Connect with us
Wednesday,06-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر : کسانوں کے لیے خوشخبری، ایکناتھ شندے نے 1 لاکھ 60 ہزار روپے تک کے قرضوں پر اسٹامپ ڈیوٹی معاف کیا

Published

on

Eknath-shinde

ممبئی : وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے جمعہ کو کسانوں کے 1 لاکھ 60 ہزار روپے تک کے قرضوں پر اسٹامپ ڈیوٹی معاف کرنے کا اعلان کیا۔ بیڈ ضلع میں کسان کریڈٹ کارڈ جن سمرتھ کے ڈیجیٹل پروجیکٹ کا آغاز وزیر اعلیٰ نے آڈیو اور ویڈیو سسٹم کے ذریعے کیا۔ یہ اعلان انہوں نے اس پروگرام میں کیا۔ وزیر اعلیٰ شندے نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ کسانوں کے لیے ڈیجیٹل انقلاب لانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا ڈیجیٹل پروجیکٹ کسانوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں لائے گا۔

وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ ہماری حکومت عام لوگوں اور کسانوں کی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ یہ حکومت بلی راجہ کی ہے۔ ہم نے زیادہ بارش اور ژالہ باری جیسی قدرتی آفات میں کسانوں کی مدد کی ہے۔ ہمارا ملک بنیادی طور پر زرعی ہے۔ ہم کسان کو مرکز کے طور پر رکھ کر تمام منصوبے بنا رہے ہیں۔ ہم نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں 45 ہزار کروڑ روپے کے کسانوں کی مدد کی ہے۔ 120 آبپاشی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ اس سے ریاست میں 15 لاکھ ہیکٹر اراضی سیراب ہوگی۔

دراصل، کسان کریڈٹ کارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے اس عوامی منصوبے کے لیے ملک کے دو اضلاع کا انتخاب کیا گیا تھا۔ اس میں ضلع بیڈ بھی شامل ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں بیڈ ضلع کے مختلف محکموں ریونیو، زراعت وغیرہ نے 4 لاکھ 75 ہزار کسانوں کا اندراج کر کے ان کی کسان شناختی کارڈ تیار کی ہے۔ اس کے لیے دو ایپس بھی بنائی گئی ہیں۔ اس نظام کے ذریعے کسان بغیر دستاویز کے اور گھر پر مبنی قلیل مدتی قرضوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس آئی ڈی سے ان کے لیے دیگر سرکاری اسکیموں کے لیے درخواست دینا اور ان کے فوائد حاصل کرنا بھی آسان ہو جائے گا۔ یہ پروجیکٹ “ایگری اسٹیک-سی پی ایم یو” کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔

وزیر زراعت دھننجے منڈے نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس فیصلے سے فصل قرض لینے والے کسانوں کو بڑی راحت ملے گی۔ پروگرام میں وزیر اعلیٰ نے ایک کلک کے ذریعے کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بیڈ ضلع کے 22 کسانوں کے کھاتوں میں براہ راست رقم جمع کرائی۔ اس موقع پر ریاستی وزیر زراعت دھننجے منڈے، ایکسائز منسٹر شمبھوراج دیسائی، کھیل اور نوجوانوں کی بہبود کے وزیر سنجے بنسوڑے، ایم ایل اے بالاجی کلیانکر، ایم ایل اے راجیش پوار، ایم ایل اے سنجے ریمولکر، محکمہ زراعت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری انوپ کمار، زراعت کمشنر ڈاکٹر پروین گیڈم، ڈویژنل کمشنر مدھوکر راجیش اور دیگر موجود تھے۔ ارداد، کلکٹر دیپا مدھول منڈے اور دیگر موجود تھے۔

جرم

ممبئی شاطر کار چور اور ۷۰ جرائم میں ملوث گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی اور اطراف میں کار سمیت اس میں موجود مہنگے سامان چوری کرنے والے ایک شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے وڈالا علاقہ میں ایک سرخ رنگ کی ہونڈا سٹی کار پارک تھی اور شکایت کنندہ نے اسے لاک کر کے پارک کیا تھا نامعلوم چور نے اسے لاک توڑ کر چوری کر کے فرار ہو گیا۔ یہ کار ۲۶ جون سے ۳۰ جون کے دوران چوری کی گئی تھی۔ ممبئی کے ورلی وڈالا، جے جے، مجگاؤں، ناگپاڑہ سائن میں تقریبا ۱۵۰ سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا اور پولس نے ملزم کو سانتا کروز سے حراست میں لیا, اس کے قبضے سے چوری کے تین موبائل برآمد ہوئے۔ آر اے قدوائی مارگ کے کار چوری کے کیس میں اسے گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے مسروقہ مال اور کار برآمد کر لی گئی, اس نے چوری کی اس کار کا استعمال دیگر چوری میں بھی کیا تھا۔ ملزم کے خلاف گجرات، احمد آباد، سورت، پونہ پمپری چنچوڑ، تھانہ میرابھائندر ناسک رائے گڑھ میں ۷۰ سے زائد معاملات درج ہیں ملزم کی شناخت جنید یونس شیخ عرف بمبیا ۳۵ سالہ کے طور ہوئی ہے اور یہ جونا کھار کا رہائشی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی یونیورسٹی اردو بھون کا قیام عمل میں لایا جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلد ازجلد مکمل کرنے کا وزارت اقلیتی امور سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں اقلیتی محکمہ کے چیف سکریٹری کو ایک مکتوب ارسال کر کے ممبئی یونیورسٹی میں اردو بھون کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اردو بھون کے قیام کے لئے یونیورسٹی اور محکمہ اقلیتی امور نے جی آر بھی جاری کیا تھا, لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام مکمل نہیں ہوا اور کام کو ادھورے میں روک دیا گیا تھا, اس لئے اب اردو بھون کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بھون کے قیام کے لئے کتنے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے اس میں اب تک کتنی بجٹ خرچ ہوا ہے, اس کام کو اچانک کیوں بند کیا گیا۔ اس کے پس پشت کیا وجوہات کارفرما تھی کیا اس کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ایجوکیشن محکمہ، محکمہ اقلیتی کا کیا منصوبہ ہے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کے لئے اردو بھون کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے, یہ مطالبہ مکتوب میں اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جاپان کے شہر ہیروشیما میں یاد کیا گیا دنیا کا پہلا ایٹم بم حملہ، 80 سال پہلے تباہی ہوئی تھی، جانئے کیا ہوا تھا

Published

on

Japan

ٹوکیو : جاپان کا شہر ہیروشیما آج سے 80 سال قبل 6 اگست کو پیش آنے والے ہولناک ایٹمی سانحے کو یاد کر رہا ہے۔ 6 اگست 1945 وہ دن تھا جب امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ایٹم بم گرایا تھا۔ دنیا میں جنگ کے دوران ایٹم بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔ اس حملے نے ہیروشیما شہر کا ایک بڑا علاقہ تباہ کر دیا۔ اس حملے میں 140,000 لوگ مارے گئے تھے۔ تین دن بعد جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر دوسرا ایٹم بم گرایا گیا جس میں 70 ہزار لوگ مارے گئے۔ بدھ کو ہیروشیما میں پیس میموریل میں اس جوہری سانحے کی 80ویں برسی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا سمیت دنیا بھر کے حکام اور شہر کے میئر کازومی ماتسوئی نے تقریب میں شرکت کی۔ یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگوں نے دنیا کے لیے ایک بار پھر تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کی حمایت کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اشیبا، ہیروشیما کے میئر کازومی ماتسوئی اور دیگر حکام نے یادگاری مقام پر پھول چڑھائے۔

جاپان پر گرائے گئے دو ایٹم بموں میں 200,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، کچھ فوری دھماکے سے اور کچھ تابکاری کی بیماری اور جلنے سے۔ ان ہتھیاروں کی میراث زندہ بچ جانے والوں کو پریشان کرتی رہتی ہے۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد زندہ بچ جانے والے شنگو نائتو نے بی بی سی کو بتایا، “میرے والد دھماکے میں بری طرح جھلس گئے اور نابینا ہو گئے۔ ان کی جلد ان کے جسم سے لٹک رہی تھی۔ وہ میرا ہاتھ بھی نہیں پکڑ سکتے تھے۔” اس کے والد اور دو چھوٹے بہن بھائی اس حملے میں مارے گئے۔

امریکہ نے 6 اگست کی صبح ایک بمبار طیارے سے ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ‘یورینیم’ بم گرایا۔ طیارے سے گرائے جانے کے تقریباً 44 سیکنڈ بعد یہ زمین سے تقریباً 500 میٹر اوپر پھٹ گیا، جس کے بعد آگ کا ایک بڑا گولہ پھیل گیا۔ جب یہ سب کچھ ہوا تو کونیہیکو آئیڈا کی عمر صرف تین سال تھی۔ اس کا خاندانی گھر ہائپو سینٹر سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا۔ دھماکے سے وہ ملبے تلے دب گیا۔ بالآخر اس کے دادا نے اسے بچا لیا۔ اس کی ماں اور بہن دھماکے سے بچ گئیں، لیکن بعد میں جلد کی پریشانیوں اور تابکاری کی وجہ سے ناک سے خون بہنے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ہیروشیما کے لوگوں پر کئی سالوں سے تابکاری کے اثرات دیکھے گئے۔ ہیروشیما حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ تقریباً 100 بچ جانے والے اب بھی زندہ ہیں، لیکن بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندانوں کو اس سماجی امتیاز سے بچانے کے لیے اپنے تجربات چھپا رکھے ہیں جو آج بھی موجود ہے۔ دوسروں کے لیے، کونیہیکو کی طرح، یہ ایک ایسا درد ہے جسے وہ دوبارہ زندہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com