سیاست
مہاراشٹر کے سی ایم دیویندر فڈنویس کا ‘ووٹ جہاد پارٹ 2’ پر بڑا بیان، ایک بھی بنگلہ دیشی مہاجر یا گھسنے والے کو مہاراشٹر میں نہیں رہنے دیا جائے گا۔
ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے اتوار کو کہا کہ بنگلہ دیشی تارکین وطن جو ہندوستان میں ووٹنگ کا حق حاصل کرنے کے لئے ریاست میں غیر قانونی طور پر پیدائشی سرٹیفکیٹ کے لئے درخواست دیتے ہیں وہ ‘ووٹ جہاد حصہ 2’ ہے۔ پچھلے سال نومبر میں ہوئے اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران، فڑنویس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے امیدواروں کے خلاف ایک خاص کمیونٹی کے لوگوں کے ووٹ ڈالنے کے واقعات کا حوالہ دیا تھا اور اسے ووٹ جہاد قرار دیا تھا۔ شرڈی، اہلیہ نگر میں ریاستی بی جے پی کے کنونشن میں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنگلہ دیشی درانداز ووٹ جہاد پارٹ 2 کے تحت مہاراشٹر میں پیدائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دے رہے ہیں۔ ناسک اور امراوتی کی مالیگاؤں تحصیل میں اس طرح کے تقریباً 100 معاملے سامنے آئے ہیں۔ یہ لوگ، جن میں سے اکثر کی عمریں 50 سال کے لگ بھگ ہیں، غیر قانونی طور پر دستاویزات حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں کسی بھی گھسنے والے کو نہیں رہنے دیا جائے گا۔
فڈنویس نے کہا کہ ان کی حکومت ذات پات اور برادری کی بنیاد پر تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرنے والی انتشار پسند قوتوں سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں اور یہ یقینی بنائیں کہ یہ عزم مضبوط رہے۔ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی شاندار کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی تعریف کی کہ انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی کارکنوں کی رہنمائی اور ان کے اعتماد کو بڑھایا۔
فڈنویس نے کہا کہ مہاراشٹر میں گزشتہ 30 سالوں میں بی جے پی واحد پارٹی ہے جس نے لگاتار تین انتخابات (2014، 2019 اور 2024) میں 100 سیٹوں کا ہندسہ عبور کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت نے ہم میں اعتماد پیدا کیا اور بی جے پی نے 89 فیصد کے ‘اسٹرائیک ریٹ’ کے ساتھ 132 سیٹیں جیتیں۔ مہابھارت کا ایک قصہ بیان کرتے ہوئے کہ کس نے کوراووں پر پانڈووں کی جیت کو یقینی بنایا، فڈنویس نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی زبردست جیت میں پارٹی کے کارکن ‘کیشو’ تھے اور مودی ‘کیشو’ اور مادھو بھگوان کے نام ہیں۔ کرشنا
اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد خوش فہمی کے خلاف انتباہ دیتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ کارکنوں کو عوامی بہبود کے لیے ٹھوس کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔ ریاست میں آئندہ چند ماہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں تیار اور متحد رہنا چاہئے۔ ہمیں وزیر اعظم کے ‘اگر ہم ساتھ ہیں تو محفوظ ہیں’ کے منتر پر عمل کرنا چاہیے۔ ممبئی، تھانے اور ناگپور سمیت متعدد بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2022 کے آغاز سے زیر التوا ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت نے سماج کے تمام طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے کئی اسکیمیں تیار کی ہیں، جن میں یہ یقینی بنانا بھی شامل ہے کہ مہاراشٹر میں 2030 تک 52 فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کی جائے۔
سیاست
سنجے راوت : کانگریس انڈیا بلاک کی میٹنگ بلائے، بڑے بھائی کا کردار ادا کرے اور دوسری پارٹیوں سے بات چیت کرے۔
ممبئی : شیو سینا (اتر پردیش) کے رہنما سنجے راوت نے انڈیا بلاک پر جاری بات چیت میں کانگریس کے کردار پر زور دیا۔ پیر کو، انہوں نے کہا کہ کانگریس کو آگے بڑھنا چاہئے اور بات چیت شروع کرنی چاہئے۔ راوت نے کہا کہ اتحاد میں بڑے بھائی کا کردار ادا کرنا کانگریس کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے 2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے کو اکثریت حاصل کرنے سے روکنے میں انڈیا بلاک اتحاد کی کامیابی کی بھی تعریف کی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ کانگریس کو اتحاد میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے انڈیا اتحاد کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اتحاد کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی جو کہ بدقسمتی ہے۔ راوت نے کہا کہ ہندوستانی اتحاد نے لوک سبھا انتخابات بہت اچھے طریقے سے لڑے، لیکن اس کے بعد اتحاد کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی۔ جو کہ افسوس ناک ہے۔ یہ کانگریس کی ذمہ داری ہے کیونکہ وہ بڑے بھائی کے کردار میں ہے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے بیان کے بعد انڈیا بلاک کی مطابقت پر بحث شروع ہو گئی۔ عبداللہ نے کہا تھا کہ اگر اتحاد کے اندر بات چیت اور ملاقاتوں کی کمی کی وجہ سے ایسا ابہام برقرار ہے تو اسے ختم ہونا چاہیے۔ عبداللہ نے کہا تھا کہ اچھا ہو گا اگر انڈیا بلاک کے تمام خیر خواہوں کو مدعو کیا جائے۔ یہ واضح ہونا چاہیے کہ آیا یہ صرف پارلیمانی انتخابات کے لیے تھا۔ اگر ایسا ہے تو آئیے اسے ختم کرتے ہیں، اور ہم الگ سے اپنا کام جاری رکھیں گے۔ راوت اس سے پہلے اتحاد کو ایک ساتھ رکھنے میں اپنے اتحادی کانگریس کے اہم کردار پر تبصرہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ انڈیا بلاک کو بچانا کانگریس کی ذمہ داری ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر نے زور دیا کہ اگر اتحاد کو بچانا ہے تو تمام پارٹیوں کے درمیان رابطے کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آنے والے دنوں میں انڈیا بلاک کو بچانا ہے یا مضبوط کرنا ہے تو پہلے بات چیت ضروری ہے۔
قبل ازیں راجیہ سبھا کے رکن راؤت نے اتوار کو کہا کہ ان کی پارٹی اپنی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے اکیلے بلدیاتی انتخابات لڑنا چاہتی ہے اور اس نے کبھی بھی اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ یا مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کو تحلیل کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔ اتحاد میں مکالمہ ضروری ہے ‘انڈیا’ اور ایم وی اے اتحاد میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (اتر پردیش)، کانگریس اور شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) شامل ہیں۔ پیر کو ‘انڈیا بلاک’ اتحاد کے بارے میں بات کرتے ہوئے، راؤت نے کہا کہ اس ملک کے سیاسی منظر نامے میں آگے بڑھنا ہم سب کی اجتماعی خواہش ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
15 رکنی کمیٹی کی تشکیل… سبھی سیکولر جماعتوں، سماجی تنظیموں، شوشل ورکروں، وکلا و ڈاکٹرز کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر فرقہ پرستوں کا مقابلہ کرنے کا عزم
مالیگاٶں (14 جنوری) : پارلمنٹ الیکشن میں بی جے پی کے امیدوار کی شکشت کے بعد شہر مالیگاٶں مسلسل فرقہ پرستوں کے نشانے پر ہے۔ لینڈ جہاد، ووٹ جہاد کے بعد مالیگاٶں میں بنگلہ دیشی اور روہنگیاٸی کے بوگس جنم داخلے بنانے جیسے جھوٹے الزامات لگاکر شہر کو بدنام کیا جارہا ہے۔ ایوان اسمبلی میں مذکورہ معامالات پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے مالیگاٶں کے معاملے کی جانچ کے لیۓ اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) بنانے کا اعلان کردیا جس سے شہر کے سنجیدہ اور باشعور افراد تشویش اور اندیشوں میں مبتلا ہیں۔
شہریان میں پھیلی بے چینی و مفاد پرستانہ خاموشی کو محسوس کرتے ہوٸے تشویشناک اور ناگفتہ بہ حالات میں شہر عزیز کے سابق ایم ایل اے خادم قوم ملت آصف شیخ رشید صاحب شہر قوم و ملت کی عزت و ناموس کی بقا کے لیۓ میدان عمل میں نکلتے ہوٸے ایک پندرہ رکنی کمیٹی کی تشکیل دی جن کا کام شہر کی تمام سیکولر سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، شوشل ورکروں، وکلا ڈاکٹرز اور ٹیچروں سے مل کر بنا کسی جھنڈے اور ڈنڈے کے خالص قوم و ملت و شہر کی حفاظت کی غرض سے ایک پلیٹ فارم پہ لاکر فرقہ پرستوں کی ان حرکتوں کا جمہوری طرز پہ مقابلہ کرنے کی حکمت عملی تیار کرنا ہے۔
جس کی پہلی کڑی کے طور پر مذکورہ کمیٹی نے سب سے پہلے سماجوادی پارٹی کے ذمہ داران سے مل کر تمام حالات کو بیان کرکے ان سے ساتھ دینے کی گذارش کی۔ صابر گوہر، اعجاز عمر، ایڈوکیٹ ھدایت اللہ، شیخ جاوید و سلیم انور صاحبان نے مفصل گفگتو کی۔ جس پر سماجوادی پارٹی کی صدر محترمہ شان ھند صاحبہ، سیکریٹری مستقیم ڈگنیٹی صاحب نے شیخ آصف صاحب کے اس اقدام کی سراہنا کرتے ہوٸے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور ساتھ کچھ قیمتی مشوروں سے بھی نوازا ساتھ ہی اندرون چند یوم ایک کمیٹی بناکر ایک مشترکہ میٹنگ کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس ملاقات میں شان ھند و مستقیم ڈگنیٹی کے علاوہ رضوان سر، عبدالباقی راشن، سہیل عبدالکریم، ناصر کرانہ والے، توصیف وکیل، مولانا زاھد ندوی ابولیث بھاٸی اور دیگر معاونین موجود تھے۔
سیاست
امیت شاہ کے 1978 کے بیان پر شرد پوار ناراض ہوگئے، جب وہ گجرات میں نہیں رہ سکے تو انہیں ممبئی میں پناہ دی گئی… مرکزی وزیر داخلہ پر چن چن کر حملہ کیا۔
ممبئی : نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے سربراہ شرد پوار نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر بڑا حملہ کیا ہے۔ پوار نے مکر سنکرانتی کے موقع پر ممبئی میں کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل ملک کے وزیر داخلہ تھے، اور ایک وقت میں یشونت راؤ چوہان اور شنکر راؤ چوان ملک کے وزیر داخلہ تھے۔ ان محب وطن لوگوں نے اس عہدے کا وقار بڑھانے میں بڑا کام کیا۔ کسی زمانے میں گجرات اور مہاراشٹر ایک ہی ریاست تھے۔ گجرات نے ملک کو اچھے ایڈمنسٹریٹر دیئے۔ پوار نے کہا کہ ان میں سے کسی کو بھی ان کی ریاست سے جلاوطن نہیں کیا گیا۔ دراصل، امت شاہ نے حال ہی میں ایک پروگرام کے دوران پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ لوگوں نے 1978 میں شروع ہونے والی دھوکے کی سیاست کو 20 فٹ زمین کے نیچے دفن کر دیا ہے۔ امیت شاہ کے اس بیان کو شرد پوار کو نشانہ بنانے کے لیے سمجھا جا رہا تھا کیونکہ شرد پوار 1978 میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ بنے تھے۔
پوار نے کہا کہ ان مشہور شخصیات کے ساتھ ایسا واقعہ کبھی نہیں ہوا۔ تو آج مجھے وزارت داخلہ اور گجرات سے آنے والے منتظمین یاد آ رہے ہیں۔ شرد پوار نے کہا کہ سردار پٹیل نے آزادی کے بعد سب سے موثر کام کیا۔ اس نے ملک کی تمام ریاستوں کو متحد کیا۔ آزادی کے بعد، سبھی نے پنڈت گووند ولبھ پنت کو اتر پردیش میں ملک کے وزیر داخلہ کے طور پر دیکھا۔ مہاراشٹر سے یشونت راؤ چوان اور شنکر راؤ چوان ملک کے وزیر داخلہ بنے۔ ان سب نے اس عہدے کے وقار اور وقار کو برقرار رکھا۔ پوار نے کہا کہ بابو بھائی ایک ایماندار اور صاف ستھری شبیہ والے گجرات کے وزیر اعلیٰ اور عوام کے لیڈر تھے۔ اس کے بعد مادھو راؤ سولنکی اور چمن بھائی پٹیل جیسے اچھے منتظم تھے۔
پوار نے کہا کہ ان ناموں کی خصوصیت یہ ہے کہ ان میں سے کسی کو بھی ان کی ریاست سے ڈی پورٹ نہیں کیا گیا۔ پوار نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ (امیت شاہ) نے کچھ تقریریں کیں۔ بولنا ان کا حق ہے لیکن اگر آپ کچھ معلومات کے ساتھ تقریر کریں گے تو اس سے لوگوں کے ذہنوں میں شک نہیں پیدا ہوگا۔ پوار نے کہا کہ شاید وہ نہیں جانتے کہ یہ شخص 1978 میں سیاست میں کہاں تھا۔ مجھے نہیں معلوم لیکن میں 1978 میں وزیر اعلیٰ تھا۔ تب جن سنگھ کے لیڈراتم راؤ پاٹل، ہاشو اڈوانی، پرمیلا تائی اور دیگر بااثر لوگ میری کابینہ میں تھے۔ پوار نے کہا کہ مجھے وسنت راؤ بھاگوت اور پرمود مہاجن کی حمایت ملی جو جن سنگھ کے پس منظر سے آتے ہیں۔
پوار نے کہا کہ لوگوں نے ادھو ٹھاکرے کے بارے میں ان کا (امیت شاہ) رویہ دیکھا۔ ادھو ٹھاکرے بھی اس پر اپنی رائے کا اظہار کریں گے۔ میں یہ جانتا ہوں کہ جب یہ شریف آدمی گجرات میں نہیں رہ سکتا تھا تو اسے ممبئی میں پناہ دی گئی تھی۔ پھر اس نے بالاصاحب سے درخواست کی کہ وہ ان کے گھر جائیں اور ان کی مدد کریں۔ ادھو ٹھاکرے آپ کو اس بارے میں مجھ سے زیادہ بتائیں گے۔ لیکن بدقسمتی سے یہ بیانات یہ بتانے کے لیے کافی ہیں کہ سطح کتنی گر گئی ہے۔ شرد پوار صاحب نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ نہ کہنا بہتر ہے کہ پارٹی نے ایسے شخص کے بیانات پر کتنی توجہ دی ہے۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست3 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا