جرم
ملک میں کورونا سے ہونے والی مجموعی اموات کا 57.86 فیصد مہاراشٹر اور دہلی میں
مہلک کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) سے مہاراشٹر اور راجدھانی دہلی میں اب تک 14،415 افراد فوت ہوچکے ہیں جو اس جان لیوا بیماری کی وجہ سے ملک میں ہونے والی مجموعی اموات کا 57.86 فیصد ہے۔
مہاراشٹرا میں کوویڈ 19 سے اب تک 10،928 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں وہیں قومی دارالحکومت دہلی میں 3،487 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں اس وائرس کے 32،695 نئے کیس سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 9،68،876 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس دوران 606 لوگوں کی موت ہوجانے سے مرنے والوں کی تعداد 24،915 ہوگئی ہے۔
انفیکشن کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملات میں راحت کی بات یہ ہے کہ اس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ملک میں اب تک کل 6،12،815 افراد اس بیماری سے بازیاب ہوچکے ہیں۔ اس وقت ملک میں کورونا کے 3،31،145 فعال کیسز ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے آج جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا متاثرین کی تعداد مندرجہ ذیل ہے۔
ریاست …………………… فعال کیسز …. شفایاب…. ہلاک شدگان …… متاثرین
انڈمان نکوبار ——— 46 ———- 130 ——- 0 ——- 176
آندھرا پردیش ——-16621 —- 18378 —- 452 —- 35451
اروناچل پردیش —– 306 ——– 153 ——- 3 ——- 462
آسام ————- 6447 ——- 12173 —– 46 —- 18666
بہار ————– 6970 ——– 13462 —— 180 —- 20612
چنڈی گڑھ ۔۔۔۔۔۔155 ———- 459 ——– 11 -۔۔۔۔۔۔ 625
چھتیس گڑھ ——- 1195 ——– 3324 ——– 20 —– 4539
دادرنگر حویلی دمن دیو —— 180 —- 357 —– 2– —— 539
دہلی ————-17807 —– 95699 —3487 —— 116993
گوا ————— 1259 —— 1674 —— 18 – —– 2951
گجرات ———- 11187 ——31286 —- 2079 —- 44552
ہریانہ —— 5320 ———– 17667 ——- 319 ——- 23306
ہماچل پردیش —– 351 ———– 979 ——— 11 ——— 1341
جموں وکشمیر ——- 5123 ——– 6337 ——– 206 ——- 11666
جھارکھنڈ ———- 1797 ———- 2485 ——– 38 —– – 4320
کرناٹک — —- 27859 ———- 18466 —— 928 —— 47253
کیرالہ ——- 4884 ———– 4634 ——— 35 ——- 9553
لداخ ———— 177 ———— 964 ——- – 1 ——- 1142
مدھیہ پردیش—- 5053 ——– 13908 ——– 682 —— 19643
مہاراشٹر —— 112099 —– 152613 —— 10928 —- 275640
منی پور ——– 711 ——— 989 ——— —- 0 ——— 1700
میگھالیہ ——- 278 ————– 66 ———- —- 2 ———– 346
میزورم —– 79 ————– 159 ———- — 0 ———– 238
ناگالینڈ ———– 554 ——– 348 ———— 0 ———— 902
اوڈیشہ ———- 4345 ——– 10476 —— 77 —— 14898
پڈوچیری ——- 686 ———- 889 ——– 21 ———– 1596
پنجاب ——– 2711 ——- 5867 ——– 221 ——— 8799
راجستھان —– 6405 —— 19502 —— 530 —– — 26437
سکم ——— 133 ———– 87 ————– 0 ———– 220
تمل ناڈو —- 47343 —— 102310 —- 2167 ——- 151820
تلنگانہ ——– 12957 ——- 25999 —- 386 —– 39342
تریپورہ ———- 661 ——— 1604 —- — 3 ——- 2268
اتراکھنڈ ——— 787 ——— 2948 ——- 50- —– 3785
اترپردیش —— 14628 —– 25743 —– 1012 —- 41383
مغربی بنگال —– 12747 —- 20680 —– 1000 —– 34427
ریاستوں کو دوبارہ سونپے گئے کیسز
1285 ————— 0 ———– 0 ——– 1285
مجموعی تعداد——- 331146 ——– 612815 ——– 24915
(جنرل (عام
حیدرآباد میں کار میں آگ لگنے سے ایک شخص جھلس کر مارا گیا۔

حیدرآباد، 24 نومبر حیدرآباد میں پیر کی صبح ایک کار میں آگ لگنے سے ایک شخص زندہ جل گیا۔ یہ حادثہ شہر کے مضافات میں شامیر پیٹ کے قریب آؤٹر رنگ روڈ پر پیش آیا۔ پولیس کے مطابق آگ سڑک کنارے کھڑی ایکو اسپورٹ کار میں لگی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ شخص کار میں اے سی کو بند کرکے سو گیا تھا۔ وہ پھنس گیا کیونکہ آگ تیزی سے پھیل گئی اور پوری کار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ کار شامیرپیٹ سے کیسارا جاتے ہوئے لیونیا ریسٹورنٹ کے قریب سڑک کے کنارے کھڑی تھی۔ راہگیروں کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ گاڑی مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی آگ لگنے کا شبہ ہے کہ فنی خرابی تھی۔ شمر پیٹ پولس اسٹیشن میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ متوفی کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ سراغ(کرائم لیبارٹری الٹیمیٹ ایویڈینس سسٹم) کی ٹیم نے آگ لگنے کی وجہ کی مکمل تحقیقات کرنے اور مرنے والے کی شناخت کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
ایک اور واقعہ میں الوال میں ایک تیز رفتار کار دکانوں سے ٹکرا گئی۔ حادثہ سلیکٹ تھیٹر کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ارٹیگا کار سڑک کنارے دکانوں اور کمرشل بلاک سے ٹکرا گئی۔ کار چلانے والے شخص کو شدید چوٹیں آئیں اور اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دکانیں بند ہونے اور دکانوں میں کوئی نہ ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ شخص شراب کے نشے میں کار چلا رہا تھا۔ حیدرآباد اور اس کے مضافاتی علاقوں میں حیدرآباد، سائبرآباد اور رچاکونڈہ کمشنری کی حدود میں نشے میں ڈرائیونگ کو روکنے کے لیے باقاعدہ مہم کے باوجود اس طرح کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ حیدرآباد ٹریفک پولیس نے خبردار کیا ہے کہ نشے میں ڈرائیونگ قید کی سزا کا باعث بنے گی۔ 21 اور 22 نومبر کو دو روزہ خصوصی مہم کے دوران کل 535 ڈرائیوروں کو پکڑا گیا۔ پولیس کے مطابق دو پہیہ گاڑیوں کے خلاف 430، تھری وہیلر کے خلاف 39 اور فور وہیلر اور دیگر کے خلاف 66 مقدمات درج کیے گئے۔
جرم
پالگھر: 13 سالہ پڑوسی کی مبینہ زیادتی کے الزام میں نالاسوپارہ شخص کو گرفتار کیا گیا

ممبئی : نالاسوپارہ سے ایک چونکا دینے والے واقعے میں، ایک 35 سالہ شخص کو مقامی پولیس نے اپنے 13 سالہ پڑوسی کے مبینہ جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ملزم، جو اسی کالونی میں رہتا ہے اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازم ہے، کو نابالغ کے خاندان کی طرف سے درج کرائی گئی رسمی شکایت کے بعد بدھ کی رات کو گرفتار کیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ مبینہ طور پر بدھ کی شام 5:30 بجے کے قریب پیش آیا۔ نالاسوپارہ پولیس کے حوالے سے ایک میڈیا کے مطابق، ملزم اس کے والد کے بارے میں پوچھنے کے بہانے متاثرہ کے گھر گیا، جو خاندان کا ایک جاننے والا ہے۔ نابالغ نے، درخواست کو حقیقی مانتے ہوئے، اپنے والد کا فون نمبر فراہم کیا۔ صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب ملزم نے مبینہ طور پر دیکھا کہ نوجوان لڑکی گھر میں اکیلی ہے۔ اس کی تنہائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے ایک گلاس پانی کی درخواست کی۔ جب زندہ بچ جانے والی لڑکی باورچی خانے میں جانے کے لیے مڑی، پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ شخص اس کا پیچھا کرتا تھا، اسے جسمانی طور پر پیچھے سے روکتا تھا۔ خوفزدہ لڑکی کی فرار ہونے کی کوششیں ناکام ہو گئیں کیونکہ ملزم نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جائے وقوعہ سے فرار ہونے سے پہلے، اس نے مبینہ طور پر ایک خوفناک دھمکی جاری کی، جس میں نابالغ کو متنبہ کیا گیا کہ اگر اس نے اس واقعے کا کسی کو بتایا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔ صدمے کا اس وقت پتہ چلا جب لڑکی کے والدین رات 8 بجے گھر واپس آئے۔ انہوں نے دیکھا کہ ان کی بیٹی پیچھے ہٹی ہوئی ہے اور بظاہر ہلتی ہوئی، ایک کونے میں لپٹی ہوئی ہے۔ نرمی سے پوچھ گچھ کرنے پر، نابالغ پھوٹ پڑی، آنسو بہاتے ہوئے اس خوفناک آزمائش کو بیان کرتے ہوئے جو اس نے ابھی برداشت کی تھی۔ وحشیانہ حملے سے شدید صدمے میں، خاندان نے تیزی سے کام کیا، فوری طور پر اپنی بیٹی کو شکایت درج کرانے کے لیے نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن لے گئے۔ نالاسوپارہ پولیس نے مبینہ مجرم کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے سخت قانون (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے۔ نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر کمار گورو نے فورس کی جانب سے کی گئی فوری کارروائی کی تصدیق کی۔ رپورٹ کے مطابق، انسپکٹر گورو نے کہا، "شکایت درج ہونے کے بعد، ہم نے فوری طور پر ملزم کی تلاش شروع کی، اور رات کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔”
جرم
"ویسٹ بنگال میں بی ایل او کی موت؛ خودکشی نوٹ میں ’افسر کے کام کے دباؤ‘ کا ذکر”

کولکتہ، 22 نومبر، ہفتہ کے روز مغربی بنگال میں ایک اور بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کی موت ہوگئی، مبینہ طور پر اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) سے متعلق کام کے دباؤ کی وجہ سے، پولیس نے ہفتہ کو بتایا۔ یہ واقعہ بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع کے مال بازار علاقے میں ایک خاتون بی ایل او کی مبینہ طور پر اسی وجہ سے موت کے تین دن بعد ہوا ہے۔ اس بار، ایک خاتون بی ایل او نے نادیہ ضلع کے کرشن نگر کے شاستیتلا علاقے میں پھانسی لگا لی۔ متوفی کی شناخت رنکو ترافدار (51) کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس کے کمرے سے خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون نے خودکشی کے اس خط میں لکھا تھا کہ اگر اس نے بی ایل او کا کام مکمل نہیں کیا تو اس پر انتظامی دباؤ آئے گا۔ پولیس کے مطابق، خاتون بی ایل او نے مبینہ طور پر خودکشی کے خط میں لکھا، "میں دباؤ کو برداشت نہیں کر سکتی۔” اس نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو بھی ٹھہرایا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ رنکو ترافدار نادیہ ضلع کے چھپرا تھانہ علاقے میں سوامی وویکانند ودیا مندر میں پارٹ ٹائم ٹیچر تھا۔ وہ بنگلجھی علاقے میں بی ایل او کے طور پر کام کر رہی تھی۔ ساتھ ہی رنکو نے لکھا کہ ان کے خاندان میں کوئی بھی ان کی موت کا ذمہ دار نہیں ہے۔ بی ایل او نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو دیتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ "میری قسمت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے، میں کسی سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتا، میں ایک بہت ہی عام آدمی ہوں، لیکن میں اس غیر انسانی کام کا دباؤ برداشت نہیں کر سکتا، میں ایک پارٹ ٹائم ٹیچر ہوں، محنت کے مقابلے میں تنخواہ بہت کم ہے، لیکن انہوں نے مجھے نہیں بخشا۔” کرشنا نگر پولس ضلع کے ایک سینئر افسر نے کہا، "ایک خاتون بی ایل او کی لاش لٹکی ہوئی ملی۔ ایک خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔
اس نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو ٹھہرایا کیونکہ وہ ایس آئی آر کے کام سے متعلق دباؤ کو برداشت نہیں کر سکتی تھی۔ غیر فطری موت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ لاش کو برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ بدھ کے روز ایک خاتون بی ایل او جس کی شناخت شانتی مونی ایکا کے نام سے ہوئی ہے، ریاست میں ایس آئی آر مشق کے دوران مبینہ کام کے دباؤ کی وجہ سے "خودکشی” کر لی۔ یہ واقعہ جلپائی گوڑی کے مال بازار علاقے میں پیش آیا۔ خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ اس نے اپنی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ ایس آئی آر کے کام کا دباؤ برداشت نہیں کر سکتی تھی۔ اپنے سوشل میڈیا ہینڈل کا استعمال کرتے ہوئے، سی ایم بنرجی نے دعویٰ کیا کہ جب سے الیکشن کمیشن نے بنگال کی ووٹر لسٹ شروع کی ہے، تب سے مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ نے ای سی آئی سے کہا ہے کہ وہ اس "غیر منصوبہ بند مہم” کو روکے، اسی دن ایک اور بی ایل او پر حملہ ہوا۔ ہگلی ضلع کے کون نگر علاقے میں ایس آئی آر سے متعلق کام کے بعد، جمعہ کو اس کے دماغی حملے کے بعد، مغربی بنگال حکومت نے جلپائی گڑی میں مرنے والے بی ایل او شانتی مونی ایکا کے خاندان کے لیے 1 لاکھ روپے اور ہوگلی کے خاندان کے لیے 1 لاکھ روپے کا اعلان کیا۔ بی ایل او للت ادھیکاری، جو جمعرات کو کوچ بہار ضلع کے بڑدھم چترگرام علاقے کے رہنے والے تھے، معاوضے کو ضلعی حکام نے خاندانوں کے حوالے کیا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
