جرم
مہاراشٹر : آئی ایس آئی ایس کے مہاراشٹر ماڈیول میں پانچویں گرفتاری، پونے کے ڈاکٹر کے پاس سے اشتعال انگیز مواد برآمد
 
												ممبئی: این آئی اے نے دہشت گرد تنظیم داعش سے وابستہ ایک ملزم ڈاکٹر عدنان علی سرکار کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے جمعرات کو پونے کے کونڈھوا میں چھاپہ مارا اور ڈاکٹر سرکار کو وہاں سے اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس کے پاس سے داعش سے متعلق کئی دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں این آئی اے نے چار ملزمان تابش ناصر صدیقی، زبیر نور محمد شیخ، شرجیل شیخ اور ذوالفقار علی کو 3 جولائی کو ممبئی، تھانے اور پونے سے گرفتار کیا تھا۔
تفتیشی ایجنسی کا خیال ہے کہ گرفتار ملزمان نے داعش کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو مزید آگے بڑھانے کی سازش کی تھی۔ اس نے سلیپر سیل بنایا تھا اور کئی نوجوانوں کو بھرتی کیا تھا۔ ملزمان نے بیرون ملک مقیم اپنے ہینڈلرز کی ہدایات پر ISIS کے دہشت گردی اور تشدد کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اشتعال انگیز میڈیا مواد بھی لکھا تھا۔ یہ ’وائس آف ہند‘ میگزین میں شائع ہوا تھا۔ پانچ گرفتار ملزمان کے گروپ کو NIA نے ‘ISIS کا مہاراشٹر ماڈیول’ قرار دیا ہے۔
گزشتہ چند دنوں میں مختلف تحقیقاتی ایجنسیوں نے مہاراشٹر میں بیٹھ کر رچی جانے والی کئی سازشوں کا پردہ فاش کیا ہے۔ پونے اے ٹی ایس نے گزشتہ ہفتے دو ملزمان محمد عمران خان اور محمد یونس سائیکی کو گرفتار کیا تھا۔ ان دونوں نے اپنے ایک اور ساتھی محمد شاہنواز کے ساتھ بم بنانے کی تربیت لی تھی اور آزمائش کے طور پر پونے، ستارہ اور کولہاپور کے جنگلات میں بم دھماکے بھی کیے تھے۔ تینوں کا تعلق رتلام سے ہے لیکن پچھلے ڈیڑھ سال سے تینوں پونے کے کونڈوا میں کرائے کے مکان میں رہ رہے تھے۔
اس معاملے کی مزید تفتیش کے لیے مہاراشٹر اے ٹی ایس کی مختلف ٹیمیں ناگپور اور اورنگ آباد بھی گئی ہیں۔ اے ٹی ایس اب ان تمام افراد کی تفصیلات حاصل کر رہی ہے جن سے ان ملزمان نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں رابطہ کیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس کے ذریعہ گرفتار ملزم محمد عمران خان اور محمد یونس سائکی گزشتہ سال این آئی اے کیس میں مطلوب ہیں، جس میں چتور گڑھ میں دہشت گردانہ حملے کی سازش رچی گئی تھی۔ این آئی اے نے سراغ دینے والوں کو انعام دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔
یو پی اے ٹی ایس نے مہاراشٹر اے ٹی ایس کے ساتھ مل کر عمران سید اور سلمان نامی دو ملزمان کو جوگیشوری سے گزشتہ پندرہ دن میں گرفتار کیا تھا۔ یہ لوگ پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے کام کرتے تھے اور گونڈہ میں اپنے ایک ساتھی محمد رئیس کے ساتھ مل کر شمالی ہندوستان میں فوجی اڈوں پر حملے کی سازش کر رہے تھے۔ ان تینوں ملزمان کا پاکستان میں ہینڈلر منا جھنگاڑا تھا جس نے 2000 میں بنکاک میں چھوٹا راجن پر حملہ کیا تھا۔
(جنرل (عام
امول واگھمارے کون ہیں؟ ممبئی پولیس جس نے پوائی میں اغوا کار روہت آریہ کو گولی مار دی، انسداد دہشت گردی سیل کے ساتھ کام کرتا ہے

ممبئی : جب جمعرات کی سہ پہر ممبئی کے پوائی میں افراتفری پھیل گئی اور دو بالغوں کے ساتھ 17 بچوں کو ایک فلم سٹوڈیو کے اندر ایک شخص نے یرغمال بنا رکھا تھا، تو ایک پولیس افسر کی دماغی موجودگی نے لہر کو بدل دیا۔ اس کا نام، اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) امول واگھمارے، جسے اب ‘ہیرو’ کے طور پر سراہا جا رہا ہے کہ اس نے ٹرگر کھینچا جس نے تین گھنٹے کے تعطل کو ختم کیا اور 19 جانیں بچائیں۔ واگھمارے پوائی پولیس اسٹیشن کے انسداد دہشت گردی سیل (اے ٹی سی) کا حصہ ہیں۔ اپنے ساتھیوں میں ایک خاموش اور پرجوش افسر کے طور پر جانا جاتا ہے، وہ آتشیں ہتھیاروں میں اچھی طرح سے تربیت یافتہ ہے اور وہ باقاعدہ ریفریشر کورسز سے گزرتا ہے جس میں یہ سکھایا جاتا ہے کہ کب فائر کرنا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ کب نہیں۔ سینئر افسران نے اسے ایک ایسے شخص کے طور پر بیان کیا جو اسپاٹ لائٹ کی تلاش نہیں کرتا لیکن مکمل وضاحت کے ساتھ دباؤ میں کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ پوائی میں مہاویر کلاسیکی عمارت میں واقع آر اسٹوڈیو میں جمعرات کو یرغمالیوں کے بحران کے دوران یہ پرسکون درستگی عمل میں آئی۔ یہ آزمائش تقریباً 1:30 بجے شروع ہوئی، جب 50 سالہ روہت آریہ، پونے میں مقیم ایک فلمساز، نے ویب سیریز کے آڈیشن کے دوران 17 بچوں اور دو بالغوں کو یرغمال بنا لیا۔
اس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان کے اقدامات غیر ادا شدہ سرکاری واجبات پر احتجاج تھے، اس بات پر اصرار کرتے ہوئے کہ وہ ‘دہشت گرد نہیں ہے’ اور کوئی تاوان کا مطالبہ نہیں کر رہا ہے۔ تاہم، اس نے دھمکی دی کہ اگر پولیس نے جلد بازی کی تو وہ اسٹوڈیو کو نذر آتش کر دے گا۔ ممبئی پولیس نے فوری طور پر کیو آر ٹی اور این ایس جی کمانڈوز، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فائر بریگیڈ کو متحرک کیا۔ مذاکرات کاروں نے گھنٹوں تک آریہ کے ساتھ بحث کرنے کی کوشش کی، جس کے پاس مبینہ طور پر کیمیکل اور ایک ایرگن تھا جو شدید نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ آخر کار، ایک ٹیکٹیکل ٹیم فائر بریگیڈ کی سیڑھی کا استعمال کرتے ہوئے باتھ روم کی نالی کے ذریعے پہلی منزل کے اسٹوڈیو پر چڑھ گئی۔ جیسے ہی افسر داخل ہوئے، آریہ مسلح اور مشتعل ہو کر ان کی طرف بڑھے۔ اس تقسیم کے سیکنڈ میں ہی اے ایس آئی واگھمارے نے ایک ہی گولی چلائی، جو آریہ کے سینے میں لگی۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن شام 5:15 پر اسے مردہ قرار دے دیا۔ سینئر پولیس حکام نے بعد میں واضح کیا کہ شوٹنگ کبھی بھی منصوبے کا حصہ نہیں تھی، لیکن یہ ایک ضروری آخری حربہ بن گیا جب آریہ کی جارحیت نے مغویوں کی زندگیوں کو فوری طور پر خطرے میں ڈال دیا، جیسا کہ مڈ ڈے نے رپورٹ کیا۔ شام 4:15 بجے تک، جوائنٹ کمشنر آف پولیس (امن و قانون) ستیہ نارائن نے تصدیق کی کہ تمام 17 بچوں اور دو بالغوں کو بحفاظت بچا لیا گیا۔
جرم
"20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی گولی لگنے کے بعد علاج کے دوران موت”

ممبئی کے پوائی علاقے میں ایک سٹوڈیو کے اندر 20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی موت ہو گئی ہے۔ ملزم روہت آریہ نے بچوں کو یرغمال بنایا تھا اور پولیس پر فائرنگ بھی کی تھی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہو گیا اور وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ روہت آریہ ذہنی مریض تھے۔ اس نے پوائی کے آر اے اسٹوڈیو میں 20 بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران روہت آریہ نے پولیس پر گولی چلائی جس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہوگیا۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران ہی اس کی موت ہوگئی۔ پوری کہانی پڑھیں۔ اس سے قبل ملزم روہت آریہ نے ایک ویڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کا اعتراف کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ روہت آریہ ذہنی طور پر بیمار تھا۔ پولیس نے تمام بچوں کو بحفاظت اس کی تحویل سے بچا لیا۔
جرم
خودساختہ این آئی اے افسر کی ڈیجیٹل گرفتاری کی دھمکی پچاس لاکھ کی دھوکہ ، دو گرفتار

ممبئی منی لانڈرنگ کے کیس میں پھنسانے کی دھمکی دے کر معمر سبکدوش بینک ملازم کے اکاؤنٹ سے پچاس لاکھ روپے وصول کرنے والے ایک گروہ کو سائبر کرائم نے بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کا افسر بتا کر شکایت کنندہ سبکدوش بینک افسر کو ۱۱ ستمبر سے ۲۴ ستمبر تک نامعلوم نمبر سے وہاٹس اپ کال موصول ہوا اس میں این آئی اے کے خودساختہ افسر نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ وہ این آئی اے کا آئی پی ایس افسر ہے اس کے اکاؤنٹ سے غیر قانونی طریقے سے لین دین کیا گیا ہے اور اسی بے ضابطگی اور منی لانڈرنگ سے اسے تفتیش کرنا ہے اس نے اپنا شناختی کارڈ بھی وہاٹس اپ پر ارسال کیا اور اہلیہ کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر شکایت کنندہ کے بینک اکاؤنٹ اور ایف ڈی جمع شدہ رقومات کی تفصیلات حاصل کر کے پچاس لاکھ پچاس ہزار نو سو روپیہ بینک اکاؤنٹ نکال کر دھوکہ دہی کی شکایت کنندہ نے ۹ اکتوبر کو شکایت درج کروائی اور ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ سے متعلق سائبر کرائم نے تفتیش شروع کی اور بینک اکاؤنٹ اور دیگر دستاویزات سے پولس نے تفتیش کرتے ہوئے ملزمین روی آنند امبورے ۳۵ سالہ ، وشال چندرکانت جادھو ۳۷ سالہ کو گرفتار کر لیا ملزم روی آنند موبائل فون ضبط کیا گیا ہے جرم میں استعمال بینک اکاؤنٹ کی تفتیش کی گئی تو یہ انکشاف ہوا کہ یہ بینک اکاؤنٹ ملک بھر میں سائبر جرائم کیلئے استعمال کیا گیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے ۔
- 
																	   سیاست1 سال ago سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت 
- 
																	   سیاست6 سال ago سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد 
- 
																	   ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال ago ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد 
- 
																	   جرم5 سال ago جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج 
- 
																	   جرم6 سال ago جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج 
- 
																	   خصوصی5 سال ago خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ 
- 
																	   جرم5 سال ago جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی 
- 
																	   قومی خبریں6 سال ago قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا 

 
								 
											 
											 
											 
											