Connect with us
Friday,01-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہنت رویندر پوری : کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کی کوئی مخالفت نہیں ہے، لیکن مسلمانوں کو مہاکمب میں دکانیں لگانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

Published

on

mahakumbh-2025

پریاگ راج : اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت رویندر پوری نے مہاکمب 2025 میں غیر ہندوؤں کے داخلہ کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی اور مذہب کے لوگوں کی مخالفت نہیں لیکن کچھ لوگ چائے میں تھوک کر یا جوس میں پیشاب ملا کر غلط کام کرتے ہیں۔ ایسے میں مہاکمب میں غیر ہندوؤں کو دکان لگانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے انتباہی لہجے میں یہ بھی کہا کہ ناگا سادھو گندگی پیدا کرنے پر کارروائی کرنے پر مجبور ہوں گے۔ مہنت رویندر پوری نے کہا، ‘ہم صاف کہتے ہیں کہ چائے کی دکانوں، جوس کی دکانوں اور پھولوں کی دکانوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اگر یہ دکانیں انہیں دی گئیں تو وہ تھوکیں گے، پیشاب کریں گے اور ہمارے ناگا سادھو کارروائی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ اگر ایسا واقعہ ہوتا ہے اور کسی کو تکلیف ہوتی ہے تو اس سے پوری دنیا میں غلط پیغام جائے گا۔ ہمارا میلہ خوبصورت، صاف، عظیم الشان، الہی اور پرامن ہونا چاہیے۔ تقریب کی حفاظت اور تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے غیر ہندوؤں کو دور رکھنا ضروری ہے۔

جب ان سے غیر ہندو برادری کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی کسی غیر ہندو کے خلاف احتجاج نہیں کیا۔ ہمیں ان کی مخالفت کرنی چاہیے جو ہمارے خلاف ہیں۔ ہمارا کسی غیر ہندو سے کبھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا، بلکہ ہمیں ہمیشہ ان کی مدد کی ضرورت رہی ہے۔ جہادی قوتوں کو روکنے کے لیے ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، لیکن عام مسلمان بھائیوں پر کوئی پابندی نہیں۔ مہنت نے کہا کہ ہمارے یہاں زیادہ تر دکاندار، کاریگر اور ٹھیکیدار مسلمان ہیں اور ہم نے ان کے خلاف کبھی احتجاج نہیں کیا۔ لیکن کچھ لوگ یہاں غلط کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جیسے چائے میں تھوک یا جوس میں پیشاب ملانا۔ ہم انہیں اپنے معاشرے سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا میلہ صاف ستھرا، خوبصورت اور پرامن رہے تاکہ کوئی غلط پیغام نہ جائے۔

مہنت رویندر پوری نے کمبھ میلہ اور گنگا کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا میلہ خوبصورت، صاف ستھرا اور عظیم الشان ہونا چاہیے۔ اس سے پوری دنیا کو پتہ چلتا ہے کہ سناتن کی ثقافت کتنی مقدس ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ میلہ ہر ایک کے لیے خوشی اور امن لائے۔ گنگا جی کے پانی کی پاکیزگی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اور سنت گنگا جی کے پانی کو پینے کے قابل بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ گنگا کے پانی کو لے کر منفی تشہیر کرنے والے غلط ہیں۔ سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے الفاظ کی تائید کرتے ہوئے مہنت رویندر پوری نے کہا کہ وہ سناتن دھرم کے عظیم محافظ ہیں۔ اس نے بہت اچھا کام کیا ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔ اس نے جو بھی کہا، مذہب اور ثقافت کے تحفظ کے لیے کہا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے مہنت نے کہا کہ ان کے وزیر اعظم بننے کے بعد سناتن دھرم کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جو پہلے ہمارے دشمن تھے اب سوراخوں میں چھپ گئے ہیں۔ جب تک وزیر اعظم مودی ہیں ہمارا مذہب محفوظ رہے گا۔

(جنرل (عام

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں عدالت نے سبھی ساتوں ملزمین کو بری کر دیا، عدالت کے فیصلے پر اسد الدین اویسی برہم، پی ایم مودی پر بھی نشانہ سادھا

Published

on

asaduddin-owaisi

حیدرآباد/ممبئی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مہاراشٹر کے بہت چرچے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سبھی ساتوں ملزمین کے بری ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے این آئی اے عدالت کے فیصلے پر پانچ سال کا وقت مانگا ہے۔ ستمبر 2008 میں مالیگاؤں میں ایک زور دار دھماکہ ہوا۔ اس میں چھ افراد مارے گئے۔ یہی نہیں 100 افراد زخمی بھی ہوئے۔ رمضان کے مہینے میں ہونے والے اس دھماکے کی ابتدائی جانچ پولس اور اے ٹی ایس نے کی تھی، تاہم بعد میں اس کی جانچ این آئی اے کو سونپ دی گئی۔ این آئی اے عدالت نے 17 سال بعد جمعرات کو اپنا فیصلہ سنایا۔

اویسی نے پانچ بڑے سوال پوچھے :

  1. مالیگاؤں دھماکہ کیس کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں 6 نمازی شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔ اسے اس کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ جان بوجھ کر ناقص تفتیش/استغاثہ بری ہونے کا ذمہ دار ہے۔
  2. دھماکے کے 17 سال بعد عدالت نے تمام ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی، جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کے ملزمین کی بریت پر روک مانگی تھی؟ کیا مہاراشٹر میں سیکولر سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ ان 6 لوگوں کو کس نے مارا؟
  3. یاد کریں کہ 2016 میں اس کیس میں اس وقت کے پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے عوامی طور پر کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے ساتھ نرمی برتیں۔ یاد رہے کہ 2017 میں این آئی اے نے سادھوی پرگیہ کو بری کرنے کی کوشش کی تھی۔ وہی شخص 2019 میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنے۔
  4. کرکرے نے مالیگاؤں کی سازش کو بے نقاب کیا اور بدقسمتی سے 26/11 کے حملوں میں پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں مارا گیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کھلے عام کہا کہ اس نے کرکرے پر لعنت بھیجی تھی اور ان کی موت اسی لعنت کا نتیجہ ہے۔
  5. کیا این آئی اے/اے ٹی ایس حکام کو ان کی ناقص تفتیش کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا؟ میرے خیال میں ہمیں اس کا جواب معلوم ہے۔ یہ مودی سرکار ہے جو دہشت گردی کے خلاف سخت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ اس نے دہشت گردی کا ملزم رکن اسمبلی بنایا۔

دھماکہ ہوا، کس نے کیا؟
این آئی اے عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں فیصلہ سنایا۔ استغاثہ نے ثابت کیا کہ مالیگاؤں میں دھماکہ ہوا تھا، لیکن یہ ثابت نہیں کر سکا کہ اس موٹر سائیکل میں بم رکھا گیا تھا۔ عدالت نے نتیجہ اخذ کیا کہ زخمیوں کی تعداد 101 نہیں بلکہ 95 تھی اور کچھ میڈیکل سرٹیفکیٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔

Continue Reading

جرم

منشیات فروشوں کے خلاف پولس کا ایکشن، پوائی میں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات ایم ڈی کی فیکٹری چلانے کا پردہ فاش ابتک ۸ گرفتار

Published

on

MD-Factory

ممبئی ساکی ناکہ منشیات مخالف دستہ نے پوائی ہیرا نندانی رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کے کاروبار کو بے نقاب کر کے ۴۴ کروڑ کی منشیات ایم ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک پولس نے ۸ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ۲۴ جولائی کو ساکی ناکہ پولس اسٹیشن کی حدود میں منشیات فروشی کے لئے تین منشیات فروش آنے والے تھے۔ اس اطلاع پر پولس نے جال بچھا کر انہیں گرفتار کیا اور وسئی پالگھر سے ۴ کلو ۵۳ گرام وزن ایم ڈی ضبط کی منشیات اور اس کا سازو سامان کل ۸ کروڑ کا مالیت ضبط کیا گیا۔ میسور کرناٹک میں اسی بنیاد پر پولس نے ایم ڈی فیکٹری بے نقاب کیا۔ پالگھر میں بھی پولس نے چھاپہ مار کر چار کلو ایم ڈی ضبط کی تفتیش کے دوران ۲۶ جولائی کرناٹک میسور سے ایک کو گرفتار کیا گیا اس دوران ملزمین سے تفتیش کے بعد ۳۰ جولائی کو مفرور ملزمین کی تلاش شروع کی گئی, اور ہیرا نندانی پوائی میں چھاپہ مار کارروائی گی گئی, یہاں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کی فیکٹری چلائی جا رہی تھی, اس گودام سے پولس نے ۴۴ کروڑ کی منشیات ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی لوکل ٹرین-مالیگاؤں دھماکے میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے، اویسی کی پارٹی لیڈر امتیاز جلیل نے عدالت سے کیا بڑا مطالبہ

Published

on

Imtiyaz-Jaleel

ممبئی : 17 سال بعد این آئی اے عدالت نے مہاراشٹر کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام ساتوں ملزمین کو بری کر دیا۔ این آئی اے کورٹ کے جسٹس اے کے لاہوتی نے بھگوا دہشت گردی کے نظریہ کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں تبصرہ کیا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی رنگ نہیں ہوتا۔ ستمبر 2008 کے اس معاملے میں پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سات افراد ملزم تھے۔ اورنگ آباد (اب چھترپتی سمبھاج نگر) کے سابق ایم پی امتیاز جلیل نے مالیگاؤں دھماکہ کیس کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ جلیل نے سوال کیا ہے کہ مالیگاؤں کیس اور ٹرین دھماکہ کیس میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے؟ ان افسران کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟ عدالت ان کے خلاف بھی کارروائی کو یقینی بنائے۔

امتیاز جلیل اے آئی ایم آئی ایم کے لیڈر ہیں۔ وہ 2019 کے انتخابات میں اورنگ آباد سے جیت کر ایم پی منتخب ہوئے تھے، تاہم جلیل 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ہار گئے۔ مالیگاؤں دھماکوں سے پہلے، بمبئی ہائی کورٹ نے 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین دھماکوں میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام 12 ملزمان کو بری کر دیا تھا، حالانکہ مہاراشٹر حکومت نے اس وقت سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔ مالیگاؤں بلاسٹ کے فیصلے پر امتیاز جلیل نے جھوٹے ثبوت گھڑنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں بری ہونے کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ نے عدالت میں کہا کہ میں شروع سے یہی کہتی رہی ہوں۔ مجھے بلایا گیا اور میں اے ٹی ایس کے پاس گیا کیونکہ میں قانون کا احترام کرتا ہوں۔ مجھے 13 دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ میں سنیاسی کی طرح زندگی گزار رہا تھا اور مجھے دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ ان الزامات نے میری زندگی برباد کر دی۔ یہ کیس 17 سال سے چل رہا ہے اور میں لڑتا رہا ہوں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com