Connect with us
Friday,10-October-2025

(جنرل (عام

مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کے ایوارڈ بی جے پی حکومت کے تعصب کا شکار

Published

on

(وفا ناہید)
اردو کے تابناک مستقبل کو لے کر جہاں مہاراشٹر میں قلم کار جہد مسلسل کررہے ہیں . وہیں دوسری ریاستیں بھی اردو کو اس کا حق دلانے کی سعی ناکام کررہی ہیں . مدھیہ پردیش میں بی جے پی حکومت کا قیام عمل میں کیا آیا . اس کا قہر اردو پر ٹوٹ پڑا . شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت نے کمل ناتھ کے ذریعہ تشکیل دی گئی اکیڈمی کی طرف سے اعلان کئے ایوارڈ کو بھی منسوخ کردیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مدھیہ پردیش میں اردو اکیڈمی کا قیام 1976 میں عمل میں آیا تھا۔ مدھیہ پردیش میں حکومتیں آتی جاتی رہیں، لیکن کبھی کسی سرکار نے جیوری کے فیصلہ پر قدغن نہیں لگائی تھی۔ مدھیہ پردیش میں سال 2018 کمل ناتھ حکومت بر سر اقتدار آئی تھی۔ کمل ناتھ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد بھی تقریباً سال بھر تک اردو اکیڈمی میں کسی کی تقرری عمل میں نہیں آئی تھی ۔ 22جنوری 2020 کو وزیراعلیٰ کمل ناتھ نے خصوصی اختیارات دیتے ہوئے سابق گورنر ڈاکٹر عزیز قریشی کو مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا چیئرمین بنایا . ڈاکٹر عزیز قریشی نے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اردو کی مختلف کمیٹیاں تشکیل دی اور پھر ممتاز ادیب چندر بھان خیال کو ایم پی اردو اکیڈمی کا وائس چئیرمین نامزد کیا۔ ڈاکٹر عزیز قریشی یہیں نہیں رکے بلکہ انہوں نے شاعرو ں اور ادیبوں کے ایوارڈ کا بھی سلسلہ شروع کیا۔ 15 سال سے بند راجہ رام موہن رائے ایوارڈ کو دوبارہ شروع کیا گیا اور جیوری نے یہ ایوارڈ ممتاز ادیب پروفیسر گوپی چند نارنگ کو دینےکا فیصلہ کیا۔ یہی نہیں اکیڈمی کے قومی اور صوبائی ایوارڈ کا بھی مختلف جیوری کے ذریعہ فیصلہ کیا گیا اور ان سب ایوارڈ کا اعلان کمل ناتھ حکومت کے رہتے کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اکیڈمی کی جیوری کے ذریعہ ایوارڈ کا اعلان 20 مارچ کو کیا گیا تھا جبکہ شیوراج سنگھ حکومت نے ڈاکٹر عزیز قریشی اور سکریٹری ڈاکٹر حسام الدین فاروقی کو ہٹانے کا فیصلہ 22 اپریل 2020 کو کیا تھا۔ اکیڈمی کے ذریعہ جن 23 شاعروں اور ادیبوں کو ایوارڈ تفوہض کرنا تھا . اس کا اعلان بھی کیا گیا تھا، ان کے نام کا چیک بھی اکیڈمی کے ذریعہ بنایا جا چکا تھا، لیکن کورونا لاک ڈاؤن کے سبب یہ چیک ان لوگوں کو بھیجے نہیں جا سکے تھے۔ کمیٹی تحلیل ہونے اور سکریٹری کو ہٹائے جانے کے بعد نئی سکریٹری وندنا پانڈے نے نہ صرف ڈاکٹر عزیز قریشی کے ذریعہ اردو کے لئے اٹھائے گئے اقدام پر روک لگائی بلکہ ایوارڈ کو منسوخ کرتے ہوئے سبھی چیک کو بھی کینسل کردیا۔ اکیڈمی کے ذریعہ ایوارڈ کے چیک کینسل کرنے سے نہ صرف سابقہ کمیٹی کے ذمہ داران کے ساتھ شاعرو ں اور ادیبوں میں برہمی دکھائی دے رہی ہے۔ بلکہ اکیڈمی کے سابق چئیرمین ڈاکٹر عزیز قریشی اسے تنگ نظری سے تعبیر کیا ہیں۔ وہیں اکیڈمی کے سابق وائس چیئرمین چندر بھان خیال کہتے ہیں کہ شیوراج سنگھ حکومت کے ذریعہ ایک غلط نظیر قائم کی جا رہی ہے۔ حکومتیں اس سے پہلے بھی بدلتی رہی ہیں، لیکن کبھی کسی بھی حکومت نے ایوارڈ کے لئے جیوری کے فیصلہ پر اس طرح قدغن نہیں لگائی جیسا اب کیا جا رہا ہے۔ وہیں اردو کے فروغ کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں حکومت کی تنگ نظری کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کررہی ہیں۔ مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کے ذریعہ جن 23 ادیبوں کے ایوارڈ کیسنل کئے گئے ہیں ان میں پروفیسر گوپی چند نارنگ کے علاوہ، شین کاف نظام، زاہد علی خان، گلزار دہلوی، اجلا ل مجید، ماہنامہ شگوفہ، سعید عالم، عارف علی عارف، پرویز عادل، سلیمان مجاز، ڈاکٹر شفیع ہدایت قریشی، یوسف منصوری، رشدا جمیل، راجکمار کیسوانی، عشرت ناہید، قاسم رسا، ڈاکٹر عنبر عابد، صبیحہ صدف، نثارراہی، انیتا سنگھوی، ڈاکٹر مینا نقوی، شعور آشنا اور حسن فتحپوری کے نام قابل ذکر ہیں۔

(جنرل (عام

ممبئی سے گوا صرف 6 گھنٹے میں! ہائی وے کی اپ گریڈیشن آخری مرحلے میں

Published

on

goa

مہاراشٹر کے بنیادی ڈھانچے کو ایک بڑے فروغ میں، بہت متوقع ممبئی-گوا ہائی وے مکمل ہونے کے قریب ہے اور مارچ 2026 تک مکمل طور پر کام کرنے کی امید ہے۔ پنویل سے سندھودرگ تک پھیلی ہوئی 466 کلو میٹر لمبی ہائی وے، مالیاتی ریاست اور گوا کی شریک ریاست کے درمیان رابطے کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، نئی چار لین والی ہائی وے ممبئی اور گوا کے درمیان سفر کے وقت کو موجودہ 12-13 گھنٹے سے صرف چھ گھنٹے تک کم کر دے گی۔ ہموار، وسیع سڑک نیٹ ورک نہ صرف سڑکوں کے سفر کو زیادہ آرام دہ بنائے گا بلکہ روزانہ مسافروں، لمبی دوری کے ڈرائیوروں اور سیاحوں کے لیے حفاظت اور کارکردگی میں بھی اضافہ کرے گا۔ شاہراہ رائے گڑھ اور رتناگیری اضلاع سے گزرتی ہے، کونک بیلٹ کے ساتھ کئی قصبوں اور دیہاتوں کو جوڑتی ہے۔ اس بہتر رسائی سے مقامی کمیونٹیز، مہمان نوازی کے کاروبار اور ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس پر انحصار کرنے والی صنعتوں کے لیے نئے مواقع کی توقع ہے۔

اپ گریڈ شدہ ہائی وے کی ایک خاص بات اس کا جدید ٹول کلیکشن سسٹم ہے، جو سیٹلائٹ ٹریکنگ اور آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن (اے این پی آر) کا استعمال کرے گا۔ یہ نظام گاڑیوں کو رکنے کی ضرورت کے بغیر خودکار ٹول کٹوتیوں کو قابل بنائے گا، ہموار ٹریفک کے بہاؤ کو یقینی بنائے گا اور وقت اور ایندھن دونوں کی بچت ہوگی۔ حکام کا خیال ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف بھیڑ میں کمی آئے گی بلکہ ٹول آپریشنز میں زیادہ شفافیت اور کارکردگی بھی آئے گی۔ بہتر سڑک کنیکٹیویٹی اور سفر کے وقت میں کمی کے ساتھ، نئی شاہراہ سے کونکن کے ساحل پر سیاحت کو فروغ دینے کی امید ہے، جس سے زیادہ مسافروں کو پوشیدہ ساحلوں، ورثے کے قلعوں اور خوبصورت ساحلی قصبوں کو دیکھنے کی ترغیب ملے گی۔ ٹرانسپورٹ، تجارت اور مہمان نوازی سے وابستہ کاروباروں کو بھی اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے سے فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ ایک بار آپریشنل ہونے کے بعد، اپ گریڈ شدہ ممبئی-گوا ہائی وے علاقائی بنیادی ڈھانچے میں ایک نئے دور کی نشان دہی کرے گی، جس سے ممبئی-گوا کے سفر کو تیز تر، محفوظ اور زیادہ پرلطف بنایا جائے گا۔ مہاراشٹر اور گوا کے لیے، یہ پائیدار ترقی اور جدید سڑک کی ترقی میں سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وارث پٹھان جانتا ہے نتیش رانے کیا ہے نتیش رانے کی پٹھان کو دھمکی

Published

on

nitesh-rane

ممبئی : مہاراشٹربی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے ابا کا پاکستان اور کراچی نہیں ہے بلکہ ہندو راشٹر ہے اور دیوا بھاؤ کی سرکار ہے ایسے میں اگر کوئی نظم و نسق اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کرے گا اس کو جواب دیا جائے گا ۔ نتیش رانے نے اے آئی ایم آئی ایم کے قومی سربراہ اسدالدین اویسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جہاں اویسی کی سبھا ہوئی ہے وہ احمد نگر نہیں اہلیہ نگر ہے سرکار نے احمد نگر اور اورنگ آباد کا نام تبدیل کیا ہے اس کے باوجود احمد نگر کو اہلیہ نگر اور اورنگ آباد کو چھترپتی سنبھاجی نگر کہنے سے لوگ گریز کرتے ہیں ایسے لوگ دستور ہند کو نہیں مانتے بلکہ کو شریعت کو مانتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر اویسی نے ریاست کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تو سرکار اس پر غور کرنے پر مجبور ہو گی کہ انہیں ریلی اجازت دی جائے یا نہیں کیونکہ وہ اپنی سیاسی ریلی کے لئے یہاں آتے ہیں ۔

ایڈوکیٹ وارث پٹھان کو دھمکی دیتے ہوئے نتیش رانے نے کہا کہ وارث پٹھان کو معلوم ہے کہ نتیش رانے کیا ہے انہوں نے کہا کہ وارث پٹھان وقت اور مقام طے کرے نتیش رانے ضرور آئیں گے پھر کیا ہوگا یہ پتہ چلے گا نتیش رانے نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری دیوی دیوتاؤں کی مورتی کی بے حرمتی ہوتی ہے اس کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو بھائی چارگی کہاں جاتی ہے اور تب دستور ہند کہاں جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کا امن اگر کوئی خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے یہ جاننا ہوگا کہ یہاں دیوا بھاؤ یعنی دیویندرفڑنویس کی ہندتووا وادی سرکار ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ماں کی لاش جے پور سے ہریانہ لے جاتے ہوئے آدمی، دو رشتہ دار ہلاک

Published

on

death

جے پور، واقعات کے ایک المناک موڑ میں، جمعہ کو ایک شخص اور اس کے دو رشتہ دار اس کی ماں کی لاش کو جے پور سے ہریانہ لے جاتے ہوئے مارے گئے۔ یہ حادثہ روہتک کے 152ڈی فلائی اوور پر اس وقت پیش آیا جب ان کی کار ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ اے ٹی ایس افسر اے ایس آئی جوگندر کور کا جمعرات کو جے پور میں انتقال ہو گیا تھا کیونکہ وہ تین سے چار سال قبل گردے کی پیوند کاری سے متعلق پیچیدگیوں میں مبتلا تھیں۔ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب اس کا خاندان ہریانہ سے اس کی لاش روہتک گھر لانے آیا تھا۔ پولیس کے مطابق، کور کے رشتہ دار – اس کا بیٹا، کیرات، 24، بہن، کرشنا، (61)، اور سونی پت، سچن کے رہنے والے ایک رشتہ دار، اس کی لاش لے جانے والی ایمبولینس کے پیچھے کار میں سفر کر رہے تھے۔ صبح 4.30 بجے کے قریب، ان کی کار 152ڈی فلائی اوور پر کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ کار کا اگلا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

راہگیروں کی طرف سے اطلاع ملنے پر روہتک کے میہم اسٹیشن کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور کار کی کھڑکیوں کو کاٹ کر متاثرین کو بچایا۔ چاروں مسافروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں نے کیرات، کرشنا اور سچن کو مردہ قرار دیا، جب کہ ایک خاتون مسافر – اے سی بی کانسٹیبل دلبیر کی بیوی – کی حالت نازک ہے اور اس کا پی جی آئی روہتک میں علاج چل رہا ہے۔ پولیس نے تصدیق کی کہ زخمی خاتون دلبیر کی بیوی ہے، جو جے پور اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) میں تعینات ایک کانسٹیبل ہے۔ اس کا بیٹا سچن، جو مرنے والوں میں سے ایک ہے، نے حال ہی میں پالی میں ویٹرنری ڈاکٹر کے طور پر ڈیوٹی جوائن کی ہے۔ تینوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال کے مردہ خانے میں رکھوا دیا گیا ہے، جبکہ تباہ ہونے والی کار اور ٹرک کو پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کار ڈرائیور سفر کے دوران سو گیا ہو گا۔ “اہل خانہ جے پور سے لاش لینے کے بعد رات گئے سفر کر رہے تھے۔ ممکنہ طور پر کار پارک کیے گئے ٹرک کو دیکھنے میں ناکام رہی اور تیز رفتاری سے اس سے ٹکرا گئی۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com