Connect with us
Wednesday,26-November-2025

سیاست

مدھیہ پردیش قانون ساز اسمبلی میں لو جہاد سے متعلق بل منظور

Published

on

Madhya Pradesh Legislative Assembly

مدھیہ پردیش میں لو جہاد کے خلاف لایا جانے والا ایم پی مذہبی آزادی بل 2021 صوتی ووٹوں کے ذریعہ اسمبلی میں منظور کیا گیا۔ تاہم، حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی کے ممبروں نے بل کی دفعات پر اعتراض کیا۔

وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اس بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دھوکے میں رکھ کر مذہب تبدیل کرانے والوں کے خلاف سخت دفعات التزمات ہیں۔ اس طرح کے کاموں کو روکنے کے لئے بھی بل میں التزامات کئ گئے ہیں۔

مشرا نے بحث کے دوران حزب اختلاف کے ممبروں کی طرف سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ہمیشہ سے منہ بھرائی اور غلط فہمی پھیلانے کی سیاست کرتی رہی ہے۔ خواہ وہ کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کا معاملہ ہو یا دوسرے واقعات۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ارادہ واضح ہے، اور وہ لالچ، خوف یا دیگر غیر قانونی طریقوں سے مذہب کی تبدیلی کے واقعات کو روکنے کے لئے پر عزم ہے۔

دراصل، حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعہ مدھیہ پردیش میں اس طرح کی دفعات کو نافذ کیا ہے۔ ریاست میں کم از کم دو درجن کیسز بھی درج کیے گئے ہیں۔ نروتم مشرا نے آج ایوان میں کہا کہ بھوپال میں سب سے زیادہ کیسز درج کئے گئے ہیں۔ آرڈیننس کی دفعات کو قانونی شکل میں لانے کا بل حال ہی میں ایوان میں پیش کیا گیا تھا، اور آج بحث کے بعد اس کو منظور کیا گیا۔

قبل ازیں مباحثہ میں شامل ہونے پر حزب اختلاف کی جماعت کے ارکان نے بل لانے کے پیچھے حکومت کے ارادے پر سوال اٹھائے۔ ممبران کا کہنا تھا کہ یہ بل ایک خاص فرقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو نشانہ بنانے کیلئے لایا گیا ہے۔ بہت سے ممبروں نے بل کی شقوں پر سوالات اٹھاتے ہوئے اس بل کی مخالفت کی۔ آخر کار بحث کے بعد بل کو صوتی ووٹوں سے ایوان کی منظوری دے دی گئی۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس ہیڈکوارٹر میں ممبئی حملوں کے شہدا کو خراج عقیدت

Published

on

ممبئی : ممبئی 26/11دہشت گردانہ حملوں کی 17 ویں برسی پر ممبئی پولیس ہیڈ کوارٹر نے شہدا کی یادگار میں تعمیر یادگار پر شہید پولیس افسران و اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی نے ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں شہدا کی یادگار کمپائونڈ میں تعمیر کروائی تھی جس میں شہدا کی تصویر کے ساتھ نقش تیار کیا گیا اور ایسا نقش جو رات کے وقت روشن ہوگا کھمبوں پر شہدا کی تصاویر اور خاکہ تیارکیا گیاہے، آج مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے یادگار پر گلدستہ پیش کیا اس موقع پر نائب وزرا اعلی اور تمام وزرا نے پولیس شہدا کو سلامی پیش کی ۔ ممبئی میں 26نومبر 2008 کو دہشت گردوں نے ممبئی میں تباہی مچادی تھی جس کا پولیس نے جانبازی سے مقابلہ کیا تھا شہدا کو پرنم آنکھوں سے خراج عقیدت پیش کر نے کے ساتھ ان کی قربانی کو یاد کیاگیا۔ ممبئی حملوں میں اے ٹی ایس چیف ہیمنت کر کرے بھی کاما اسپتال کی گلی میں شہید ہوگئے تھے انکے ہمراہ 17 پولیس والوں نے جام شہادت نوش فرمایا تھا انہیں کی یاد میں پولیس ہیڈ کوارٹر میں شہدا کی یادگار تیار کی گئی اور اس یادگار پر پولیس کے اعلی افسران سمیت وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے خراج عقیدت پیش کیا اور روایتی غموں کی دھنوں پر بینڈ بھی بجایا گیا ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : یو ایل آر فریٹ ڈائریکٹرز کو مبینہ طور پر 5.74 کروڑ روپے کی یونیزین لاجسٹکس کو دھوکہ دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Published

on

ممبئی : ساکیناکا پولیس نے کولکتہ میں واقع یو ایل آر فریٹ سروسز کمپنی کے دو ڈائریکٹروں کے خلاف شہر میں واقع ایک لاجسٹک فرم کو 5.74 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، شکایت کنندہ، 52 سالہ راجیش پلائی، ساکیناکا میں یونزین لاجسٹکس کے ڈائریکٹر ہیں۔ کمپنی ایوی ایشن اور جہاز کارگو ٹرانسپورٹ میں شامل ہے۔ ستمبر 2024 میں، یو ایل آر فریٹ سروسز کے ڈائریکٹر عمران جان نے یونزین لاجسٹک کو ای میل کیا جس میں فریٹ فارورڈنگ کاروبار کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس نے یونزین کو فی کھیپ کی رقم کا 50% دینے پر اتفاق کیا، اور باقی رقم 30 دنوں کے اندر ادا کر دی جائے گی۔ ترسیل شروع ہونے کے بعد، یو ایل آر نے ابتدائی طور پر باقاعدہ ادائیگیاں کیں۔ تاہم، اکتوبر 2024 میں، اس نے نوراتری کا حوالہ دیتے ہوئے ادائیگی میں تاخیر کی۔ ملزم نے بعد میں دو چیک جاری کیے جو دونوں باؤنس ہوگئے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ پلائی اور اس کے ساتھیوں نے اس کے بعد کولکتہ کا سفر کیا اور ملزم نے چھوٹی قسطوں میں رقم کلیئر کرنے کا وعدہ کیا، لیکن ناکام رہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اتنے سالوں بعد بھی کوئی 26/11 کو نہیں بھول سکتا : 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی برسی پر قائدین نے خراج عقیدت پیش کیا

Published

on

نئی دہلی، 26 نومبر، جیسے ہی ملک میں 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کی برسی منائی جا رہی ہے، رہنماؤں، اہلکاروں اور بچ جانے والوں نے ہندوستان کے بدترین دہشت گرد حملوں میں سے ایک کے متاثرین کو یاد کیا۔ 2008 کے حملوں کی ہولناکی کو یاد کرتے ہوئے، سینئر بی جے پی لیڈر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ تقریباً دو دہائیوں کے بعد بھی اس واقعہ کو بھولنا ناممکن ہے۔ "کوئی بھی 26/11 کو سترہ سال بعد بھی نہیں بھول سکتا۔ جس طرح سے حملہ کیا گیا اور جس طرح سے پاکستان نے دہشت گردی کو پھیلایا وہ شدید اور ہولناک تھا،” جاوڈیکر نے کہا، یہ حملہ ان سب سے بے رحم دہشت گردی کی کارروائیوں میں سے ایک تھا جو ہندوستان نے دیکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے شہر کے متعدد مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے سینکڑوں افراد کو ہلاک اور متعدد پولیس افسران کو شہید کیا تھا۔ "ممبئی کا دہشت گردانہ حملہ بے رحمانہ تھا… سینکڑوں لوگ مارے گئے، کئی پولیس افسران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اور یہ حملہ متعدد مقامات پر ہوا، جس نے اسے بہت مختلف اور انتہائی افسوسناک بنا دیا،” انہوں نے کہا۔ برسی کے موقع پر، معروف پراسیکیوٹر اور راجیہ سبھا ایم پی اجول نکم، جنہوں نے اجمل قصاب کے خلاف کیس کی قیادت کی تھی، نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ نکم نے کہا، "میں اس دن کو اپنی زندگی میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ یہ وہ دن ہے جب دہشت گردوں نے ہمارے ملک کے بہت سے معصوم شہریوں اور کئی بہادر پولیس افسران کو ہلاک کیا تھا۔ وہ کیوں مارے گئے؟ صرف ایک وجہ تھی، نفرت کی وجہ سے دہشت گردی پیدا ہوئی،” نکم نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں کا مقصد ملک کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں خوف پیدا کرکے ہندوستان کو معاشی طور پر غیر مستحکم کرنا تھا۔ "مقصد یہ تھا کہ اگر ممبئی میں لوگ خوفزدہ ہو جائیں اور غیر ملکی سرمایہ کار بھاگ جائیں تو ہندوستان کو معاشی بدحالی میں دھکیل دیا جائے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا،” انہوں نے کہا۔ اس موقع پر، مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس، ڈی جی پی رشمی شکلا، اور ممبئی پولیس کمشنر دیون بھارتی ممبئی پولیس کمشنر کے دفتر میں شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے والے ہیں۔ 26/11 کے حملے، جو 26 اور 29 نومبر 2008 کے درمیان کیے گئے تھے، ان میں پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے 10 کارندوں کی طرف سے شروع کیے گئے 12 مربوط حملے شامل تھے۔ اس حملے میں 175 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 26 غیر ملکی شہری، 20 سکیورٹی اہلکار اور دس میں سے نو حملہ آور تھے۔ واحد زندہ بچ جانے والے بندوق بردار اجمل قصاب کو زندہ پکڑ لیا گیا، سزا سنائی گئی اور بعد میں پھانسی دے دی گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com