Connect with us
Thursday,07-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

‘لو جہاد’ ایک بے تکی بات، یہ کوئی اسلامی نام نہیں ہے : مولانا سید ارشد مدنی

Published

on

Arshad Madani...

ملک میں مبینہ لوجہاد کو لے کر جاری بحث کے درمیان جمعیۃ علما ہند کے صدر اور معروف عالم دین مولانا سید ارشد مدنی نے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لو جہاد ایک بے تکی بات ہے، یہ کوئی اسلامی نام نہیں ہے اور نہ ہی مسلمان پہلے سے اس نام کو جانتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو حکومت کے بعد فرقہ پرست ذہنیت کے لوگوں نے اس لفظ کو ایجاد کیا اور پھر میڈیا کے ذریعہ اس کو اچھال دیا اور ہوا دی۔ مولانا ارشد مدنی نے اپنے اس بیان کا ایک ویڈیو خود ہی اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر شیئر کیا ہے۔

مولانا نے کہا کہ اسلام میں لو جہاد اے سے لے کر کے زیڈ تک کہیں کچھ نہیں ہے، نہ قرآن کریم میں ہے اور نہ حدیث میں ہے اور نہ اللہ کے نبی نے فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہمارے آبا و اجداد نے لو جہاد کیا، اس لئے یہ کوئی چیز نہیں ہے۔

وہیں مولانا ارشد مدنی نے تبدیلی مذہب کی بات کرتے ہوئے کہا کہ انسان پڑھ کر کے، لکھ کرکے اور مذہب کو سمجھ کر کے مذہب کے اصول و قوانین کو دیکھتا ہے کہ میرے دل میں ان کیلئے جگہ ہے، اسلئے وہ مذہب کو قبول کر لیتا ہے۔ یہ انسان کو اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک تبدیلی مذہب یہ ہے کہ زبردستی اور جبر کر کے کسی کا مذہب تبدیل کرایا جائے، اس کو وجود دنیا میں ہوہی نہیں سکتا۔

مولانا مدنی نے کہاکہ مذہب نام ہے دل کے اطمینان کے بعد کسی مذہب کے اصول وقوانین کو اچھا سمجھ کر کے اپنے دل کے اندر ان کو جگہ دینا۔ زور زبردستی کے ساتھ مذہب تبدیل ہو ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دل مطمئن نہیں ہے اس وقت تک مذہب تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

خیال رہے کہ ان دنوں ملک میں مبینہ لو جہاد کو لے کر بحث زوروں پر ہے اور کئی ریاستوں میں زبردستی تبدیلی مذہب کے حوالے سے قوانین بنائے جا رہے ہیں۔

سیاست

مہاراشٹر سماجوادی پارٹی میں رئیــس شیخ کا پتا کٹا، یوسف ابراہنی نے لی جگہ

Published

on

Rais Shaikh & Yusuf Abrhani

ممبئی : (قمر انصاری) مہاراشٹر سماجوادی پارٹی میں جاری اندرونی کشمکش اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے پارٹی کے سینئر لیڈر ابوعاصم اعظمی اپنی ہی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ سے ناراض چل رہے تھے۔ اگرچہ وہ اپنے بیانات میں دبے الفاظ میں اس ناراضگی کا اظہار کر چکے تھے، لیکن اب یہ معاملہ مکمل طور پر ظاہر ہو چکا ہے۔ اعظمی نے رئیس شیخ کی جگہ کانگریس چھوڑ کر آئے یوسف ابراہنی کو ترجیح دی ہے، جس سے یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ رئیس شیخ کو پارٹی سے باہر نکالنے کی پوری تیاری ہو چکی ہے۔

زمینی حقائق پر نظر ڈالیں تو رئیس شیخ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اس فیصلے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ممبئی اور بھیوَنڈی میں ان کی عوامی حمایت میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ انہوں نے عوامی مسائل، خاص طور پر تعلیم، سڑک اور پانی کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بھیوَنڈی اسمبلی حلقے سے وہ لگاتار دوسری بار سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔ مقامی عوام کا بھی ماننا ہے کہ انہیں صرف ان کے کاموں کی بنیاد پر دوبارہ منتخب کیا گیا۔

رئیس شیخ کی عوام سے براہ راست تعلق اور مستقل محنت کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یہی نہیں، جنوبی ممبئی میں ان کے بطور کونسلر کیے گئے کام آج بھی لوگوں کو یاد ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آنے والے میونسپل انتخابات میں ان کے حمایت یافتہ امیدواروں کو بھی عوام ترجیح دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ابوعاصم اعظمی رئیس شیخ کی اس بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خود کو خطرے میں محسوس کرنے لگے تھے۔ پارٹی ہائی کمان، خاص طور پر اکھلیش یادو کی اعظمی سے ناراضگی بھی اس پس منظر میں دیکھی جا رہی ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، رئیس شیخ کو مزید مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے انہیں پارٹی سے باہر کیا جا رہا ہے۔

یوسف ابراہنی، جنہوں نے حال ہی میں کانگریس چھوڑ کر سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے، وہی ہیں جنہوں نے تقریباً 20 سال پہلے سماجوادی پارٹی کے درجنوں کونسلروں کو لے کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی، اور ممبئی میں پارٹی کو تقریباً ختم کر دیا تھا۔ بعد میں کانگریس نے انہیں مانخورد اسمبلی حلقے سے ایم ایل اے بنایا، لیکن اگلے الیکشن میں وہ ہار گئے۔

ابوعاصم اعظمی نے بعد میں مانخورد سے الیکشن لڑا اور یوسف ابراہنی کو شکست دی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جیت میں رئیس شیخ کا بھی اہم کردار تھا۔ مگر اب، رئیس شیخ کو نکالنے کے لیے اعظمی نے ایک بار پھر یوسف ابراہنی کو پارٹی میں شامل کر لیا ہے، اس امید پر کہ وہ دوبارہ درجنوں کونسلر پارٹی میں لا سکیں گے۔

جس پارٹی دفتر سے رئیس شیخ برسوں سے کام کر رہے تھے، وہ بھی اب یوسف ابراہنی کے حوالے کر دیا گیا ہے — جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ اب پارٹی میں رئیس شیخ کے لیے کوئی جگہ باقی نہیں بچی۔

اکھلیش یادو کے قریبی ذرائع کے مطابق، سماجوادی پارٹی مہاراشٹر میں اب ایک ایسے لیڈر کی تلاش میں ہے جو ابوعاصم اعظمی کی جگہ لے سکے۔ پارٹی کو نقصان سے بچانے کے لیے اب اعظمی کے فیصلوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور پارٹی نئی حکمت عملی کی طرف بڑھ رہی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی شاطر کار چور اور ۷۰ جرائم میں ملوث گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی اور اطراف میں کار سمیت اس میں موجود مہنگے سامان چوری کرنے والے ایک شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے وڈالا علاقہ میں ایک سرخ رنگ کی ہونڈا سٹی کار پارک تھی اور شکایت کنندہ نے اسے لاک کر کے پارک کیا تھا نامعلوم چور نے اسے لاک توڑ کر چوری کر کے فرار ہو گیا۔ یہ کار ۲۶ جون سے ۳۰ جون کے دوران چوری کی گئی تھی۔ ممبئی کے ورلی وڈالا، جے جے، مجگاؤں، ناگپاڑہ سائن میں تقریبا ۱۵۰ سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا اور پولس نے ملزم کو سانتا کروز سے حراست میں لیا, اس کے قبضے سے چوری کے تین موبائل برآمد ہوئے۔ آر اے قدوائی مارگ کے کار چوری کے کیس میں اسے گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے مسروقہ مال اور کار برآمد کر لی گئی, اس نے چوری کی اس کار کا استعمال دیگر چوری میں بھی کیا تھا۔ ملزم کے خلاف گجرات، احمد آباد، سورت، پونہ پمپری چنچوڑ، تھانہ میرابھائندر ناسک رائے گڑھ میں ۷۰ سے زائد معاملات درج ہیں ملزم کی شناخت جنید یونس شیخ عرف بمبیا ۳۵ سالہ کے طور ہوئی ہے اور یہ جونا کھار کا رہائشی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی یونیورسٹی اردو بھون کا قیام عمل میں لایا جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلد ازجلد مکمل کرنے کا وزارت اقلیتی امور سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں اقلیتی محکمہ کے چیف سکریٹری کو ایک مکتوب ارسال کر کے ممبئی یونیورسٹی میں اردو بھون کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اردو بھون کے قیام کے لئے یونیورسٹی اور محکمہ اقلیتی امور نے جی آر بھی جاری کیا تھا, لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام مکمل نہیں ہوا اور کام کو ادھورے میں روک دیا گیا تھا, اس لئے اب اردو بھون کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بھون کے قیام کے لئے کتنے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے اس میں اب تک کتنی بجٹ خرچ ہوا ہے, اس کام کو اچانک کیوں بند کیا گیا۔ اس کے پس پشت کیا وجوہات کارفرما تھی کیا اس کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ایجوکیشن محکمہ، محکمہ اقلیتی کا کیا منصوبہ ہے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کے لئے اردو بھون کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے, یہ مطالبہ مکتوب میں اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com