Connect with us
Friday,31-January-2025
تازہ خبریں

سیاست

لاک ڈاؤن کی وجہ سے محصول میں کمی آئی: یوگی

Published

on

yogi

اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ عالمی وبا کووڈ۔19 سے بچاؤ کے لئے نفاذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے محصول میں زبردست کمی آئی ہے۔
مسٹر یوگی نے اتوار کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک اعلی سطحی میٹنگ میں لاک ڈاؤن کے نظم کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی وبا کووڈ سے بچاؤ کے لئے نفاذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے محصول میں زبردست کمی آئی ہے۔ لاک ڈاؤن۔3کے دوران ریاست میں صنعتوں کو چلانے کے لئے ایک ایکشن پلان بناکر ایڈوائزری جاری کی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن نظم کے نفاذ سے محصول میں کمی آئی ہے۔ اس کے باوجود ریاستی حکومت کے ذریعہ ریاست کے سولہ لاکھ ملازموں کی تنخواہ اور بارہ لاکھ ریٹائر ملازموں کی پنشن کا وقت سے پہلے ادائیگی یقینی بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں مالی سال 2020-21 کے بجٹ کے مطابق اپریل مہینے میں ٹیکس سے محصول حاصل کرنے کا ہدف 12141.04 کروڑ روپے تھا جس کے برعکس 2012.66 کروڑ روپے ہی حاصل ہوئے یہ ہدف کا محض 16.6 ہے۔ اسی طرح غیر ٹیکس محصول کے حصول کا ہدف1512.98 کروڑ روپے کے مقابلے میں 282.12 کروڑ روپے ہی موصول ہوئے ہیں۔ یہ رقم ہدف کا 18.6 فیصد ہے۔
مسٹر یوگی نے کہا کہ ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں رہنے والے ملازمین اپنے معاونوں کے لئے کرونا کیریر بن سکتے ہیں اس لئے یہ لوگ اپنے کام کی جگہ نہ جائیں۔

بین الاقوامی خبریں

ٹرمپ نے روس اور یوکرین کی جنگ ختم کرنے، مہنگائی میں کمی اور معاشی ترقی کو بڑھانے کا کیا وعدہ، سعودی عرب سے تیل کی قیمتیں کم کرنے پر زور

Published

on

bin-salman-trump

واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں دوسری بار امریکی صدر کا عہدہ سنبھالا ہے۔ ٹرمپ نے جن ایشوز پر یہ الیکشن جیتا ہے، ان میں معیشت اور امیگریشن کے ساتھ ساتھ روس یوکرین جنگ کا خاتمہ بھی اہم ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ صدر بننے کے چند ہی دنوں میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ روک دیں گے۔ صدر بننے کے بعد بھی یہ بحث جاری ہے۔ ان کی پوٹن سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ اس سب کے درمیان سعودی عرب کا کردار بھی اہم ہوتا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے یوکرین کی جنگ کو روکنے کے لیے سعودی عرب سب سے اہم ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب سے تیل کی قیمتوں میں کمی کے لیے روس پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کے بدلے میں وہ سعودی عرب کو دفاعی سودے اور دیگر اقتصادی فوائد دینے کو تیار ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ ٹرمپ کی یہ حکمت عملی کتنی کارآمد ثابت ہوگی۔ تاہم یہ واضح ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ان کے تعلقات عالمی سیاست اور معیشت کے لیے اہم ثابت ہوں گے۔ اس کا اثر ہندوستان جیسے ممالک پر بھی پڑے گا جو روس سے تیل درآمد کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا استدلال یہ ہے کہ روس اپنی جنگی پالیسی کو فنڈ دینے کے لیے تیل کی آمدنی پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ ایسے میں اگر سعودی عرب اور اوپیک تیل کی پیداوار بڑھاتے ہیں تو قیمتیں گر جائیں گی۔ اس سے روس کی آمدنی میں کمی آئے گی۔ یہ نہ صرف ولادیمیر پوتن کی جنگی مشین کو کمزور کرے گا بلکہ اسے مذاکرات کی میز پر آنے پر بھی مجبور کرے گا۔ ٹرمپ نے یہ عندیہ بھی دیا ہے کہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ کچھ شرائط کے ساتھ سعودی عرب کا ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب روس یوکرین جنگ ختم کرے۔ سعودی عرب اس حوالے سے اہم ہے کیونکہ وہ دنیا میں خام تیل کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ سعودی عرب کے فیصلوں سے تیل کی عالمی منڈی پر اثر پڑتا ہے۔ اگر سعودی عرب مارکیٹ میں تیل کی سپلائی بڑھاتا ہے تو وہ چند ہفتوں میں توانائی کی قیمتیں کم کر سکتا ہے۔

اگر سعودی سپلائی بڑھاتا ہے تو اس کا اثر روس پر پڑے گا۔ تاہم، یہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔ حالیہ برسوں میں سعودی عرب نے روس اور امریکہ دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو احتیاط سے متوازن کیا ہے۔ سعودی عرب کے لیے امریکا کو خوش کرنے کے لیے روس جیسی طاقت کی کھل کر مخالفت کرنا آسان فیصلہ نہیں ہوگا۔ ایسے میں ٹرمپ کی پالیسی پر دنیا کی نظر ہوگی۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی والوں کے لیے خوشخبری… نئی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مئی کے مہینے میں فلائٹ سروس شروع ہوگی، 17 اپریل کو نئے ایئرپورٹ کا افتتاح ہوگا

Published

on

Navi-Mumbai-Airport

ممبئی : ممبئی کے لوگوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ نئی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این ایم آئی اے) سے مئی کے مہینے میں فلائٹ سروس شروع ہوگی۔ ایئرپورٹ اتھارٹی سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق نئے ایئرپورٹ کا افتتاح 17 اپریل کو ہوگا۔ ابتدائی طور پر صرف ٹی1 ٹرمینل اور ایک رن وے سے کام شروع ہوگا۔ آہستہ آہستہ دیگر سہولیات بھی شروع ہو جائیں گی۔ پچھلے 70 سالوں میں ممبئی کی آبادی 10 گنا سے زیادہ بڑھی ہے لیکن ہوائی اڈہ جوں کا توں رہا۔ نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے آغاز کے بعد، ممبئی ہوائی اڈے کے ٹی1 اور ٹی2 سے چلنے والی کچھ پروازوں کو نئے ہوائی اڈے پر منتقل کر دیا جائے گا۔ نیا ہوائی اڈہ مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے الوے میں بنایا گیا ہے۔ یہاں کمرشل پروازیں مئی کے آخر تک شروع ہونے کی توقع ہے لیکن اکتوبر کے آخر سے پروازوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ حکام نے کہا کہ ایئر لائنز سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے موسم سرما کے شیڈول (اکتوبر تا مارچ 2025) کے مطابق منصوبہ بندی کریں۔

ابتدائی مہینوں میں، نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 20-30 لاکھ مسافروں کو سنبھالنے کی امید ہے۔ ایئرپورٹ اتھارٹی نے ریاستی حکومت کو ایک تجویز دی ہے، جس میں ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کو 18 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ایوی ایشن ٹربائن فیول ہوائی جہازوں میں استعمال ہونے والا ایندھن ہے۔ ویل پارلے میں چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈہ 2024 میں 5.5 کروڑ مسافروں کی خدمت کرے گا۔ مئی کے بعد تقریباً 1.1 کروڑ مسافر نوی ممبئی ہوائی اڈے کا دورہ کریں گے۔ ممبئی ہوائی اڈے کا ٹی1 ٹرمینل تعمیر نو کے کام کے لیے اکتوبر 2025 سے بند کر دیا جائے گا۔ یہ 2029 میں دوبارہ کھل جائے گا۔ چار سال کے بعد ممبئی ہوائی اڈے کی گنجائش 1.5 کروڑ سے بڑھ کر 2 کروڑ ہو جائے گی۔

فی الحال، 1.5 کروڑ مسافر پروازیں ممبئی ایئرپورٹ کے ٹی1 سے چلتی ہیں۔ ان میں سے 1 کروڑ مسافروں کو لے جانے والی پروازیں اکتوبر کے آخر سے نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹی1 پر منتقل ہو جائیں گی۔ باقی 50 لاکھ مسافروں کو سہار میں واقع ممبئی کے ٹی2 میں رکھا جائے گا۔ اس تبدیلی کے پیش نظر ممبئی کے ٹی2 ٹرمینل کی گنجائش 4 کروڑ سے بڑھا کر 4.5 کروڑ مسافروں تک پہنچ جائے گی۔ توقع ہے کہ نوی ممبئی ٹی1 2026 کے وسط تک اپنی پوری صلاحیت تک پہنچ جائے گا۔ یہ دنیا کے کسی بھی نئے ہوائی اڈے کے ٹرمینل کے لیے سب سے کم وقت ہوگا۔ دونوں ہوائی اڈوں کے موجودہ ٹرمینلز کو بڑھایا جائے گا۔ یہ 2029 تک مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو سنبھالنے کے لیے کیا جائے گا۔ ٹی2 بھی 2029 میں نوی ممبئی میں تیار ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

تمام پارٹیاں مسلم ووٹ بینک سے پریشان، بہار کی کل آبادی کا 17.70 فیصد مسلمان ہیں، نتیش کمار نے آر جے ڈی سے مسلم ووٹروں کو جھٹک دیا

Published

on

Muslims

پٹنہ : بہار میں 90 کی دہائی کی آمد سے پہلے مسلم ووٹروں نے زیادہ تر کانگریس کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ لالو یادو کے عروج اور آر جے ڈی کے قیام کے بعد مسلم ووٹ بہت تیزی سے کانگریس سے الگ ہوگئے۔ کانگریس سے جو ووٹ بکھرے وہ آر جے ڈی کو گئے۔ لالو یادو نے لال کرشن اڈوانی کو گرفتار کرکے مسلمانوں پر جادو کیا، جو ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے عزم کے ساتھ رتھ یاترا پر نکلے تھے۔ بعد میں نتیش کمار کی جے ڈی یو نے مسلم ووٹروں پر مضبوط گرفت حاصل کی۔ 20ویں صدی میں داخل ہونے کے ساتھ ہی بہار کے مسلم ووٹر اپنی اپنی دوست پارٹیوں – آر جے ڈی اور جے ڈی یو میں تقسیم ہوتے چلے گئے۔ کسی کو زیادہ اور کسی کو کم ملا۔

لالو پرساد یادو اور نتیش کمار مسلم ووٹوں سے سب سے زیادہ واقف ہیں۔ مسلم ووٹوں کی طاقت کو سمجھتے ہوئے لالو نے نوے کی دہائی میں مسلم یادو مساوات کی بنیاد ڈالی اور یہ آج تک ان کی اصل طاقت بنی ہوئی ہے۔ اگر لالو-تیجسوی احترام کے ساتھ سیوان کے آنجہانی ایم پی شہاب الدین کی بیوہ حنا شہاب اور ان کے بیٹے اسامہ کو، جو آر جے ڈی سے الگ ہو چکے تھے، کو آر جے ڈی میں واپس لے آئے، تو یہ اسی مسلم یادو مساوات کو ذہن میں رکھ رہا تھا۔

اگر لالو یادو ویژنری تھے تو نتیش کمار ان سے بڑے تیر انداز نکلے۔ نریندر مودی کی مخالفت کر کے، جو اس وقت گجرات کے فسادات سے داغدار تھے، انہوں نے مسلمانوں کے اعصاب کو سکون بخشا۔ جو مسلمان آر جے ڈی کو اپنا خیر خواہ اور لالو یادو کو اپنا مسیحا مانتے تھے وہ نتیش کے اس اقدام سے چونک گئے اور ان کی طرف آ گئے۔ انہیں نتیش کمار لالو سے زیادہ پرکشش لگے کیونکہ بی جے پی کے ساتھ رہنے کے باوجود انہوں نے 2014 تک اس کے بڑے لیڈروں کو بہار میں داخل نہیں ہونے دیا۔ سیلاب کی امداد کے لیے جو رقم ملی تھی وہ واپس کردی۔

مسلم ووٹ کم و بیش کچھ لوگوں کے پاس گئے ہوں گے، لیکن کسی کو بھی زیادہ تعداد میں نہیں ملے۔ تاہم، نتیش کمار ان کے ووٹ چھیننے میں آگے تھے۔ نتیش نے مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے بھی کام کیا ہے۔ لالو یادو بھلے ہی ان کا ووٹ لیتے رہے، لیکن ان کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ جب لالو کے جیل جانے کی تصدیق ہوئی تو عبدالباری صدیقی کو سی ایم بنانے کی بات ہوئی، لیکن لالو نے رابڑی دیوی کو سی ایم بنا دیا۔ ماضی بعید کو چھوڑیں، اس بار لوک سبھا انتخابات میں لالو نے صرف دو مسلمانوں کو ٹکٹ دیا، جو کہ آبادی کا 18 فیصد بنتے ہیں، جب کہ وہ مسلم یادو مساوات کا ڈھول بہت پیٹتے ہیں۔ اس سے ناراض ہو کر آر جے ڈی مسلم لیڈر اور راجیہ سبھا کے سابق ممبر کریم نے پارٹی چھوڑ دی۔ فی الحال وہ جے ڈی یو میں ہیں۔ حنا شہاب نے بھی بغاوت کی اور سیوان میں آر جے ڈی کے خلاف آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا۔

مغربی بنگال کے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں مسلم ووٹ متفقہ طور پر ممتا بنرجی کی پارٹی ٹی ایم سی کے لیے ڈالے گئے تھے۔ بہار میں آج تک ایسا نہیں ہوا۔ بہار میں کئی سیاسی پارٹیاں ہیں جو مسلم ووٹوں کا دعویٰ کرتی ہیں۔ نتیش کمار کی جے ڈی یو ایسی پارٹی رہی ہے جسے این ڈی اے میں مسلمانوں کے سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ دوسرے نمبر پر چراغ پاسوان کی قیادت والی ایل جے پی آر ہے۔ اسے مسلمانوں کے کچھ ووٹ بھی ملتے ہیں۔ اب، مسلم ووٹوں میں قدم جمانے کے لیے، چراغ نے سیوان کے خان برادران (رئیس خان اور ان کے بھائی) کو بھی اپنی پارٹی میں شامل کیا ہے۔ انڈیا بلاک کی پارٹیوں میں آر جے ڈی کی بنیاد مسلم یادو مساوات کے ووٹوں پر رہی ہے۔ کانگریس مسلم ووٹوں کی دعویدار رہی ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی صرف مسلم ووٹوں کی بنیاد پر بہار میں اپنی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کے پانچ ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے جن میں سے چار آر جے ڈی نے چھین لیے تھے۔ سیمانچل کے مسلم اکثریتی علاقوں میں اویسی کی مضبوط گرفت ہے۔ جن سپراج لیڈر پرشانت کشور بھی مسلم ووٹوں کا دعویٰ کرتے ہیں۔ مسلم ووٹوں کے لیے انہوں نے انہیں سیاست میں ان کے سیاسی حقوق دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس بار وہ اسمبلی انتخابات میں دوسروں کے مقابلے زیادہ مسلم امیدوار اتارنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ ایسے میں یہ شبہ ہے کہ بہار کے مسلم ووٹر یکطرفہ طور پر کسی کو ووٹ دیں گے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو صرف بی جے پی کو فائدہ ہوگا، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com