Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

لاک ڈاؤن سے بے روزگاری, بھکمری, معاشی تنگی, تعلیمی نقصان اور ذہنی تناؤ کا شکار ہے عام آدمی

Published

on

مالیگاؤں (نامہ نگار ) ملک بھر میں بار بار لاک ڈاؤن کو لیکر عوام انتہائی پریشان ہوچکی ہے. لاک ڈاؤن کا فائدہ کسے اور نقصان کسے ہو رہا ہے یہ بات عوام جان چکی ہے.
شہر کے مشکل ترین حالات کو محسوس کرتے ہوئے مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے مقامی ایڈیشنل کلکٹر کو میمورنڈم دیا گیا اور ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلی و دیگر منسٹرس کو بذریعہ میل مکتوبات بھیجے گئے. جس میں نہ صرف مالیگاؤں بلکہ ریاست مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن کو لیکر نرمی کی گزارش کی گئی اور ساتھ ہی مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد, روزانہ کام کرنے والے تہاڑی مزدوروں, نان گرانٹ اساتذہ, سال بھر سے زائد عرصے سے بے روزگار لوگوں کے سنگین حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی اس جانب توجہ مرکوز کرائی گئی کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سارے نقصانات اور پریشانیاں پیدا ہورہی ہیں. نیز ماہ رمضان کے پیش نظر انتظامیہ سے نرمی برتنے کی گزارش بھی کی گئی ہے.

ایم ڈی ایف کے صدر احتشام بیکری والا نے کہا کہ گزشتہ سال کےسنگین حالات سے جھونجنے کے بعد حالات معمول پر آرہے ہیں اور لوگوں نے کورونا وباء کے ساتھ جینا سیکھ لیا. حالانکہ کورونا کو لیکر اب بھی تشویش برقرار ہے کہ یہ وباء کیا واقعی صرف عام آدمی کیلئے ہے کیونکہ سرکار کے ہر پل بدلتے ہوئے فیصلوں سے ایسا ہی لگتا ہے.

ایم ڈی ایف کے نائب صدر عمران راشد نے کہا کہ جب کورونا ویکسین آگئی ہے تو پھر لاک ڈاؤن کیوں؟ حکومت اور سرکاری افسران کو شاید عوامی تکالیف کا اثر نہیں کیوں کہ انکی تنخواہ جو جاری ہے۔ اثر عام عوام پر ہورہے ہیں۔

ایم ڈی ایف کے ترجمان اسامہ اعظمی نے کہا کہ اب پانی سر کے اوپر ہوچکا ہے۔ اگر لاک ڈاؤن لگایا گیا تو لوگ بھکمری کا شکار اور خودکشی کی جانب گامزن ہوسکتے ہیں۔

مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں لاک ڈاؤن کیخلاف سیاسی جماعتوں نے سیاسی کھیل شروع کر دیا ہے. جب ایک عام مکتوب اعلی آفیسران کو دے کر مطالبات منوائے جاسکتے ہیں تو اتنا ہنگامہ اور ڈھونگ کیوں ؟ اس طرح کا بیان مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے اہم رکن قاری رئیس عثمانی نے کیا.

مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے سینکڑوں نوجوانوں نے گذشتہ سال لاک ڈاؤن میں سماجی و فلاحی خاموش خدمات انجام دی تھی اور ایم ڈی ایف کا قیام اس وقت کے سنگین حالات کو دیکھتے ہوئے ہوا تھا. آج اگر پھر سے حکومت لاک ڈاؤن لگانے کیلئے تیار ہے تو ایم ڈی ایف کے نوجوان بھی خدمت خلق کیلئے تیار ہیں.

اگر ضرورت محسوس ہوئی تو شہر کی سیاست سے ہٹکر عامی مفاد میں نرالے انداز سے حکومت و انتظامیہ پر دباؤ بنانے کے لئے ایم ڈی ایف زبردست احتجاج کرسکتی ہے۔

میمورنڈم کے وقت ایم ڈی ایف کے سیکریٹری صابر سر موبائل والے، پروفیسر وسیم بیگ، ابوذر غفاری، ببو ماسٹر، پروفیسر حبیب الرحمن، و دیگر اراکین موجود تھے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com