Connect with us
Thursday,25-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

لکھیم پور کھیری معاملہ : آشیش مشرا کو عبوری ضمانت

Published

on

Supreme-Court

سپریم کورٹ نے بدھ کو مرکزی وزیر اجے کمار مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو 2021 کے لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں آٹھ ہفتوں کی عبوری ضمانت دے دی۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے ہدایت دی کہ آشیش عبوری ضمانت کی مدت کے دوران نہ تو اتر پردیش میں رہے اور نہ ہی دہلی میں۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ مقدمے کی سماعت کی نگرانی کرے گی۔ 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری ضلع کے ٹکونیا میں آٹھ لوگ مارے گئے تھے جہاں اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب کسان اس وقت کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے علاقے کے دورے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اتر پردیش پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق، چار کسانوں کو ایک ایس یو وی نے کچل دیا جس میں آشیش بیٹھا ہوا تھا۔اس واقعہ کے بعد مشتعل کسانوں نے ایس یو وی کے ڈرائیور اور بی جے پی کے دو کارکنوں کو مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ تشدد میں ایک صحافی بھی مارا گیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گزشتہ سال 26 جولائی کو آشیش مشرا کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔سابق اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے ساتھ ہوئے مظالم کے خلاف مدھیہ پردیش میں بھی جگہ جگہ احتجاج کیا گیا تھا۔ کسانوں کے ساتھ نہ صرف کمیونسٹ پارٹی بلکہ کانگریس نے راج بھون کا گھیراؤ کر کے احتجاج کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ احتجاجی مظاہرین نے حکومت سے کسانوں کی ہلاکت کے گنہگاروں کو پھانسی کی سز ا دینے کے ساتھ متاثرین کے اہل خانہ کو دو دو کروڑ کا معاوضہ دینے کے ساتھ ملازمت دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔لکھیم پور کھیری معاملے سے متعلق راج بھون کا گھیراؤ کرنے والی کانگریس پارٹی کے لیڈر اور بھوپال ایم ایل اے عارف مسعود نے کہا تھا کہ بی جے پی حکومت نے کسانوں کے ساتھ ظلم کی ساری حدیں پار کردی ہیں اور جب اس ظلم کے خلاف کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی متاثرین سے ملاقات کے لیے جاتی ہیں تو ان کے ساتھ پولیس کے ذریعہ نازیبا سلوک کیا جاتا ہے۔

(Monsoon) مانسون

مہاراشٹرا سیلاب : مراٹھواڑہ میں فصلوں کے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے ڈرون فوٹیج سرکاری ثبوت کے طور پر کام کرے گی : دیویندر فڈنویس

Published

on

floods

ممبئی : مہاراشٹر کے سولاپور ضلع میں، شدید بارش کے نتیجے میں شدید سیلاب آیا، جس سے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے اعلان کیا کہ ڈرون فوٹیج اب فصلوں کے نقصان کے تخمینے کے سرکاری ثبوت کے طور پر کام کرے گی۔ یہ فیصلہ کھیتوں کو خاص طور پر ترنا اور منجارا ندی کیچمنٹ کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصان کے بعد لیا گیا ہے، جس سے سویا بین، کپاس اور مکئی جیسی ہزاروں ایکڑ فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ متاثرہ دیہات کے اپنے دورے کے دوران، فڑنویس نے درست سروے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کسانوں کو ہونے والے حقیقی نقصانات کی عکاسی کی جا سکے، کیونکہ احتیاط پر مبنی معاوضے پر زور دیا جاتا ہے۔

فڑنویس نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ جب تک بازآبادکاری مکمل نہیں ہو جاتی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کسانوں کو بروقت راحت ملے۔ نائب وزرائے اعلیٰ اجیت پوار اور ایکناتھ شندے نے بھی متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، مقامی حکام کو خوراک، پناہ گاہ اور ادویات جیسی فوری امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہر متاثرہ خاندان کو امدادی سرگرمیوں میں شامل کیا جانا چاہیے۔ ریاستی حکومت کے اضافی سینئر وزراء نے دورہ کیا ہے، گاؤں والوں کے ساتھ مشغول ہیں اور خود نقصان کا جائزہ لیا ہے، جب کہ وزیر زراعت دتاتریہ بھرنے کو مشتعل کسانوں کا سامنا کرنا پڑا جو فوری ریلیف کا مطالبہ کر رہے تھے۔

مسلسل بارشوں کا سامنا کرنے والے اس خطے نے ندیوں کو اوور فلو دیکھا ہے، جس سے گاؤں میں سیلاب، بنیادی ڈھانچے کو نقصان، اور زرعی زمینوں کا مکمل نقصان ہوا ہے۔ کچھ علاقوں کو شدید سیلاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ دیگر کو خشک سالی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو جاتی ہے۔ گزشتہ موسموں سے جاری نقصانات کی وجہ سے کسانوں پر مالی دباؤ بڑھتا ہے، جس سے معاوضے کی بروقت فراہمی کو اہم بنا دیا جاتا ہے۔ ڈرون فوٹیج کے استعمال کی منظوری کا مقصد ریلیف میں تیزی لانا اور نقصانات کے دعووں کے بارے میں تنازعات کو کم کرنا ہے، جس سے مستقبل کی منصوبہ بندی کی رہنمائی کے لیے سیلاب کے اثرات کے قابل اعتماد ریکارڈ حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

فڈنویس نے کسانوں کو یقین دلایا کہ نقصانات کو ریکارڈ کرنے کا عمل فوری طور پر شروع ہو جائے گا، جس سے ڈرون اور موبائل فون دونوں کی تصاویر کو معاوضے کے دعووں کے ثبوت کے طور پر اجازت دی جائے گی۔ ابتدائی جائزے نمایاں نقصانات کی نشاندہی کرتے ہیں، جس میں 33,000 ہیکٹر سے زیادہ رقبہ متاثر ہوا ہے۔ حکومت اہلیت کے اصولوں کو ایڈجسٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ تمام متاثرین کی مدد کی جا سکے۔ حال ہی میں، 31.64 لاکھ کسانوں کو بارش سے متاثر ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ پوار اور شندے کو اپنے دوروں کے دوران چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا، مقامی لوگوں نے امدادی تقسیم کے عمل پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ فوری امداد کے مطالبات کے درمیان، شندے نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ امدادی مواد سے منسلک سیاسی منظر کشی کے بجائے امدادی مقاصد پر توجہ دیں۔ ممکنہ تاخیر کے جواب میں، این سی پی کے گروپ کے رہنما نے خبردار کیا کہ اگر امداد فوری طور پر نہ پہنچائی گئی تو احتجاج شروع ہو جائے گا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ادھو ٹھاکرے نے مراٹھواڑہ میں بحالی کی کوششوں کے لیے مرکز سے ایک اہم مالی پیکیج کی وکالت کرتے ہوئے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ٹنل کے اندر کار میں آگ لگنے کی وجہ سے روڈ بند ہونے کے بعد ممبئی کوسٹل روڈ کو ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔

Published

on

trafic

ممبئی : جمعرات کی صبح ممبئی کوسٹل روڈ کے ساتھ ٹریفک مکمل طور پر بحال ہو گیا جب تاردیو کے قریب جنوب کی طرف جانے والی سرنگ کے اندر کار میں آگ لگنے سے مصروف سڑک کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ یہ واقعہ، جو دفتری اوقات کے دوران پیش آیا، اس نے جنوب کی طرف اور شمال کی طرف جانے والی ٹریفک کو مکمل طور پر روک دیا اور ملحقہ راستوں پر شدید بھیڑ پیدا کر دی۔

صبح کے رش کے اوقات میں بندش کی وجہ سے کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام ہو گیا، بہت سی گاڑیوں کو شہر کے متبادل راستوں سے موڑنا پڑا۔ تاہم، آدھی صبح تک حکام نے تصدیق کی کہ صورت حال قابو میں ہے۔ “اب ٹریفک صاف ہے،” ممبئی ٹریفک پولیس نے فالو اپ اپ ممبئی ٹریفک پولیس نے اعلان کیا، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ سرنگ کے دونوں طرف معمول کا بہاؤ دوبارہ شروع ہو گیا ہے، اگرچہ سست رفتاری سے ہو۔

ممبئی ٹریفک پولیس کے مطابق آگ جنوب کی طرف جانے والی سرنگ کے اندر چلتی کار میں لگی، جس سے گاڑھا دھواں نکلا جس نے تیزی سے راستے کو بھر دیا۔ احتیاط کے طور پر اہلکاروں نے دونوں سمتوں میں ٹریفک کی آمدورفت روک دی۔ محکمہ نے ایکس پر صبح سویرے پوسٹ میں پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، “کار میں آگ لگنے کی وجہ سے کوسٹل روڈ (تردیو) کے جنوب اور شمال کی طرف ٹریفک کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے۔” دو فائر انجن فوری طور پر تعینات کیے گئے اور بریچ کینڈی ایگزٹ سے سرنگ میں داخل ہوئے، جسے بعد میں گاڑیوں کے مزید داخلے کو روکنے کے لیے بلاک کر دیا گیا۔ فائر فائٹرز نے تیزی سے آگ پر قابو پالیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ آگ دوسری گاڑیوں یا انفراسٹرکچر تک نہ پھیلے۔ ابھی تک اس واقعے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی تصدیق کرنے والی کوئی رپورٹ نہیں ہے۔

سڑک پر پھنسے ہوئے موٹر سائیکل سواروں نے افراتفری اور لمبی ٹیل بیکس کو بیان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر حقیقی وقت کی تازہ کاریوں کا اشتراک کیا۔ “کوسٹل روڈ ٹنل کے اندر ایک بڑے حادثے کی طرح لگتا ہے! ٹریفک پولیس نے سڑک کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے،” ایک مسافر نے لکھا۔ ایک اور صارف نے تصاویر پوسٹ کیں جن میں گاڑیوں کو سرنگ سے دور لے جایا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا، “لگتا ہے کوسٹل روڈ ٹنل میں کچھ پریشانی ہے۔ گاڑیاں ٹنل سے پیچھے ہٹ رہی ہیں۔”

Continue Reading

سیاست

گھاٹکوپر ہورڈنگ کیس قیصر خالد ذمہ دار برخاستگی کا مطالبہ، بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو مکتوب

Published

on

ips

ممبئی : گھاٹکوپر ہورڈنگ سانحہ میں آئی پی ایس افسر اور سابق ریلوے پولیس کمشنر قیصر خالد اور بی ایم سی کے انسپکٹر سنیل دلوی ذمہ دار ہے اور انہیں کی مجرمانہ غفلت کے سبب حادثہ پیش آیا۔ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے کہا کہ ہورڈنگ سانحہ میں تشکیل جگدیپ بھونسلے کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں قیصر خالد کو ذمہ دار قرار دیا ہے, اس لئے قیصر خالد کو فوری طور پر ملازمت سے برخاست کر کے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔

کریٹ سومیا نے کہا کہ گھاٹکوپر سانحہ کے بعد بی ایم سی سمیت متعلقہ محکمہ اور وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے انہوں نے خط و کتابت کی تھی, اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ قیصر خالد اس میں ملوث تھے اور رپورٹ میں بھی اس کی وضاحت ہوچکی ہے. اس لئے قیصر خالد کو ملازمت سے برخاست کیا جائے کریٹ سومیا نے اس سے قبل بھی قیصر خالد کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا اب باضابطہ طور پر قیصر خالد کو ایف آئی آر میں ملزم کے طور پر شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گھاٹکوپر ہورڈنگ کیس میں ممبئی کرائم برانچ نے انکوائری شروع کی تھی اس کے ساتھ ہی اس نے اے سی پی سمیت متعلقہ افراد سے بھی پوچھ گچھ کی تھی جو کمیٹی ہورڈنگ سانحہ میں انکوائری کیلئے تشکیل دی گئی تھی اس میں قیصر خالد کو حادثہ کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com