Connect with us
Friday,19-December-2025

(جنرل (عام

کویت اپنے مرحوم امیر کے تئيں ہندوستان کے تاثرات سےمسحور

Published

on

کویت اپنے گیارہویں امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی وفات پر ہندوستان کی طرف سے ظاہر کی تعزيت اور تاثرات سے بہت مغلوب ہوا ہے اور مرحوم امیر کی صاحبزادی نے ان تاثرات کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کی طرف سے جو جذبات اور خراج تحسین پیش کیا گیا وہ دل کو چھونے والا ہے جس نے ذاتی طور پر تمام کویتی عوام متاثر کیاہے۔
سابق امیر کویت 29 ستمبر کو 91 سال کی عمر میں امریکہ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں وفات پاگئے تھے۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جیےشنکر نے کویت کے سفارت خانے پر جاکر مرحوم امیر کی تصویر پر گلپوشی کی تھی اور وزیٹر رجسٹرمیں اپنا تعزیتی پیغام لکھا تھا۔ مرکزی حکومت نے پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر دھرمیندر پردھان کو مرحوم امیر کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے کویت روانہ کیا تھا اور 4 اکتوبر کو ہندوستان میں مرحوم امیر کے اعزاز میں قومی سوگ کا اعلان کیا گیا تھا۔
وزیٹر رجسٹر میں اپنے تعزیتی پیغام میں وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ "مرحوم امیر ایک دور اندیش رہنما اور ہندوستان کے سچے دوست تھے اور ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے میں ان کی بے پناہ شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا”۔
کویت کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو خصوصی ترجیح دیتے ہوئے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان کو مرحوم امیر کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے کویت روانہ کیا گیا تھا۔ وہ اپنے ہمراہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی کی تعزیتی مکتوب بھی لے گئے تھے۔ مسٹر دھرمیندر پردھان نے کویت کے نئے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح اور ولی عہد شہزادہ شیخ میشال الاحمد الجابر الصباح سے ملاقات کر کے ان کو اپنے نئے منصب پر مبارکباد دی تھی اور دونوں ممالک کے مابین قریبی تعلقات پر روشنی ڈالی تھی۔ اس ملاقات کو ہند- کویت تعلقات کو ایک نئی جہت دینے کے اقدام کے طور پر دیکھا گیا تھا۔
کویت میں ہندوستان کے اس جذبے کی بے حد تعریف کی گئی۔ کویت کے 11 ویں مرحوم امیر کی صاحبزادی، شیخہ صباح السلیم الصباح نے 07 اکتوبر کو ہندوستانی سفارتخانے کو ایک خط بھیج کر ہندوستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ہندوستان نے مرحوم امیر کو جو اعزاز اور خراج تحسین پیش کیا ہے وہ دلوں کو چھونے والا تھا جس نے مجھ سمیت تمام کویتی عوام کو ذاتی طور پر متاثر کیاہے۔

سیاست

‘آپ’ نے بی ایم سی میں اترنے کا کیا اعلان، تمام 227 سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑیں گے، اتحاد کو خارج از امکان قرار دیا۔

Published

on

Aap-&-BMC

ممبئی : (پریس ریلیز) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے آج آنے والے بی ایم سی عام انتخابات 2026 اپنے طور پر لڑنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ ملک کی سب سے کم عمر قومی پارٹی نے اتحاد کے کسی بھی امکان کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ تمام 227 وارڈوں میں ‘آپ’ امیدواروں کو کھڑا کرے گی۔ "بھارت کا ‘اعلیٰ شہر’ ہونے کے باوجود، ممبئی کی حالت خراب ہے۔ بی ایم سی کا سالانہ بجٹ 74,447 کروڑ روپے ہے – جو ایشیا میں سب سے بڑا ہے۔ ممبئی والے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں اور پھر بھی انہیں غیر معیاری عوامی خدمات ملتی ہیں۔

بی ایم سی کرپشن اور نااہلی کا گڑھ بن چکی ہے۔ بی ایم سی کے ذریعہ چلائے جانے والے اسکول بند ہو رہے ہیں، ناقص معیار کی تعلیم فراہم کر رہے ہیں، بنیادی صحت کے مراکز کا کوئی وجود نہیں ہے، ہسپتالوں کی بھرمار ہے، اور بیسٹ کو منظم طریقے سے ختم کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے بس سروس میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے۔ دنیا کی کچھ مہنگی جائیدادیں گندگی سے گھری ہوئی ہیں۔

کچرے کو ٹھکانے لگانے کی حالت ناقص ہے اور ہر طرف کچرا ہے۔ درختوں کے احاطہ میں تیزی سے کمی نے ہماری ماحولیاتی حیثیت کو گرا دیا ہے۔ ہماری ساحلی پٹی کے باوجود، ممبئی کی سطح دہلی کی جتنی خراب ہے، آلودگی ہر وقت بلند ہے، اور ہم دنیا کا واحد شہر ہیں جو کھلے سمندر میں بغیر ٹریٹمنٹ کے گندے پانی کو خارج کرتا ہے۔

دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کے نام پر ہم آزاد ہندوستان کی تاریخ میں سب سے بڑی زمین پر قبضے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ پچھلے چار سالوں سے، بی ایم سی عوامی نمائندگی کے بغیر کام کر رہی ہے، اور ہمارے 90,000 کروڑ کے فکسڈ ڈپازٹ تیزی سے اپنی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں۔ یہ ایک انتشار پسند سیاسی طبقے کی طرف سے ممبئی والوں پر مسلط کردہ غیر ضروری تکلیف کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ہر سیاسی پارٹی نے عوامی مفادات پر اپنے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے ممبئی کو لوٹا ہے۔

‘آپ’ صرف ایک متبادل نہیں ہے، یہ ایک حل ہے۔ ممبئی کو بی ایم سی میں کچھ اچھے لوگوں کی اشد ضرورت ہے۔ ہم گورننس کو بہتر بنانے کا طریقہ جانتے ہیں۔ اروند کیجریوال اور بھگونت مان کی قیادت میں، ہم نے دہلی اور پنجاب میں ایسا کیا ہے۔ وہاں، ہم نے کرپشن اور قرض کے بغیر عالمی معیار کی تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، پانی اور بجلی فراہم کی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ہردوئی میں ڈسٹرکٹ مائننگ آفیسر پر ڈمپر لے کر چڑھ دوڑنے کی کوشش، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔

Published

on

اتر پردیش کے ہردوئی میں کان کنی مافیا نے ڈسٹرکٹ مائننگ آفیسر پر جان لیوا حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے ڈمپر کے ساتھ ان کی سرکاری گاڑی پر چڑھ دوڑنے کی کوشش کی لیکن اہلکار بال بال بچ گیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ بلگرام کوتوالی علاقے کے سمکھیڑا گاؤں میں پیش آیا۔ ضلع کانکنی افسر شیو دیال سنگھ اور ان کی ٹیم گاؤں کے اندر ایک کچی سڑک پر اچانک معائنہ کر رہی تھی۔ مٹی سے لدا ایک پیلے رنگ کا ڈمپر، بغیر نمبر پلیٹ کے، سامنے سے آرہا تھا۔ شیو دیال سنگھ نے ڈمپر کو رکنے کا اشارہ کیا، لیکن ڈرائیور نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد ڈمپر ڈرائیور سمیت یادو نے جان سے مارنے کے ارادے سے بولیرو گاڑی کو ٹکر مار دی۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ بولیرو بے قابو ہو کر الٹ گئی اور گندم کے کھیت میں جاگری۔ حالات کو بگڑتے دیکھ کر ڈسٹرکٹ مائننگ آفیسر شیو دیال سنگھ، ڈرائیور انوراگ سنگھ، ہوم گارڈ وجے پرتاپ سنگھ، اور رمیش چندر نے اپنی جان بچانے کے لیے گاڑی سے چھلانگ لگا دی۔ حادثے میں سرکاری گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔ اس کے بعد ڈمپر ڈرائیور سڑک پر مٹی ڈال کر موقع سے فرار ہوگیا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ ڈسٹرکٹ مائننگ آفیسر شیو دیال سنگھ نے بتایا کہ ملزم سمیت یادو کے پاس پہلے سے ہی ایک جے سی بی مشین تھی، جسے کچھ دن پہلے بلگرام پولیس اسٹیشن میں غیر قانونی کان کنی میں ملوث پائے جانے کے بعد ضبط کیا گیا تھا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم غیر قانونی کان کنی میں ملوث ہے اور بغیر اجازت مٹی کی غیر قانونی نقل و حمل کر رہا تھا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ضلع کانکنی افسر شیو دیال سنگھ کی شکایت کی بنیاد پر ملزم سمیت یادو کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ اس کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، جلد ہی ملزم کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ غیر قانونی کان کنی میں ملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

راجستھان : ڈنگر پور میں 160 کروڑ روپے کا سائبر فراڈ بے نقاب، ایک ملزم گرفتار

Published

on

crime

راجستھان کے ڈنگر پور میں ایک بڑے اور منظم سائبر فراڈ نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ بینک ملازم سمیت چار ملزمان نے کروڑوں روپے کا سائبر فراڈ کیا۔ سائبر فراڈ کے دو مقدمات میں ایک ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد پولیس کی وسیع تر پوچھ گچھ میں فراڈ کی مکمل حد کا پتہ چلا۔ پوچھ گچھ میں کئی سنسنی خیز تفصیلات سامنے آئیں، جس سے ہمیں فراڈ کے پیمانے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزمان میں سے دو پولیس کارروائی سے بچنے کے لیے بیرون ملک فرار ہو گئے تھے۔ ایک اور ملزم بھی بیرون ملک فرار ہونے کی تیاری کر رہا تھا تاہم پولیس کو بروقت الرٹ کر دیا گیا۔ ایک مخبر کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، پولیس نے ملزم کو احمد آباد میں ایک شادی کی تقریب کے دوران گرفتار کر لیا، جو شادی کے مہمان کا روپ دھار رہا تھا۔ پولیس فی الحال پورے معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے اور سائبر فراڈ کے اس نیٹ ورک میں ملوث دیگر افراد کی تلاش کر رہی ہے۔ پولیس کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے گزشتہ دو سالوں کے دوران ڈنگر پور میں 450 سے زائد لوگوں کو پھنسایا ہے۔ انہوں نے غریب، بے روزگار اور ضرورت مند لوگوں کو آسانی سے کمائی، نوکریوں یا دیگر لالچ کے وعدوں کے ساتھ اپنے نام پر بینک اکاؤنٹس کھولنے کا لالچ دیا۔ ان اکاؤنٹس کو سائبر فراڈ سے حاصل ہونے والی رقم کی منتقلی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ تحقیقات کے مطابق، ان اکاؤنٹس کے ذریعے تقریباً 160 کروڑ روپے کی غیر قانونی رقم کا لین دین کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سائبر فراڈ سے حاصل ہونے والی رقم ابتدائی طور پر خچروں کے اکاؤنٹس میں جمع کرائی گئی اور بعد میں مختلف چینلز کے ذریعے ملزم کے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کر دی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ جلد مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ اس انکشاف کے بعد ضلع میں سائبر فراڈ کے خلاف چوکسی بڑھا دی گئی ہے اور عوام سے احتیاط برتنے کی اپیل کی گئی ہے۔ تینوں مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ بیرون ملک فرار ہونے والے دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایجنسیوں سے بھی مشاورت کی جا رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com