Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

کورونا سے لڑنے کے بجائے شراب پہنچانے میں دلچسپی لے رہی ہے کیجریوال حکومت : جے ڈی یو

Published

on

JDU

جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) نے کیجریوال حکومت کی گھروں تک شراب پہنچانے کے منصوبے کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وباء کی مستقبل میں تیسری لہر سے نمٹنے کی تیاری کرنے کے بجائے حکومت موبائل ایپ کے ذریعے شراب پہنچانے میں زیادہ دلچسپی لے رہی ہے۔

جے ڈی یو کے ترجمان ستیہ پرکاش مشرا نے آج ایک بیان جاری کر کے کہا کہ دہلی حکومت کو سب سے پہلے کورونا کے سبب لاک ڈاؤن میں عوام کو راشن، روزگار جانے کے سبب اور مالی تنگی جیسے مسائل کو پہلے دور کرنا چاہیے تھا نہ کہ شراب کی ہوم ڈلیوری کیسے ہو‘ اس بات کی فکر کرنا چاہیے تھی۔ کورونا کی دوسری لہر میں جس طرح دہلی کے عوام کو آکسیجن بحران کا سامنا کرنا پڑا۔ آکسیجن کے لیے در در بھٹکنا پڑا، اور کئی جانیں اس کی کمی کے سبب چلی گئیں۔ اتنا ہی نہیں ریمڈیسیور انجیکشن سمیت دیگر دوائیں اور اسپتال میں بیڈ کے لیے جس مصیبت سے گذرنا پڑا‘ اس کا خیال کرتے ہوئے مستقبل میں تیسری لہر سے نمٹنے کی تیاری کرنے کے بجائے کیجریوال حکومت موبائل ایپ کے ذریعے شراب پہنچانے میں زیادہ دلچسپی لے رہی ہے۔

مسٹر مشرا نے الزام عائد کیا کہ دہلی حکومت کا ایک کورونا ایپ ہے جس پر واٹس ایپ ہے‘ اگر کوئی مدد کے لیے میسج کرتا ہے، تو اس کا جواب کبھی نہیں آتا، لیکن دوسری طرف شراب ایپ کو کارگر بنانے میں جس دلچسپی کا مظاہرہ کیجریوال حکومت کر رہی ہے،‘ کاش! مسٹر کیجریوال آکسیجن بھی ان لوگوں تک پہنچانے میں وقت پر کام کرتے تاکہ دہلی کے عوام کو ایک سلنڈر کی بھاری قیمت نہ ادا کرنا پڑتی، اور کافی زندگیاں بھی بچائی جا سکتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے دوسری لہر کی شروعات میں ہی کہہ دیا تھا، کہ دہلی میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے، جس کے سبب وہ شدید کورونا بحران کا سامنا ہی نہ کر پائے۔ اب وہ شراب کی ہوم ڈلیوری پر فوکس کرنے کے بجائے دہلی کے عوام کو راشن اور ان کی مالی تنگی کو دور کرنے کی تدابیر پر زیادہ توجہ دیں۔

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا کنبی سرٹیفکیٹس کے خلاف او بی سی کی عرضیوں میں عبوری راحت سے انکار کر دیا

Published

on

high

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے منگل کو کنبی اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) برادریوں کے نمائندوں کی طرف سے مہاراشٹر حکومت کے 2 ستمبر کے حکومتی قرارداد (جی آر) کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے بیچ کو کوئی عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا جس میں مراٹھ واڑہ کے مراٹھوں کو حیدرآباد گزٹ کے تحت کنبی ذات کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ چیف جسٹس شری چامدرشیکر اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے 2 ستمبر کے جی آر پر عبوری روک دینے سے انکار کردیا، جبکہ ریاست کو چار ہفتوں میں درخواستوں کا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ مختلف او بی سی تنظیموں اور نمائندوں کی طرف سے پانچ عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جن میں کنبی سینا، مہاراشٹر مالی سماج مہاسنگھ، اہیر سوورنکر سماج سنستھا، سدانند منڈلک، اور مہاراشٹر نابھک مہامنڈل شامل ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مراٹھوں کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے سے انہیں مؤثر طریقے سے او بی سی زمرہ میں شامل کیا جائے گا، موجودہ او بی سی برادریوں کے لیے ریزرویشن کے فوائد میں کمی آئے گی۔

2 ستمبر کا جی آر مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے آزاد میدان میں کارکن منوج جارنگے کی بھوک ہڑتال کے بعد ہوا۔ درخواست گزار اس اقدام کو “من مانی، غیر آئینی، اور سیاسی طور پر فائدہ مند” قرار دیتے ہیں، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ یہ ذات کے سرٹیفیکیشن کی بنیاد کو “مبہم اور مبہم” انداز میں بدل دیتا ہے جو “مکمل افراتفری” کا باعث بن سکتا ہے۔ درخواست میں لکھا گیا: “فیصلہ ایک مبہم اور مبہم طریقہ کار کے ذریعہ دیگر پسماندہ طبقات سے مراٹھا برادری کو ذات کے سرٹیفکیٹ دینے کا ایک سرکردہ طریقہ ہے، جو کہ او بی سی زمرہ میں کمیونٹی کو شامل کرنا ہے۔”

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی : واشی ریلوے اسٹیشن پر 19 سالہ کالج کی لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا شخص گرفتار

Published

on

vasi

نئی ممبئی : ایک 19 سالہ کالج کی طالبہ کے ساتھ ہفتہ کی صبح واشی ریلوے اسٹیشن پر اس وقت چھیڑ چھاڑ کی گئی جب وہ اپنے فون پر بات کر رہی تھی۔ صبح 11:40 بجے کے قریب پیش آنے والے اس چونکا دینے والے واقعے نے ایک بار پھر عوامی نقل و حمل کی جگہوں پر خواتین کی حفاظت کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔ پولیس کے مطابق نوجوان خاتون پلیٹ فارم پر اپنی ٹرین کے انتظار میں کھڑی تھی کہ ایک شخص اس کے قریب آکر کھڑا ہوگیا۔ جب وہ ابھی کال پر تھی، ملزم نے مبینہ طور پر اسے نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔ حیران اور پریشان لڑکی نے فوری طور پر ایک خاتون گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اہلکار سے رابطہ کیا جو اسٹیشن پر ڈیوٹی پر تھی اور اسے کیا ہوا تھا اس سے آگاہ کیا۔

واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے کہا، “شکایت کنندہ صبح 11.40 بجے کالج سے گھر واپس آ رہی تھی جب ملزم پلیٹ فارم پر اس کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا، جب وہ کال پر بات کر رہی تھی، ملزم نے اسے نامناسب طریقے سے چھوا، متاثرہ نے فوری طور پر ایک آن ڈیوٹی خاتون جی آر پی اہلکاروں کو مطلع کیا۔ اسی دوران، ملزم فرار ہو گیا تھا، “آئی ٹی او کی رپورٹ کے مطابق۔ جی آر پی افسران نے فوری طور پر اسٹیشن سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا اور ملزم کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ایک تلاش شروع کی گئی تھی، اور مشتبہ شخص کو واقعے کے صرف دو دن بعد، پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سینئر انسپکٹر انڈرے نے تصدیق کی، “ملزم کی تصویر سی سی ٹی وی سے حاصل کی گئی تھی اور اسے پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔”

پولیس نے کہا کہ ملزم کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت چھیڑ چھاڑ اور عورت کی شرم گاہ کو مجروح کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سال کے شروع میں، واشی جی آر پی نے یکم جولائی کی رات پنول-سی ایس ایم ٹی جانے والی ٹرین میں ایک 17 سالہ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایک 21 سالہ شخص کو گرفتار کیا تھا۔ واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے بتایا کہ گرفتار ملزم کی شناخت اندراجیت مکھیا کے طور پر ہوئی ہے جو کھارگھر میں ایک مٹھائی کی مٹھایاں میں کام کرتا ہے۔ متاثرہ کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے، ملزم مکھیا کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا اور پوکسو ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پالگھر: ویرار میں زیر تعمیر عمارت کی 18ویں منزل سے چھلانگ لگانے کے بعد آخری سال کے 2 طلباء کی مشتبہ خودکشی میں موت

Published

on

suicid

پالگھر: ایک چونکا دینے والے واقعے میں، پیر کی رات ویرار (مغربی) میں ایک زیر تعمیر عمارت کی 18ویں منزل سے چھلانگ لگا کر کالج کے دو طالب علموں نے مبینہ طور پر خودکشی کر کے ہلاک کر دیا۔ یہ افسوسناک واقعہ رات 9:30 بجے کے قریب پیش آیا۔ بولنج کے علاقے میں پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے کوئی خودکشی نوٹ برآمد نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے اس فعل کے پیچھے کی وجہ واضح نہیں ہے۔ عمارت کے سیکورٹی گارڈ نے رات 9:30 بجے کے قریب ایک زوردار آواز کی آواز سنی۔ اور چیک کرنے پر دو نوجوانوں کی لاشیں خون میں لت پت ملی۔ اطلاع ملتے ہی ارنالہ میری ٹائم پولیس موقع پر پہنچ گئی۔

مرنے والوں کی شناخت شام گورائی (20) اور آدتیہ رام سنگھ (21) کے طور پر کی گئی ہے، دونوں نالاسوپارہ کے اچولے کے رہنے والے ہیں۔ یہ دونوں راہول انٹرنیشنل کالج، نالاسوپارہ میں آخری سال کے انڈرگریجویٹ طالب علم تھے۔ پولیس نے پنچنامہ کر کے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ ارنالہ ساگاری پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر وجے پاٹل نے کہا کہ حادثاتی موت کی رپورٹ (اے ڈی آر) درج کی گئی ہے، اور خودکشی کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com