Connect with us
Sunday,22-September-2024

(Monsoon) مانسون

کشمیر کا بھاری برف باری سے ملک و بیرون دنیا کے ساتھ زمینی و فضائی رابطہ منقطع

Published

on

Kashmir's heavy snowfall

بھاری برف باری کے بیچ وادی کشمیر کا ملک و بیرون دنیا کے ساتھ زمینی و فضائی رابطہ ایک بار پھر منقطع ہو گیا ہے۔

جہاں وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ کو کئی مقامات پر چٹانین کھسک آنے کے پیش نظر ہفتے کے روز ایک بار پھر بند کر دیا گیا ہے، وہیں سری نگر ہوائی اڈے پر بھی صبح کی فی الوقت دس پروازوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے کئی دور افتادہ علاقوں کا بھی بھاری برف باری کے باعث اپنے اپنے ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

ایک ٹریفک عہدیدار نے بتایا کہ 270 کلو میٹر طویل سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر کئی مقامات پر چٹانین کھسک آنے کے پیش نظر ہفتے کو ایک بار پھر ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جواہر ٹنل کے آر پار کم سے کم تین تین فٹ برف جمع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے کام شد ومد سے جاری ہے، اور متعلقہ حکام کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی اس کو کھولا جائے گا۔

بتاٰدیں قومی شاہراہ کو بدھ کی شام بھی ٹریفک کی نقل حمل کے لئے بند کر دیا گیا تھا، جس کے باعث شاہراہ پر مختلف مقامات پر زائد از تین ہزار گاڑیاں درماندہ ہوئی تھیں۔

حکام نے شاہرہ کو صاف کرکے جمعے کے روز ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند کردیا تھا۔
وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری سے جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ کئی روز سے بند ہی ہے۔ ادھر سری نگر ہوائی اڈے پر ہفتے کو ایک بار پھر کم روشنی کی وجہ سے کئی پروازوں کو منسوخ کیا گیا۔

متعلقہ حکام نے بتایا کہ خراب موسمی حالات کی وجہ سے دس پروازوں کو منسوخ کیا گیا ہے، جبکہ دیگر کئی پروازوں کو موخر کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ جمعے کے روز سری نگر ہوائی اڈے پر 31 پروازوں نے آپریٹ کیا تھا، جبکہ بعد میں خرب موسمی حالات کی وجہ سے چھ پروازوں کو معطل کیا گیا تھا۔

دریں اثنا تازہ بھاری برف باری سے وادی کے کئی دور افتادہ علاقے اپنے اپنے ضلع صدر مقامات سے منقطع ہو گئے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق بھاری برف جمع ہونے سے وسطی ضلع بڈگام کے کئی علاقے بشمول پارس آباد، وترہیل، شولی پورہ، بٹہ پورہ وغیرہ جیسے درجنوں دیہات کی رابطہ سڑکوں برف جمع ہے، جس سے لوگوں کا پیدل چلنا پھرنا بھی ناممکن بن گیا ہے، گاڑیوں کے چلنے کی کوئی بات ہی نہیں ہے۔

لوگوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام جنگی بنیادوں پر شروع کرے تاکہ لوگوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل و حمل بحال ہو سکے، نیز کسی مجبوری جیسے بیماروں کو ہسپتال پہنچانے میں لوگوں کو دقتوں کو سامنا نہ کرنا پڑے۔

(Monsoon) مانسون

مہاراشٹر : مراٹھواڑہ میں مسلسل بارش سے 12 لوگوں کی موت، 1454 گاؤں میں فصلوں کو نقصان

Published

on

RAIN.

ممبئی : مراٹھواڑہ میں شدید بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ اس کی وجہ سے 12 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور 5,08,068 ہیکٹر پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ پربھنی، ہنگولی اور ناندیڑ اضلاع میں گزشتہ دو دنوں سے جاری بارش نے کافی نقصان پہنچایا ہے۔ سیلابی پانی کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی ہے جس کی وجہ سے کئی دیہات کا رابطہ منقطع اور فصلیں زیر آب آگئی ہیں۔ بیڈ، ناندیڑ، پربھنی اور لاتور اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ شدید بارشوں کے باعث کئی مقامات پر مکانات گر گئے اور سڑکوں کو نقصان پہنچا۔ انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

بارش سے متعلقہ واقعات میں اب تک 12 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے ایک موت چھترپتی سمبھاج نگر ضلع، ایک جالنا، ایک ہنگولی، ایک بیڈ اور ایک لاتور سے ہوئی ہے۔ مزید کئی افراد کے لاپتہ ہونے کا خدشہ ہے۔ دور دراز علاقوں سے اطلاعات موصول ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ناندیڑ ضلع میں 36 گھنٹے سے مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ کو آبی ذخائر سے پانی چھوڑنا پڑا۔ ناندیڑ کے ضلع مجسٹریٹ ابھیجیت راوت نے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو ندیوں، ڈیموں اور آبی ذخائر کے قریب رہتے ہیں۔

پانی کی مسلسل آمد کے باعث آبی ذخائر میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کے قریب پہنچ گئی ہے۔ انتظامیہ کو صورتحال سے نمٹنے کے لیے فلڈ گیٹ کھولنے پڑے۔ انتظامیہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں، زراعت کے افسران اور پولیس ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ موسلادھار بارش کے باعث علاقے میں 21 مکانات گر گئے ہیں۔ مسلسل بارش کے باعث مزید سیلاب کا خدشہ ہے۔ اگر بارشیں جاری رہیں تو آبی ذخائر سے مزید پانی چھوڑا جا سکتا ہے۔

بارش سے مراٹھواڑہ میں چھ لاکھ سے زیادہ کسان متاثر ہوئے ہیں۔ کئی کسانوں کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ انہیں اب کوئی امید نظر نہیں آتی۔ 4,96,392 ہیکٹر پر پھیلی ہوئی خشک زمین کی فصلوں اور 11,497 ہیکٹر سیراب شدہ زمین کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

مراٹھواڑہ کے 1454 گاؤں میں سیلاب کا اثر دیکھا گیا ہے۔ 169 جانور مر چکے ہیں اور 621 زخمی یا متاثر ہوئے ہیں۔ تاریخی طور پر خشک سالی کا سامنا کرنے والا مراٹھواڑہ خطہ اب شدید بارشوں سے لڑ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے انتظامیہ اور مکین دونوں کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ مون سون ابھی ختم نہیں ہوا۔ ایسی صورت حال میں مزید جان و مال کے نقصان کا خدشہ ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں سیزن کی 90 فیصد بارش دو ماہ کے اندر، مانسون اگست میں زیادہ فعال ہوگا۔

Published

on

Rain.

ممبئی : شہر میں مانسون کو آئے دو مہینے بھی نہیں گزرے ہیں اور سیزن کی 90 فیصد سے زیادہ بارش ہو چکی ہے۔ اب بارش کے دو مہینے باقی ہیں، جس میں کافی مقدار میں بارش ہوئی، اس لیے اس بار ممبئی میں معمول سے زیادہ بارش ہوگی۔ موسمی ماہرین کے مطابق ممبئی میں اس ہفتے کے آخر میں اچھی بارش ہونے کے امکانات ہیں۔ ممبئی میں مانسون کا آغاز بہت سست رہا ہے۔ علاقائی محکمہ موسمیات کے مطابق جون میں شہر میں 542.3 ملی میٹر اور مضافاتی علاقوں میں 537.1 ملی میٹر معمول کی بارش ہونی چاہیے لیکن شہر میں 507 ملی میٹر اور مضافاتی علاقوں میں 346.9 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جون میں عام بارش کا کوٹہ بھی پورا نہیں ہوسکا، لیکن جولائی کے مہینے میں مانسون نے کوئی کسر نہیں چھوڑی اور ممبئی میں زبردست بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مانسون کے موسم میں ممبئی شہر میں عام طور پر 2094 ملی میٹر اور مضافاتی علاقوں میں 2318 ملی میٹر بارش ہونی چاہیے۔ مانسون کے اس موسم میں جون سے منگل کی صبح 8.30 بجے تک شہر میں 2014 ملی میٹر اور مضافاتی علاقوں میں 2196 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ یعنی شہر میں 95 فیصد اور مضافاتی علاقوں میں 94 فیصد بارش ہوئی ہے۔

اگست کے مہینے میں مون سون کے دوبارہ کمزور ہونے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر 10 سے 12 اگست کے درمیان سسٹم تیار ہوتا ہے تو بارش کے امکانات ہیں۔ ماہر موسمیات رشیکیش آگرے نے کہا کہ مانسون اب کمزور ہو گیا ہے۔ ممبئی میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا، لیکن فی الحال اچھی بارش کے امکانات کم ہیں۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

پونے میں موسلادھار بارش، کھڈکوسال ڈیم سے پانی چھوڑا گیا، ایک بار پھر سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔

Published

on

heavy-rainfall

پونے/ممبئی : موسلادھار بارش اور مہاراشٹر کے پونے میں کھڈکوسال ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کے بعد شہر کے پانی بھرے رہائشی علاقوں میں فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ حکام نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ پونے خطہ میں کھڑکواسلا، ملشی، پاونا اور دیگر ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے پیش نظر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے حکام سے چوکس رہنے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ضرورت پڑنے پر نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) اور فوج کی مدد سے خطرناک علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

شنڈے نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے پونے شہر اور ضلع کے دیگر علاقوں میں شدید بارش کی وارننگ جاری کی ہے اور آج موسلادھار بارش دیکھی گئی۔ انتظامیہ کو وارننگ کے پیش نظر الرٹ رہنا چاہیے۔ دریاؤں اور ڈیموں کے قریب خطرے والے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ چیف منسٹر کے دفتر نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر این ڈی آر ایف، ایس آر ایف اور فوج سے مدد لی جائے اور متاثرہ لوگوں کے لیے رہائش، خوراک، کپڑے، ادویات اور صحت کی سہولیات کا انتظام کیا جائے۔

پونے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ کو بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پونے خطہ میں کھڑکواسلا، ملشی، پونا اور دیگر ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد، ممکنہ طور پر خطرے والے علاقوں اور ڈیموں اور ندیوں کی سیلابی لکیر کے اندر رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانا چاہیے۔ چیف منسٹر نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ پونے کے نشیبی علاقوں بشمول ایکتا نگر، دتاواڑی، پاٹل اسٹیٹ، یرواڈا، شیواجی نگر، کورٹ کمپلیکس، کامگار پٹلا علاقہ، ہیرس برج اور دپوڈی میں رہنے والے لوگوں کی حفاظت کے انتظامات کریں۔

دیگر نشیبی علاقوں پر بھی نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور پناہ گاہوں پر ضروری سہولیات فراہم کرنے کے دوران عہدیداروں میں تال میل پیدا کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ڈی کی ہدایات پر نظر رکھی جائے اور لوگوں کو اس بارے میں حقیقی وقت میں آگاہ کیا جائے۔ حکام نے بتایا کہ کھڑکواسلا ڈیم سے اضافی پانی چھوڑنے کے بعد ایکتا نگر میں فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ فائر ڈپارٹمنٹ نے ایکتا نگر علاقہ کی ایک سوسائٹی کے کچھ لوگوں کو بھی پانی بھری جگہوں سے نکالا۔

کھڑکواسلا ڈیم سے 35,000 کیوسک پانی چھوڑا گیا محکمہ آبپاشی کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ پندرہ دن میں پانی ذخیرہ کرنے والے علاقوں میں شدید بارش کے بعد اتوار کو پونے ضلع کے کھڑکواسلا ڈیم سے 35,000 کیوسک (کیوبک فٹ فی سیکنڈ) پانی چھوڑا گیا۔ وزارت دفاع نے ایک ریلیز میں کہا کہ کھڑکواسلا ڈیم سے پانی چھوڑنے کے پیش نظر، پونے کے ضلع مجسٹریٹ نے ایکتا نگر میں تعیناتی کے لیے فوج کا دستہ بھیجنے کی درخواست کی۔ فوج کی نفری بھیجی جا رہی ہے۔ سنگھ گڑھ روڈ (ایکتا نگر علاقہ) پر واقع دوارکا سوسائٹی میں فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے، جہاں پانی بھرا ہوا ہے۔ پونے ضلع کے گھاٹ علاقے میں گزشتہ دو دنوں میں شدید بارش ہوئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com