Connect with us
Thursday,09-October-2025

(Monsoon) مانسون

کشمیر: موسم خوشگوار مگر شبانہ سردی تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے

Published

on

وادی کشمیر میں چلہ خورد کے ابتدائی ایام کے دوران اگرچہ موسم فی الوقت خشک ہی نہیں بلکہ خوشگوار بھی ہے تاہم شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے مسلسل نیچے درج ہورہا ہے جس کے باعث دوران شب ٹھٹھرتی سردی سے لوگوں کا پریشان ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر محکمہ موسمیات نے وادی میں 10فروری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے تاہم اس دوران 4 اور 5 فروری کی رمیانی شب کہیں کہیں ہلکی بارشیں یا برف باری ہوسکتی ہے۔
وادی کا بیرون دنیا کے ساتھ فضائی و زمینی رابطہ برابر برقرار اور بحال ہے۔ ہائی وے ذرائع کے مطابق وادی کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ یک طرفہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے پیر کے روز بھی کھلی رہی اور گاڑیوں کو جموں سے سری نگر آنے کی اجازت ہے۔
وادی میں 20 روزہ چلہ خورد کے چوتھے دن پیر کو وادی میں صبح سے ہی دھوپ کھلی رہی اور موسم دن بھر خوشگوار رہا جس سے لطف اندوز ہونے کے لئے لوگوں نے پارکوں، دکان کے تھڑوں، سڑک کے کناروں پر بیٹھ کر موقع کو ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے ہیں۔
محمد رمضان نامی ایک شہری نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ امسال چلہ کلان نے اپنے طاقت کا بھر پور مظاہرہ کرکے لوگوں کو پریشان کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ دی۔انہوں نے کہا کہ چلہ خورد کے ابتدائی ایام کے دوران فی الوقت موسم خوشگوار ہے لہذا لوگ اس سے لطف اندوز ہونے کا موقع ضائع نہیں ہونے دے رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں مطلع صاف رہنے کے باعث شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے مزید نیچے گر گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقامات پہلگام اور گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 12.5ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 11.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ اور کوکر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 7.2 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 5.7 سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 16.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

(Monsoon) مانسون

بنگال میں شدید بارش، لینڈ سلائیڈنگ : جی ٹی اے کے زیر انتظام تمام اسکول اگلے تین دن تک بند رہیں گے۔

Published

on

musam

کولکتہ، شمالی بنگال کے پہاڑیوں، ترائی اور ڈوارس علاقوں میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد جاری بحران کے درمیان، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن (جی ٹی اے) نے دارجلنگ، کرسیونگ اور کلمپونگ کی پہاڑیوں کے تمام اسکولوں کو اگلے تین دنوں کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ قدرتی آفت کے بعد خطے میں نقل و حرکت اور رابطے کے نظام میں خلل کے درمیان لیا گیا ہے۔ جی ٹی اے حکام نے منگل کو اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔ “4 اور 5 اکتوبر کو شدید بارش اور اس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن کے پورے علاقے میں رابطے اور نقل و حرکت میں خلل پڑا ہے۔ زمینی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن کی مجاز اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے، سرکاری، پرائیویٹ، حکومتی امداد کے تحت چلنے والے تمام تعلیمی ادارے مشنری وغیرہ)، یعنی، پرائمری اسکول، سیکنڈری اسکول، ایس ایس کے، ایس ایس کے، کالج (عام اور تکنیکی دونوں) 8 سے 10 اکتوبر 2025 تک بند رہیں گے۔ یہ تعلیمی ادارے 13 اکتوبر کو دوبارہ کھلیں گے،” جی ٹی اے نوٹیفکیشن میں لکھا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دارجلنگ اور جلپائی گوڑی کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق منگل کی صبح تک، خطے میں قدرتی آفات کے بعد مرنے والوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔ پیر کی صبح سے موسم کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد راحت اور بچاؤ کاموں میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ متعدد متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور متاثرہ علاقوں سے سیاحوں کو نکال لیا گیا ہے۔ پہاڑیوں کو میدانی علاقوں سے ملانے والی مرکزی سڑک کے بند ہونے کی وجہ سے سیاح شمالی بنگال کے مرکزی گیٹ وے شہر سلی گوڑی تک پہنچنے کے لیے بنیادی طور پر دو دیگر متبادل راستوں یعنی ٹنڈھاریہ روڈ اور پنکھاباری روڈ کا سہارا لے رہے ہیں۔ جی ٹی اے حکام نے منگل کو بتایا کہ دارجلنگ ضلع کے میرک بلاک میں کچھ متاثرہ سڑکوں کی مرمت کا کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے، اور کچھ دیگر متاثرہ سڑکوں کے لیے بھی اسے مکمل کرنے کا کام جاری ہے۔ سڑکوں کی مرمت کا کام پہاڑیوں کے دیگر علاقوں میں جاری ہے، یعنی بجن باڑی، گوروبتھن، سکھیا پوکھری، سوناڈا، اور لاوا وغیرہ۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

دارجلنگ لینڈ سلائیڈنگ : مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 24، سی ایم ممتا بنرجی آج شمالی بنگال کا دورہ کریں گی

Published

on

darjel

دارجلنگ : دارجلنگ اور ملحقہ جلپائی گوڑی اضلاع میں مسلسل بارش کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے کے بعد بچوں سمیت کم از کم 24 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کئی دیگر لاپتہ ہیں۔ حکام نے اسے ایک دہائی میں خطے کی بدترین تباہی قرار دیا۔ سڑکیں، پل اور گھر بہہ گئے، گاؤں الگ تھلگ ہو گئے اور سینکڑوں سیاح پھنس گئے۔ اطلاعات کے مطابق شدید بارش کے درمیان امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ شمالی بنگال کے ترقیاتی وزیر اُدین گوہا کے مطابق، پیر کی صبح (6 اکتوبر) کو ایک اور لاش کی بازیابی کے ساتھ، اس سے پہلے 23 افراد کی تعداد بڑھ کر 24 ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال “انتہائی چیلنجنگ” رہی کیونکہ مسلسل بارش بچاؤ کے کاموں میں رکاوٹ بن رہی تھی۔ متعدد افراد تاحال لاپتہ ہیں، حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اتوار، 5 اکتوبر کو نبنا میں ایک ہنگامی میٹنگ بلائی، اور راحت اور بچاؤ کی کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے 24×7 کنٹرول روم کھولا۔ وہ زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے آج شمالی بنگال کا بھی دورہ کرنے والی ہیں۔ حکام نے اس واقعہ کو 2015 کے دارجلنگ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد بدترین واقعہ قرار دیا، جس میں تقریباً 40 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ متعدد مقامات بشمول میرک، دھر گاوں، جسبیرگاؤں، اور جلپائی گوڑی کے کچھ حصے متاثر ہوئے ہیں، گھروں اور سڑکوں کے نیٹ ورک کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ سلی گوڑی اور دارجلنگ کے درمیان سیاحوں کی نقل و حرکت کو شدید نقصان پہنچا ہے، کرسیونگ اور روہنی کے راستوں سمیت اہم سڑکیں بند ہیں۔ حکام پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے متبادل راستے جیسے کہ ٹنڈھاریہ روڈ استعمال کر رہے ہیں۔

بالاسن ندی پر ددھیا لوہے کے پل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا جس سے میرک سلی گڑی سے منقطع ہو گیا۔ سلی گڑی کے میئر گوتم دیب نے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) جزوی رابطہ بحال کرنے کے لیے ایک عارضی پل بنا رہا ہے۔ علی پور دوار کے جلداپارہ جنگل میں، ایک ٹورسٹ لاج کے قریب ایک لکڑی کا پل شدید بارش کے درمیان راستہ بنا۔ فاریسٹ اسسٹنٹ وائلڈ لائف وارڈن روی کانت جھا نے کہا کہ تربیت یافتہ ہاتھیوں نے سیاحوں کو محفوظ مقام پر لے جانے کے بعد سڑک تک رسائی بند کردی۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے دارجلنگ، کوچبہار اور علی پور دوار اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران انتہائی شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ شمالی بنگال کے دیگر علاقوں میں یلو الرٹ جاری ہے۔

بالاسن ندی پر ددھیا لوہے کے پل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا جس سے میرک سلی گڑی سے منقطع ہو گیا۔ سلی گڑی کے میئر گوتم دیب نے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) جزوی رابطہ بحال کرنے کے لیے ایک عارضی پل بنا رہا ہے۔ علی پور دوار کے جلداپارہ جنگل میں، ایک ٹورسٹ لاج کے قریب ایک لکڑی کا پل شدید بارش کے درمیان راستہ بنا۔ فاریسٹ اسسٹنٹ وائلڈ لائف وارڈن روی کانت جھا نے کہا کہ تربیت یافتہ ہاتھیوں نے سیاحوں کو محفوظ مقام پر لے جانے کے بعد سڑک تک رسائی بند کردی۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے دارجلنگ، کوچبہار اور علی پور دوار اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران انتہائی شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ شمالی بنگال کے دیگر علاقوں میں یلو الرٹ جاری ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور انہوں نے متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا۔ “دارجیلنگ میں ایک پل کے حادثے کی وجہ سے جانوں کے ضیاع سے گہرا دکھ ہوا،” انہوں نے X پر پوسٹ کیا۔ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھی غم کا اظہار کرتے ہوئے مرکز سے مغربی بنگال اور سکم کے لیے امداد میں تیزی لانے اور “صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر فوری طور پر ضروری مدد فراہم کرنے” پر زور دیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے شمالی بنگال میں سیلاب کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باوجود اتوار کو کولکتہ کے ریاستی زیر اہتمام درگا پوجا کارنیول میں شرکت کے لیے وزیر اعلیٰ بنرجی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی جے پی کے رہنماؤں نے دارالحکومت میں رہنے کے ان کے فیصلے پر سوال اٹھایا جب کہ پہاڑیوں کو بڑے پیمانے پر تباہی کا سامنا تھا۔ این ڈی آر ایف، ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس یونٹس اور مقامی پولیس کی ریسکیو ٹیمیں چوبیس گھنٹے آپریشن کر رہی ہیں۔ جلپائی گوڑی میں، بے گھر خاندانوں کو خوراک، پانی اور رہائش فراہم کرنے کے ساتھ امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ مغربی بنگال حکومت نے صورتحال کو “خطرناک” قرار دیا اور تمام ہائی رسک زونز کی مسلسل نگرانی کی ہدایت کی۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

مہاراشٹر میں طوفان ’شکتی‘ کا الرٹ : 4 سے 7 اکتوبر تک ممبئی، پونے، تھانے سمیت کئی اضلاع میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی

Published

on

MUSAM

ممبئی، 4 اکتوبر : محکمۂ موسمیاتِ ہند (آئی ایم ڈی) نے مہاراشٹر کے مختلف علاقوں کے لیے الرٹ جاری کیا ہے کیونکہ عرب سمندر میں بن رہا طوفان ’شکتی‘ ریاست کے مغربی ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ محکمہ کے مطابق 4 سے 7 اکتوبر کے درمیان ممبئی، تھانے، رائےگڑھ، پال گھر، رتناگیری، پونے اور آس پاس کے اضلاع میں درمیانے سے لے کر شدید بارش کے امکانات ہیں۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ یہ نظام آئندہ 24 گھنٹوں میں ایک شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ حکام نے ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں، بھاری بارش اور نچلے علاقوں میں پانی جمع ہونے کے خدشے کی وارننگ دی ہے۔حکومت نے ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کی ہدایت دی ہے جبکہ تمام ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیموں کو ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے اپنی ہنگامی ہیلپ لائن فعال کردی ہے اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ شدید بارش کے دوران گھروں میں رہیں۔ بجلی، ریل اور بس سروسز کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔طوفان ’شکتی‘ اس سال عرب سمندر میں بننے والا پہلا بڑا طوفان ہے۔ ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سے ریاست کے کچھ حصوں میں بارش سے راحت مل سکتی ہے، لیکن اونچی لہروں اور بھاری بارش کے باعث ساحلی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے۔ ریاستی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محکمۂ موسمیات کی ہدایات پر عمل کریں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com