(جنرل (عام
کاس گنج : کار حادثے میں 4 کی موت
اترپردیش کے ضلع کاس گنج میں آج صبح آگرہ بریلی ہائی وے پر سوروں قصبے میں آئی بارات کے لوٹتے وقت باراتیوں کی کار اینٹ کے چٹے سے ٹکرا گئی جس میں چار باراتیوں کی موت ہوگئی جبکہ دیگر دو شدید طور سے زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو علی گڑھ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔ حادثے میں تین افراد کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی جبکہ ایک نے دوران علاج دم توڑ دیا۔ اطلاعات کے مطابق آج علی الصبح شدید کہرے کی وجہ سے حد نظر کافی کم تھا۔ مہلوکین کے نام، امن عارف اور ساجد ہیں جبکہ سمیر، ارشد اور یاسر زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں ایک کی موت اسپتال میں ہوئی ہے۔ دو زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
کاس گنج کے سوروں میں منی میاں کے یہاں سوروں لہرا روڈ باشندہ ریاض الدین کے لڑکے سلمان کی بارات آئی تھی۔ باراتی اپنی بریجا گاڑی سے واپس مین پوری جارہے تھے۔ تبھی آگرہ بریلی ہائی وے پر ماروتی سوجوکی ایجنسی کے نزدیک روڈ کنارے رکھی اینٹوں کے چٹے سے ٹکرا گئی۔
ٹکر اتنی شدید تھی کہ کار کے پرخچے اڑ گئے۔ آس پاس کے لوگوں کی مدد سے پولیس نے کار میں پھنسے افراد کو کار کی چادر کاٹ کر نکالا۔ لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہیں۔ اس درمیان وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
(جنرل (عام
حیدرآباد میں الیکٹرانکس کی دکان میں آگ لگنے سے 6 افراد زخمی

حیدرآباد، 25 نومبر، حیدرآباد کے پرانے شہر میں الیکٹرانکس کی ایک دکان میں زبردست آگ لگنے سے 6 افراد زخمی ہوگئے۔ پیر کی رات شہالی بندہ پر الیکٹرانکس کی دکان میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی جس سے پوری طرح جل کر خاکستر ہو گیا۔ دکان کے سامنے کھڑی کار میں سی این جی سلنڈر پھٹنے سے آگ مزید پھیل گئی۔ آگ پر قابو پانے کے لیے آٹھ فائر انجن، ایک اسکائی لفٹ فائر ٹرک، اور ایک فائر فائٹنگ روبوٹ کو کام میں لگایا گیا۔ آگ بجھانے والے عملے کو آگ پر قابو پانے میں دو گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔ الیکٹرانکس کی دکان سے شروع ہونے والی آگ ملحقہ گودام اور دیگر دکانوں تک پھیل گئی جس کے نتیجے میں املاک کو بھاری نقصان پہنچا۔ آگ سے کپڑے کی ایک دکان بھی جل کر خاکستر ہوگئی۔ دھماکے سے آس پاس کے گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دکان میں رکھے کئی ریفریجریٹر سلنڈر، گیزر اور الیکٹرانک اشیاء کے پھٹنے سے آگ کے مزید شدت اختیار کرنے کا بھی شبہ ہے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوبی زون) کھرے کرن پربھاکر نے بتایا کہ پہلی نظر میں آگ ایک الیکٹرانکس کی دکان میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ آگ کے شعلوں نے دکان کے سامنے کھڑی سی این جی کار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، سلنڈر دھماکے سے آگ تیزی سے پھیل گئی۔ دکانوں میں کچھ لوگ کام کر رہے تھے اور چند لوگ گاڑی میں بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ آگ اور دھماکے کی وجہ سے 6 افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈی سی پی نے میڈیا کو بتایا کہ فائر فائٹرز نے صورتحال پر قابو پالیا جس سے مزید نقصان ہونے سے بچا۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی جعلی خبروں پر یقین نہ کریں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ صرف پولیس کی سرکاری معلومات پر بھروسہ کریں اور غیر تصدیق شدہ خبروں کو شیئر کرنے سے گریز کریں جس سے غیر ضروری خوف و ہراس پھیل سکتا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق زوردار دھماکے کی آواز ایک کلومیٹر کے دائرے میں سنی گئی جس سے مکینوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ مقامی لوگوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ دھماکے کے وقت قریبی راجرائے کلاک ٹاور کی گھڑی بھی رک گئی تھی۔
(جنرل (عام
ایک سال کے اندر نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 3 نئے فلائی اوور پر کام شروع ہونے کی توقع، دیکھیں کہ وہ کہاں جڑیں گے۔

نئی ممبئی : نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے (این ایم آئی اے) کے ایک سال کے اندر مکمل طور پر کام کرنے کی توقع کے ساتھ، نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن (این ایم ایم سی) نے تھانے-بیلا پور روڈ کی 846 کروڑ روپے کی اوور ہال شروع کی ہے، جو کہ خطے کے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ٹرانسپورٹ کوریڈورز میں سے ایک ہے۔ مرکزی حکومت کے ہائبرڈ اینوئٹی ماڈل (ایچ اے ایم) کے تحت، اپ گریڈ حکومتی اخراجات کو موخر شدہ ٹھیکیدار کی ادائیگیوں کے ساتھ جوڑ دے گا اور اس میں تین نئے فلائی اوور اور شریان کے حصے کی مکمل تعمیر نو شامل ہے۔
فلائی اوور رابیل جنکشن (171 کروڑ)، کرسٹل ہاؤس اور پاونے (110 کروڑ) کے درمیان اور بی اے ایس ایف کمپنی سے مہاپے میں ہنڈائی شوروم (338 کروڑ) کے درمیان بنائے جائیں گے۔ مزید برآں، مرکزی راہداری کے لیے 227 کروڑ روپے کا تعمیر نو کا منصوبہ جاری ہے۔ تربھے میں ایک اور فلائی اوور پہلے ہی زیر تعمیر ہے جو طویل عرصے سے ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک بڑا ٹریفک جام ہے۔ نئی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے سٹی انجینئر شریش ارادواد نے بتایا کہ تھانے-بیلا پور روڈ کی تزئین و آرائش کا کام ہوگا جس میں سڑک کی تزئین و آرائش اور تین نئے فلائی اوور شامل ہیں۔ یہ فیصلہ مسافروں اور مال بردار ٹریفک میں مستقبل میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا۔ عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
مزید برآں، این ایم ایم سی نے تین نئے فلائی اوورز کے لیے مہاراشٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آئی ڈی سی) سے 400 کروڑ کی فنڈنگ سپورٹ مانگی ہے، جو کہ 800 کروڑ کی تخمینہ شدہ کل لاگت کا نصف ہے۔ شہری ادارے نے دلیل دی ہے کہ ایم آئی ڈی سی کی صنعتی اور رہائشی منظوریوں سے تھانے-بیلا پور پٹی میں ٹریفک میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے لاگت کا بوجھ بانٹ دیا جانا چاہیے۔ این ایم ایم سی کمشنر ڈاکٹر کیلاش شندے نے کہا کہ یہ تجویز نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پیدا ہونے والے نقل و حرکت کے دباؤ اور بڑھتی ہوئی صنعتی سرگرمیوں کو مدنظر رکھتی ہے۔ شندے نے مزید کہا کہ آنے والے نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے اور ایم آئی ڈی سی کے علاقے کی توسیع کو دیکھتے ہوئے، تھانے-بیلا پور روڈ پر ان نئے فلائی اوور پروجیکٹوں کے لیے منصوبہ بندی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان فلائی اوورز کی لاگت کو برداشت کرنے کے لیے ایم آئی ڈی سی کو ایک تجویز پیش کی ہے اور اس حوالے سے حال ہی میں ایک خط بھیجا گیا ہے۔
تھانے-بیلا پور روڈ نئی ممبئی کی صنعتی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر کام کرتی ہے، جو ایرولی، رابالے، گھنسولی، کوپر خیرانے اور تربھے کو جوڑتی ہے۔ پچھلے دس سالوں میں، تیزی سے پھیلتے ہوئے صنعتی یونٹس، آئی ٹی پارکس، اور نئے رہائشی کلسٹرز نے ٹریفک کے بوجھ میں تیزی سے اضافہ کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں طویل سفر کے اوقات، بار بار ٹریفک جام، اور سڑک کی حفاظت کے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ ان عوامل نے صنعت کے لیے رسد کی لاگت کو بھی متاثر کیا ہے۔ این ایم ایم سی کوریڈور کی اپ گریڈیشن کو شہری بہتری اور معاشی ضرورت دونوں کے طور پر دیکھتا ہے۔ یہ اوور ہال ساختی نقائص اور بار بار آنے والے مون سون کے سیلاب کو نئی نکاسی کی لائنیں لگا کر، خراب شدہ سیمنٹ کے بلاکس کو تبدیل کر کے، اور جہاں مناسب ہو درخت لگا کر دور کرے گا۔ رکاوٹ کو کم کرنے اور این ایم آئی اے کی افتتاحی ٹائم لائن کو پورا کرنے کے لیے کام مراحل میں کیا جائے گا۔ شہری ادارے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ٹریفک مینجمنٹ کے اقدامات انڈسٹریل اسٹیٹ تک بلا تعطل رسائی کو یقینی بنائیں گے۔
ایک بار مکمل ہونے کے بعد، اپ گریڈ شدہ کوریڈور تھانے، میرا بھیندر، اور ایرولی سے پنویل اور یوران تک، نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف جانے والی ٹریفک کے لیے ایک آسان شمال-جنوبی محور کے طور پر کام کرے گا۔ تھانے-بیلا پور روڈ سے کٹائی ٹنل اور سیون-پنویل ہائی وے کو جوڑنے کے ساتھ، یہ پروجیکٹ خطے کے ابھرتے ہوئے نقل و حرکت کے نیٹ ورک کا ایک اہم حصہ بننے کے لیے تیار ہے۔ یہ ایک بڑے کنیکٹیویٹی پلان کا حصہ ہے جس میں 6,300 کروڑ، 25 کلومیٹر کا تھانے-نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ ایلیویٹڈ کوریڈور اور الوے کوسٹل روڈ شامل ہے، جو ممبئی ٹرانس ہاربر لنک (اٹل سیٹو) کو براہ راست نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے جوڑتا ہے۔
(جنرل (عام
ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین کے لیے 11واں اسٹیل پل نصب

احمد آباد، 24 نومبر، ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل (ایم اے ایچ ایس آر) پروجیکٹ نے احمد آباد ضلع، گجرات میں اپنے 11ویں اسٹیل پل کے کامیاب آغاز کے ساتھ ایک اور اہم سنگ میل ریکارڈ کیا۔ 70 میٹر لمبا ڈھانچہ کیڈیلا فلائی اوور پر رکھا گیا ہے، جو ملک کے پہلے بلٹ ٹرین کوریڈور کو آگے بڑھاتا ہے۔ 670 میٹرک ٹن وزنی، سٹیل کا پل موجودہ احمد آباد-ممبئی ریلوے پٹریوں کے متوازی کھڑا ہے اور اس کی اونچائی 13 میٹر اور چوڑائی 14.1 میٹر ہے۔ نوساری، گجرات میں ایک خصوصی ورکشاپ میں تیار کیا گیا، اس ڈھانچے کو کیڈیلا فلائی اوور کے ساتھ جمع ہونے سے پہلے ہیوی ڈیوٹی ٹریلرز کا استعمال کرتے ہوئے سائٹ پر پہنچایا گیا۔ یہ اسمبلی اپنی مرضی کے مطابق ڈیزائن کردہ اسٹیل سٹیجنگ پر ہوئی جو سطح زمین سے 16.5 میٹر بلندی پر کھڑی کی گئی، جس سے ریلوے کے جاری آپریشنز میں کم سے کم رکاوٹ کو یقینی بنایا گیا۔ تقریباً 29,300 ٹور-شیئر قسم کی اعلی طاقت (ٹی ٹی ایچ ایس) بولٹس کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا، اس پل میں سی5 گریڈ کی حفاظتی کوٹنگ ہے تاکہ سنکنرن کے خلاف پائیداری کو بڑھایا جا سکے۔ ایم اے ایچ ایس آر کوریڈور کے لیے کل 28 اسٹیل پلوں کی ضرورت ہوگی، گجرات میں 17 اور مہاراشٹر میں 11۔ 11ویں پل کی تنصیب ہندوستان کے سب سے زیادہ پرجوش بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سے ایک پر مسلسل پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے، جس کا مقصد دو بڑے شہروں کے درمیان سفر کے وقت کو نمایاں طور پر کم کرنا ہے۔
ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین، جسے باضابطہ طور پر ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل (ایم اے ایچ ایس آر) کوریڈور کہا جاتا ہے، اب ایک وژن سے زیادہ ہے۔ یہ تیزی سے ایک حقیقت میں بدل رہا ہے. تقریباً 508 کلومیٹر پر محیط یہ کوریڈور ہندوستان کے مالیاتی دارالحکومت کو اقتصادی مرکز گجرات سے جوڑ دے گا، حالیہ اپ ڈیٹس کے مطابق، سفر کا وقت تقریباً 2 گھنٹے اور 7 منٹ تک کم کر دے گا۔ یہ پروجیکٹ نیشنل ہائی اسپیڈ ریل کارپوریشن لمیٹڈ (این ایچ ایس آر سی ایل) کی طرف سے تیار کیا جا رہا ہے، جس میں جاپان کی اہم مالی اور تکنیکی حمایت ہے، جس میں جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کا بڑا قرض بھی شامل ہے۔ کل لاگت کا تخمینہ اب 1.08 لاکھ کروڑ روپے ہے، اور 2025 کے وسط تک، تقریباً 78،839 کروڑ روپے پہلے ہی خرچ ہو چکے ہیں۔ تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔ ستمبر 2025 تک، این ایچ ایس آر سی ایل نے اطلاع دی کہ 320 کلومیٹر سے زیادہ وایاڈکٹ مکمل ہو گیا ہے، ساتھ ہی 397 کلومیٹر پیئر ورکس اور 408 کلومیٹر فاؤنڈیشن ہے۔ اس کے متوازی طور پر، 1,000 سے زیادہ اوور ہیڈ الیکٹریفیکیشن ماسٹ نصب کیے گئے ہیں، اور سرنگ کی بڑی سرگرمی جاری ہے – بشمول ممبئی کے قریب 7 کلومیٹر زیر سمندر سرنگ، اور مہاراشٹر میں کئی پہاڑی سرنگیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
