Connect with us
Thursday,18-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کپل سبل نے وقف قانون پر عدالت میں جمعیت کی جانب سے اپنا موقف کیا پیش، کانگریس نے آئین پر حملہ قرار دیا، کیا سپریم کورٹ وقف قانون پر پابندی لگائے گی؟

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پیر کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی فہرست پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل کے دلائل کی سماعت کی جس میں انہوں نے کہا کہ درخواستوں کو بہت اہم اور اہم ہونا چاہیے۔ سی جے آئی نے کہا، میں دوپہر میں تذکرہ پیپر دیکھ کر فیصلہ کروں گا۔ اس کی فہرست بنائیں گے. وقف (ترمیمی) بل، 2025، جسے بجٹ اجلاس میں پارلیمنٹ نے منظور کیا، ہفتہ کو صدر دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی۔ گزٹ نوٹیفکیشن کے اجراء کے ساتھ ہی وقف ایکٹ 1995 کا نام بھی تبدیل کر کے یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ (امید) ایکٹ 1995 کر دیا گیا ہے۔

کپل سبل نے اسلامی مذہبی رہنماؤں کی تنظیم جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی طرف سے دائر درخواست کا حوالہ دیا۔ سی جے آئی سنجیو کھنہ نے سبل سے پوچھا کہ جب فوری سماعت کے لیے ای میل بھیجنے کا ایک طے شدہ طریقہ کار موجود تھا تو زبانی ذکر کیوں کیا جا رہا ہے۔ اس نے سبل کو ایک تذکرہ خط داخل کرنے کو کہا۔ جب سبل نے نشاندہی کی کہ یہ پہلے ہی ہوچکا ہے، سی جے آئی نے کہا کہ وہ دوپہر میں اس کا جائزہ لیں گے اور ضروری کارروائی کریں گے۔ ایم ایل اے اسدالدین اویسی کی طرف سے دائر درخواست کا ذکر ایڈوکیٹ نظام پاشا نے کیا تھا۔ اس کے علاوہ، وقف بل کو چیلنج کرنے والی تین دیگر درخواستیں صدر کی منظوری سے پہلے ہی داخل کی گئی تھیں۔ جمعہ کے روز پارلیمنٹ نے وقف (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری کے فوراً بعد، ان ترامیم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں دائر کی گئیں۔ کانگریس نے اعلان کیا تھا کہ وہ وقف (ترمیمی) بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ ہے اور اس کا مقصد ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں پارٹی کے وہپ محمد جاوید نے اپنی درخواست میں کہا کہ یہ ترامیم آرٹیکل 14 (مساوات کا حق)، 25 (مذہب پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی آزادی)، 26 (مذہبی فرقوں کو اپنے مذہبی معاملات کو منظم کرنے کی آزادی)، 29 (اقلیتوں کے حقوق) اور 300A (حقوق ملکیت) کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ یہ قانون ملک کے آئین پر سیدھا حملہ ہے، جو نہ صرف اپنے شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے بلکہ انہیں مکمل مذہبی آزادی بھی فراہم کرتا ہے۔ جمعیت نے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کی مذہبی آزادی چھیننے کی سازش ہے۔ لہذا، ہم نے وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور جمعیۃ علماء ہند کی ریاستی اکائیاں بھی اپنی اپنی ریاستوں کی ہائی کورٹس میں اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کریں گی۔ اسی طرح آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اکبر الدین اویسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

سپریم کورٹ کون پہنچا؟
اسد الدین اویسی، اے آئی ایم آئی ایم کے صدر
امانت اللہ خان، آپ ایم ایل اے
محمد جاوید، کانگریس ایم پی
جمعیت علمائے ہند
شہری حقوق کے تحفظ کے لیے ایسوسی ایشن
تمام کیرالہ جمعیت العلماء

مرکزی حکومت نے کہا کہ اس قانون سے کروڑوں غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس سے کسی بھی مسلمان کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ یہ قانون وقف املاک میں مداخلت نہیں کرتا ہے۔ مودی حکومت ‘سب کا ساتھ اور سب کا وکاس’ کے وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

سیاست

بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبے میں مذہبی مقامات کا تحفظ، رکن اسمبلی رئیس شیخ کی میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد مذہبی مقامات کی تحفظ کی یقین دہانی

Published

on

rais

ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبہ میں مذہبی مقامات مسجد، مندر، گرودوارہ، سماج مندر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے. ڈی پی پلان میں ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ بھیونڈی اور کلیان کی سڑک توسیعی پروجیکٹ متاثرین کی باز آبادکاری اور انہیں معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ رئیس شیخ پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ وہ بلڈر لابی کو فائدہ پہنچانے کے لئے ڈی پی پلان کے حامی ہے, جس کے بعد آج رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ سڑک اور ڈی پی پلان و پالیسی ایم ایل اے تیار نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک توسیع اور ڈی پی پلان کو تبدیل کیا جائے اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جس پر میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ نے رئیس شیخ کو یقین دلایا کہ مذہبی مقامات کے تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا. سروے میں اگر وہ حائل ہے تو اس کے باوجود ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ پروجیکٹ میں ضروری تبدیلی کی جائے انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کسی بھی نوعیت کا ہو اس کا تحفظ ہو گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی کا مئیر خان بھی بن سکتا ہے بس ممبئی کا شہری ہو… بی جے پی لیڈر امیت ساٹم پر تنقید، ہر ایک چیز کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش پر رئیس شیخ برہم

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : اگر ممبئی کا شہری ہیں اور ممبئی والوں سے محبت رکھتا ہیں تو ممبئی سے کوئی بھی ڈیسوزا، خان، کھانولکر میئر بن سکتا ہے، ممبئی میں بی جے پی ہر چیز کو مذہبی عینک سے دیکھتی ہے اور یہ سراسر غلط ہے۔ ممبئی سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بدھ کو بی جے پی کے ممبئی صدر ایم ایل اے امیت ساٹم کے جواب میں کہا۔

‎منگل کو ورلی میں بی جے پی کی فتح سنکلپ ریلی میں ایم ایل اے امیت ساٹم نے چیلنج کیا تھا، ‘اگر ممبئی میونسپل کارپوریشن میں شیوسینا (یو بی ٹی) اقتدار میں آتی ہے تو ‘خان’ ممبئی کے میئر بنیں گے۔ لیکن بی جے پی ایسا نہیں ہونے دے گی۔ ممبئی کا رنگ بدلنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ اس پر نوٹس لیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا، “کوئی بھی ممبئی کا میئر بن سکتا ہے، چاہے وہ بوہری، پارسی، عیسائی، مراٹھی، مسلمان ہو، ممبئی شہر بی جے پی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے، اگر ممبئی والے اپنے عقیدے کا اظہار کرتے ہیں، تو کسی بھی ذات یا مذہب کا ممبئی والا اس شہر کا میئر بن سکتا ہے۔

‎ایم ایل اے شیخ نے مزید کہا کہ ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت ختم ہو گئی ہے۔ ممبئی کی ترقی کے لیے بی جے پی کے پاس کوئی مسئلہ نہیں بچا ہے۔ لہٰذا بی جے پی لیڈروں کو ایسے مسائل اور شوشہ کھڑا کرتی ہے۔ جو انتخابی دور میں مذہبی تقسیم کو بڑھاتے ہیں۔ بی جے پی ممبئی کی ترقی کو اہم نہیں سمجھتی۔ اس لیے اس شہر کو غیر محفوظ بنایا جا رہا ہے۔

‎اس ملک کی مٹی میں ہمارے اسلاف کا خون بھی شامل ہے۔ سیاسی لیڈروں کے مذہب کو آپ کیا دیکھتے ہیں؟ ترقی میں رہنما کے تعاون اور کام کو دیکھیں، رئیس شیخ نے بی جے پی صدر پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان ہدف تنقید بنایا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی سے کشیدگی، پولس الرٹ نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج

Published

on

meena taai

ممبئی دادر شیواجی پارک میں بال ٹھاکرے کی اہلیہ اور ادھو ٹھاکرے کی والدہ مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے. مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد یہاں حالات کشیدہ ہو گئے. شیوسینا ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈران نے سراپا احتجاج کیا اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا, اس کے بعد پولس اسٹیشن میں میمونڈرم دیا گیا اور بعدازاں پولس نے شکایت درج کر لی ہے اور نامعلوم افراد کی تلاش شروع کر دی ہے. صبح دس بجے شیوسینکوں نے یہ پایا کہ یہاں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ پر رنگ پھینکا گیا ہے, جس کے بعد اس کی اطلاع پولس کو دی پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی ہے, لیکن امن قائم ہے. پولس نے یہاں اضافی بندوبست بھی تعینات کر دیا ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر آلات سے انکوائری بھی شروع کر دی ہے. سی سی ٹی فوٹیج کا معائنہ بھی کیا جارہا ہے ممبئی میں مینا تائی کے مجسمہ کی توہین کے خلاف شیوسینکوں نے احتجاج بھی کیا اور شیوسینا اس واقعہ سے مشتعل ہو گئے. پولس نے اس معاملہ میں کارروائی شروع کر دی ہے اور ملزمین کی تلاش بھی جاری ہے. پولس نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے. مینا تائی کے انتقال کے بعد یہاں یادگار کے طور پر ان کے مجسمہ کی تنصیب کی گئی تھی اور یہاں شیوسینک آتے ہیں ایسے میں اس کی توہین کے بعد حالات انتہائی خراب ہو گئے تھے, لیکن پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ہی اس معاملہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا جائے گا. اب بھی کشیدگی برقرار ہے لیکن امن قائم ہے پولس تفتیش میں مصروف ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے یہاں الرٹ جاری کر دیا ہے اور اضافی دستوں کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے. پولس میں شکایت کے بعد شیوسینکوں نے مجسمہ کو صاف کر دیا ہے اب حالات پرامن ہے ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی پی مہندر پنڈت جائے وقوع پر پہنچ گئے اور وفد نے انہیں میمورنڈم دیا اور پولس نے مقدمہ درج کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com