Connect with us
Thursday,23-October-2025
تازہ خبریں

جرم

کنگنا اوربہن ممبئی پولس کے سامنے حاضر ہونے پر مجبور

Published

on

kangana-ranaut-bhen

متنازعہ بیانات کے ذریعے سرخیوں میں رہنے والی فلمی اداکارہ کنگنا رناؤت اور اس کی بہن رنگولی کو بالاخر غداری اور دیگر دوسرے الزامات کے تحت اس پر درج ایف ائی آر کے کیس میں اپنے بیانات قلمبند کرنے کے لئے باندرہ پولیس کے سامنے پیش ہونا پڑا۔اس سے قبل وہ قانونی گنجائشوں کا سہارا لیکر پولیس اسٹیشن آنے سے بچتی رہی تھیں۔
واضح رہے کہ ممبئی پولیس نے گذشتہ سال اکتوبر میں واٹس ایپ پر کنگنا کو نوٹس بھیجا تھا۔ اس وقت وہ ہماچل پردیش میں اپنے آبائی شہر سے تھیں۔ باندرا پولیس نے کنگنا رناوت اور اس کی بہن رنگولی کو بھی نوٹس بھیجا گیا تھا۔ اور متعدد بار دونوں کو پوچھ گچھ کے لئے بلایا تھا ، تاہم وہ حاضر نہیں ہوئیں تھیں۔
عدالت نے ایک درخواست پر سماعت کے دوران حکم دیا تھا کہ کنگنا کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے۔جس کے مطابق گذشتہ سال 17 اکتوبر کو کنگنا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اور ممبئی پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کے لئے انہیں نوٹس جاری کیا تھا۔
باندرا کی ایک عدالت نے سوشانت سنگھ راجپوت کے خودکشی کیس میں مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کرنے کے الزام میں کنگنا رناوت کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا ممبئی پولیس کو حکم دیا تھا۔ جس کے بعد کنگنا اور ان کی بہن رنگولی چاندیل کے خلاف باندرا پولیس اسٹیشن میں دفعہ 295 (اے) ، 153 (اے) اور 124 (اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
باندرہ عدالت نے کاسٹنگ ڈائریکٹر ساحل اشرف سید کی شکایت کے بعد کنگنا اور اس کی بہن کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جس میں سید اشرف نے کہا تھا کہ کنگنا کے ٹویٹس اور بیانات کے بعد بالی ووڈ میں کافی فرقہ وارانہ منافرت پائی جاتی ہے، اور وہ اس کے بعد کام حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔
پولیس نے مجسٹریٹس کے عدالتی حکم کے بعد ایف آئی آر درج کی تھی ، تاہم ، بار بار سمن طلب کرنے کے بعد رناوت بہنیں پولیس کے سامنے پیش نہیں ہوئیں۔ کنگنا نے بعد میں بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس کے بعد بمبئی ہائی کورٹ نے کنگنا اور رنگولی کو باندرہ پولیس اسٹیشن میں پولیس کے سامنے پیش ہونے کو کہا تھا۔
ذرایع کے مطابق ،آج تھانہ باندرا کے عہدیداروں نے اس معاملے میں سوالات کی فہرست تیار کی ہے۔ اس کے تمام ٹویٹس اور ویڈیو بیانات نوٹ کردیئے گئے ہیں ، اور ان امور پر اس سے سوالات پوچھے جائیں گے۔ پولیس اسٹیشن میں حاضری کے وقت ان کے ساتھ ایڈوکیٹ رضوان صدیق بھی موجود تھے۔

جرم

دبئی سے ہندوستان میں ڈرگس فروشی کا ریکیٹ بے نقاب، تین عالمی ڈرگس اسمگلر ممبئی کرائم برانچ کی گرفت میں، سلیم سہیل شیخ کی حوالگی

Published

on

ARREST

ممبئی ؛ ممبئی کرائم برانچ نے دبئی سے منشیات کی فیکٹری چلانے والے سرغنہ کو دبئی سے حوالگی کے بعد گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے دبئی میں مفرور ملزم سلیم سہیل شیخ ایم ڈی ڈرگس کی فیکٹری چلاتا تھا. تفصیلات کے مطابق ۱۶ فروری ۲۰۲۴ کو ممبئی کرائم برانچ یونٹ 7 نے جال بچھا کر پروین بانو غلام کو سی ایس ٹی روڈ چمبور سانتا کروز کرلا ممبئی سے 641 گرام میفیڈون کے ساتھ گرفتار کیا تھا جس کی کل مالیت عالمی بازار میں ۱۲ لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے ملزمہ یہاں دبئی میں منشیات سازی کے فیکٹری دبئی میں براہ راست رابطے میں تھی اور یہاں سے ہی منشیات اسمگلنگ کیا کرتی تھی اس کے ساتھ ہی دبئی میں رابطہ رکھنے والا ساجد محمد آصف ۲۵ سالہ سے منشیات خریدا کرتی تھی اس کے بعد پولیس نے ساجد شیخ عرف ڈیبز کو گرفتار کیا اور میرا روڈ میں اس کے گھر پر چھاپہ مار کر 3 کلو گرام وزن ایم ڈی برآمد کیا جس کی قیمت عالمی بازار میں 3 کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے یہ ملزم دبئی میں منشیات کی فیکٹری چلانے والے کے رابطہ میں تھا یہ ملزم اسے ایم ڈی کے لیے خام مال کی سپلائی کیا کرتا تھا اس کے بعد یہاں دو منشیات اسمگلروں کو بھی پولس نے گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولس نے 25 مارچ 2024 کو سانگلی ضلع میں چھاپہ مار کر یہاں سے میفیڈ ون ایم ڈی کی فیکٹری بے نقاب کی اور 245 کروڑ کی منشیات سازی کا سامان ضبط کیا اس کیس میں منشیات کی خریداری حوالہ آپریٹر کے معرفت کے جاتی تھی اسے بھی گرفتار کیا گیا اس میں رابطہ کار اور منشیات فروشی کا سرغنہ طاہر سلیم ڈولا عرف مصطفی محمد قبا والا کی حوالگی کو پولس نے یقینی بنایا اور اسے دبئی سے بھارت حوالگی کے معرفت لایا گیا اس معاملہ میں مفرور ملزم سلیم سہیل شیخ کے خلاف بھی ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا تھا اس کےبعد کرائم برانچ نے اس معاملہ میں کارروائی کی اور یواے ای دبئی سے اس کی حوالگی کو مکمل کیا اور اب اسے گرفتار کر لیا گیا ہے اسے عدالت میں پیش کیا گیا اور اس کا ۳۰ اکتوبر تک ریمانڈ لیا گیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی ڈٹیکشن ون وشال ٹھاکر نے انجام دی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے اب تک ایک خاتون سمیت کل 15 ملزمین کو گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے اور منشیات کے گروہ کو زبردست جھٹکا دیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : ڈیپ فیک جعلی ویڈیو شیئر ٹریڈنگ فراڈ انٹر اسٹیٹ گینگ بے نقاب، 4 گرفتار

Published

on

ممبئی ناموربزنس نیوز تجارتی چینل پر ماہرین کی مارف اور ڈپ فیک فرضی ویڈیو تیارکر کے شئیر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی پرکشش اسکیم میں سرمایہ کاری کیلئے مائل کرنے والے بین الریاستی گروہ کو ممبئی کرائم برانچ کے سائبر سیل نے بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے. شکایت کنندہ سیبی میں رجسٹرڈ تجزیہ کار کے طور پربرسرپیکار ہے ۲۹ ستمبر ۲۰۲۵ کو سوشل میڈیا پر اس کا فرضی ڈیف فیک ویڈیو کا استعمال کر کے شئیر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لئے مائل کرنے کی کوشش کی گئی. شکایت کنندہ ماہر شئیر ٹریڈنگ ہے اور وہ مختلف کمپنیوں کے لیے کام بھی کرتا ہے اس کا انسٹاگرام پر ڈپ فیکٹ ویڈیو تیار کر کے دھوکہ دہی کی کوشش کی گئی, اس کی اطلاع جب شکایت کنندہ کو ملی تو اس نے اس کے خلاف سائبر پولس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی, اس کی تفتیش شروع کی گئی تو اس کا سراغ دیگر ریاست میں ملا. ملزمین بین الریاستی گینگ کے طور پر کام کرتے تھے اس ملزمین کو بنگلورو، کرناٹک، سے گرفتار کیا گیا. ملزمین کی شناخت جیجل سیبسٹن ۴۴ سالہ بنگلورو، دپاین تپن بنرجی ۴۰ سالہ کرناٹک، ڈینیل ارودھم ۲۵بنگلورو، اور چندراشیکھر ۴۲ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ اس بین الریاستی گینگ نے فیس بک سمیت سوشل میڈیا پر ڈپ فیک اکاؤنٹ تیار کرکے بڑے کمپنیوں کو شئیر ٹریڈنگ کے لئے مائل کیا اور کمپنیوں کو دھوکہ دہی کے لئے تیار کرنے کے لیے ڈپ فیک سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر عام شہریوں اور کمپنیوں کو دھوکہ دیا ہے اور شئیر مارکیٹ کی کمپنی کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے. اس گینگ نے متعدد مرتبہ فرضی اکاؤنٹ تیار کئے ملزمین نے ویلولیپ انڈیا سروسیز پرائیوٹ لمیٹیڈ کمپنی کے نام پر فیس بک آئی ڈی تیار اور چین کے شہری سے سرمایہ کاری کے نام سے بھارتی کرنسی کے ۳ کروڑ دبئی کی کرنسی میں حاصل کئے. بھارت اور ممبئی میں ڈپ فیک اور فرضی ویڈیو کی آڑ میں شئیر ٹریڈنگ کے نام پر دھوکہ دہی کی جارہی ہے. اس لئے سوشل میڈیا پر اس طرح کے فرضی ویڈیو تیار کر کے دھوکہ دہی کرنا سنگین جرم ہے اور اس کے خلاف کارروائی ہوگی یہ کارروائی ممبئی کرائم برانچ کے سائبر سیل نے یہاں ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر انجام دی ہے. ممبئی سائبر کرائم کے ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے بتایا کہ سائبر فراڈ کے معاملہ میں یہ کارروائی کی گئی ہے اور یہ بین الریاستی گینگ نے سوشل میڈیا پر فرضی اکاؤنٹ تیار کر کے دھوکہ دہی کی تھی اس لیے شئیر ٹریڈنگ کے دوران الرٹ رہنے کی ضرورت ہے, نامور کمپنی کے ڈیف فیک اکاؤنٹ تیار کرنے کے معاملات سامنے آئے ہیں انسٹاگرام، فیس بک میں نامور کمپنیوں کے فرضی اکاؤنٹ تیار کر کے دھوکہ دہی کی کوشش کی جارہی ہے, اس لیے شئیر ٹریڈنگ سے قبل تصدیق لازمی ہے. شئیر ٹریڈنگ سے قبل مستند اور تجربہ سیبی افسر اور ماہر سے صلاح مشورہ لے کر ہی شئیر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرے. سوشل میڈیا پر اعتماد نہ کرے اور سوشل میڈیا پر کال اور ایس ایس ایم کے معرفت پر سرمایہ کاری سے گریز کرے اس سے دھوکہ دہی کا خطرہ لاحق ہے۔ اب تک پولس نے ۶۰۰ سے زائد شئیر ٹریڈنگ کے کیس درج ہیں جس میں ۴۰۰ کروڑ کی دھوکہ دہی گئی ہے اور اس میں کئی معاملات میں پیسہ واپس بھی حاصل کیا گیا اور بینک اکاؤنٹ سے منجمد بھی کیا گیا۔ اے آئی کی مدد سے بھی یہ ملزمین ڈپ فیک ویڈیو بھی تیار کیا کرتے تھے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کیرالہ نینمارا سجیتا قتل کیس : عدالت نے چنتھامارا کو دوہری عمر قید کی سزا سنائی

Published

on

پلکاڈ، ہائی پروفائل نینمارا پوتھونڈی سجیتا قتل کیس میں ایک تاریخی فیصلے میں، کیرالہ کی عدالت نے ہفتہ کو واحد ملزم چنتھامارا کو دوہری عمر قید کی سزا سنائی۔ سزا میں سجیتا (2019) کے قتل کا احاطہ کیا گیا ہے۔ عمر قید کے ساتھ ساتھ عدالت نے مجموعی طور پر 4.75 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ پلکاڈ کی چوتھی ایڈیشنل سیشن کورٹ نے نوٹ کیا کہ چنتھامارا کے جرائم، قتل، ثبوت کو تباہ کرنا، اور غیر قانونی داخلہ شک سے بالاتر ثابت ہوئے ہیں۔ اسے ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے پر پانچ سال قید اور 50,000 روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔ جملے ایک ساتھ چلیں گے۔ چنتھامارا نے اگست 2019 میں نینمارا میں اپنے گھر پر سجیتا پر حملہ کیا تھا، مبینہ طور پر اس کا ماننا تھا کہ اس کے اور ایک پڑوسی نے اس کے خاندان میں اختلاف پیدا کیا تھا۔ اس وقت، سجیتا کے بچے اسکول میں تھے، اور اس کے شوہر تامل ناڈو میں تھے۔ اس کیس میں ضمانت ملنے کے بعد چنتھامارا نے 27 جنوری کو دوہرے قتل کا ارتکاب کیا جس کے بعد عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کر دی۔ عدالت میں موجود سجیتا کے بچوں اتولیا اور اکھل نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے خوش ہیں۔

دونوں نوجوان لڑکیوں نے کہا کہ "ہم عدالت میں تھے اور اس کا نظارہ دیکھ کر خوفناک تھا۔ ہماری خواہش ہے کہ اسے دوبارہ ضمانت نہ دی جائے۔” چھ سال پر محیط اس مقدمے میں 50 گواہوں کی شہادتیں شامل تھیں، جن میں چنتھامارا کی بیوی بھی شامل تھی، جنہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ قتل کا ہتھیار گھر میں رکھا گیا تھا اور اس نے اسے طویل ذہنی اور جسمانی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ جسمانی شواہد، فرانزک رپورٹس، اور 30 ​​سے ​​زیادہ سرکاری دستاویزات سزا کو محفوظ بنانے میں اہم تھے۔ لواحقین نے پہلے ان کی حفاظت کا خدشہ ظاہر کیا تھا اگر ملزمان کو رہا کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ سزا کا مطالبہ کیا جائے۔ اس فیصلے کے بعد، حکام چنتھامارا کے نینمارا دوہرے قتل کیس کے لیے علیحدہ مقدمے کی سماعت شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ پالکڈ پولیس کے ایس پی اجیت کمار نے کہا کہ دوہرے قتل کے مقدمے کی سماعت تیزی سے جاری ہے۔ چنتھامارا کے پرتشدد ہنگامے نے مقامی کمیونٹی میں صدمے کی لہریں بھیجیں، اور اس فیصلے سے متاثرین کے خاندانوں کے لیے راحت کا احساس ہوا، جبکہ پہلے سے سوچے گئے اور بار بار ہونے والے پرتشدد جرائم کے معاملات میں قانونی فریم ورک کے احتساب کو تقویت ملی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com