Connect with us
Friday,19-December-2025

بزنس

جیو نے سیٹلائٹ بیسڈ براڈ بینڈ کے شعبہ میں ایس ای ایس کے ساتھ جوائنٹ وینچر قائم کرنے کا اعلان کیا

Published

on

JIO

مکیش امبانی کی کمپنی جیو پلیٹ فارمز اور دنیا بھر میں سیٹلائٹ۔ بیسڈ کنیکٹویٹی دینے والی کمپنی ایس ای ایس نے سوموار کو جیو اسپیس ٹیکنالوجی لمیٹڈ نام سے ایک جوائنٹ وینچر کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ یہ نیا جوائنٹ وینچر ملک بھر میں سیٹلائٹ بیسڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے کفایتی براڈ بینڈ خدمات فراہم کرے گا۔

جیو پلیٹ فارمز اور ایس ای ایس کے پاس جوائنٹ وینچر میں باالترتیب 51 فیصد اور 49 فیصد اکویٹی حصہ داری ہوگی۔ جوائنٹ وینچر ملٹی۔ آربٹ اسپیس نیٹ ورک کا استعمال کرے گا۔ اس نیٹ ورک میں جیو اسٹیشنری (جی ای او) اور میڈیم ارتھ آربٹ (ایم ای او) سیٹلائٹس کا استعمال کیا جائے گا۔ نیٹ ورک کے ملٹی۔ گیگا بٹ لنک سے بھارت سمیت پڑوسی ملکوں کے وینچر، موبائل اور خردہ گاہک بھی جڑ سکیں گے۔ ایس ای ایس 100 جی بی پی ایس صلاحیت دستیاب کرائے گا۔ جس کو جیو اپنے مضبوط سیلز نیٹ ورک سے فروخت کرے گا۔

کمپنی نے بیان میں کہا ہے کہ کووڈ۔19 نے ہمیں سکھایا ہے کہ نئی ڈیجیٹل معیشت میں مکمل حصہ داری کیلئے براڈ بینڈ تک پہنچ ضروری ہے۔ یہ جوائنٹ وینچر ہندوستان کو ڈیجیٹل خدمات سے جوڑے گا۔ ساتھ ہی وہ دور دراز صحت، سرکاری خدمات اور دور دراز تعلیم کے مواقع تک رسائی فراہم کرے گا۔

جیو کے ڈائریکٹر آکاش امبانی نے کہا ’’ہم اپنی فائبر بیسڈ کنکیٹویٹی اور ایف ٹی ٹی ایچ بزنس کے ساتھ 5 جی میں سرمایہ کاری جاری رکھیں گے۔ دوسری طرف ایس ای ایس کے ساتھ یہ نیا جوائنٹ وینچر ملٹی گیگا بٹ براڈ بینڈ کی ترقی کو اور تیز کرے گا۔‘‘

پریس میں جاری بیان میں کمپنی نے کہا کہ یہ جوائنٹ وینچر عزت مآب وزیر اعطم کی ’’گتی شکتی ملٹی ۔ ماڈل کنیکٹویٹی کے قومی ماسٹر پلان‘‘ کو آگے بڑھانے کا ذریعہ بنے گا۔ تاکہ بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کر کے انٹیگریٹڈ اور بلا رکاوٹ کنیکٹیویٹی فراہم کی جاسکے۔ یہ ملک کے شہریوں کیلئے براڈ بینڈ کنیکٹویٹی کی توسیع کر کے، قومی ڈیجیٹل مواصلاتی پالیسی اور ڈیجیٹل انڈیا پروگرام میں کنیکٹ انڈیا کے ہدوف کو تیزی سے بڑھائے گا۔

(Tech) ٹیک

ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت 2030 تک 1.2 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔

Published

on

نئی دہلی : ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت مالی سال 2029-30 تک تقریباً 1.2 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔ یہ بڑی حد تک بڑھتی ہوئی طاقت اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے ہے، جو مستقبل میں ملک کی ترقی کو آگے بڑھائے گی۔ جمعہ کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں یہ معلومات فراہم کی گئیں۔ ٹیم لیز ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی اے آئی مارکیٹ 2027 تک تقریباً 17 بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ مزید برآں، اے آئی پیشہ ور افراد کی تعداد تقریباً 1.25 ملین تک پہنچ جائے گی، جو عالمی اے آئی ٹیلنٹ پول کے تقریباً 16 فیصد کی نمائندگی کرے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان اس میدان میں دنیا کے سرکردہ ممالک میں سے ایک بن رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ترقی بنیادی طور پر انٹرپرائز اے آئی، قومی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، اور مضبوط اسٹیم ایجوکیشن پائپ لائن پر خرچ کرنے سے ہوتی ہے۔ اعلیٰ قدر والے اے آئی کردار تیزی سے بڑھ رہے ہیں، جبکہ روایتی ملازمتوں کی مانگ جمود کا شکار ہے۔ رپورٹ میں چھ کلیدی اے آئی مہارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی 2026 میں سب سے زیادہ مانگ ہوگی۔ ان میں سمولیشن گورننس (جو سالانہ ₹26-35 لاکھ کی تنخواہ حاصل کر سکتی ہے)، ایجنٹ ڈیزائن (25-32 لاکھ سالانہ)، اے آئی آرکیسٹریشن (₹24-30 لاکھ سالانہ)، پرامپٹ انجن (₹24-30 لاکھ سالانہ)، پرامپٹ انجن (₹2-2 لاکھ سالانہ) ٹیوننگ (₹20-26 لاکھ سالانہ)، اور اے آئی تعمیل اور رسک آپریشنز (₹18-24 لاکھ سالانہ)۔ رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں تقریباً 40 فیصد ملازمتیں اے آئی سے متاثر ہونے کی توقع ہے، خاص طور پر آئی ٹی سروسز، ہیلتھ کیئر، بی ایف ایس آئی (بینکنگ، فنانس، انشورنس) اور کسٹمر کے تجربے کے شعبوں میں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنیاںاے آئی کو ڈیٹا سائنس تک محدود نہیں کر رہی ہیں بلکہ اسے قیادت، آپریشنز، رسک مینجمنٹ اور تعمیل میں بھی لاگو کر رہی ہیں۔ یہ مہارت کی نشوونما اور انسانی-اے آئی ورک فلو پر ایک اہم زور دے رہا ہے۔ سب سے زیادہ مانگ عام اے آئی کرداروں کی بجائے انٹرپرائز گریڈ اے آئی مہارتوں کی ہے، جس کے لیے گورننس، اعتماد، کوآرڈینیشن اور اسکیل ایبلٹی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان مہارتوں کی مانگ اہم شہروں جیسے بنگلورو، حیدرآباد اور پونے میں ہے، جہاں عالمی صلاحیت کے مراکز، اے آئی-فرسٹ اسٹارٹ اپس اور بڑے کاروباری ادارے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درمیانے درجے کے پیشہ ور افراد کا کردار بڑھ رہا ہے کیونکہ وہ عملی اے آئی کو گورننس، کوآرڈینیشن اور حقیقی کاروباری ضروریات کے ساتھ مربوط کر سکتے ہیں۔

Continue Reading

بزنس

ہندوستان کی خالص براہ راست ٹیکس وصولی 8 فیصد بڑھ کر 17 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی۔

Published

on

نئی دہلی : اس مالی سال میں ہندوستان کی خالص براہ راست ٹیکس وصولی 8 فیصد سے بڑھ کر اب تک 17.04 لاکھ کروڑ ہوگئی ہے، حکومت نے جمعہ کو اعلان کیا۔ محکمہ انکم ٹیکس نے بتایا کہ اس سال 1 اپریل سے 17 دسمبر تک حکومت کی کل مجموعی ٹیکس وصولی 20.01 لاکھ کروڑ روپے رہی، جو کہ سال بہ سال 4 فیصد اضافہ ہے۔ اس مالی سال میں اب تک 2.97 لاکھ کروڑ روپے کے ریفنڈ جاری کیے گئے ہیں، جو کہ سال بہ سال 13.52 فیصد کمی ہے۔ کارپوریٹ ٹیکس کا خالص براہ راست ٹیکس میں 8.17 لاکھ کروڑ تھا، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7.39 لاکھ کروڑ تھا۔ غیر کارپوریٹ ٹیکس کا حساب 8.46 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 7.96 لاکھ کروڑ تھا۔ غیر کارپوریٹ ٹیکس میں ذاتی ٹیکس اور ہندو غیر منقسم خاندانوں سے جمع کیے گئے ٹیکس شامل ہیں۔ نظرثانی کی مدت کے دوران سیکورٹی ٹرانزیکشن ٹیکس (ایس ٹی ٹی) کی وصولی 40,194.77 کروڑ روپے رہی، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 40,114.02 کروڑ روپے تھی۔ حکومت نے رواں مالی سال میں براہ راست ٹیکس کی مد میں 25.20 لاکھ کروڑ روپے جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، جو سال بہ سال 12.7 فیصد کی ترقی ہے۔ اس کے ساتھ، حکومت مالی سال 26 میں ایس ٹی ٹی میں 78,000 کروڑ روپے جمع کرنے کی توقع رکھتی ہے۔ ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے, جب وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مرکزی بجٹ 2025 میں نئے ٹیکس نظام کے تحت ٹیکس چھوٹ کی حد بڑھا کر 12 لاکھ روپے کر دی تھی، جس سے بڑی تعداد میں انکم ٹیکس دہندگان کو راحت ملتی ہے۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

مثبت عالمی اشارے کے درمیان ہندوستانی اسٹاک مارکیٹیں بلندی پر کھلیں۔

Published

on

ممبئی، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس جمعہ کو مثبت نوٹ پر کھلی، معاون عالمی منڈیوں سے اشارے لیتے ہوئے، یہاں تک کہ بینچ مارک انڈیکس مسلسل تیسرے سیشن میں ہفتے کو سرخ رنگ میں بند کرنے کے راستے پر رہے۔ ابتدائی تجارت میں، سینسیکس صبح 9:20 بجے کے قریب 384.25 پوائنٹس یا 0.45 فیصد بڑھ کر 84,866.06 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ نفٹی انڈیکس بھی 104 پوائنٹس یا 0.4 فیصد بڑھ کر 25,926.90 پر پہنچ گیا۔ انڈیکس 25,700-25,900 رینج کے اندر تجارت جاری رکھے ہوئے ہے، جو تاجروں کے عدم فیصلہ کی عکاسی کرتا ہے۔ "فوری مزاحمت 25,900-26,000 پر رکھی گئی ہے، جبکہ کلیدی حمایت 25,700 اور 25,600 پر دیکھی گئی ہے،” تجزیہ کاروں نے کہا۔ کئی ہیوی ویٹ اسٹاکس میں خریداری میں دلچسپی دیکھی گئی۔ ٹی ایم پی وی، ایٹرنل، انفوسس، پاور گرڈ، بی ای ایل، سن فارما، اوربجاج فنسرو کے حصص 1.5 فیصد تک بڑھے اور سینسیکس پر سرفہرست کارکردگی دکھانے والے بن کر ابھرے۔ دوسری طرف، ابتدائی سودوں کے دوران سرخ رنگ میں ٹریڈنگ کرنے والے صرفآئی سی آئی سی آئی بینک اور بھارتی ایرٹیل ہی اسٹاک تھے۔ سیکٹری طور پر تمام انڈیکس اوپر ٹریڈ کر رہے تھے۔ نفٹی ہیلتھ کیئر انڈیکس نے فائدہ اٹھایا، 1.14 فیصد اضافہ ہوا، اس کے بعد نفٹی فارما انڈیکس، جو 1.1 فیصد بڑھ گیا۔ نفٹی آٹو انڈیکس میں بھی تقریباً 0.5 سے 0.57 فیصد کا اضافہ ہوا وسیع بازاروں نے مثبت جذبات کی عکاسی کی، نفٹی مڈ کیپ انڈیکس میں 0.45 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ نفٹی سمال کیپ انڈیکس میں 0.47 فیصد اضافہ ہوا۔ دریں اثنا، سرمایہ کار کئی اہم عالمی اور گھریلو محرکات سے پہلے محتاط رہتے ہیں۔ عالمی سطح پر، مارکیٹ کے شرکاء برطانیہ سے ریٹیل سیلز ڈیٹا، یورو ایریا سے اجرت ٹریکر ڈیٹا، اور یو ایس فیڈرل ریزرو کے بیلنس شیٹ نمبرز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ گھریلو محاذ پر، سرمایہ کار ریزرو بینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے منٹس اور تازہ ترین فارن ایکسچینج ریزرو ڈیٹا کا انتظار کر رہے ہیں۔ ادارہ جاتی سرگرمیوں کے لحاظ سے، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار خالص خریدار بن گئے، جمعرات کو 614.26 کروڑ روپے کے حصص خریدے۔ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے بھی اسی سیشن کے دوران 2,525.98 کروڑ روپے کی خالص خریداری کے ساتھ مارکیٹ کی حمایت کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com