Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

جمعیۃ علماء عثمان آباد کی جانب سے جلسہ اصلاح معاشرہ، سیرۃ النبی اوراین آرسی بیداری مہم کا انعقاد

Published

on

(وفا ناہید)
اسلام کی پاکیزہ تعلیمات نوجوان نسل کو اخلاق حسنہ کا درس دیتی ہیں، بزرگوں کا ادب واحترام، چھوٹوں پر شفقت، علماء کرام کی قدر ومنزلت، محتاجوں اور بے کسوں کی داد رسی، ہم عمروں کے ساتھ محبت والفت اور جذبہ ایثار وہمدردی کا سبق دیتی ہے۔ معلم اخلاق نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص چھوٹوں کے ساتھ رحم اور بڑوں کی توقیر نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں. ان خیالات کا اظہار صدر اجلاس مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے پولیس لائن مسجد، عثمان آباد میں منعقدہ جلسہ سیرۃالنبی، اصلاح معاشرہ پروگرام سے کیا، انہوں نے این آر سی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلا وجہ غیر ضروری خوف ودہشت کا ماحول قائم کیا جارہا ہے، حالانکہ تمام توجہات کاغذات کی درستگی پر دیا جانا چاہئے۔ لہذا مسلمانوں کو چاہئے کہ این آر سی ہو یا نہ ہو، ہمیں اپنے کاغذات درست کرنا ہے۔ تاکہ مستقبل کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مقرر خصوصی اور دارالعلوم دیوبند کے مبلغ مولانا عرفان قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ دینی اخوت، اسلامی ہمدردی وغمخواری، للہیت، الفت ومحبت دوسروں کی خبر گیری وخیر خواہی اور بے غرضانہ تعاون یہ وہ اخلاق واقدار ہیں جن کے ذریعے آپس میں دل ایک دوسرے سے ملے رہتے ہیں، آپسی تعاون وہمدردی کا جذبہ پائیدار وبیدار ہوتا ہے، یاد کیجئے صحابہ کرام کی حیات مبارکہ پیاس کی شدت، گرمی ودھوپ کی تپش، زخموں سے چور اور پھر حالت بھی نزاع کی ایسے نازک موقع پر دوسروں کا خیال کرنا محض نبی کریم ﷺ کی تعلیم وتربیت اور آپ کے عملی نمونہ اور قوت ایمان کا ہی کرشمہ ہوسکتا ہے، اخلاق واقدار کے بلندی کے اسی اعجاز کی طرف قرآن کریم نے اشارہ کیا (اور وہ دوسروں کو اپنے اوپر ترجیح دیتے ہیں،اگرچہ خود تنگدست ہوں)
اس موقع پر مولانا حبیب الرحمن قاسمی صدر جمعیۃ علماء مرہٹواڑا، مولانا قاری شمس الحق صاحب نائب صدر، مفتی عبدالرحمن صاحب نے بھی خطاب کرتے ہوئے عوام سے سنت کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی تلقین کی جبکہ جلسہ کا آغاز قاری محمد طہ ابن مولانا فہیم الدین کی تلاوت اور مولانا اشتیاق بھاگلپوری نعت خوانی سے ہوا، اور مولانا حبیب الرحمن قاسمی کی دعاء پر اجلاس کا اختتام ہوا، پروگرام میں علماء کرام، ائمہ مساجد اور جمعیۃ کے ارکان واحباب سمیت کثیر تعداد میں عوام موجود تھے اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں مولانا ایوب رشیدی صدر جمعیۃ علماء عثمان آباد، مولانا عمران قاسمی کارگزار صدر، مولانا رحمت اللہ نائب صدر، مولانا شوکت جنرل سکریٹری، شیخ مسعود ودیگر جمعیتی احباب اہم کردار ادا کیا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com