Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

جمعیۃ علماء عثمان آباد کی جانب سے جلسہ اصلاح معاشرہ، سیرۃ النبی اوراین آرسی بیداری مہم کا انعقاد

Published

on

(وفا ناہید)
اسلام کی پاکیزہ تعلیمات نوجوان نسل کو اخلاق حسنہ کا درس دیتی ہیں، بزرگوں کا ادب واحترام، چھوٹوں پر شفقت، علماء کرام کی قدر ومنزلت، محتاجوں اور بے کسوں کی داد رسی، ہم عمروں کے ساتھ محبت والفت اور جذبہ ایثار وہمدردی کا سبق دیتی ہے۔ معلم اخلاق نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص چھوٹوں کے ساتھ رحم اور بڑوں کی توقیر نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں. ان خیالات کا اظہار صدر اجلاس مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے پولیس لائن مسجد، عثمان آباد میں منعقدہ جلسہ سیرۃالنبی، اصلاح معاشرہ پروگرام سے کیا، انہوں نے این آر سی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلا وجہ غیر ضروری خوف ودہشت کا ماحول قائم کیا جارہا ہے، حالانکہ تمام توجہات کاغذات کی درستگی پر دیا جانا چاہئے۔ لہذا مسلمانوں کو چاہئے کہ این آر سی ہو یا نہ ہو، ہمیں اپنے کاغذات درست کرنا ہے۔ تاکہ مستقبل کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مقرر خصوصی اور دارالعلوم دیوبند کے مبلغ مولانا عرفان قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ دینی اخوت، اسلامی ہمدردی وغمخواری، للہیت، الفت ومحبت دوسروں کی خبر گیری وخیر خواہی اور بے غرضانہ تعاون یہ وہ اخلاق واقدار ہیں جن کے ذریعے آپس میں دل ایک دوسرے سے ملے رہتے ہیں، آپسی تعاون وہمدردی کا جذبہ پائیدار وبیدار ہوتا ہے، یاد کیجئے صحابہ کرام کی حیات مبارکہ پیاس کی شدت، گرمی ودھوپ کی تپش، زخموں سے چور اور پھر حالت بھی نزاع کی ایسے نازک موقع پر دوسروں کا خیال کرنا محض نبی کریم ﷺ کی تعلیم وتربیت اور آپ کے عملی نمونہ اور قوت ایمان کا ہی کرشمہ ہوسکتا ہے، اخلاق واقدار کے بلندی کے اسی اعجاز کی طرف قرآن کریم نے اشارہ کیا (اور وہ دوسروں کو اپنے اوپر ترجیح دیتے ہیں،اگرچہ خود تنگدست ہوں)
اس موقع پر مولانا حبیب الرحمن قاسمی صدر جمعیۃ علماء مرہٹواڑا، مولانا قاری شمس الحق صاحب نائب صدر، مفتی عبدالرحمن صاحب نے بھی خطاب کرتے ہوئے عوام سے سنت کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی تلقین کی جبکہ جلسہ کا آغاز قاری محمد طہ ابن مولانا فہیم الدین کی تلاوت اور مولانا اشتیاق بھاگلپوری نعت خوانی سے ہوا، اور مولانا حبیب الرحمن قاسمی کی دعاء پر اجلاس کا اختتام ہوا، پروگرام میں علماء کرام، ائمہ مساجد اور جمعیۃ کے ارکان واحباب سمیت کثیر تعداد میں عوام موجود تھے اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں مولانا ایوب رشیدی صدر جمعیۃ علماء عثمان آباد، مولانا عمران قاسمی کارگزار صدر، مولانا رحمت اللہ نائب صدر، مولانا شوکت جنرل سکریٹری، شیخ مسعود ودیگر جمعیتی احباب اہم کردار ادا کیا۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com