Connect with us
Monday,10-November-2025

(جنرل (عام

لاک ڈائون میں جماعت اسلامی مہاراشٹر نے ایک کروڑ ۳۴ لاکھ سے زائد کی امداد تقسیم کی

Published

on

ملک اور مہاراشٹر میں جاری لاک ڈائون کو دو ہفتے سے زائد اکا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس دوران اچانک لاک ڈائون کے سبب عوام الناس کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جماعت اسلامی مہاراشٹر نے ان کی اس مشکلات کو محسوس کرتے ہوئے اپنے ارکان و کارکنان کو بندگان خدا کی خدمت کیلئے متحرک کیا۔
جماعت کے ارکان و کارکنان نے اس مشکل گھڑی میں وسائل کی کمی کے باوجود جاری لاک ڈائون کے دوران ۲۲ ؍ سے ۳۱ ؍ مارچ کے عرصہ میں ایک کروڑ ۳۴ لاکھ ۷۶ ہزار پینتیس روپئے کی امداد لوگوں میں تقسیم کئے ۔ اس میں غذائی اجناس ، تیار کھانا ادویہ اور نقد رقوم بھی شامل ہیں۔
واضح ہو کہ جماعت اسلامی مہاراشٹر نے اپنے ارکان و کارکنان کی مدد سے ایک کروڑ ۱۳ لاکھ ۱۴ ہزار ۶ سو پینتیس روپئے کےراشن بیس ہزار نو سو سے زائد خاندانوں میں تقسیم کئے تو ۱۶ لاکھ ۲۱ ہزار ۹ سو پچاس روپئے کے غذائی پیکٹس۴۷۴۰۰ افرادتک پہنچائے نیز پانچ لاکھ ۳۳ ہزار ۸ سو ۵۰ روپئے۵۶۴ افراد میں دوائیں اور نقد تقسیم کئے گئے ۔ جماعت کے ارکان کے ذریعہ یہ امدادی کام کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اورجماعت نے یہ اس وقت تک جاری رکھنے کا عزم کیا ہے جب تک لاک ڈائون کا خاتمہ نہیں ہوجاتا ۔اس دوران امیر حلقہ جماعت اسلامی مہاراشٹر رضوان الرحمن خان نے کہا’اتنی بڑی آبادی کو راحت پہنچانے کا کام صرف جماعت اسلامی نہیں کرسکتی اسلئے دیگر ادارے اور افراد بھی لوگوں کو راحت رسانی کیلئے آگے آئیں۔
رضوان الرحمن خان نے کہا یہ بات خوش آئند ہے کہ پریشان حال لوگوں کی خدمت کیلئے ایک بڑا طبقہ میدان عمل میں موجود ہے ۔ امیر حلقہ نے کرونا وبا سے پریشان حال عوام کی تکلیفوں پر گہرے رنج غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم جلد سے اس مشکل دور سے نکل کر عام حالات میں آئیں گے اور ملک ودنیا میں عوام کو لاحق پریشانی کا خاتمہ ہوگا۔ اسی کے ساتھ رضوان الرحمن خان نے مسلمانوں سے اپیل بھی کی کہ یہی وقت ہے کہ ہم اپنے مالک حقیقی کی طرف پلٹیں اور اپنے اعمال کا احتساب کریں۔
ممبئی، تھانے، جلگائوں، بلڈانہ،اورنگ آباد، جالنہ، پربھنی، ناندیڑ، ایوتمل،اکولہ اور کولہا پورسمیت پورے مہاراشٹر میں جماعت اسلامی مہاراشٹر کے ارکان و کارکنان نے ذاتی دلچسپی لے کر محصور اور ضرورتمندوں میں تیار کھانا، راشن، ادویہ اور نقد رقومات تقسیم کئے جو قابل ستائش قدم ہے۔

(جنرل (عام

راجستھان ایس آئی آر : باڑمیر، چتور گڑھ ووٹروں کی گنتی کے فارم کی تقسیم میں آگے

Published

on

جے پور، راجستھان بھر میں ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر ) تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، صرف چھ دنوں میں ووٹر گنتی کے فارموں کی تقسیم 21.8 ملین سے تجاوز کر گئی، جس میں ریاست کے تقریباً 40 فیصد ووٹرز شامل ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) نوین مہاجن کے مطابق، باڑمیر اور چتوڑ گڑھ اضلاع سب سے زیادہ کارکردگی دکھانے والے کے طور پر ابھرے ہیں، جن میں سے ہر ایک کی تقسیم 50 فیصد سے زیادہ ہے، جب کہ جودھ پور، ہنومان گڑھ، بیکانیر، اور سروہی 35 فیصد سے کم کے ساتھ پیچھے ہیں۔ سی ای او مہاجن نے کم کارکردگی والے اضلاع کو سخت ہدایات جاری کی ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ پروگرام مقررہ وقت پر ہے اور اسے بلا تاخیر مکمل کیا جانا چاہیے۔ اسمبلی حلقوں میں ویر 66.5 فیصد تقسیم کے ساتھ آگے ہے، جبکہ گنگا نگر 25 فیصد کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔ بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل شرکت پر روشنی ڈالتے ہوئے، مہاجن نے کہا کہ ووٹر اب الیکشن کمیشن کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے گنتی کے فارم آن لائن بھر سکتے ہیں اور جمع کر سکتے ہیں۔ ضلعی الیکشن افسران کو الیکٹورل لٹریسی کلب (ای ایل سیز) اور مقامی تنظیموں کے ذریعے آگاہی پھیلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آن لائن عمل کے ذریعے ووٹرز کی رہنمائی کے لیے الیکشن ڈیپارٹمنٹ کے سوشل میڈیا چینلز پر ویڈیو ٹیوٹوریل اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔ اپنے فارم آن لائن جمع کرانے والے ووٹرز کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کا نام 2025 کی ووٹر لسٹ سے میل کھاتا ہے اور آدھار سے منسلک ای-دستخط والا آلہ استعمال کرنا چاہیے۔ اگر آن لائن عمل کامیابی سے مکمل ہو جاتا ہے تو انہیں فزیکل فارم جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مہاجن نے یہ بھی بتایا کہ راجستھان نقشہ سازی کی پیشرفت میں مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، باڑمیر، سلومبر، بلوترا، ناگور، دوسہ، اور پھلودی 75 فیصد تکمیل کے ساتھ۔ تاہم جے پور، کوٹا، جودھ پور، سری گنگا نگر اور اجمیر کو اپنی کوششیں تیز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر مہاجن نے بتایا کہ راجستھان ایس آئی آر کے عمل سے متعلق نقشہ سازی میں سب سے آگے ہے۔ باڑمیر، سالمبر، بلوترا، ناگور، دوسہ، پھلودی اضلاع اس نقشہ سازی کے کام میں 75 فیصد سے زیادہ نقشہ سازی کے ساتھ سرفہرست ہیں، لیکن جن اضلاع میں ابھی بھی یہ کام زیادہ چوکسی اور تیزی کے ساتھ کرنے کی ضرورت ہے وہ ہیں جے پور، کوٹا، جودھپور، سری گنگا نگر اور اجمیر۔ نقشہ سازی کا عمل توثیق کو آسان بنائے گا، جس سے پہلے دیگر ریاستوں میں درج ووٹروں کو دستاویز کی دوبارہ جمع کرانے کو چھوڑنے کی اجازت ملے گی۔ دریں اثنا، بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) نے نئے فعال بی ایل او ایپ کے ذریعے مکمل شدہ فارموں کو آف لائن اور آن لائن اپ لوڈ کرنا شروع کر دیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

تھلووادھو علمائی سے شہرت پانے والے اداکار ابھینے انتقال کر گئے۔

Published

on

چنئی، تامل فلموں کے اداکار ابھینے، جنہوں نے اداکار دھنوش کے ساتھ اپنی پہلی فلم ‘تھلووادھو الیومائی’ میں اداکاری کی تھی، پیر کی صبح سویرے شہر میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے۔ [وہ صرف 44 سال کا تھا]۔ ابھینئے، جو کافی عرصے سے جگر کے مسائل سے لڑ رہے تھے، اکیلے رہ رہے تھے اور مالی مجبوریوں کی وجہ سے اس کی صحت کی خراب حالت کے باوجود کام کرنا جاری رکھا۔ یاد رہے کہ اداکار دھنش اور کے پی وائی بالا نے آنجہانی اداکار کے علاج کے لیے مالی امداد کی تھی۔ ابھینے اپنی پہلی فلم ‘تھلووادھو الیومائی’ کے ساتھ روشنی میں آئے، جسے دھنش کے بھائی سیلوارگھون نے لکھا تھا اور اس کے والد کستھوری راجہ نے ہدایت کی تھی۔ انہوں نے فلم کے اہم کرداروں میں سے ایک کا کردار ادا کیا، جس کی کہانی ہائی اسکول کے چھ طالب علموں کے گرد گھومتی ہے۔ فلم، جس نے ایک زبردست تجارتی کامیابی حاصل کی، نے دھنش اور ابھینے دونوں کو روشنی میں لایا۔ ابھینے نے 2014 تک تمل اور ملیالم کی کئی فلموں میں اداکاری کی۔ تاہم، اس کے بعد ان کی صحت بگڑ گئی۔ اداکار ڈبنگ آرٹسٹ کے طور پر بھی کام کر رہے تھے۔ انہوں نے اس سال ہدایت کار ابھیشیک لیسلی کی تامل فلم ‘گیم آف لونز’ سے دوبارہ واپسی کی۔ دراصل، اداکار اس سال اکتوبر میں فلم کی پریس کانفرنس کے لیے آئے تھے۔ اس فلم میں، جس میں ابھینائے کے ساتھ نواس اڈیتھن، ایسٹر نورونہا، اور اتھوک جالندھر شامل تھے، جو کوسٹا کی موسیقی اور سبری کی سنیماٹوگرافی تھی۔ فلم کی ایڈیٹنگ پردیپ جینیفر نے کی اور آرٹ ڈائریکشن ساجن نے کی۔ فلم کی کہانی موجودہ دور میں قرض لینے والوں کی حالت زار کے گرد گھومتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پیر کی صبح 4.00 بجے کے قریب انتقال کرنے والے اداکار کی میت کو عوام کے تعزیت کے لیے کوڈمبکم میں اس جگہ پر رکھا جائے گا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سری لنکا کی ٹی این سے 14 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا۔

Published

on

چنئی، آبنائے پالک میں سرحد پار کشیدگی کی ایک اور مثال میں، تامل ناڈو کے 14 ہندوستانی ماہی گیروں کو پیر کی صبح سری لنکا کی بحریہ نے مبینہ طور پر بین الاقوامی میری ٹائم باؤنڈری لائن (آئی ایم بی ایل) کو عبور کرنے اور سری لنکا کے پانیوں میں داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کیا۔ ذرائع کے مطابق، ماہی گیر ہفتہ کی شام (8 نومبر) کو میولادوتھرائی ضلع کے تھارنگمبادی سے وانگیری سے رجسٹرڈ مشینی ماہی گیری کے جہاز پر سوار ہوئے تھے۔ عملہ، جو ماہی گیری کے معمول کے کاموں کے لیے اونچے سمندروں میں گیا تھا، مبینہ طور پر سمندر کے وسط میں ایک مکینیکل رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ خرابی کو ٹھیک کرنے کی کوشش میں، خیال کیا جاتا ہے کہ جہاز راستے سے ہٹ کر پوائنٹ پیڈرو کے قریب سری لنکا کے پانیوں میں داخل ہو گیا۔ سری لنکا کے بحریہ کے اہلکار، جو معمول کی نگرانی کے مشن کے حصے کے طور پر علاقے میں گشت کر رہے تھے، نے پیر کے اوائل میں کشتی کو روک لیا۔ 14 رکنی عملے کو گرفتار کر کے ان کے جہاز کو قبضے میں لے لیا گیا۔ بعد میں انہیں پوچھ گچھ کے لیے شمالی سری لنکا میں کنکیسنتھورائی نیول بیس لے جایا گیا۔ مائیلادوتھرائی اور ناگاپٹنم میں ماہی گیروں کی انجمنوں نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستان اور سری لنکا کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ زیر حراست عملے کی جلد از جلد رہائی کو یقینی بنائیں۔ تمل ناڈو مکینائزڈ بوٹ فشرمینز ایسوسی ایشن کے رہنما کے. متھو نے کہا، "ان ماہی گیروں نے جان بوجھ کر حد عبور نہیں کی؛ یہ ایک میکانکی خرابی کی وجہ سے ہوا،” انہوں نے ہندوستانی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے کولمبو کے ساتھ سفارتی بات چیت میں حصہ لیں۔ سری لنکا کی بحریہ کے ذریعہ تمل ناڈو کے ماہی گیروں کو سمندری حدود کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزام میں گرفتار کرنے کے واقعات بار بار ہوتے رہے ہیں، جس سے اکثر دو طرفہ تعلقات میں تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ ماہی گیری کے تنازعہ کے مستقل حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بار بار بات چیت کے باوجود، اس طرح کی گرفتاریاں وقتاً فوقتاً ہوتی رہتی ہیں، خاص طور پر ماہی گیری کے موسم کے دوران۔ دریں اثنا، تمل ناڈو کے فشریز ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے کولمبو میں بھارتی ہائی کمیشن کو حراست کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ مبینہ طور پر گرفتار ماہی گیروں کی شناخت کی تصدیق کرنے اور ان کی رہائی کے لیے سری لنکن حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ توقع ہے کہ ریاستی حکومت انسانی بنیادوں پر اس کی مداخلت کے لیے مرکزی وزارت خارجہ کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com