Connect with us
Saturday,11-October-2025

جرم

بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی سابق میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ودیا شیٹھی کے خلاف جانچ و کارروائی کا حکم

Published

on

بھیونڈی : انتظامی بے ضابطگی اور بدعنوانی کے ایک معاملے میں بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی سابق میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ودیا شیٹی کے خلاف میونسپل کارپوریشن کے چیف آڈیٹر کے ذریعے کی جانے والی خفیہ تحقیقات کی رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ میونسپل کمشنر نے مذکورہ حکم مرکزی ہیلتھ مہم ممبئی کے جوائنٹ ڈائریکٹر مہیش بوٹلے کے ذریعے سابق انچارج میڈیکل آفیسر کے خلاف کارروائی کرکے اس کی رپورٹ پیش کرنے کے لئے دئیے گئے حکم کے بعد دیا ہے۔ سابق میئر جاوید دلوی نے سابق انچارج میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ودیا شیٹی اور صحت محکمہ کے دیگر ملازمین کے خلاف انتظامی بے ضابطگیوں اور اقتصادی بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے محکمہ صحت عامہ کو تحقیقات کرکے ان کے خلاف فوجداری کا معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ سابق میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ودیا شیٹی نے بتایا کہ ان کے خلاف تحقیقات جاری ہے جس میں وہ اپنا مؤقف پیش کریں گی۔
غور طلب ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے عوامی محکمہ صحت اور طبی شعبے کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں 15 صحت کے سب مرکز موجود ہیں۔ ان صحت مراکز میں آنے والے مریضوں کے علاج کے لئے حکومت کی جانب سے ہر سال لاکھوں روپے کی ادویات فراہم کی جاتی ہے۔ بی جے پی اور شیوسینا کے کارپوریٹروں نے سابق میئر جاوید دلوی سے شکایت کی تھی کہ گزشتہ سنہ 2015 سے 2019 کے درمیان حکومت کی جانب سے بھیجی جانے والی دوائیوں کے اندراج کے معاملے میں انچارج میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ودیا شیٹی کے ذریعے انتظامی بے ضابطگیوں اور بڑے پیمانے پر مالی بدعنوانی کرنے کا ارتکاب پایا گیا تھا۔ کارپوریٹروں کے ذریعے کی جانے والی شکایت کے بعد سابق میئر نے ڈاکٹر ودیا شیٹی سمیت محکمہ صحت کے دیگر ملازمین کے خلاف تحقیقات کرکے ان کے خلاف فوجداری کا معاملہ درج کرانے کا مطالبہ محکمہ صحت عامہ سے کیا تھا۔
سابق میئر کے مطالبے پر سابق میونسپل کمشنر منوہر ہیرے نے میونسپل کارپوریشن کے چیف آڈیٹر کالیداس جادھو کو تفتیشی افسر کے طور پر مقرر کرکے ڈاکٹر ودیا شیٹی سمیت صحت محکمہ کے دیگر ملازمین کے خلاف خفیہ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد کالیداس جادھو نے خفیہ تحقیقات کرکے سماعت بھی کی تھی لیکن اس سماعت میں ڈاکٹر ودیا شیٹی کی جانب سے اس معاملے کے متعلق اہم دستاویزات پیش نہیں کئے گئے تھے۔ ڈاکٹر ودیا شیٹی نے گوڈاؤن میں آگ لگنے کے سبب اہم دستاویزات جل جانے کا بہانہ بتایا تھا لیکن اس کے لئے انہوں نے پولیس اسٹیشن میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی تھی۔ جس کے بعد تفتیشی افسر میونسپل کارپوریشن کے چیف آڈیٹر جادھو نے رپورٹ تیار کرکے ریاستی صحت محکمہ کو روانہ کردیا تھا۔ میونسپل کارپوریشن کے چیف آڈیٹر کی رپورٹ کی جانچ کرنے کے بعد قومی صحت مہم ممبئی محکمہ کے جوائنٹ ڈائریکٹر ، مہیش بوٹلے نے میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ کو مکتوب لکھ کر سابق انچارج میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ودیا شیٹی کے خلاف کارروائی کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح ہو کہ اپنا نجی اسپتال چلانے والی ڈاکٹر ودیا شیٹی کو انچارج میڈیکل آفیسر کے عہدے پر تقرری سابق میونسپل کمشنر اچیوت ہانگے کے ذریعے کی گئی تھی۔ ڈاکٹر ودیا شیٹی اپنی تقرری کے بعد سے ہی ہمیشہ تنازعات میں گھری رہیں ، جس کی وجہ سے انہیں میڈیکل آفیسر کے عہدے سے بھی دستبردار کردیا گیا تھا ۔
مقامی شہریوں کا الزام ہے کہ میونسپل کارپوریشن کی ملی بھگت سے شہر کے غریب اور ضرورت مند مریضوں کے علاج کے لئے لاکھوں روپے کی دوائیں صرف میونسپل کارپوریشن کے کاغذات پر ہی ہوتی ہیں ۔ شہریوں کا الزام ہے کہ گذشتہ 10 سالوں میں میونسپل کارپوریشن کے تمام 15 صحت مراکز ایک ساتھ کھلتے ہی نہیں تھے۔ اس کے علاوہ زیادہ تر صحت مراکز میں ڈاکٹر دستیاب نہیں تھے ، جہاں ڈاکٹر ملتے تھے وہاں دوائیاں نہیں ملتی تھی۔
اس ضمن میں ڈاکٹر ودیا شیٹی سابق انچارج میڈیکل آفیسر نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہے جہاں وہ اپنا موقف پیش کریں گی۔ تحقیقات مکمل ہونے سے قبل تحقیقات پر اثر انداز ہونے والا کوئی بیان نہیں دینا چاہتی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading

(جنرل (عام

مغربی بنگال میڈیکل کالج کے باہر اوڈیشہ کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری، ملزم فرار

Published

on

کولکتہ، اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جمعہ کی رات مغربی بردوان ضلع کے درگا پور میں ایک نجی میڈیکل کالج کے باہر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی، پولیس نے ہفتہ کو تصدیق کی۔ واقعے کے سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اوڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی طالبہ کالج کے احاطے سے ایک ہم جماعت کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے نکلی تھی “الزام ہے کہ اس وقت بدمعاشوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا، انہوں نے اپنے دوست کا بھی پیچھا کیا، جو ڈر کر بھاگ گیا۔ لڑکی کو اکیلے پا کر بدمعاش اسے گھسیٹتے ہوئے قریبی جنگل میں لے گئے جہاں اس جرم کا ارتکاب کرنے والے ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر یقین دہندہ-دگرتے” کالج انتظامیہ نے پہلے ہی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، طالب علم رات 8.30 بجے کے قریب کالج کے احاطے سے نکلا تھا۔ جمعہ کو رات کے کھانے کے لیے۔ اس وقت کئی نوجوانوں نے طالب علم کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد اسے پرائیویٹ میڈیکل کالج کیمپس کے پیچھے جنگل میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔

اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کا موبائل فون بھی مبینہ طور پر ملزمان چھین کر لے گئے۔ طالب علم فی الحال ہسپتال میں داخل ہے۔ گھر والوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے تعلیم کے لیے اس حالت میں نہیں رکھنا چاہتے۔ اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا، “میری بیٹی یہاں محفوظ نہیں ہے۔ میں اسے مزید یہاں اپنی تعلیم جاری رکھنے نہیں دوں گا۔ میں اسے گھر لے جاؤں گا،” اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا۔ اگرچہ درگاپور کے نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے افسران نے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ملزمان کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے پہلے ہی اس واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آر جی کار عصمت دری اور جونیئر ڈاکٹر کے قتل کیس سے متعلق کئی تفصیلات کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ایسی کوئی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن ارچنا مجمدار نے بھی اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آر جی کار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مجرموں کو فوری طور پر پکڑ کر سزا نہیں دی جا رہی ہے، ہم نے مغربی بنگال میں کسی بھی عصمت دری یا قاتل کو حتمی سزا ہوتے نہیں دیکھا، کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، مسلسل احتجاج کے باوجود انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے، اور نہ ہی کسی مجرم کو سزا دی جا رہی ہے۔ غیر مرئی اثر و رسوخ۔” گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملی تھی۔ اس واقعے نے پورے ملک اور اس سے باہر صدمے کی لہریں بھیج دیں، جس سے ڈاکٹروں، عام شہریوں اور گھرانوں کی خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر اور مسلسل احتجاج کو جنم دیا۔ جب کہ واحد مجرم سنجوئے رائے کو پہلے ہی ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اس جرم کے پیچھے “بڑی سازش” کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں کی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com