Connect with us
Monday,07-April-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

ملک میں تمام ریاستوں اورخطوں میں سیکیورٹی ایجنسیوں کو چوکس رہنے کی ہدایات

Published

on

حکومت نے ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی ریاست کی حیثیت سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے حکومتی فیصلے کے تناظر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لئے تمام ریاستوں اور مرکزی خطوں میں تمام سیکیورٹی اور قوانین نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو زیادہ مستعدی برتنے کے لئے کہا ہے۔
وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکزی خطہ کو مرسلہ مشاورت میں تمام سیکیورٹی ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پوری طرح سے چوکس رہنے اور امن و ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے کہا ہے۔ تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور پولیس چیف کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقوں پر کڑی نگرانی رکھیں۔
جموں وکشمیر کے عوام اور وہاں سے بھی ملک کے مختلف حصوں میں آنے والے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی توجہ دینے کو کہا گیا ہے۔
حکومت نے مختلف ریاستوں سے کہا ہے کہ میڈیا خصوصا سوشل میڈیاکے ذریعہ پھیلائی جانے والی افواہوں اور غیر مصدقہ خبروں کو روک تھام اور امن و یکجہتی کو بگاڑنے اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے والی جیسی حرکتوں پر سخت نظر رکھے۔

سیاست

کانگریس صدر کھرگے نے عالمی یوم صحت کے موقع پر مرکزی حکومت کی صحت پالیسیوں پر تنقید کی، بی جے پی کی دوا، علاج پر مہنگائی کی گولی…

Published

on

kharge

نئی دہلی : کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے عالمی یوم صحت کے موقع پر مرکزی حکومت پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ‘ملک کے صحت کے نظام کو آئی سی یو میں بھیج دیا ہے’۔ کھرگے نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی پر علاج کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے بڑھتی مہنگائی، صحت کی سہولیات کی کمی اور کم سرکاری اخراجات پر حکومت پر حملہ کیا۔ کھرگے نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں سے طبی مہنگائی ہر سال 14 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے علاج بہت مہنگا ہو گیا ہے۔ اپریل سے اب تک 900 ضروری ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مطابق مہنگے علاج کی وجہ سے ہر سال 10 کروڑ لوگ غربت کے دہانے پر پہنچ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو ہیلتھ اور لائف انشورنس پر 18 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنا پڑتا ہے۔ میڈیکل آکسیجن، پٹیاں، سرجیکل آئٹمز پر 12٪ جی ایس ٹی لگتے ہیں، اور ہسپتال کی وہیل چیئر، سینیٹری نیپکن پر 18٪ جی ایس ٹی لگتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مریضوں کے اخراجات مزید بڑھ گئے ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں ہسپتال کے اخراجات میں 11.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انجیو پلاسٹی کی لاگت دوگنی اور گردے کی پیوند کاری کی لاگت تین گنا ہو گئی ہے۔ جس سے مریضوں پر بھاری بوجھ پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ پالیسی 2017 کے تحت حکومت کو صحت پر جی ڈی پی کا 2.5 فیصد خرچ کرنا تھا لیکن صرف 1.84 فیصد خرچ کیا گیا۔ گزشتہ 5 سالوں میں صحت کے بجٹ میں 42 فیصد کمی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی، عالمی یوم صحت پر پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ ‘صحت ہی اصل خوش قسمتی اور دولت ہے۔’ انہوں نے صحت مند معاشرے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت صحت کی خدمات پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ پی ایم نے موٹاپے کو بڑا مسئلہ قرار دیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق سال 2050 تک 44 کروڑ سے زیادہ ہندوستانی موٹاپے کا شکار ہوں گے۔ انہوں نے کھانے میں تیل کو 10 فیصد کم کرنے اور ورزش کو زندگی کا حصہ بنانے کا مشورہ دیا۔

Continue Reading

سیاست

وقف ترمیمی بل پر بہار میں ہنگامہ۔ اورنگ آباد میں جے ڈی یو سے سات مسلم لیڈروں نے استعفیٰ دے دیا۔

Published

on

JDU-leaders

اورنگ آباد : وقف بل کی منظوری کے بعد جے ڈی یو کو بہار میں مسلسل دھچکے لگ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں جے ڈی یو کو اورنگ آباد میں بھی بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بل سے ناراض ہو کر اورنگ آباد جے ڈی یو کے سات مسلم لیڈروں نے اپنے حامیوں کے ساتھ ہفتہ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت اور عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ استعفیٰ دینے والوں میں جے ڈی (یو) کے ضلع نائب صدر ظہیر احسن آزاد، قانون جنرل سکریٹری اور ایڈوکیٹ اطہر حسین اور منٹو شامل ہیں، جو سمتا پارٹی کے قیام کے بعد سے 27 سالوں سے پارٹی سے وابستہ ہیں۔

اس کے علاوہ پارٹی کے بیس نکاتی رکن محمد۔ الیاس خان، محمد فاروق انصاری، سابق وارڈ کونسلر سید انور حسین، وارڈ کونسلر خورشید احمد، پارٹی لیڈر فخر عالم، جے ڈی یو اقلیتی سیل کے ضلع نائب صدر مظفر امام قریشی سمیت درجنوں حامیوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ ان لیڈروں نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کی اور جے ڈی یو کی بنیادی رکنیت اور پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 کی حمایت کرنے والے نتیش کمار اب سیکولر نہیں رہے۔ اس کے چہرے سے سیکولر ہونے کا نقاب ہٹا دیا گیا ہے۔ نتیش کمار اپاہج ہو گئے ہیں۔

ان لیڈروں نے کہا کہ جس طرح جے ڈی یو کے مرکزی وزیر للن سنگھ لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 پر اپنا رخ پیش کر رہے تھے، ایسا لگ رہا تھا جیسے بی جے پی کا کوئی وزیر بول رہا ہو۔ وقف ترمیمی بل کو لے کر جمعیۃ العلماء ہند، مسلم پرسنل لا، امارت شرعیہ جیسی مسلم تنظیموں کے لیڈروں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن وزیر اعلیٰ نے کسی سے ملاقات نہیں کی اور نہ ہی وقف ترمیمی بل پر کچھ کہا۔ انہوں نے وہپ جاری کیا اور لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بل کی حمایت حاصل کی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اب جے ڈی یو کو مسلم لیڈروں، کارکنوں اور مسلم ووٹروں کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ نتیش کمار کو بھیجے گئے استعفیٰ خط میں ضلع جنرل سکریٹری ظہیر احسن آزاد نے کہا ہے کہ انتہائی افسوس کے ساتھ جنتا دل یونائیٹڈ کی بنیادی رکنیت اور عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ میں سمتا پارٹی کے آغاز سے ہی پارٹی کے سپاہی کے طور پر کام کر رہا ہوں۔ جب جنتا دل سے الگ ہونے کے بعد دہلی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں 12 ایم پیز کے ساتھ جنتا دل جارج کی تشکیل ہوئی تو میں بھی وہاں موجود تھا۔ اس کے بعد جب سمتا پارٹی بنی تو مجھے ضلع کا خزانچی بنایا گیا۔ اس کے بعد جب جنتا دل یونائیٹڈ کا قیام عمل میں آیا تو میں ضلع خزانچی تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ بہار اسٹیٹ جے ڈی یو اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری بھی تھے۔ ابھی مجھے ضلعی نائب صدر کی ذمہ داری دی گئی تھی جسے میں بہت اچھے طریقے سے نبھا رہا تھا لیکن بہت بھاری دل کے ساتھ پارٹی چھوڑ رہا ہوں۔ جے ڈی یو اب سیکولر نہیں ہے۔ للن سنگھ اور سنجے جھا نے بی جے پی میں شامل ہو کر پارٹی کو برباد کر دیا۔ پورے ہندوستان کے مسلمانوں کو پورا بھروسہ تھا کہ جے ڈی یو وقف بل کے خلاف جائے گی لیکن جے ڈی یو نے پورے ہندوستان کے مسلمانوں کے اعتماد کو توڑا اور خیانت کی اور وقف بل کی حمایت کی۔ آپ سے درخواست ہے کہ میرا استعفیٰ منظور کر لیں۔

Continue Reading

سیاست

بجٹ اجلاس کے دوران وقف ترمیمی بل 2024 سمیت 16 بل منظور ہوئے، اکیلے 24 گھنٹے بحث، کل 26 اجلاس ہوئے، 173 ممبران نے شرکت کی۔

Published

on

Parliament

نئی دہلی : 31 جنوری کو شروع ہونے والا بجٹ اجلاس جمعہ کو وقف ترمیمی بل 2024 کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے دوران وقف (ترمیمی) بل سمیت کل 16 بل منظور کئے گئے۔ اپوزیشن ارکان کے ہنگامے اور نعرے بازی کے درمیان، برلا نے کہا کہ سیشن میں 26 نشستیں ہوئیں اور مجموعی پیداوار 118 فیصد رہی۔ صدر دروپدی مرمو کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں 173 ارکان نے حصہ لیا۔ برلا نے کہا کہ ایوان میں مرکزی بجٹ پر بحث میں 169 ارکان نے حصہ لیا، جب کہ 10 سرکاری بلوں کو دوبارہ پیش کیا گیا اور وقف (ترمیمی) بل 2024 سمیت کل 16 بل منظور کیے گئے۔ قبل ازیں، جمعہ کو جب لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوئی تو بی جے پی کے ارکان نے کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی سے اپنے ایک تبصرہ پر معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ اسی دوران حزب اختلاف کے ارکان نے امریکہ کے باہمی ٹیرف پر ایوان میں ہنگامہ کیا۔

تاہم ایوان میں ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کیا۔ بی جے پی کے ارکان کا ہنگامہ اس وقت بھی جاری رہا جب خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اناپورنا دیوی اپنی وزارت سے متعلق ایک ضمنی سوال کا جواب دینے کے لیے کھڑی ہوئیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے سونیا گاندھی کا نام لیے بغیر کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کی توہین کی ہے۔ وہ جب چاہتی ہے، پارلیمنٹ پر حملہ کرتی ہے، صدر اور نائب صدر پر حملہ کرتی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر فی الحال راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کی سربراہ سونیا گاندھی نے جمعرات کو حکومت پر وقف (ترمیمی) بل کو من مانی طور پر منظور کرنے کا الزام لگایا اور دعوی کیا کہ یہ بل آئین پر ایک کھلا حملہ ہے۔ نیز، یہ سماج کو مستقل پولرائزیشن کی حالت میں رکھنے کے لیے بی جے پی کی منصوبہ بند حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔

اس دوران اپوزیشن اراکین نے ‘وزیراعظم جواب دو’ اور ‘وزیراعظم ایوان میں آئیں’ کے نعرے لگائے۔ جب نعرے بازی نہیں رکی تو برلا نے تقریباً 11.05 بجے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔ بجٹ اجلاس کے آخری دن جب ایک مختصر التوا کے بعد دوپہر 12 بجے لوک سبھا کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ایوان میں سونیا گاندھی کے تبصرہ کا حوالہ دیا۔ اس پر برلا نے کہا کہ کسی سینئر رکن کے لیے لوک سبھا کی کارروائی پر سوال اٹھانا مناسب نہیں ہے۔ برلا نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایوان کی کارروائی پر ایک سینئر رکن نے سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمانی جمہوریت کے وقار کے مطابق نہیں ہے۔ اس دوران کانگریس ارکان نے بھی اپنے خیالات پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان میں ہنگامہ کیا۔ چند منٹ بعد برلا نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ حکومت نے بجٹ سیشن کے دوران مختلف وزارتوں کے لیے گرانٹ کے مطالبات کے ساتھ مالیاتی بل کو لوک سبھا کی منظوری کے ساتھ بجٹ کا عمل مکمل کیا۔ صدر راج کے تحت منی پور کے بجٹ کو بھی ایوان نے منظور کرلیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com