Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اندور: ہندوستانی ٹیم کی جیت کے جشن کے دوران مہو میں تشدد، آتش زنی اور پتھراؤ، 4 افراد زخمی

Published

on

Violence

اندور: ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے اتوار کو تیسری بار چیمپیئنز ٹرافی کا ٹائٹل جیت لیا۔ جس پر ملک بھر میں جشن منایا گیا۔ تاہم مدھیہ پردیش کے اندور میں چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی جیت کے جشن کے دوران تشدد کا ایک معاملہ بھی سامنے آیا۔ بتایا جا رہا ہے۔ کہ دو گروپوں کے درمیان جھگڑے کے بعد لوگوں نے پتھراؤ کیا۔ اور گاڑیوں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔معاملہ اندور کے مہو کا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن اتوار کی رات کو منایا جا رہا تھا۔ ایک طرف کا الزام ہے کہ کچھ نمازی نماز پڑھنے کے بعد مسجد سے نکل رہے تھے۔ اسی دوران کچھ شرارتی عناصر نے ان پر پٹاخہ پھینکا جس کی وجہ سے جھگڑا بڑھ گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پتھراؤ سب سے پہلے ہندوؤں نے کیا تھا۔

مقامی رہائشی محمد جاوید نے بتایا کہ جشن کے دوران جلوس نکالا جا رہا تھا۔ اس دوران کسی نے دیسی ساختہ بم نمازیوں کی طرف پھینک دیا جس سے معاملہ بڑھ گیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہاں سے جلوس کیوں نکالا گیا اور انہیں جلوس نکالنے کی اجازت ملی یا نہیں۔ جہاں تک پتھراؤ کا تعلق ہے تو یہ واقعہ پولیس کی موجودگی میں پیش آیا۔ دوسری طرف سے لوگوں نے پولیس کے سامنے پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس دوران مہو ایم ایل اے اوشا ٹھاکر نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے مہو کا واقعہ ملک دشمن سرگرمیوں کی مثال لگتا ہے۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن منایا جا رہا تھا کہ اقلیتی برادری کی بستیوں سے پتھراؤ کیا گیا۔ اس دوران راستہ بھی جان بوجھ کر موڑ دیا گیا۔ میرے خیال میں یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی تباہ ہو گئے۔

انہوں نے کہا، “مہو کا واقعہ ملک مخالف ہے کیونکہ وہاں اچانک اتنے پتھر جمع ہوئے اور اس کے بعد پتھراؤ بھی ہوا، پولیس نے اس معاملے میں سخت کارروائی کی ہے اور تقریباً 13 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، میں نے وزیر اعلیٰ سے بھی بات کی ہے، انہوں نے یقین دلایا ہے کہ ملک دشمن ذہنیت والے لوگوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا”۔ پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن منانے کے لیے جلوس نکالا گیا۔ اس دوران دونوں فریقوں میں جھگڑا شروع ہوگیا اور پھر کچھ شرپسند عناصر نے پتھراؤ شروع کردیا۔ آتش زنی کا ارتکاب بھی کیا گیا۔ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہے اور پولیس ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔اندور کے کلکٹر آشیش سنگھ نے کہا کہ مہو میں امن بحال ہو گیا ہے۔ اور لوگوں سے اپیل کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چار لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ کچھ موٹر سائیکلوں کی دکانیں جل گئی ہیں۔ اس کے علاوہ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔فی الحال اندور کے مہو علاقے میں حالات معمول پر ہیں۔ اس کے علاوہ مہو میں کئی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے اور اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com