Connect with us
Thursday,14-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ملک میں کورونا سے شفایاب ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ

Published

on

ministry

ملک میں کورونا وائرس کو شکست دینے والے مریضوں کی تعداد میں لگاتار اضافہ سے اس کی تعداد بڑھ کر 88 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ فعال کیسز ڈیڑھ فیصد سے بھی کم ہوکر پونے پانچ فیصد رہ گئےہیں۔
مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے 38،772 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 94.31 لاکھ ہوگئی۔ اسی عرصے کے دوران 45،333 مریض صحتمند ہوئے جس سے اس کی مجموعی تعداد 88.47 لاکھ سے زائد ہوگئی۔ ایکٹیو کیسز میں 7004 عدد کی کمی کے ساتھ یہ تعداد 4.46 لاکھ رہ گئی۔ اسی عرصے میں مزید 443 مریضوں کی ہلاکت کے ساتھ اموات کی تعداد بڑھ کر 1،37،139 ہوگئی ہے۔
ملک میں کورونا سے شفایابی کی شرح 93.81 فیصد ایکٹیو کیسز کی شرح 4.74 اور اموات کی شرح 1.45 فیصد ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست مہاراشٹر میں سب سے زیادہ (1097) فعال کیسز رپورٹ ہوئے ، اور ہلاکتوں کی تعداد بھی اسی ریاست میں سب سے زیادہ (85) ہے جبکہ دہلی میں سب سے زیادہ (6325) کورونا مریض شفایاب ہوئےہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی کبوتر خانہ تنازع اور ۱۵ اگست گوشت پر پابندی ناقابل قبول : راج ٹھاکرے

Published

on

Raj Thackeray

‎ممبئی مہاراشٹر سرکار پر ایم این ایس سربراہ نے سخت تنقید کرتے ہوئے کبوتر خانے تنازع اور گوشت کی پابندی پر سرکار سے سوال کیا کہ آخر سرکار کیا چاہتی ہے ریاستی وزیر منگل پربھات لوڈھا کو بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ لوڈھا وزیر ہیں کیا وہ عدالتی حکم سے لاعلم تھے۔ جین سماج کے پرتشدد احتجاج پر پولس نے کارروائی نہیں کی, لیکن جب مراٹھا سماج نے احتجاج کیا تو صحافیوں کو پیٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی ہائی کورٹ نے ممبئی کے دادر میں کبوتر خانہ پر جاری تنازعہ پر فیصلہ صادر کیا ہے اس کی تعمیل لازمی ہے۔کبوتر خانہ میں دانا ڈالنے پر اگر عدالت نے پابندی عائد کردی ہے تو جین سماج کو بھی اس پر غور کرنا چاہیے۔ کئی ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ کبوتروں سے بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں, لیکن اگر کبوتروں کو دانا ڈالا جائے تو پولیس کو دانا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ حکومت کو کارروائی صرف اس وقت کرنی چاہیے تھی, جب عدالت کا حکم تھا, لیکن اس کے برخلاف احتجاج شروع ہوا۔ ریاستی وزیر منگل پربھات لودھا نے اس میں شرکت کی۔ کیا لودھا نہیں جانتے کہ عدالتی حکم کیا ہے؟ لوڈھا کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ ریاستی وزیر ہیں، کسی مذہب کے نہیں۔ کل جب مراٹھیوں نے احتجاج کیا تو انہیں گرفتار کر لیا گیا، صحافیوں کو مارا پیٹا گیا۔ مجھے نہیں معلوم کہ حکومت کیا کر رہی ہے اور کیا چاہتی ہے چونکہ الیکشن عنقریب ہے، وہ سماج میں تفریق و شگاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پہلے انہوں نے ہندی کو زبردستی لازمی قرار دینے کی کوشش کی، اب کبوتروں کا تنازع پیدا کردیا ہے, راج ٹھاکر نے کلیان ڈومبیولی میں گوشت پر پابندی پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ اسی طرح 15 اگست کو کلیان-ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن نے مذبح بند کرنے اور گوشت کی فروخت پر روک لگانے کا حکم دیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کو یہ فیصلہ کرنے کا حق کس نے دیا کہ کسی کو کیا کھانا چاہیے؟ راج ٹھاکرے نے ایم این ایس کارکنان سے کہا ہے کہ وہ اس پابندی پر عمل نہ کریں۔ یہ کیسی بات ہے کہ 15 اگست کو یوم آزادی کے طور پر منایا جائے اور اس دن کھانے کی آزادی نہ ہو؟ راج ٹھاکرے کے مذبح پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ انہوں نے گوشت پر پابندی اور کبوتر خانے کے تنازع پر ریاستی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دھرم دھرم کی بنیاد پرسرکار تفریق پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

Continue Reading

سیاست

دادر کبوتر خانہ تنازع کشیدگی برقرار، مراٹھی سماج کا احتجاج

Published

on

Dadar-pigeon

ممبئی : ممبئی دادر کبوتر خانہ بند کئے جانے کے بعد تنازع اور کشیدگی بر قرار ہے۔ مراٹھی مظاہرین نے دادر کبوتر خانہ بند کئے جانے کے ہائیکورٹ کے فیصلہ کو درست قرار دیتے ہوئے احتجاج کیا, جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو زیر حراست لیا۔ مراٹھی کمیٹی نے کہا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق دادر میں کبوتر خانہ بند کر دیا گیا ہے, اس کے خلاف گزشتہ ہفتہ وہاں جین برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور مظاہرین نے کبوتر خانہ میں داخل ہوکر ترپالیں پھاڑ دی اس سب کی مخالفت کیلئے مراٹھی ایککرن سمیتی نے دادر میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ صحافی بائٹ مانگنے آئے تھے ہم نے بائٹ دیا, اگر اس کے خلاف کارروائی ہورہی ہے تو یہ ہمارا سوال ہے کہ بہت سے احتجاج ہوئے ہیں ہتھیار اٹھانے کی بات کہی گئی, آپ نے اس پر کیا کارروائی کی؟ آج مراٹھیوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ مراٹھیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سمیتی کارکن نے کہا کہ یہ کوئی مذہبی مسئلہ نہیں ہے ہم ایک ہی بات کہہ رہے ہیں یہ سماجی مفاد کا سوال ہے, اگر آپ فرقہ پرستی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر آپ ہتھیار اٹھانے کی بات کر رہے ہیں تو ہمیں بتائے کہ آپ کس پر ہتھیار کا استعمال کریں گے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کی تلوار شمشیر اٹھانے کی روایت رہی ہے۔ ہر سماج اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہا ہے, جب ہماری مراٹھی ایککرن سمیتی نے میرا روڈ بھائندر میں احتجاج کی کوشش کی اس وقت نوٹس دیا گیا, مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دادر میں پر تشدد احتجاجی مظاہرہ جین سماج نے کیا ان پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اگر یہی احتجاج مراٹھا ریزرویشن دھنگر ریزرویشن، کسانوں کی فلاح کیلئے کیا جاتا تو کارروائی کی جاتی۔ دوسری طرف مراٹھی سماج نے کہا ہے کہ آج بھی دادر میں کبوتروں کو دانا ڈالا جارہا ہے اور کبوتر خانہ بند نہیں ہے اس لئے کبوتر خانہ بند کیا جائے۔

Continue Reading

جرم

جلگاؤں مسلم نوجوان کے ساتھ ہجومی تشدد، مسلمانوں پر ہونے والے تشدد اور ناانصافی پر پابندی عائد ہو، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

ممبئی : جلگاؤں کے جامنیر میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک مسلم نوجوان کو شرپسندوں نے صرف اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ ایک غیر مسلم دوشیزہ کے ساتھ سائبر کیفے میں تھا اور اس کی خبر شرپسندوں کو ہوئی اور لو جہاد کے شبہ میں نوجوان سلیمان کو سائبر کیفے کے باہر پہلے زدوکوب کیا اور پھر اسے 25 کلو میٹر دور گاؤں میں لے جاکر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا, اس کے کپڑے پھاڑ دئیے برہنہ کر کے اسے نیم مردہ حالت میں پھینک دیا۔ جب اسے اسپتال لیجایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ ہندو و مسلمان کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ یہ مطالبہ آج یہاں سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے, ہجومی تشدد کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے, اتنا ہی نہیں اگر کوئی غریب مسلم نوجوان کسی غیر مسلم دوشیزہ سے بات کرتا ہے یا اس کا معاشقہ ہے تو اسے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے ہر ایک بالغ شہری کو اپنے پسند کی شادی کا حق دستور نے دیا ہے, لیکن یہ فرقہ پرست صرف غریبوں پر اس قسم کی زور آزمائی کرتے ہیں, اگر امیر کسی غیر مسلم سے شادی کرے تو سب معاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حالات انتہائی خراب اور بد سے بدتر ہوچکے ہیں, اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ خدارا اسے روک کر نظم ونسق برقراری کی سعی کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں پر سخت کارروائی ہو اور اسے انصاف ملے ساتھ ہی اس قسم کی وارداتوں میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آج مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دی گئی ہے, اگر مسلمان اتنے ہی ناپسند ہے تو انہیں پھینک دیجئے یا جیل میں بند کروا دیجئے ریاست میں جس طرح سے حالات خراب ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com