Connect with us
Saturday,11-October-2025

جرم

ملک میں کورونا کے فعا ل کیسز میں اضافہ

Published

on

coronavirus-maha

ملک میں کورونا وائرس (کووڈ۔19) وباء سے سب سے زیادہ مہاراشٹر اور کیرالہ سمیت بیشتر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فعال کیسز میں اضافہ ہوا ہے، جو لمحہ فکریہ ہے۔ اسی دوران مہاراشٹر کورونا کے فعال کیسز کے معاملے میں سر فہرست ہے اور ریاست میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فعال کیسز 16،662 بڑھنے سے ان کی تعداد 2، 2،48،604 پہنچ گئی ہے۔ ریاست میں 15،098 مریض صحتیاب ہوئے ہیں، جس سے کورونا کو شکست دینے والوں کی تعداد 22،62،593 ہو گئی ہے، جبکہ 95 مزید مریضوں کی موت ہونے سے مرنےوالوں کی تعداد بڑھ کر 53،684 ہوگئی ہے۔

اس وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد کے لحاظ سے مہاراشٹر پہلے اور کیرالہ دوسرے نمبر پرہے۔ مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جمعرات کی صبح جاری اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 53،476 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 17 لاکھ 87 ہزار 534 ہوگئی ہے۔ اس دوران 26،490 مریض صحتیاب ہوئے ہیں، جس سے اب تک صحتیاب ہونے والوں کی 1،12،31،650 ہوگئی ہے۔ فعال کیسز مزید 26،735 بڑھنے سے ان کی تعداد 3،95،192 ہوگئی ہے۔ ملک میں فعا ل کیسز کی شرح بڑھ کر 3.35 فیصد ہوگئی ہے۔ اسی دوران 251 مریضوں کی موت ہونے سے مرنے والوں کی تعداد 1،60،692 ہوگئی ہے۔

مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں متاثرین اور اموات کی تعداد مندرجہ ذیل ہے:

ریاستیں ………. فعال کیسز ……. صحتیاب ……. اموات
انڈومان نکوبار …… 6 …………. 4973 ………. 62
آندھرا پردیش …….. 2946 ………. 884978 …….. 7197
اروناچل پردیش ……. 01 ………… 16785 ……… 56
آسام . …………… 1719 ………. 215277 ……. 1103
بہار …………….. 727 ……….. 261648 ……. 1565
چندی گڑھ ………… 2178 ………. 22587 ……… 365
چھتیس گڑھ ……….. 11934 ……… 313749 …….. 4011
دادرانگر حویلی اور دمن ودیو …….. 3438 ………. 2
دہلی …………….. 4890 ……… 635364 …….. 10973
گوا ……………… 1156 ……… 55004 ……… 821
گجرات ……………. 8823 ……… 278880 …….. 4466
ہریانہ …………… 6745 ……… 272714 …….. 3110
ہماچل پردیش ……… 1654 ……… 58620 ……… 1027
جموں وکشمیر ……… 1513 ……… 125535 …….. 1983
جھارکھنڈ ………… 969 ………. 119626 ……… 1100
کرناٹک ………….. 16905 …….. 946589 …….. 12461
کیرالہ ………….. 24578 …….. 1080803 ……. 4527
لداخ ……………. 101 ………. 9711 ……….. 130
لکشددیپ …………. 104 ………. 592 ………… 1
مدھیہ پردیش …….. 10047 ……… 266323 …….. 3919
مہاراشٹر ……….. 248604 …….. 2262593 ……. 53684
منی پور …………. 53 ……….. 28935 ……… 374
میگھالیہ ……….. 22 ………… 13848 ……… 149
میزورم …………. 18 ………… 4425 ……….. 11
ناگالینڈ ……….. 2 …………. 12133 ……… 91
اڈیشہ ………….. 990 ……….. 336337 ……… 1919
پڈوچیری ………… 445 ……….. 39521 ………. 679
پنجاب ………….. 20522 ……… 193280 …….. 6474
راجستھان ……….. 4672 ………. 319695 …….. 2808
سکم ……………. 43 …………. 6032 ………. 135
تمل ناڈو ………. 9746 ……….. 849064 …….. 12630
تلنگانہ ……….. 3684 ……….. 299427 …….. 1680
تر یپورہ ………. 43 …………. 33045 ………. 392
اتراکھنڈ ………. 1112 ……….. 96062 ………. 1706
اتر پردیش ……… 4388 ……….. 596286 ……… 8769
مغربی بنگال ……. 3782 ……….. 567771 …….. 10312

کل ……………. 395192 ………. 11231650 …… 160692

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading

(جنرل (عام

مغربی بنگال میڈیکل کالج کے باہر اوڈیشہ کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری، ملزم فرار

Published

on

کولکتہ، اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جمعہ کی رات مغربی بردوان ضلع کے درگا پور میں ایک نجی میڈیکل کالج کے باہر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی، پولیس نے ہفتہ کو تصدیق کی۔ واقعے کے سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اوڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی طالبہ کالج کے احاطے سے ایک ہم جماعت کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے نکلی تھی “الزام ہے کہ اس وقت بدمعاشوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا، انہوں نے اپنے دوست کا بھی پیچھا کیا، جو ڈر کر بھاگ گیا۔ لڑکی کو اکیلے پا کر بدمعاش اسے گھسیٹتے ہوئے قریبی جنگل میں لے گئے جہاں اس جرم کا ارتکاب کرنے والے ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر یقین دہندہ-دگرتے” کالج انتظامیہ نے پہلے ہی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، طالب علم رات 8.30 بجے کے قریب کالج کے احاطے سے نکلا تھا۔ جمعہ کو رات کے کھانے کے لیے۔ اس وقت کئی نوجوانوں نے طالب علم کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد اسے پرائیویٹ میڈیکل کالج کیمپس کے پیچھے جنگل میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔

اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کا موبائل فون بھی مبینہ طور پر ملزمان چھین کر لے گئے۔ طالب علم فی الحال ہسپتال میں داخل ہے۔ گھر والوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے تعلیم کے لیے اس حالت میں نہیں رکھنا چاہتے۔ اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا، “میری بیٹی یہاں محفوظ نہیں ہے۔ میں اسے مزید یہاں اپنی تعلیم جاری رکھنے نہیں دوں گا۔ میں اسے گھر لے جاؤں گا،” اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا۔ اگرچہ درگاپور کے نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے افسران نے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ملزمان کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے پہلے ہی اس واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آر جی کار عصمت دری اور جونیئر ڈاکٹر کے قتل کیس سے متعلق کئی تفصیلات کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ایسی کوئی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن ارچنا مجمدار نے بھی اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آر جی کار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مجرموں کو فوری طور پر پکڑ کر سزا نہیں دی جا رہی ہے، ہم نے مغربی بنگال میں کسی بھی عصمت دری یا قاتل کو حتمی سزا ہوتے نہیں دیکھا، کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، مسلسل احتجاج کے باوجود انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے، اور نہ ہی کسی مجرم کو سزا دی جا رہی ہے۔ غیر مرئی اثر و رسوخ۔” گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملی تھی۔ اس واقعے نے پورے ملک اور اس سے باہر صدمے کی لہریں بھیج دیں، جس سے ڈاکٹروں، عام شہریوں اور گھرانوں کی خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر اور مسلسل احتجاج کو جنم دیا۔ جب کہ واحد مجرم سنجوئے رائے کو پہلے ہی ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اس جرم کے پیچھے “بڑی سازش” کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں کی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com