Connect with us
Saturday,07-June-2025
تازہ خبریں

جرم

بابا صدیقی کے قتل کی تحقیقات میں کرائم برانچ کو ایس آر اے تنازعہ کا قتل سے جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا، 26 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر کی جائے گی۔

Published

on

Police-&-Baba-Siddiqui

ممبئی : کرائم برانچ نے مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کیس میں چارج شیٹ تیار کر لی ہے اور اب اسے دائر کرنے کے لیے تیار ہے۔ بابا صدیقی کو گولی مار دی گئی۔ واقعے کے 2.5 ماہ بعد پولیس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ گینگسٹر انمول بشنوئی نے بابا صدیقی کو قتل کرایا تھا۔ قتل کی وجہ ان کی اداکار سلمان خان سے قربت ہے۔ نیز، کرائم برانچ نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ یہ قتل باندرہ ایسٹ میں ایس آر اے پروجیکٹس پر تنازعہ کی وجہ سے ہوا ہے۔ بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ان کے والد ایس آر اے پروجیکٹ کے خلاف ہیں۔ اس کے قتل کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے۔ کرائم برانچ کی جانچ میں کوئی لنک نہیں ملا۔ اب پولیس اگلے ہفتے 26 گرفتار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کر سکتی ہے۔

صدیقی کو 12 اکتوبر کو باندرہ ایسٹ میں ذیشان کے دفتر کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ لارنس بشنوئی گینگ پر قتل کا الزام تھا۔ راجستھان میں کالے ہرن کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر اس گینگ نے 14 اپریل کو سلمان خان کے بنگلے پر فائرنگ کی تھی۔ این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کی جانچ کر رہی سٹی کرائم برانچ کی ٹیم چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک پولیس افسر نے کہا کہ کرائم برانچ کو اس کیس کو ایس آر اے تنازعہ سے جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا جیسا کہ بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان نے الزام لگایا تھا۔

پولیس افسر نے کہا، ‘اگرچہ ہم نے کچھ ڈویلپرز کے بیانات ریکارڈ کیے لیکن کچھ سامنے نہیں آیا۔’ افسر نے کہا، “ہم شوٹنگ کے دو دن بعد ایک مشتبہ شخص، شبھم لونکر عرف شبو کی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردہ پوسٹ پر بھروسہ کر رہے ہیں۔” لونکر واقعہ کے بعد سے فرار ہے۔ اس نے دعویٰ کیا تھا کہ قتل کے پیچھے بشنوئی گینگ کا ہاتھ ہے۔ انمول بشنوئی کینیڈا میں چھپا ہوا ہے اور پولیس اسے بھارت لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ پولیس نے پہلے ہی باندرہ میں سنت دنیشور نگر اور بھارت نگر کی کچی آبادیوں سے متعلق ایس آر اے تنازعہ سے متعلق دستاویزات جمع کر لیے ہیں۔ تاہم، پولیس نے کہا کہ صدیقی کے قتل سے تنازعہ کو جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

ابتدائی طور پر صدیقی کے بیٹے ذیشان کی پوسٹ کے بعد ایس آر اے اینگل کی تحقیقات کی گئیں۔ ذیشان نے سرکاری افسران کے ساتھ ایس آر اے کا معاملہ اٹھایا تھا اور اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کے والد غریبوں کی جانوں اور گھروں کی حفاظت کرتے ہوئے مر گئے۔ کرائم برانچ کے ایک سینئر افسر نے کہا، ‘ایس آر اے تنازعہ کی مکمل تحقیقات کی گئی، لیکن تحقیقات کے دوران کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آیا۔’ سوشل میڈیا پر ’شبھو لونکر مہاراشٹر‘ کے نام سے ایک پوسٹ میں لکھا گیا، ’سلمان خان، ہم یہ جنگ کبھی نہیں چاہتے تھے، لیکن آپ نے ہمارے بھائی کو نقصان پہنچایا۔ آج… ہم ضرور جواب دیں گے، حالانکہ ہم نے پہلے کبھی حملہ نہیں کیا تھا۔

اس پوسٹ نے بابا صدیقی، سلمان خان اور بشنوئی گینگ کے درمیان جاری کشیدگی کا اشارہ دیا۔ 1998 میں فلم ‘ہم ساتھ ساتھ ہیں’ کی شوٹنگ کے دوران ایک کالے ہرن کو مارا گیا تھا۔ اس معاملے میں سلمان خان کو سزا سنائی گئی تھی۔ پوسٹ میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ صدیقی کے داؤد ابراہیم سے روابط تھے اور اس نے اشارہ کیا کہ یہ قتل انوج تھاپن کی موت کا بدلہ تھا۔

سلمان خان فائرنگ کیس کے ملزم انوج تھاپن نے کرائم برانچ کی حراست میں خودکشی کر لی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ 26 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ جنوری 2025 کے پہلے ہفتے میں مکوکا عدالت میں دائر کی جائے گی۔ کینیڈین گینگسٹر انمول بشنوئی، شبھم لونکر اور ذیشان اختر کو مفرور ملزم ظاہر کیا گیا ہے۔ اگرچہ وہ جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی سے پوچھ گچھ کرنا چاہتے ہیں، لیکن پولیس کو اس سے متعلق کوئی براہ راست ثبوت نہیں ملا ہے۔ ایک افسر نے کہا، ‘گول مار کرنے والوں کو بتایا گیا تھا کہ صدیقی داؤد کا آدمی ہے۔ سلمان خان فائرنگ کیس کے ملزم انوج تھاپن کی موت کے ذمہ دار ہیں۔ اسی بنیاد پر اس نے صدیقی کو قتل کرنے کا ٹھیکہ قبول کیا۔

جرم

میٹھی ندی صاف صفائی بے ضابطگی ڈینو موریہ سمیت ۱۵مقامات پر ای ڈی کی کارروائی

Published

on

ED

ممبئی : ممبئی میٹھی ندی صاف صفائی میں بے ضابطگی اور بدعنوانی کے معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ممبئی سمیت ۱۵ مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے۔ ممبئی اور کوچی میں ای ڈی نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے کیس سے متعلق کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی نے فلم اداکار ڈینوموریہ کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ میں پہلی ایف آئی آر درج کی, جس کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی متوازی انکوائری شروع کر دی ہے۔ ای ڈی نے یہ کارروائی پی ایم ایل اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی ہے, ڈینو موریہ کا بھی اس بے ضابطگی میں ملوث ہونے پر ای او ڈبلیو نے اس سے اور اس کے بھائی سے بھی باز پرس کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈینو موریہ اور کیتین شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کے قریبی ہے اب ڈینو کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی اور بے ضابطگی کے معاملے میں ای او ڈبلیو کو کئی اہم دستاویزات اور ثبوت ملے ہیں۔ اس لئے اب اس معاملہ میں فنڈنگ کا استعمال اور غیر قانونی طریقے سے ٹینڈر حصولیابی کے معاملہ میں ای ڈی نے بھی اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ ای ڈی کی کارروائی کے زد میں شیوسینا کے کئی لیڈران بھی ہے, کیونکہ میٹھی ندی بدعنوانی گھپلے کے دوران بی ایم سی پر شیوسینا کی ہی حکمرانی تھی, اس لیے تفتیش کا دائرہ کار شیوسینا لیڈران پر مرکوز ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی کے کیس میں ای او ڈبلیو نے بھی اپنی کارروائی میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس معاملہ میں ای ڈی کی انٹری کے بعد مزید انکشافات ہونے کی امید ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ اب تک ۱۳ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے۔ اس میں بی ایم سی افسران سمیت سیاسی لیڈران بھی ای ڈی کے رڈار پر ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی سائبر سیل نے 1.29 کروڑ روپے محفوظ کیا

Published

on

Cyber-...3

ممبئی : ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے ڈیجیٹل اریسٹ دھوکہ دہی کے معاملہ میں 1.29 کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ کئے ہیں۔ ممبئی کرائم برانچ کو ہیلپ لائن 1930 پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جس میں سائبر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی ولے پارلے میں ایک 73 سالہ ڈاکٹر نے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی۔ بزرگ کو ویڈیو کال پر پولیس افسر اور جج بن کر کال کیا تھا اور ان کے بینک اکاؤنٹ سے نقدی نکالی گئی تھی اس معاملہ میں بینک اکاؤنٹ سے 2 جون سے 4 جون تک پانچ مرتبہ رقومات کی منتقلی کی گئی اور 2.89 کروڑ روپے منتقلی کئے گئے پولیس نے اس معاملہ میں شکایت درج کرنے کے بعد این سی آر پی پورٹل پر شکایت کی اور بینک کے نوڈل افسر نے سائبر جرم میں 1.29 کروڑ روپے بینک کھاتے میں ہی منجمد کر دئیے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ کی رہنمائی میں کی گئی۔

Continue Reading

جرم

رام پور میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا، گائے کے محافظوں نے ایک ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان پر گائے ذبح کرنے کا الزام لگا کر مارا پیٹا، ایف آئی آر درج

Published

on

Murder

رام پور : اتر پردیش کے رام پور ضلع میں 14 اپریل کو سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ایک ریٹائرڈ جوان پر گائے کے ذبیحہ کا الزام لگا کر مبینہ گائے کے محافظوں کی طرف سے حملہ کے معاملے میں قانونی پیچیدگیاں مزید سخت ہو گئی ہیں۔ عدالت کے حکم پر 13 مبینہ گائے کے محافظوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس واقعہ سے متعلق پولیس سے موصولہ شکایت کے مطابق یہ واقعہ 14 اپریل کو پیش آیا۔ ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان بھیم سنگھ اپنے ڈرائیور راجندر سنگھ کے ساتھ بریلی جارہے تھے۔ رام پور بریلی روڈ پر خالصہ ڈھابہ کے قریب ویگن آر کے ڈرائیور نے سی آر پی ایف کے ایک ریٹائرڈ جوان کی کار کو ٹکر مار دی۔ الزام ہے کہ مکیش پٹیل، روی شرما اور پردیپ ساگر سمیت 8-10 لوگ ویگن آر کار سے نیچے اترے۔ انہوں نے بھیم سنگھ کی گاڑی کی تلاشی لی اور گائے ذبیحہ کا الزام لگاتے ہوئے ان کی پٹائی کی۔ اس سلسلے میں پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔

الزام ہے کہ پولیس نے ریٹائرڈ فوجی کی شکایت نہیں سنی۔ مبینہ گائے کے محافظوں کی شکایت پر سپاہی کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا۔ جس کے بعد بھیم سنگھ نے عدالت میں اپیل کی۔ درخواست جمع کر کے مکیش پٹیل، روی شرما، پردیپ ساگر اور تقریباً 10 دیگر نامعلوم لوگوں کے خلاف شکایت کی گئی۔ عدالت نے دودھ تھانے کو دفعہ 173(4) بی این ایس ایس کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس تھانے نے بدھ کو بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔ حقائق کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com