Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاوں میں سرکاری ریکارڈ پر صرف 64 اموات، سینکڑوں لوگوں کی موت پر کوئی توجہ نہیں

Published

on

virus

مالیگاوں (خیال اثر)
کورونا بیماری کی روک تھام کے لئے سختی سے لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد بھی مالیگاؤں میں کورونا کیسے دا خل ہوا؟ تیزی سے پازیٹیو مریض ملنے لگے اور اس کی آڑ میں شہر کے تمام دواخانے بند کر دیئے گئے، جس کی وجہ سے دوسری بیماریوں میں مبتلا افراد وقت پر مناسب علاج نہ ملنے کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، ایسے سینکڑوں افراد کی قیمتی جانیں گئیں ہیں، عوامی چرچا میں یہ تعداد بارہ سو کے آس پاس بتائی جاتی ہے، اور ان مرنے والوں میں بہت بڑی تعداد شہر کے مشہور شخصیات کی ہے مگر سرکار ان اموات کی جانب توجہ نہیں دے رہی ہے کہ آخر یہ جو اموات ہوئیں ہیں، ان کی وجہ کیا ہے؟ کیونکہ حکومت کی ساری توجہ صرف کورونا بیماری کی طرف ہے، اور ان کے پاس جو ریکارڈ پہنچایا جا رہا ہے، وہ صرف 64 اموات کا ہی ہے. اس طرح کا احساس آج دوپہر 12 بجے کل جماعتی تنظیم کی جانب منعقدہ پریس کانفرنس میں اکابرین شہر نے ظاہر کیا. مقررین نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ لاپرواہی کرنے والے ڈاکٹر، آفیسر، ذمہ داران چین کی بنسی بجا رہے ہیں نیز کورونا بیماری کے اگلے راؤنڈ کی امید لگائے بیٹھے ہیں. جو کچھ پچھلے دنوں ہوا، جو موت کا آتنک ہم نے دیکھا ہے، اس کے پس منظر میں یہ ضروری ہے کہ پچھلے دنوں جو اموات ہوئیں، اس کی صحیح تعداد سامنے لائی جائے، اور وہ اموات کیوں ہوئی؟ اس کی تحقیقات کی جائے، مرنے والوں کو اور ان کے اہل خانہ کو انصاف اور معاوضہ دیا جائے، اور جن لوگوں کی وجہ سے جانیں گئیں ہیں، ان پر سخت سے سخت کارروائی کی جائے، تاکہ آگے کوئی اس طرح لوگوں کی زندگی سے کھلواڑ نہ کر سکے، اسی طرح اگر کسی عوامی نمائندے نے اپنی نمائندگی کا حق ادا نہیں کیا ہوگا، سرکاری آفیسران، ڈاکٹر اور کرمچاری نے اپنی ڈیوٹی نہیں نبھائی ہوگی، تو ان پر بھی کارروائی ہو، اور ان دنوں جو کچھ پیسہ خرچ کیا گیا، اس کی بھی تحقیق کر کے بدعنوانی اور بھرشٹاچار کرنے والوں کو بھی سامنے لانا چاہئے. ان تمام معاملات کے لئے شہری سطح پر ایک کمیٹی بنا کر تحریک چلانے کے لئے کچھ دنوں سے مشورہ چل رہا تھا. مگر جس طرح انتظامیہ کی جانب سے بڑی تیزی سے کورونا کے دوسرے راؤنڈ کی آگاہی دی جا رہی ہے، اس کے مد نظر وقت سے پہلے بیدار ہونا ضروری سمجھا گیا، انتہائی عجلت میں میٹنگ لے کر تحریک انصاف کمیٹی کا اعلان کردیا گیا ہے. شہر کے ہزاروں انصاف پسند شہری اس تحریک کے لئے تنظیم میں شامل ہونے کی خواہش رکھتے ہوں گے، مگر محض چار گھنٹے کی تیاری میں ہم نے میٹنگ لی، جماؤ بندی قانون اور سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھنا بھی ضروری تھا، اس لئے ہم تمام لوگوں کو میٹنگ میں نہیں بلا سکتے تھے. مگر تنظیم میں ہر کسی کو ساتھ لے کر چلنا ہے، اس کے لئے ہم کچھ لوگوں کو ذمہ داری دیں گے کہ وہ ملی تنظیموں، سماجی اداروں، کلبوں سے اور سرکردہ شخصیات سے ملاقات کرکے انہیں اس تحریک میں آگے آکر رہنمائی کرنے کی دعوت دیں گے. اسی طرح جو اموات ہوئی ہیں، ان کے کاغذات اور دیگر کاغذات اکٹھا کرنے کے لئے کچھ لوگوں کو ذمہ داری دیں گے. سرکاری آفیسران سے رابطہ قائم کرنے کے لئے کچھ لوگوں کو ذمہ داری دیں گے، سرکار کے وزراء تک اپنی بات پہنچانے کے لئے کچھ لوگوں کو ذمہ داری دیں گے، اور اگر ہمیں سرکار سے انصاف نہیں ملتا ہے تو کورٹ سے رجوع کرنے کے لئے وکیلوں سے رابطہ رکھنے کے لئے بھی کچھ لوگوں کو ذمہ داری دیں گے. یہ تمام کام راشٹریہ مسلم مورچہ کے ماتحت رہ کر کل جماعتی تنظیم کی سرپرستی میں کئے جائیں گے. اس پریس کانفرنس میں جاوید انور، صوفی نورالعین ابن صوفی غلام رسول قادری، حفظ الرحمن ابن مولانا عبدالحمید ازہری، سید بشیر، اکبر سیٹھ اشرفی، الطاف کرانہ والا، منصور انصاری، ریاض احمد قادری عطروالے والے، اشتیاق احمد 42،محمد رمضان محمد عباس، امتیاز سیٹھ، جنید سہارا، محمد عارف نوری، ابراہیم انقلابی، علی حسن لیڈر، شفیق حسن، نصیر احمد انصاری، صوفی کلیم قادری ،عبدالودود سالکی اشرفی وغیرہ شریک تھے.

(جنرل (عام

ٹی این کھانسی کے شربت کے نمونوں میں ملاوٹ، ایم پی راجستھان میں بچوں کی موت کے بعد پیداوار روک دی گئی۔

Published

on

MP

چنئی : دیش اور راجستھان میں بچوں کی حالیہ اموات کے بعد پیداوار میں فوری طور پر روک لگا دی گئی اور ریگولیٹری کارروائی کو تیز کیا گیا۔ تمل ناڈو فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ایس ڈی اے) کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ کانچی پورم ضلع کے سنگوورچاتھرم میں فرم کے مینوفیکچرنگ یونٹ میں معائنے کے دوران جمع کیے گئے شربتوں کے ٹیسٹ کے نتائج سے انکشاف ہوا کہ دوائیں ملاوٹ والی تھیں۔ کمپنی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ نتائج کی وضاحت کرے اور اگلے نوٹس تک پیداوار بند کرے۔ یہ کریک ڈاؤن تامل ناڈو حکومت کی طرف سے کھانسی کے شربت برانڈ کولڈریف پر ریاست گیر پابندی کے بعد ہے، جو یکم اکتوبر سے نافذ کیا گیا تھا، ان خدشات کے بعد کہ اس دوا کا تعلق مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کم از کم 11 بچوں کی گردے کے مشتبہ فیل ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام نے مزید خطرے سے بچنے کے لیے مقامی مارکیٹ سے شربت کا ذخیرہ بھی صاف کر دیا ہے۔

حکام کے مطابق، اسی مینوفیکچرر نے اپنے کھانسی کے شربت راجستھان، مدھیہ پردیش اور پڈوچیری سمیت متعدد ریاستوں کو فراہم کیے تھے، جس سے ممکنہ طور پر غیر محفوظ پروڈکٹ کی رسائی کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے تھے۔ پچھلے ہفتے جمع کیے گئے نمونے تفصیلی تجزیہ کے لیے سرکاری لیبارٹریوں میں بھیجے گئے تھے اور ابتدائی نتائج نے آلودگی کی تصدیق کی تھی۔ حفاظتی خوف کے لہر کا اثر ریاستوں میں محسوس کیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز، مدھیہ پردیش حکومت نے کولڈریف کی فروخت پر پابندی کا اعلان کیا جب 7 ستمبر سے مشتبہ گردوں کی ناکامی کی وجہ سے نو بچوں کی موت کی اطلاع ملی۔ چھندواڑہ اور ناگپور کے کیسوں سمیت کم از کم 13 بچے زیر علاج ہیں۔ راجستھان میں، بحران نے انتظامی کارروائی شروع کردی ہے۔ ریاستی حکومت نے منشیات کے معیار کے تعین کے عمل کو متاثر کرنے کے الزامات کے بعد اپنے ڈرگ کنٹرولر راجا رام شرما کو معطل کر دیا۔

راجستھان کے میڈیکل اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے مزید جائزہ اور حفاظتی منظوری تک جے پور میں قائم کیسنز فارما کے ذریعہ تیار کردہ 19 ادویات کی سپلائی کو بھی روک دیا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کوالٹی کنٹرول میں فرق کو واضح کرتا ہے اور ادویات کی پیداوار اور تقسیم کی سخت نگرانی کی فوری ضرورت ہے۔ تمل ناڈو میں حکام سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مقامی منشیات بنانے والوں کے معائنے کو تیز کریں گے اور کسی بھی ممکنہ طور پر غیر محفوظ کنسائنمنٹس کو ٹریک کرنے اور واپس بلانے کے لیے دوسری ریاستوں کے ساتھ رابطہ قائم کریں گے۔ عوامی تحفظ کے خدشات بڑھنے کے ساتھ، حکام نے کہا کہ مینوفیکچرر کی وضاحت اور طویل مدتی اصلاحی اقدامات کے بارے میں مزید اپ ڈیٹس تحقیقات کے اختتام پر عمل میں آئیں گی۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : خصوصی پی او سی ایس او عدالت نے اوٹرس کلب چائلڈ جنسی زیادتی کیس میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس سے جواب طلب کیا

Published

on

court

ممبئی : جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کی خصوصی عدالت (پی او سی ایس او) نے جمعہ کو ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) سے باندرا میں قائم اوٹرس کلب کے عہدیداروں کے خلاف مزید تحقیقات کی درخواست پر جواب داخل کرنے کو کہا، ستمبر 2023 میں ایک ویٹر کے ذریعہ کلب میں ایک نابالغ لڑکے کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے معاملے میں عدالت نے مرچن گوان کی سماعت کی تھی۔ شکایت کنندہ کے والد، ایک تاجر کی جانب سے۔ مبینہ واقعے کے وقت متاثرہ لڑکے کی عمر 7 سال تھی۔ یہ استدعا کی گئی کہ عدالت ڈی سی پی سے ان کی نگرانی میں مزید تحقیقات پر جواب طلب کرے۔ عدالت نے اب سماعت اگلے ہفتے مقرر کی ہے۔

شکایت کنندہ نے کلب کے عہدیداروں کے خلاف باندرہ پولیس کی طرف سے پیش کی گئی کلوزر رپورٹ کو چیلنج کیا تھا، جن کا نام بھی شکایت میں تھا۔ دعویٰ کیا گیا کہ حقائق کو منیجنگ کمیٹی کے علم میں لانے کے بعد بھی وہ کارروائی کرنے میں ناکام رہے۔ اس لیے اس نے پولیس میں شکایت درج کرائی اور مطالبہ کیا کہ عہدیداروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے۔ والد نے دعویٰ کیا تھا کہ عہدیداروں نے اسے بازو مروڑانے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ یہ معاملہ پریوینشن آف سیکسول ہراسمنٹ کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کیس کمیٹی کے پاس نہیں جا سکا کیونکہ یہ بچوں کے ساتھ جنسی ہراسانی سے متعلق تھا، والد نے دلیل دی۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں بہتری کے درمیان خالصتانی بنیاد پرست سرگرم، ایک ہفتے میں دو بار تھیٹر کو آگ لگانے کی کوشش، ہندوستان کے لیے تشویش۔

Published

on

Modi-&-Panno

نئی دہلی : بشنوئی سنڈیکیٹ اور خالصتان کے حامی اس وقت کینیڈا میں خبروں میں ہیں۔ جب کہ کینیڈا کی پولیس بشنوئی سنڈیکیٹ کا مقابلہ کرنے پر مرکوز ہے، خالصتان کے حامی عناصر نے ایک ہفتے کے اندر دو بار اونٹاریو میں ایک سنیما کو آگ لگانے کی کوشش کی ہے۔ اس کے بعد سے تھیٹر نے ہندی فلمیں دکھانا بند کر دی ہیں۔ یہ حملے 2 اکتوبر اور 25 ستمبر کو ہوئے۔ دوسرے واقعے میں مشتبہ افراد نے خوف و ہراس پھیلانے کے لیے فائرنگ کی۔ عسکریت پسند گروپ سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا جس میں کرنی حکومت سے تمام ‘میڈ ان انڈیا’ فلموں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خالصتانی عناصر کی طرف سے جاری کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق، پہلے واقعے میں، سیاہ لباس میں ملبوس دو نقاب پوش مشتبہ افراد نے سرخ گیس کے کنستروں سے آتش گیر مائع چھڑک کر تھیٹر کے داخلی دروازے پر آگ لگانے کی کوشش کی۔

تاہم آگ پر قابو پا لیا گیا جس سے معمولی نقصان ہوا۔ یہ واقعہ 25 ستمبر کی صبح 5:30 بجے پیش آیا۔ اس کے بعد، 2 اکتوبر کو، تقریباً 1:50 بجے، ایک مشتبہ شخص نے تھیٹر کے داخلی دروازے پر کئی گولیاں چلائیں۔ مقامی پولیس نے مشتبہ شخص کو ایک لمبا، مضبوط آدمی بتایا جس نے سیاہ لباس پہنا ہوا تھا اور چہرے پر ماسک لگایا تھا۔ ہالٹن ریجنل پولیس نے کہا کہ وہ دونوں واقعات کی ٹارگٹڈ حملوں کے طور پر تفتیش کر رہے ہیں۔ ایس ایف جے کے سربراہ پنن نے دعویٰ کیا کہ ’میک ان انڈیا‘ اب ثقافتی لیبل نہیں بلکہ مودی حکومت کا سیاسی ہتھیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر اسکریننگ اور ہر پروڈکٹ جس پر “میڈ اِن انڈیا” کا لیبل لگا ہوا ہے ایک پرتشدد نظریہ رکھتا ہے جو ہندوستان کو ہندوتوا آمرانہ ریاست کی طرف لے جا رہا ہے۔ پنون نے خبردار کیا کہ ہندوستانی فلموں اور مصنوعات کو کینیڈین مارکیٹ میں جانے کی اجازت دینا پروپیگنڈے کا دروازہ کھولنے کے مترادف ہے جو سکھوں کے خلاف خالصتان کے حامی تشدد کو معمول بناتا ہے اور کینیڈین چارٹر میں درج اقدار کو مجروح کرتا ہے۔

کینیڈا نے حال ہی میں بشنوئی گینگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ ہندوستانی حکومت نے کہا کہ دہلی اور کینیڈا کے درمیان حالیہ قومی سلامتی کے مشیر کی سطح کی میٹنگ میں انسداد دہشت گردی، بین الاقوامی منظم جرائم کا مقابلہ کرنے اور انٹیلی جنس شیئرنگ جیسے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے پر نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ سیکورٹی تعاون دوطرفہ تعاون کو جاری رکھنے کا ایک اہم ایجنڈا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بین الاقوامی منظم جرائم دونوں ممالک کے لیے ایک خاص تشویش ہے۔ درحقیقت تمام ممالک کو اس خطرے سے نمٹنے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے اور موجودہ مصروفیت کے طریقہ کار کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com