Connect with us
Monday,07-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اورنگ آباد میں مرزااسداللہ خان غالب کو 223ویں سالگرہ پر یاد کیا گیا

Published

on

malegaon-author

مشہور شاعر مرزاسداللہ خان غالب کی 223 ویں سالگرہ شہر کی مشہور سماجی و ادبی تنظیم ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے منائی گئی۔ فاؤنڈیشن کے دفتر واقع مرزا ورلڈ بک ہاؤس میں یہ تقریب منعقد ہوئی جس میں مختلف شعبہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو غالب کے کلام کو پڑھنے کے لیے مدعو کیا گیاتھا۔ نوجوانوں نے دیوان غالب میں سے اپنی پسندیدہ غزلیں اور اشعا ر کوبہترین انداز میں پیش کیا اور اس کی تشریح بھی پیش کی۔اس تقریب مشہور نقاد شمس الرحمن فاروقی کو ان کی خدما ت اور کارنامو ں کا تدکرہ کرتے ہوئے خراج ِعقید ت پیش کیا گیا۔ فاؤنڈیشن کے صدر مرزاعبدالقیوم ندوی نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہم نے شہر کے مختلف شعبہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں جن میں ڈاکٹر س،انجنییرس اور علماء کرام کو مدعو کیاوہ دیوان غالب میں سے اپنا پسندید ہ غالب کا کوئی کلام سنائیں۔

ندوی نے یہ بھی کہاکہ شوسل میڈیا کے اس دور میں غلط اشعار غالب کے نام پر پھیلائے جارہے ہیں اور بغیر کسی تحقیق کے انہیں شئیر کیاجارہا ہے،نوجوان غالب کی شاعری کو سمجھنا چاہتے ہیں لیکن انہیں کوئی پلیٹ فارم دستیاب نہیں ہے،اس لیے ہم نے فاؤنڈیشن کے تحت یہ سلسلہ شروع کیا ہے،جہاں شعراء،ادباء اور مصنین و مشہور شخصیات کو ان کے یومِ پیدائش اور یوم ِ وفات پر یا د کیا جاتاہے۔
پروگرام میں ڈاکٹرسہیل ذکی الدین (اسسٹنٹ پروفیسر مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن) نے دیوان غالب میں سے پسندیدہ اشعار سنانے کے بعد خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ غالب ایک آفاقی شاعر ہے اس کی شاعر ی نے کا ایک زمانہ دیوانہ ہے،اپنے کلام میں وحدانیت کے ساتھ زندگی کے مختلف مسائل کو جس انداز سے مرزا غالب نے پیش کیا ہے دنیا کہ شاید ہی کسی زبان کے شاعر پیش کیاہو۔ ڈاکٹر دلشادزیدی نے اپنے پسندید ہ غزل سناتے ہوئے اس کی بہترین انداز میں تشریح کر حاضرین کا دل جیت لیا۔ معز اقبال، ڈاکٹر اشفاق اقبال نے غالب کی شاعر ی پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں میں غالب کے شاعری سمجھنے کا رجحان بڑھا ہے۔ مولانا انصار ناندی،مولانا فاروق اشاعتی نے بھی مختصر انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سہیل ذکی الدین کو P..h d کی ڈگر ی ملنے پر ان کا استقبال کیاگیا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے مرزاطالب بیگ اور مرزاابوالحسن علی نے محنت کی ڈاکٹر اشفاق اقبال کے شکریہ پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس جدید لیب اور ٹکنالوجی سے لیس : وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

ممبئی : سائبر جرائم اور سائبر فراڈ پر قدغن لگانے کیلئے جدید ممبئی پولیس نے خود کو جدید ٹکنالوجی سے مزین کیا ہے, اسی مناسبت سے ممبئی پولیس نے تین سائبر لیپ سمیت فارنسک لیپ، اسپیشل وین،انٹرسیپٹ وین سمیت دیگر جدید آلات کا افتتاح مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ہاتھوں لیا۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائبر فراڈ اور آن لائن فراڈ دغابازی پر قدغن لگانے کیلئے پولیس کو جدید کیا گیا ہے, اور یہ جدید آلات کا استعمال پولیس سائبر فراڈ سے لے کر دیگر جرائم کے حل کیلئے کریگی۔

فڑنویس نے کہا کہ جس طرح سے آج آن لائن پر لوگوں کو بے وقوف بنا کر ڈیجیٹل اریسٹ جیسے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں, ایسے میں ان واقعات پر قدغن لگانے کیلئے پولیس نے طریقہ تفتیش سے لے کر دیگر چیزوں پر کافی اہم انقلاب لایا ہے, انہوں نے کہا کہ خواتین کی مدد کیلئے پولیس اسٹیشنوں میں خصوصی مدد روم بھی قائم کیا گیا ہے, جس میں خواتین کو فوری طور پر مدد میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے اسپیشل وین بھی تیار کی گئی ہے تاکہ فوری طور پر خاتون کی مدد کی جائے۔ اس تقریب میں ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر ستیہ نارائن چودھری اور اعلی افسران موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا کو ضمانت مل گئی، پیر کو رہا کیا جائے گا۔

Published

on

download (17)

ممبئی : اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا، جنہیں نومبر 2024 میں ان کی رہائش گاہ سے منشیات برآمد ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کو ممبئی کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ گلی والا چار ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں تھا۔ عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے کچھ شرائط عائد کی ہیں جن میں اس کا پاسپورٹ، سفری پابندی اور چارج شیٹ داخل ہونے تک ہفتے میں تین بار تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا شامل ہے۔

گلی والا کے وکیل ایاز خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں برآمد ہونے والی اشیاء کے بارے میں علم نہیں تھا اور وہ اس احاطے کی واحد رہائشی نہیں تھیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی سسٹم بند تھا اور کوئی ویڈیو گرافی یا فوٹو گرافی نہیں کی گئی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ویبھاوری پاٹھک نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی کہ گلی والا کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا تھا۔ عدالت نے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ضبطی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، گلی والا کو ضمانت دے دی، لیکن سخت شرائط کے ساتھ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کپل سبل نے وقف قانون پر عدالت میں جمعیت کی جانب سے اپنا موقف کیا پیش، کانگریس نے آئین پر حملہ قرار دیا، کیا سپریم کورٹ وقف قانون پر پابندی لگائے گی؟

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پیر کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی فہرست پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل کے دلائل کی سماعت کی جس میں انہوں نے کہا کہ درخواستوں کو بہت اہم اور اہم ہونا چاہیے۔ سی جے آئی نے کہا، میں دوپہر میں تذکرہ پیپر دیکھ کر فیصلہ کروں گا۔ اس کی فہرست بنائیں گے. وقف (ترمیمی) بل، 2025، جسے بجٹ اجلاس میں پارلیمنٹ نے منظور کیا، ہفتہ کو صدر دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی۔ گزٹ نوٹیفکیشن کے اجراء کے ساتھ ہی وقف ایکٹ 1995 کا نام بھی تبدیل کر کے یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ (امید) ایکٹ 1995 کر دیا گیا ہے۔

کپل سبل نے اسلامی مذہبی رہنماؤں کی تنظیم جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی طرف سے دائر درخواست کا حوالہ دیا۔ سی جے آئی سنجیو کھنہ نے سبل سے پوچھا کہ جب فوری سماعت کے لیے ای میل بھیجنے کا ایک طے شدہ طریقہ کار موجود تھا تو زبانی ذکر کیوں کیا جا رہا ہے۔ اس نے سبل کو ایک تذکرہ خط داخل کرنے کو کہا۔ جب سبل نے نشاندہی کی کہ یہ پہلے ہی ہوچکا ہے، سی جے آئی نے کہا کہ وہ دوپہر میں اس کا جائزہ لیں گے اور ضروری کارروائی کریں گے۔ ایم ایل اے اسدالدین اویسی کی طرف سے دائر درخواست کا ذکر ایڈوکیٹ نظام پاشا نے کیا تھا۔ اس کے علاوہ، وقف بل کو چیلنج کرنے والی تین دیگر درخواستیں صدر کی منظوری سے پہلے ہی داخل کی گئی تھیں۔ جمعہ کے روز پارلیمنٹ نے وقف (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری کے فوراً بعد، ان ترامیم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں دائر کی گئیں۔ کانگریس نے اعلان کیا تھا کہ وہ وقف (ترمیمی) بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ ہے اور اس کا مقصد ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں پارٹی کے وہپ محمد جاوید نے اپنی درخواست میں کہا کہ یہ ترامیم آرٹیکل 14 (مساوات کا حق)، 25 (مذہب پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی آزادی)، 26 (مذہبی فرقوں کو اپنے مذہبی معاملات کو منظم کرنے کی آزادی)، 29 (اقلیتوں کے حقوق) اور 300A (حقوق ملکیت) کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ یہ قانون ملک کے آئین پر سیدھا حملہ ہے، جو نہ صرف اپنے شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے بلکہ انہیں مکمل مذہبی آزادی بھی فراہم کرتا ہے۔ جمعیت نے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کی مذہبی آزادی چھیننے کی سازش ہے۔ لہذا، ہم نے وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2025 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور جمعیۃ علماء ہند کی ریاستی اکائیاں بھی اپنی اپنی ریاستوں کی ہائی کورٹس میں اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کریں گی۔ اسی طرح آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اکبر الدین اویسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

سپریم کورٹ کون پہنچا؟
اسد الدین اویسی، اے آئی ایم آئی ایم کے صدر
امانت اللہ خان، آپ ایم ایل اے
محمد جاوید، کانگریس ایم پی
جمعیت علمائے ہند
شہری حقوق کے تحفظ کے لیے ایسوسی ایشن
تمام کیرالہ جمعیت العلماء

مرکزی حکومت نے کہا کہ اس قانون سے کروڑوں غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس سے کسی بھی مسلمان کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ یہ قانون وقف املاک میں مداخلت نہیں کرتا ہے۔ مودی حکومت ‘سب کا ساتھ اور سب کا وکاس’ کے وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com