Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مہاراشٹر و دہلی سمیت ملک کی 24 ریاستوں اور مرکزکے زیر کنٹرول علاقوں میں کورونا کے فعال کیسز کم ہوگئے

Published

on

ملک میں عالمی وبا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر ، دہلی ، اترپردیش ، آندھرا پردیش اور کرناٹک سمیت 24 ریاستوں اور مرکزکے زیر کنٹرول علاقوں میں کورونا کے فعال کیسز میں کمی آئی ہے ۔
ریاست مہاراشٹرجو ملک میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہے ،میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 8191 مریض کم ہوئے ہیں جس سے ریاست میں ایکٹیو کیسز کی تعداد 2،65،455 رہ گئی ہے ، جبکہ دہلی میں اسی عرصہ کے دوران 2105 فعال کیسز کم ہوئے ہیں ، جس کے بعد کورونا کیسز کی تعداد 27123 ہوگئی ۔ اترپردیش میں 1650 ، آندھرا پردیش 1760،اور کرناٹک میں673 ، انڈمان اور نکوبارجزائر میں 20 ، بہار میں 163 ، چنڈی گڑھ میں 103 ، دادر نگر حویلی اور دمن دیو میں 19، گوا میں 180 ، ہریانہ میں 815 ، ہماچل پردیش میں سات ، جموں و کشمیر میں 598 ، جھارکھنڈ میں 307 ، مدھیہ پردیش میں 519 ، میگھالیہ میں 32 ، میزورم میں 36 ، ناگالینڈ میں 40 ، اڈیشہ میں 795 ، پڈو چیری میں 225، پنجاب میں 810 ، تمل ناڈو میں 35 ، تلنگانہ میں 196 اور اتراکھنڈ میں کورونا کے 733 ایکٹیو کیسز کم ہوئے ہیں۔
منگل کے روز صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 84،877 کورونا مریض صحتمند ہوئے ہیں جس سے شفایاب ہونے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 51،01،398 ہو گئی۔ کورونا وائرس کے 70،589 نئے کیسز سامنے آنے سے متاثرین کی مجموعی تعداد بڑھ کر 61،45،292 ہوگئی ہے ۔اس کے مقابلے میں ایکٹیو کیسز کی تعداد 15،064 ہوگئی جس سے اب یہ مجموعی طور پر 9،47،576 ہوگئی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے آج جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر کنٹرو علاقوں میں کورونا متاثرین کی تعداد مندرجہ ذیل ہے:
ریاست ……………ایکٹیو کیسز ……… شفایاب …………. ہلاکتیں
انڈمان نکوبار …….. 168 ………… 3582 …………. 53
آندھرا پردیش ………….. 63116 ……… 612300 …….. 5745
اروناچل پردیش ……. 2725 ……….. 6592 …………. 15
آسام ………………. 30662 ……… 142300 ………. 667
بہار ………………. 12664 ………. 166276 ……… 892
چنڈی گڑھ ……………. 2200 ………… 9325 ……….. 153
چھتیس گڑھ …………. 33044 ……….. 74537 ……… 877
دادرنگر حویلی اور دامان ڈیو …….. 133 ………… 2877 ………….. 02
دہلی ……………… 27123 ……… 240703 ……. 5272
گوا ……………… 4917 ……….. 27072 ………. 407
گجرات …………. 16689 ………. 114344 ……… 3428
ہریانہ ………… 15670 ………. 108411 ……… 1331
ہماچل پردیش …. 3650 ………… 10627 ……….. 180
جموں کشمیر …… 17601 ………. 54267 ……….. 1146
جھارکھنڈ ……….. 12126 ……… 68603 ………… 688
کرناٹک ………… 104067 ……. 469750 …….. 8641
کیرالہ …………… 57957 ……….. 3032 …………. 697
مدھیہ پردیش ……. 21912 ………. 100012 ……….. 2242
مہاراشٹر …….. 265455 ……. 1049947 ……. 35751
منی پور ………… 2431 ………… 7982 …………. 64
میگھالیہ ………. 1448 ……….. 3868 ………….. 46
میزورم ………… 499 ……….. 1459 …………… 00
ناگالینڈ ……… 1002 ………. 4938 …………… 17
اوڈیشہ ……….. 34211 ……. 177585 ……….. 813
پڈوچیری …………. 5014 …….. 21156 ………… 515
پنجاب ……….. 17746 ……… 90345 ……….. 3284
راجستھان ……. 20043 …….. 109472 ………. 1456
سکم ………. 698 ………… 2164 …………. 34
تمل ناڈو ……. 46306 ……. 530708 ……… 9383
تلنگانہ ……… 29477 …….. 158690 ……… 1116
تری پورہ ………… 5874 ……… 19203 ……….. 276
اتراکھنڈ …….. 10066 ……. 36856 ……….. 580
اتر پردیش …… 53953 ……. 331270 …….. 5652
مغربی بنگال..25899 ……. 219844 ……… 4837
مجموعی …………. 947576 ….. 5101397 ……. 96318

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com