Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھیونڈی میں امن و امان کے ساتھ کل 4449 پانچ روزہ گنپتی اور گوری گنپتی کا کیا گیا وسرجن

Published

on

(وفا ناہید)
بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے قائم کئے گئے مختلف وسرجن گھاٹوں پر 3059 پانچ روزہ گنپتی اور 1390 گوری گنپتی سمیت کل 4449 گنپتی کا وسرجن امن و امان کے ساتھ کیا گیا ہے۔ جس میں 3040 پانچ روزہ گھریلو گنپتی اور 19 عوامی گنپتی بیٹھائی گئی تھی۔ اس دوران میونسپل انتظامیہ کے ذریعے وسرجن گھاٹوں پر لائف گارڈ ٹیم ، فائر بریگیڈ ٹیم ، اور میڈیکل ٹیم کے ساتھ پولیس اہلکاروں کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔ حفاظتی نقطۂ نظر سے پرامن طریقے سے وسرجن کرانے کے لئے بھیونڈی زون 2 کے ڈپٹی پولیس کمشنر راجکمار شندے کے ذریعے سخت بندوبست کیا گیا تھا۔ وسرجن گھاٹوں کے قریب متعلقہ پولیس اسٹیشن کی ٹیم کے ذریعے صبح سے ہی مارچ کیا جارہا تھا۔ بھیونڈی شہر پولیس اسٹیشن کے پولیس سب انسپکٹر یوگیش دابھاڑے کی سربراہی میں پولیس کی ٹیم ، ایس آر پی ایف اسٹرائکنگ 2 کے اہلکاروں کے ساتھ دھامنکر ناکا ، ورال دیوی تالاب علاقہ ، پھلے نگر ، کامتگھر ، فینے پاڑا ، مانسروور اور وسرجن گھاٹ علاقے میں صبح 11 بجے سے 12.30 بجے تک مارچ کیا گیا۔ اسی طرح نظامپورہ پولیس اسٹیشن کے پولیس سب انسپکٹر بی جی بھوسارے کی سربراہی میں شیواجی چوک پر پٹرولنگ کی گئی۔ کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نا ہو اس کے لئے وسرجن گھاٹوں پر بی ڈی ڈی ایس ٹیم کے ذریعے جانچ کی گئی۔
واضح ہو کہ بھیونڈی میں پانچ روزہ گنپتی اور گوری گنپتی کی وداعی ایک ہی دن کی جاتی ہے۔ جس کے لئے جمعرات کو دیر رات تک گنپتی کا وسرجن کیا گیا تھا۔ میونسپل کارپوریشن کے ذریعے قائم کئے گئے 12 گھاٹوں پر پانچ روزہ گنپتی اور گوری گنپتی کے وسرجن کے انتظامات کئے گئے تھے۔ وسرجن کرنے کے لئے گنیش عقیدت مندوں کو پہلے سے ہی آن لائن وقت دے دیا گیا تھا۔ جس کے تحت بھیونڈی شہر پولیس اسٹیشن کی حدود میں گھاٹوں پر 1000 پانچ روزہ گھریلو اور 6 عوامی گنپتی سمیت مجموعی طور پر 1006 گنپتی کا وسرجن کیا گیا۔ اسی طرح نظامپورہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں 1150 گھریلو اور 11 عوامی گنپتی سمیت کل 1161 گنپتی کا وسرجن کیا گیا۔ شانتی نگر پولیس اسٹیشن کے حدود میں 700 گھریلو گنپتی اور 2 عوامی گنپتی سمیت مجموعی طور پر 702 گنپتی کا وسرجن کیا گیا۔ نارپولی پولیس اسٹیشن کے حدود میں 130 گھریلو گنپتی اور 680 گوری گنپتی کا وسرجن کیا گیا ہے۔ کونگاؤں پولیس اسٹیشن کے حدود میں 40 گھریلو گنپتی اور 710 گوری گنپتی کا وسرجن کیا گیا ہے۔
وسرجن گھاٹوں پر میونسپل کارپوریشن کے ذریعے تقریباً 400 افسران اور ملازمین کو تعینات کیا گیا تھا جس میں ہر گھاٹ پر 10 لائف گارڈ ٹیم کے ، 5 فائر بریگیڈ ٹیم کے ملازمین کو تعینات کیا گیا تھا۔ ہر گھاٹ پر گنپتی کے وسرجن کے لئے میونسپل کارپوریشن کے ذریعے ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا ، جس میں ایک افسر کے ساتھ 6 ملازمین کو تعینات کیا گیا تھا۔ ہر ایک گھاٹ پر صفائی کے لئے 6 صفائی ملازمین کو تعینات کیا گیا تھا۔ میونسپل کارپوریشن کے ذریعے وسرجن گھاٹوں کے قریب فائر بریگیڈ ٹیم کی گاڑی اور ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ ڈاکٹروں کے ہمراہ میڈیکل ٹیم بھی تعینات کی گئ تھی۔ تمام گھاٹوں پر گنپتی کے وسرجن کے لئے چھوٹی ناؤ (کشتی) اور ربر کے ٹیوب وغیرہ کے انتظامات کرنے کے ساتھ ہی گھاٹوں پر بیریکیٹنگ کی گئی تھی۔ میونسپل کارپوریشن اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ انتظامات کئے جانے کے نتیجے میں پرامن طریقے سے وسرجن کیا گیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی گنیش اتسو ۱۲ پل انتہائی خطرناک، شرکا جلوس کو احتیاط برتنے کی اپیل

Published

on

Chinchpokli-Bridge

ممبئی گنیش اتسو کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں ریلوے کے ۱۲ پل انتہائی خستہ خالی کاشکار ہے اس لئے گنپتی بھکتوں کو جلوس کے دوران ان پلوں پر زیادہ وزن اور زیادہ دیر تک قیام کرنے سے گریز کرنے کی اپیل ممبئی بی ایم سی نے کی ہے۔

‎میونسپل کارپوریشن کے حدود میں وسطی اور مغربی ریلوے لائنوں پر 12 پل انتہائی خستہ مخدوش و خطرناک ہیں۔ بعض پلوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ مانسوں کے بعد کچھ پلوں پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس لیے گنیش کے بھکتوں کو گنپتی آمد اور وسرجن کے دوران ان پلوں پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہنے کی اپیل بی ایم سی نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی پولیس کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

‎مرکزی ریلوے پر گھاٹ کوپر ریلوے فلائی اوور، کری روڈ ریلوے فلائی اوور، آرتھر روڈ ریلوے فلائی اوور یا چنچپوکلی ریلوے فلائی اوور، بائیکلہ ریلوے فلائی اوور پر جلوس نکالتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ میرین لائنز ریلوے فلائی اوور، سینڈہرسٹ روڈ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) ویسٹرن ریلوے لائن پر، فرنچ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان)، کینیڈی ریلوے فلائی اوور (چارنی روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہیں۔ (گرانٹ روڈ اور ممبئی سینٹرل)، مہالکشمی اسٹیشن ریلوے فلائی اوور، پربھادیوی-کیرول ریلوے فلائی اوور اور دادر میں لوک مانیہ تلک ریلوے فلائی اوور وغیرہ۔

‎اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ان 12 پلوں پر ایک وقت میں زیادہ وزن نہ ہو۔ ان پلوں پر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے ناچ گانا اور گانا و ررقص پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں پل پر بھیڑ نہیں لگانی چاہئے، پل پر زیادہ دیر تک قیام سے گریز کرنا چاہئے پل سے فوراً آگے بڑھنا چاہئے، اور پولیس اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہی شرکا جلوس پلوں سے گزرتے وقت ضروری ہدایت کا خیال رکھیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

Published

on

Virar

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔

اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔

جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com