Connect with us
Wednesday,20-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مسلمان اگر چاہیں تو اقتدار ان کے قدموں میں ہوگا۔ آغا مہدی مہدوی پوری

Published

on

Agha-Mehdi-Mahdavi-Puri

عالم اسلام اور مسلم ممالک کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے ایران کے اعلی رہنما آیت اللہ خامنہ ای کے ہندوستان میں نمائندہ حجتہ الاسلام مولانا آغا مہدی مہدوی پوری نے کہا کہ مسلمان اگر چاہیں تو اقتدار ان کے قدموں میں ہوگا۔ یہ بات انہوں نے آل انڈیا تنظیم علمائے حق کے دفتر میں منعقدہ ’اکابر دیوبند جلد دوم‘ کے رسم اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ نظریاتی اختلافات ہو سکتے ہیں۔ اور یہ دو ملک، دو فرقہ یا شیعہ سنی کے درمیان ہو سکتے ہیں، لیکن فکری اختلافات کے باوجود انہیں ایک خاندان کا فرد سمجھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ نظریاتی اور فکری اختلافات انسان کو غور و فکر کا مواقع فراہم کرتے ہیں نہ کہ انتشار و افتراق کا۔ آج امت مسلمہ کی دگرگوں حالت اس لئے ہے کیوں کہ ان کے یہاں انتشار بہت زیادہ ہے، اور اس کا فائدہ دشمنان اسلام نے اٹھایا ہے۔ انہوں نے مولانا اعجاز عرفی قاسمی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحقیقی اور علمی کاموں کو فکر انقلاب کے ذریعہ منظر عام پر لا رہے ہیں، اور اس کے ذریعہ انہوں نے اکابر دیوبند کی خدمات کو نمایاں کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے علماء کی قربانیوں کا تذکرہ بہت اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اس سے نئی نسل کو سیکھنے سمجھنے کا موقع ملے گا، اور ان کو معلوم ہوگا کہ ان کا ماضی کتنا شاندار رہا ہے، اور وہ اس پر فخر کرے گی۔

اکابر دیوبند کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علمائے حق کے سربراہ اور فکر انقلاب کے نگران اعلی مولانا اعجاز عرفی قاسمی نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کا قیام تو جنگ آزادی میں کردار ادا کرنے اور دینی علوم کے فروغ کیلئے ہوا تھا، لیکن دارالعلوم نے تمام شعبوں میں جھنڈے گاڑے ہیں۔ اور اس کے فضلاء کے کارنامے سنہرے حروف سے لکھنے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند نے نہ صرف جنگ آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا بلکہ ادب، صحافت، شاعری، افسانہ نگاری اور مسلمانوں کی خدمات میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے فضلاء نے تعلیمی انقلاب برپا کرنے کے لئے دینی ادارے ہی قائم نہیں کئے، بلکہ عصری علوم کے ادارے بھی کھولے۔

انہوں نے کہاکہ فضلاء دارالعلوم جہاں بھی گئے اپنی چھاپ چھوڑی اور دینی ادارے قائم کئے۔ ’فکرانقلاب‘ اکابر دیوبند جلد اول کا اجراء گزشتہ سال ہوا تھا، اور جلد دوم کا اجراء اس وقت آپ کے سامنے ہو رہا ہے۔

سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے اکابر دیوبند جلد دوم کو مثالی کارنامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فکر کرنے کی دعوت دیتا ہے اور قرآن بھی فکر کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ اس لئے ہمیں اپنے حالات پرقرآن کی روشنی میں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کی حالت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر دنیا کے حالات کا جائزہ لیں تو محسوس ہوتا ہے کہ ہم (مسلمان) اقوام عالم کے لئے لقمہ تر ہیں۔ مغلوں کے کمزور ہونے باوجود بھی ہندوؤں نے حکومت پر قبضہ کیوں نہیں کیا تھا کیوں کہ اس وقت وہ اس لائق نہیں تھے اور انہوں نے اپنی ساری توجہ تعلیم پر مرکوز کی اور جب حکومت کرنے کے لائق بن گئے تو انہوں نے حکومت پر َقبضہ کر لیا۔ انہوں نے علمی انحطاط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علمی میدان میں کمال حاصل کئے بغیر ہم طاقت ور نہیں بن سکتے۔ مسلمانوں کے ذلیل و خوار ہونے کی وجہ سے علمی انحطاط ہے اور ہمیں باطل طاقتوں سے مقابلہ کرنا ہے، تو تمام شعبوں میں کمال حاصل کرنا ہوگا۔

اس کے علاوہ اظہار خیال کرنے والوں میں مولانا انور علی قاسمی، مولانا ضیاء الرحمان ہاپوڑ، حقانی القاسمی، مولانا جاوید قاسمی، اس کے علاوہ کچھ ممتاز شخصیات کو ایوارڈ بھی دئیے گئے، اور مولانا ارشد سراج مکی کی دعا پر اس اجراء کی تقریب رونمائی کا اختتام ہوا۔

سیاست

ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

Published

on

Shashank-Rao-wins

‎ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ‎ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔

‎مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔

‎اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔

‎بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

Published

on

Mcoca-Case

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

آزاد میدان فلسطین غزہ میں قتل عام بند ہو، سی پی آئی سمیت دیگر تنظیموں کا پرزور احتجاجی مظاہرہ

Published

on

protest

ممبئی کی سرزمین آزاد میدان فری فری فلسطین کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ ممبئی پولس نے فلسطین اور غزہ میں مظلوموں کا قتل عام پر احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا, اس کے بعد ہائیکورٹ کی مشروط اجازت کے بعد آزاد میدان میں فلسطینوں کے حق میں یہاں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت پر احتجاج کا علم بلند کرتے ہوئے فلسطین اور غزہ میں قتل عام بند کرنے کا مطالبہ اقوام متحدہ سے کیا گیا۔ اسٹوڈنٹس اور سی پی آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ عالمی اقوام متحدہ کو فوری طور پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطین پر حملے اور جنگ پر پابندی عائد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اور شوریدگی کے سبب ۵۰ ہزار سے زائد بے قصوروں کا قتل عام ہو چکا ہے۔ فلسطین پوری طرح سے تباہ و برباد ہو چکا ہے۔ یہاں بچے، بوڑھے عام انسان پریشان حال ہے اور انہیں طبی امداد تک میسر نہیں ہے۔ راحت رسانی کے ساز وسامان بھی فراہمی سے سرحد پر باز رکھا جارہا ہے۔ راحتی امداد کو بھی واپس بھیجا جارہا ہے, اس لیے سی پی آئی اور دیگر تنظیموں نے باقاعدہ طور پر ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بنا کر غزہ قتل عام پر فوری طور پر روک لگانے کی سفارش کرے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان انسانیت کا علمبردار بھی رہا ہے اور فلسطین سے ہندوستان کا بہتر رشتہ بھی رہا ہے, لیکن گزشتہ چند برسوں میں ہندوستانی سفارتی تعلقات کا رجحان تبدیل ہوا ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستانی کو اپنی سفارتی پالیسی واضح کرنے کے ساتھ غزہ اور فلسطین کی حمایت کرنی چاہئے۔ کیونکہ فلسطین مظلوم ہے اور یہاں اسرائیلی قتل عام جاری ہے, اس پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے یہ انسانیت مخالف عمل ناقابل برداشت ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں جماعت اسلامی، سی پی آئی سماجواد ی پارٹی اور بائیں جماعتیں شریک تھیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ سے کامریڈ لیڈران نے خطاب کیا, جس میں فیروز میٹھی بوروالا، سماجوادی پارٹی لیڈر معراج صدیقی سمیت دیگر شامل ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com