Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

میں نے پیسے بانٹ دیئے، اب میں ہی جیتوں گا : بی جے پی امیدوار

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر میں اسمبلی الیکشن کی تاریخ بہت قریب ہے اور سبھی پارٹیوں کے امیدوار ووٹروں کو لبھانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ اس درمیان ایک بی جے پی امیدوار نے ایسا بیان دیا ہے جو سرخیوں میں ہے اور الیکشن کمیشن نے انھیں نوٹس تک جاری کر دیا ہے۔دراصل فڑنویس حکومت میں وزیر اور بی جے پی امیدوار ببن راؤ لونیکر نے انتخابی تشہیر کے دوران برسرعام یہ بات کہہ دی کہ وہ اپنی جیت کو لے کر پر اعتماد ہیں کیونکہ عوام کے درمیان انھوں نے پیسے تقسیم کردیے ہیں۔ ببن راؤ کے اس بیان پر الیکشن کمیشن نے انھیں نوٹس جاری کر دیا ہے۔الیکشن افسر نے نوٹس جاری کران سے بیان پر صفائی مانگی ہے۔ ذرائع کے مطابق ببن راؤ نے گزشتہ دنوں کیمرے کے سامنے مبینہ طور پر یہ بیان دیا تھا کہ انھیں الیکشن جیتنے میں کوئی پریشانی نہیں ہونے والی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ انھوں نے علاقے کے لوگوں کے درمیان پیسے تقسیم کر دیے ہیں، اس لیے اب وہ جیت کو لے کر مطمئن ہیں۔ ببن راؤ کا یہی بیان ان کے لیے مصیبت بنتا ہوا نظر آرہا ہے۔ بی جے پی امیدوار کے خلاف الیکشن کمیشن نے نوٹس جمعرات کو جاری کیا ہے۔ اس سلسلے میں ببن راؤ سے جب میڈیا نے سوال کیا تو انھوں نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیسے تقسیم کرنے کی ان کی بات کو لوگوں نے غلط طریقے سے لے لیا ہے۔ بی جے پی امیدوار نے کہا کہ ’’پیسے تقسیم کرنے کا مطلب یہ تھا کہ ڈیولپمنٹ کے لیے پیسے دیے گئے، ووٹ لینے کے لیے پیسے تقسیم کیے جانے کی بات میں نے نہیں کہی۔‘‘ بہر حال، ببن راؤ کے ذریعہ پیسے تقسیم کیے جانے سے متعلق بیان دیے جانے کے بعد ان کا ویڈیو کافی وائرل ہوا تھا۔ اسی ویڈیو کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا اور ببن راؤ سے وضاحت طلب کی۔ اپوزیشن پارٹیاں ببن راؤ کے اس بیان کی پر زور مخالفت کر رہی ہیں۔ ریاست میں اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے ریاستی وزیر ببن راؤ لونیکر کے مذکورہ بیان کو ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے ان کی امیدواری رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی امیدوار کا بیان انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے، اور ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ مہاراشٹر کانگریس کے نائب صدر رتناکر مہاجن نے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ کر اس سلسلے میں شکایت بھی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ببن راؤ کے بیان سے واضح ہو رہا ہے کہ وزیر الیکشن جیتنے کے لیے کس طرح پیسے تقسیم کر رہے ہیں، اور بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ رتناکر مہاجن نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی معاملہ میں ان پر کیس درج کرنا چاہیے، اور ان کی امیدواری رد کر دینی چاہیے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com