Connect with us
Sunday,12-October-2025

(جنرل (عام

مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ سے سینکڑوں فائلیں غیر قانونی طور پر غائب :شبیر انصاری

Published

on

(خیال اثر )
مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ سے سینکڑوں فائلیں غیر قانونی طورپرغائب کی جارہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔اورنگ آباد میں تحریک اوقاف کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم اوبی سی آرگنائزیشن اور تحریک اوقاف کے قومی صدر شبیر احمد انصاری نے اس طرح کا سنسنی خیز انکشاف کیا۔ گزشتہ دنوں اورنگ آبادمیں وزیر اوقاف نواب ملک کی پریس کانفرنس کو گمراہ کن اور اوقاف کے بنیادی مسائل سے عدم واقفیت کی واضح دلیل بتایا انہوں نے صحافیوں کے اس سوال پرکہ وزیر موصوف نے مہاراشٹر وقف بورڈکا مرکزی دفترممبئی منتقل کرنے کے اعلان کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہاکہ یہ وقف بورڈ کو بربادکرنے والا اور اس کو سنگین نقصان پہنچانے والا ان کا اعلان ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ وزیراوقاف نواب ملک سے ملاقات کر ان مطالبات کا تذکرہ کیا مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ وقاف کے بنیادی مسائل کے یکسوئی کے سنجیدہ نہیں ہے۔
پریس کانفرنس کی ابتداء میں تحریک اوقاف کے سیکریٹری مرزاعبدالقیوم ندوی نے تحریک کی بنیاد اور گزشتہ چار سالوں میں کیے گئے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ”تحریک اوقاف“ ایک تحریک ہے، جو سماجی رہنما علماء کرام،دانشور اوروکلاء کی سرپرستی و رہبری میں مہاراشٹرمیں گزشتہ چار سالوں چلائی جارہی ہے۔جس کامقصداوقاف کے مسائل کی طرف حکومت کی توجہ مبذول کراناہے۔
شبیر انصاری نے کہاکہ ہمارے حکومت سے سردست تین مطالبات ہیں جو ہم نے مہاراشٹرکے سابقہ وزیر اعلی دیویندر فرنڈویس کوپیش کیے تھے (۱) ہر ضلع میں وقف آفس ہو اور خصوصاََ چھ علاقائی دفتار قائم کیے جائے کیونکہ اس وقت مہاراشٹرمیں 92ہزرا ایکڑ وقف اراضی ہے جبکہ ہر سال اس پر قبضہ میں اضافہ ہورہاہے۔ فی الحال پورے مہاراشٹر میں وقف بورڈ کاصرف اورنگ ا ٓباد میں ہی آفس ہے۔ہمارامطالبہ ہے کہ مہاراشٹر کے ہر ضلع میں ایک آفس قائم کیاجائے اسی طرح مہاراشٹرکے ہر ڈیویژن میں ایک آفس قائم کیاجائے۔(۲)وقف بورڈ میں نئے ملازمین کا تقرر کیاجائے۔ فی الحال مہاراشٹر وقف بورڈ میں صرف 43کا عملہ ہے (جو آج کی تاریخ میں 24رہ گیا ہے) ناکافی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اسے بڑھا کر 813کیاجائے۔(۳)حکومت مہاراشٹر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وقف بورڈ کو 100کروڑ کی گرانٹ دی جائے اوراس میں مزید کہا گیا ہے کہ چیریٹی کمشنر کے پاس وقف بورڈ کے پانچ کروڑروپیے فکس ڈپازٹ میں ہے جو آج کے حساب سے 15تا 20کروڑ روپے ہوسکتے ہے،اس میں سے صرف ایک کروڑ روپیے دیاگیا ہے۔ حکومت چیریٹی کمشنر کو حکم دیں کہ وہ جلد سے جلد وقف بورڈ کو لوٹا دے۔ وزیر اعلی نے وفد کی باتوں کو بڑے غور سے سناہی نہیں بلکہ ان تینوں مطالبات پر فوری عمل کیاجائے اسی کی ہدایات پرنسپل سیکریٹری شیام تانگڑے کو دیں۔ پرنسپل سیکریٹری نے ان مطالبات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس پر عمل آوری کے لیے الگ الگ محکمہ جات کو ہدایات دیں۔ اس وقت مہاراشٹر وقف بور ڈ میں صرف دس ممبران تھے، (آج افسوس کے کہنا پڑتا ہے کہ ان کی تعدا د صرف 4 رہ گئی ہے۔) ان ممبران کو ان مطالبات کو حل کرنے کے لیے پوری کوشش کرنا چاہئے تھا اس کے بجائے ان ممبران نے اپنی انا کو سامنے لاتے ہوئے ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہیں اور تحریک اوقاف نے جو مطالبات مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے دییئے تھے اس پر عمل آوری کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ جس کی وجہ سے یہ مسائل جو ں کاتوں برقرار ہیں۔اس کے بعد مہاراشٹرمتحدہ محاذ کے حکومت قائم ہوئی۔ حکومت قائم ہونے کے بعد تین سیاسی جماعتوں کو مشترکہ حکومت میں آپسی اختلافات کی وجہ سے کچھ کام نہیں ہوپارہا تھا۔ حکومت بننے کے کچھ ہی مہینوں کے بعد کویڈ19کے سبب سارے کام کاج ٹھپ ہوکر رہ گئے۔اس کے باجود بھی ان کے مقصد و مفاد کے کام وہ برابر کیے جارہے تھے۔
۔ تحریک اوقاف اب پورے مہاراشٹر میں اس کو ایک عوامی تحریک بناکر ان مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ہر جمہوری طرز کو اپنا کر اسے حاصل کرنے کی کوشش کرے گی اور بہت جلد ممبئی آزاد میدان میں ایک بڑا دھرنا دیاجائے گا۔ پریس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے سیکریٹری مجتبی فاروق، سید شکیل پونہ ضلع صد ر تحریک اوقاف، یوسف نظامی اور غفران انصاری موجود تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com