Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ سے سینکڑوں فائلیں غیر قانونی طور پر غائب :شبیر انصاری

Published

on

(خیال اثر )
مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ سے سینکڑوں فائلیں غیر قانونی طورپرغائب کی جارہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔اورنگ آباد میں تحریک اوقاف کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم اوبی سی آرگنائزیشن اور تحریک اوقاف کے قومی صدر شبیر احمد انصاری نے اس طرح کا سنسنی خیز انکشاف کیا۔ گزشتہ دنوں اورنگ آبادمیں وزیر اوقاف نواب ملک کی پریس کانفرنس کو گمراہ کن اور اوقاف کے بنیادی مسائل سے عدم واقفیت کی واضح دلیل بتایا انہوں نے صحافیوں کے اس سوال پرکہ وزیر موصوف نے مہاراشٹر وقف بورڈکا مرکزی دفترممبئی منتقل کرنے کے اعلان کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہاکہ یہ وقف بورڈ کو بربادکرنے والا اور اس کو سنگین نقصان پہنچانے والا ان کا اعلان ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ وزیراوقاف نواب ملک سے ملاقات کر ان مطالبات کا تذکرہ کیا مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ وقاف کے بنیادی مسائل کے یکسوئی کے سنجیدہ نہیں ہے۔
پریس کانفرنس کی ابتداء میں تحریک اوقاف کے سیکریٹری مرزاعبدالقیوم ندوی نے تحریک کی بنیاد اور گزشتہ چار سالوں میں کیے گئے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ”تحریک اوقاف“ ایک تحریک ہے، جو سماجی رہنما علماء کرام،دانشور اوروکلاء کی سرپرستی و رہبری میں مہاراشٹرمیں گزشتہ چار سالوں چلائی جارہی ہے۔جس کامقصداوقاف کے مسائل کی طرف حکومت کی توجہ مبذول کراناہے۔
شبیر انصاری نے کہاکہ ہمارے حکومت سے سردست تین مطالبات ہیں جو ہم نے مہاراشٹرکے سابقہ وزیر اعلی دیویندر فرنڈویس کوپیش کیے تھے (۱) ہر ضلع میں وقف آفس ہو اور خصوصاََ چھ علاقائی دفتار قائم کیے جائے کیونکہ اس وقت مہاراشٹرمیں 92ہزرا ایکڑ وقف اراضی ہے جبکہ ہر سال اس پر قبضہ میں اضافہ ہورہاہے۔ فی الحال پورے مہاراشٹر میں وقف بورڈ کاصرف اورنگ ا ٓباد میں ہی آفس ہے۔ہمارامطالبہ ہے کہ مہاراشٹر کے ہر ضلع میں ایک آفس قائم کیاجائے اسی طرح مہاراشٹرکے ہر ڈیویژن میں ایک آفس قائم کیاجائے۔(۲)وقف بورڈ میں نئے ملازمین کا تقرر کیاجائے۔ فی الحال مہاراشٹر وقف بورڈ میں صرف 43کا عملہ ہے (جو آج کی تاریخ میں 24رہ گیا ہے) ناکافی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اسے بڑھا کر 813کیاجائے۔(۳)حکومت مہاراشٹر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وقف بورڈ کو 100کروڑ کی گرانٹ دی جائے اوراس میں مزید کہا گیا ہے کہ چیریٹی کمشنر کے پاس وقف بورڈ کے پانچ کروڑروپیے فکس ڈپازٹ میں ہے جو آج کے حساب سے 15تا 20کروڑ روپے ہوسکتے ہے،اس میں سے صرف ایک کروڑ روپیے دیاگیا ہے۔ حکومت چیریٹی کمشنر کو حکم دیں کہ وہ جلد سے جلد وقف بورڈ کو لوٹا دے۔ وزیر اعلی نے وفد کی باتوں کو بڑے غور سے سناہی نہیں بلکہ ان تینوں مطالبات پر فوری عمل کیاجائے اسی کی ہدایات پرنسپل سیکریٹری شیام تانگڑے کو دیں۔ پرنسپل سیکریٹری نے ان مطالبات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس پر عمل آوری کے لیے الگ الگ محکمہ جات کو ہدایات دیں۔ اس وقت مہاراشٹر وقف بور ڈ میں صرف دس ممبران تھے، (آج افسوس کے کہنا پڑتا ہے کہ ان کی تعدا د صرف 4 رہ گئی ہے۔) ان ممبران کو ان مطالبات کو حل کرنے کے لیے پوری کوشش کرنا چاہئے تھا اس کے بجائے ان ممبران نے اپنی انا کو سامنے لاتے ہوئے ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہیں اور تحریک اوقاف نے جو مطالبات مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے دییئے تھے اس پر عمل آوری کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ جس کی وجہ سے یہ مسائل جو ں کاتوں برقرار ہیں۔اس کے بعد مہاراشٹرمتحدہ محاذ کے حکومت قائم ہوئی۔ حکومت قائم ہونے کے بعد تین سیاسی جماعتوں کو مشترکہ حکومت میں آپسی اختلافات کی وجہ سے کچھ کام نہیں ہوپارہا تھا۔ حکومت بننے کے کچھ ہی مہینوں کے بعد کویڈ19کے سبب سارے کام کاج ٹھپ ہوکر رہ گئے۔اس کے باجود بھی ان کے مقصد و مفاد کے کام وہ برابر کیے جارہے تھے۔
۔ تحریک اوقاف اب پورے مہاراشٹر میں اس کو ایک عوامی تحریک بناکر ان مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ہر جمہوری طرز کو اپنا کر اسے حاصل کرنے کی کوشش کرے گی اور بہت جلد ممبئی آزاد میدان میں ایک بڑا دھرنا دیاجائے گا۔ پریس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے سیکریٹری مجتبی فاروق، سید شکیل پونہ ضلع صد ر تحریک اوقاف، یوسف نظامی اور غفران انصاری موجود تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع سے بڑی خبر… ضلع میں تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع

Published

on

kashmir

جموں : جموں و کشمیر کے ادھم پور (اُدھم پور انکاؤنٹر) ضلع سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ بدھ کو ضلع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع ہوا ہے۔ اودھم پور پولیس نے ایکس پر بتایا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی تلاشی مہم کے دوران ادھم پور کے رام نگر تھانہ علاقہ کے تحت جوفر گاؤں میں تین جنگجوؤں کے ساتھ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ پولیس نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل جموں کے کٹھوعہ ضلع کے سانیال علاقے میں 24 مارچ کو آپریشن شروع ہونے کے بعد سے تین انکاؤنٹر ہوئے تھے جس کے بعد گزشتہ 17 دنوں سے پولیس اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ 27 مارچ کو علاقے میں ایک مقابلے میں دو دہشت گرد مارے گئے اور چار پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

دوسری جانب جموں و کشمیر میں برف پگھلنے اور پہاڑی گزرگاہوں کے کھلنے کے ساتھ ہی فوج نے وادی چناب میں دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے اور امن برقرار رکھنے کے مقصد سے ضلع ڈوڈہ کے گھنے جنگلاتی علاقے میں نگرانی بڑھا دی ہے۔ سیکورٹی حکام نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کے دوران وادی بھدرواہ کے اونچائی والے علاقوں میں نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ دہشت گرد یہاں بین الاقوامی سرحد عبور کرکے کٹھوعہ ضلع میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ پچھلے ایک سال میں کٹھوعہ پاکستانی عسکریت پسندوں کے لیے ادھم پور، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کے بالائی علاقوں تک پہنچنے کے لیے دراندازی کا ایک بڑا راستہ بن کر ابھرا ہے۔

ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ برفانی تودے کے خطرے کی وجہ سے مشکل حالات کے باوجود بھدرواہ میں قائم فوج کی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے 15,500 فٹ بلند کیلاش کنڈ پہاڑ کے علاوہ برف پوش سیوج دھر، پدری گلی، شنکھ پدر اور چترگلہ گزرگاہوں پر نگرانی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ، سانبہ اور ادھم پور میں سرحد کے ساتھ اونچائی والے گزرگاہوں پر اضافی دستے تعینات کرنے کے علاوہ، ایک مشترکہ سیکورٹی چوکی چترگلہ پاس پر قائم کی جا رہی ہے، جو بھدرواہ-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سب سے اونچا مقام ہے، جو سطح سمندر سے 10,531 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com