Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کولگام تصادم میں حزب کمانڈر اور اُس کا ساتھی ہلاک : آئی جی کشمیر

Published

on

IGP Kashmir

جموں وکشمیر کے جنوبی ضلع کولگام کے چولگام علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں 2 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے ٹویٹر پر جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’کولگام میں حفاظتی عملے کے ساتھ تصادم انہوں نے بتایا کہ مہلوکین کی شناخت ضلع کمانڈر شیراز مولوی اور یاور بٹ کے بطور ہوئی ہے۔‘

وجے کمار نے بتایا کہ ’مذکورہ دہشت گرد کالعدم تنظیم حزب کے ساتھ وابستہ تھے، اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کاروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھے۔‘

آئی جی کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ حزب کمانڈر شیراز مولوی سال 2016 سے سرگرم تھا اور اُس کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے بہت بڑی کامیابی ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات سہ پہر کے بعد سیکورٹی فورسز نے ضلع کولگام کے چانسر چولگام علاقے کو محاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا تھا تو اسی اثنا میں وہاں پر طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں ایک جنگجو جاں بحق ہوا تھا، جس کے بعد فورسز نے گاﺅں میں رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ اندھیرا چھا جانے کے نتیجے میں آپریشن کو صبح تک موخر کیا گیا، اور جمعہ اعلیٰ الصبح ہی فورسز اور وہاں پر موجود ملی ٹینٹ کے درمیان پھر سے گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا، اور کئی منٹوں تک جاری جھڑپ کے بعد تصادم کی جگہ حزب کمانڈر شیراز مولوی کی لاش برآمد کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کر کے ضبط کیا گیا۔

پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں، جب تک اس سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے، کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے، لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید الاضحی اور لاؤڈ اسپیکر کے معاملہ میں ابو عاصم اعظمی کی کامیاب نمائندگی، وزیر اعلی سے ملاقات مثبت اقدام کی یقین دہانی

Published

on

Fadnavis-&-Abu-Asim

‎ممبئی : ممبئی مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر کے اتارے جانے اور مساجد کو نوٹس موصولُ ہونے کے سبب مسلمانوں میں اضطراب اور بے چینی کا ماحول ہے اس مسئلہ کی کامیاب پیروی کرتے ہوئے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ملاقات کر کے اس حساس مسئلہ پر مساجد کے ذمہ داران اور ٹرسٹیوں کی میٹنگ منعقد کر کے مسئلہ کا ازالہ کا مطالبہ کیا تھا, جس پر وزیر اعلی نے میٹنگ طلب کرنے کا یقین دلایا۔ ممبئی پولیس، مسلم نمائندوں اور مساجد کے ٹرسٹیوں کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی جائے تاکہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے مسئلے کا حل نکالا جا سکے اور جو لوگ اس مسئلے کو مذہبی منافرت اور سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں اس پر قدغن لگے۔ اسی پس منظر میں آج سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدرو رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں مسجد کے ٹرسٹیوں اور پارٹی عہدیداروں کے وفد کے ساتھ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور درخواست یادداشت دی اور اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

‎اس پر بات کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مساجد میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال سپریم کورٹ کے قواعد و اصول کے مطابق کیا جاتا ہے۔ لیکن کچھ نفرت پھیلانے والے شر پسند جان بوجھ کر پولیس اور انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس قسم کے رویے سے مسلم کمیونٹی میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں، آج ہم نے، مسلمانوں کے سینئر نمائندوں کے ایک وفد کے ساتھ، مہاراشٹر کے وزیر اعلی، دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور ان سے اس معاملے پر مناسب رہنما خطوط طے کرنے کی درخواست کی۔

‎مزید بات کرتے ہوئے اعظمی نے کہا کہ ہم نے تجویز پیش کی کہ ہر شہر میں پولیس، مسلم نمائندوں اور مساجد کے ٹرسٹیز کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے، تاکہ اس حساس مسئلے کا پرامن حل نکالا جا سکے اور جو لوگ اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، ان پر لگام لگائی جا سکے۔ اس پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے بات کی اور ہدایت دی کہ کسی بھی کارروائی کے دوران قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے اور ساتھ ہی قانون کی تابعداری ہو ہماری درخواست کے مطابق جلد ہی علمائے کرام، این جی اوز اور دیگر اراکین کے ساتھ میٹنگ بلانے کا مثبت یقین دلایا۔

ملاقات میں وفد نے عید الاضحیٰ اور قربانی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا, جس میں پولیس، ممبئی میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ سے بھرپور تعاون کرنے کی درخواست کی گئی تاکہ عیدالاضحی پر مسلمان اپنے مذہبی فرائض کو تزک و احتشام کے ساتھ ادا کر سکے، تاکہ یہ تہوار امن و آشتی اور امن و امان کے ساتھ منایا جا سکے۔ ‎اس وقت سماج وادی پارٹی کے ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، رضیہ چشمہ والا، محمد۔ علی شیخ، سید شوکت، فیروز اورا، میمن برادری کے نائب صدور اور مساجد کے ٹرسٹیز موجود تھے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

دہلی ہائی کورٹ نے اجمیر شریف درگاہ میں خادموں کی سوسائٹی کے سی اے جی آڈٹ پر عبوری روک لگا دی ہے۔

Published

on

AJMER-SHARIF

نئی دہلی : دہلی ہائی کورٹ نے اجمیر شریف درگاہ میں خادموں کی سوسائٹی کے سی اے جی آڈٹ پر عبوری روک لگا دی ہے۔ جسٹس سچن دتہ نے کیس کی سماعت کی۔ اس نے سی اے جی کو بھی سنا اور اس کا جواب بھی دیکھا۔ اس کے بعد انہوں نے آڈٹ پر عبوری روک لگانے کا حکم دیا۔ جسٹس دتا نے 14 مئی کو کہا تھا، “ان حالات کے پیش نظر، ایک عبوری اقدام کے طور پر، یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ اگلی سماعت تک، سی اے جی 30.01.2025 کے خط کے مطابق کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔” اگلی سماعت ہونے تک سی اے جی اس معاملے میں مزید کچھ نہیں کرے گا۔ ہائی کورٹ میں دو درخواستیں دائر کی گئیں۔ یہ درخواستیں انجمن معینیہ فخریہ چشتیہ خدام خواجہ صاحب سیدزادگان درگاہ شریف اجمیر کی جانب سے تھیں۔ درخواست گزاروں کی نمائندگی آشیش سنگھ اور اتل اگروال نے کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے سی اے جی کے وکیل سے دو سوال پوچھے۔ پہلا سوال یہ تھا کہ کیا سی اے جی نے درخواست گزار سوسائٹی کے آڈٹ کے لیے 15.03.2024 کو رضا مندی دی تھی، جب یہ خط جاری کیا گیا تھا؟ دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا 13.01.2025 تک آڈٹ کرنے کی شرائط و ضوابط پر اتفاق ہو گیا تھا (جس تاریخ کو بجٹ ڈویژن، محکمہ اقتصادی امور، وزارت خزانہ نے آڈٹ کرنے کے لیے سی اے جی کو خط جاری کیا تھا)؟ سی اے جی کے وکیل نے دونوں سوالوں کا نفی میں جواب دیا۔ عدالت نے کہا، “اس سے درخواست گزار کے اس دعوے کو تقویت ملتی ہے کہ سی اے جی ایکٹ کے سیکشن 20 کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا ہے۔ عدالت کو لگتا ہے کہ سی اے جی نے آڈٹ شروع کرنے سے پہلے ضروری اصولوں کی پیروی نہیں کی۔

ہائی کورٹ نے 28 اپریل کو سی اے جی سے جواب طلب کیا تھا۔ اجمیر شریف درگاہ کے کھاتوں کا آڈٹ کرنے کے سی اے جی کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر یہ جواب طلب کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اگر سی اے جی قواعد پر عمل نہیں کرتا ہے تو وہ اس حکم پر روک لگانے کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے سی اے جی کے وکیل سے اس سلسلے میں معلومات طلب کرنے اور اپنا موقف واضح کرنے کو کہا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ سی اے جی کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست کی سماعت کر رہی ہے جس میں مالی سال 2022-23 سے 2026-27 تک سوسائٹی کے کھاتوں کا آڈٹ کرنے کو کہا گیا تھا۔ پچھلی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اتل اگروال نے کہا تھا کہ انہیں آڈٹ کی شرائط کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ حکم سی اے جی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ سی اے جی ایکٹ کہتا ہے کہ جس ادارے کے کھاتوں کا آڈٹ ہونا ہے اسے آڈٹ کی شرائط و ضوابط کو ظاہر کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ اس تنظیم کو بھی متعلقہ وزارت کے سامنے اپنے خیالات پیش کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ درخواست گزار سوسائٹی نے اقلیتی امور کی وزارت کے 15 مارچ 2024 کو آڈٹ کرانے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ وزارت خزانہ نے 30 جنوری 2025 کو ایک خط جاری کیا اور آڈٹ کا کام سی اے جی کو سونپ دیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ کیا آڈٹ شروع ہو گیا ہے؟ سی اے جی کے داخل کردہ جواب کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ آڈٹ شروع نہیں ہوا ہے۔ عدالت نے کہا کہ میں اس پر روک لگانے کو تیار ہوں، آپ معلومات لیں اور بتائیں کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔

Continue Reading

جرم

کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کے لیے مسلم تنظیموں کی قانونی چارہ جوئی

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی بی جے پی لیڈر و سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا کیخلاف مسلم تنیظموں نے اب قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔ ممبئی امن کمیٹی میں مسلم عمائدین شہر و علماء کرام کی ایک اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ ممبئی شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مکدرکرنے، دو فرقوں میں دشمنی پیدا کرنے، مذہبی منافرت پھیلانے کی پاداش میں کریٹ سومیا پر کیس درج کروایا جائے, شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کی درخواست داخل کی جائے۔ ان تمام قانونی چارہ جوئی کے باوجود اگر پولیس کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے سے قاصر ہے, تو اس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا جائے۔ مسلم تنظیموں نے کیس نہ درج کئے جانے کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔

ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی اور مسجدوں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ہٹاؤ مہم سے شہر کا ماحول خراب ہوا ہے۔ ایسے میں فرقہ وارانہ تشدد اور مذہبی منافرت کا خطرہ بھی لاحق ہے۔ اس سے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج بھی پیدا ہوئی ہے, اس لئے کریٹ سومیا کیخلاف ممبئی پولیس سے کیس درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہم نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرپسند لیڈران پر کارروائی کرے, کیونکہ اس سے مہاراشٹر کا ماحول خراب ہورہا ہے۔

ہانڈی والا مسجد کے خطیب و امام مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ممبئی شہر میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے معاملہ میں کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی فرقہ وارانہ تناؤ کا باعث بن چکی ہے, اور ایسی صورتحال میں مہاراشٹر اور ممبئی میں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے مسئلہ سمیت کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی پر قانون چارہ جوئی کے معاملہ میں یہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کیلئے این جی اوز اور تنظیمیں پولیس اسٹیشنوں سے رجوع ہوکر درخواست کریگی, اگر ان تمام درخواستوں کے باوجود کیس درج نہیں کیا گیا تو جلد ہی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں پرامن فضا کو برقرار رکھنے کیلئے کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر روک لگانا انتہائی ضروری ہے کریٹ سومیا نے لاؤڈ اسپیکرسے پاک ممبئی ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ جس کے سبب وہ مسجدوں کے حدود میں پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کر کے پولیس افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے سبب یہاں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ان تمام حالات میں ممبئی میں کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ہمارا سرکار سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر کارروائی کرے اور ممبئی شہر میں امن وامان کی بقاء کیلئے کوششیں کرے۔ اس میٹنگ میں مولانا انیس اشرفی، نعیم شیخ، شاکر شیخ،اے پی سی آر کے سر براہ اسلم غازی، ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان بھی شریک تھے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com