Connect with us
Tuesday,18-November-2025

(جنرل (عام

کولگام تصادم میں حزب کمانڈر اور اُس کا ساتھی ہلاک : آئی جی کشمیر

Published

on

IGP Kashmir

جموں وکشمیر کے جنوبی ضلع کولگام کے چولگام علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں 2 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے ٹویٹر پر جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’کولگام میں حفاظتی عملے کے ساتھ تصادم انہوں نے بتایا کہ مہلوکین کی شناخت ضلع کمانڈر شیراز مولوی اور یاور بٹ کے بطور ہوئی ہے۔‘

وجے کمار نے بتایا کہ ’مذکورہ دہشت گرد کالعدم تنظیم حزب کے ساتھ وابستہ تھے، اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کاروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھے۔‘

آئی جی کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ حزب کمانڈر شیراز مولوی سال 2016 سے سرگرم تھا اور اُس کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے بہت بڑی کامیابی ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات سہ پہر کے بعد سیکورٹی فورسز نے ضلع کولگام کے چانسر چولگام علاقے کو محاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا تھا تو اسی اثنا میں وہاں پر طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں ایک جنگجو جاں بحق ہوا تھا، جس کے بعد فورسز نے گاﺅں میں رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ اندھیرا چھا جانے کے نتیجے میں آپریشن کو صبح تک موخر کیا گیا، اور جمعہ اعلیٰ الصبح ہی فورسز اور وہاں پر موجود ملی ٹینٹ کے درمیان پھر سے گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا، اور کئی منٹوں تک جاری جھڑپ کے بعد تصادم کی جگہ حزب کمانڈر شیراز مولوی کی لاش برآمد کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کر کے ضبط کیا گیا۔

پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں، جب تک اس سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے، کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے، لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی میں ای ڈی کی عدالت پی ایم ایل اے کیس میں فریم چارجز مہا وزیر نواب ملک کے خلاف الزامات طے کرے گی۔

Published

on

ممبئی، 18 نومبر، ممبئی کی ایک خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں دائر کی گئی ڈسچارج درخواست کو مسترد کر دیا ہے، جس سے منگل کو الزامات عائد کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ عدالت نے ملک سمیت تمام ملزمان کو فرد جرم عائد کیے جانے پر کارروائی کے لیے حاضر رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈسچارج کی درخواست ملک کی فرم، ملک انفراسٹرکچر کی طرف سے پیش کی گئی تھی، جس نے استدلال کیا تھا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا کیس "اندازوں اور قیاس آرائیوں” پر بنایا گیا تھا اور یہ کہ جب مبینہ طور پر زمین کی غیر قانونی لین دین ہوئی تو کمپنی کا وجود بھی نہیں تھا۔ تاہم عدالت نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے کافی ابتدائی ثبوت موجود ہیں۔ یہ دیکھا گیا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ملک، حسینہ پارکر، سلیم پٹیل اور سردار خان کے ساتھ — جو مبینہ طور پر ڈی-کمپنی سے منسلک ہیں — کے غیر قانونی حصول اور اس کے نتیجے میں قیمتی اراضی کی لانڈرنگ میں ملوث تھے، جسے "جرائم کی آمدنی” کہا جاتا ہے۔ ملک نے الزامات کے تعین کو چھ ہفتے کے لیے موخر کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بامبے ہائی کورٹ میں بہت جلد سماعت ہونے والی ہے۔ ان کے وکیل طارق سید نے دلیل دی کہ ای ڈی نے کئی دستاویزات کو روک رکھا ہے جو دفاع میں مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مکمل انکشاف ہو جائے تو الزامات عائد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر سنیل گونسالویس نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ نے کوئی روک نہیں دی ہے، اور کارروائی روکی نہیں جا سکتی۔ ای ڈی کے دلائل کو قبول کرتے ہوئے، عدالت نے نوٹ کیا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ دونوں نے ایم پیز اور ایم ایل ایز سے متعلق معاملات کو تیز کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس لیے اس نے ملک کی کارروائی ملتوی کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ ملک کو فروری 2022 میں ای ڈی نے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے ساتھ مبینہ طور پر ممبئی کے کرلا علاقے میں تقریباً تین ایکڑ پرائم اراضی کو غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے جرم کی آمدنی 16 کروڑ روپے بتائی ہے اور جعلی دستاویزات کے استعمال کا بھی الزام لگایا ہے۔ ملک اور دو کمپنیوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔ عدالت دن کے آخر میں تمام ملزمان کے خلاف باضابطہ طور پر الزامات طے کرنے والی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سینسیکس، نفٹی کمزور عالمی اشارے پر نیچے کھلا۔

Published

on

ممبئی، 18 نومبر ہندوستانی سٹاک مارکیٹس منگل کو نچلی سطح پر کھلیں کیونکہ کمزور عالمی اشارے سرمایہ کاروں کے جذبات پر اثر انداز ہوئے۔ افتتاحی گھنٹی پر دونوں بینچ مارک انڈیکس 0.2 فیصد گر گئے۔ ابتدائی سودوں میں سینسیکس 195 پوائنٹس گر کر 84,756 پر تجارت کرنے لگا، جبکہ نفٹی 64 پوائنٹ گر کر 25,949 پر آگیا۔ زیادہ تر ہیوی ویٹ اسٹاک دباؤ میں تھے، انڈیکس کو نیچے گھسیٹتے ہوئے۔ "فوری مزاحمت اب 26,100 پر ہے، اس کے بعد 26,150، جبکہ 25,850-25,900 بینڈ ممکنہ طور پر بامعنی سپورٹ پیش کرے گا اور پوزیشنل ٹریڈرز کے لیے ایک جمع زون کے طور پر کام کرے گا،” مارکیٹ کے ماہرین نے کہا۔ "یہ سطحیں اہم رہیں گی کیونکہ انڈیکس ابتدائی کمزوری کو نیویگیٹ کرتا ہے،” ماہرین نے نوٹ کیا۔ ٹاٹا اسٹیل, بجاج فنانس, بجاج فنسرو, کوٹک مہندرا بینک, Larsen & ٹوبرو، مہندرا اور مہندرا، ٹیک مہندرا، ایچ سی ایل ٹیک، سن فارما اور ٹائٹن بڑے پسماندہ اداروں میں شامل تھے، جن میں 0.5 فیصد اور 1 فیصد کے درمیان کمی واقع ہوئی۔ تاہم، چند اسٹاک مثبت علاقے میں رہنے میں کامیاب رہے۔ بھارت الیکٹرانکس، بھارتی ایئرٹیل، ایکسس بینک، ایٹرنل اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا ہی سینسیکس پر فائدہ اٹھانے والے تھے، جو 0.5 فیصد تک بڑھے۔ نفٹی مڈ کیپ انڈیکس 0.25 فیصد اور نفٹی سمال کیپ انڈیکس 0.40 فیصد گرنے کے ساتھ وسیع بازار بھی کمزور کھلے۔ سیکٹرل انڈیکس میں، نفٹی پی ایس یو بینک واحد تھا جس نے 0.25 فیصد اضافہ کیا۔ دوسری طرف، نفٹی ریئلٹی اور نفٹی میٹل میں ہر ایک میں 0.8 فیصد کی کمی آئی، جبکہ نفٹی آئی ٹی انڈیکس میں 0.5 فیصد کی کمی ہوئی۔ بینک نفٹی نے وسیع تر مارکیٹ کی لچک کی عکاسی کی، جو نئی خریداری کی رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔ "58,600 پر مضبوط حمایت کی نشاندہی کی گئی ہے، اور اس نشان سے نیچے کی خرابی 58,800 کی طرف معمولی کمی کا باعث بن سکتی ہے،” مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں نے بتایا۔ ماہرین نے کہا، "الٹا، 59,100 پر مزاحمت ایک اہم رکاوٹ بنی ہوئی ہے، اور اس سطح سے اوپر ایک مستقل بریک آؤٹ 59,300 کی طرف راستہ کھول سکتا ہے، جو تیزی کے رجحان کے ممکنہ تسلسل کی نشاندہی کرتا ہے،” ماہرین نے کہا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

امراؤتی کے ایم پی انیل بونڈے کو حیدرآبادی مسلمان کی ای میل پر دھمکی، آئی آئی سی بینر ہٹانے اور اسلام مخالف بیان بازی پر غصہ، حالات کشیدہ

Published

on

‎ممبئی ؛مہاراشٹرامراؤتی میں آئی سی سی نامی مسلم تنظیم نے ایک بنیر پنچوتی چوک پر لگایاگیا تھا جس پر تنازع پیدا ہو گیا اس کی وجہ سے امراؤتی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ رکن پارلیمان انیل بونڈے بینر لگانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج اس معاملہ میں انیل بونڈے کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ہے جس کے بعد پولس نے اس معاملہ میں این سی درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اس ای میل میں کہا ہوگیا ہے کہ انیل بونڈے کے اسلام مخالف بیان سے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور حیدرآباد کے مسلمانوں میں اسکے خلاف ناراضگی ہے اور ماحول انتہائی گرم ہے۔شکایت کنندہ انیل بونڈے کے ذاتی سکریٹری نے شکایت کی ہے کہ جب وہ صبح معمولات کے مطابق ای میل چیک کر رہے تھے تو انہیں دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ۔ بونڈے کی آفیشل ای میل پر ایک نامعلوم ای میل آئی ڈی سے درج ذیل ای میل موصول ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب آپ نے اسلامی تعلیمات کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے حیدرآباد کے مسلمانوں کے دلوں میں ایسی آگ لگائی کہ یہاں کا ماحول خطرناک حد تک گرم ہوگیایہ غصہ ہے جو چنگاری سے طوفان بن جاتا ہے۔ آپ کا ہرایک لفظ مسلمان ایک کھلے زخم کی طرح محسوس کر رہے ہیں لہٰذا اپنی زبان اور اپنے بیان پر سے قابو رکھیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب، اس بار جذبات اس قدر بھڑک اٹھے ہیں کہ ایک غلط لفظ بھی پورے ماحول کو بے قابو کرنے کے لیے کافی ہے۔ حیدرآباد کی ناراض مسلم برادری کے نام پر دھمکی آمیز میل موصول ہوا ۔ بونڈے نے اسلامی تنظیم کے بینر کے تعلق سے پنچاوتی چوک میں شکایت درج کرائی تھی ۔ اسی وجہ سے کی آفیشل ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ جس کے بعد این سی درج کر لی گئی ہے ۔ابیل بونڈے کی شناخت سخت گیر ہندوتوا لیڈر کے طور پر ہوتی ہے اور انہوں نے پنچ وتی چوک پر اسلامی بینر لگانے کی مخالفت کی تھی اس واقعہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہے پولس فوری طرح سے الرٹ ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com