Connect with us
Sunday,23-November-2025

(جنرل (عام

لاک ڈاؤن میں پھنسے غریبوں اور لاچاروں کی بھرپور مدد کریں۔ مشکور عثمانی

Published

on

ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران ہندوستانی عوام اور خصوصاًمسلمانوں سے کمزور، بے بس اور لاچاروں کی مدد کی اپیل کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈینٹ یونین کے سابق صدر مشکور عثمانی نے کہا کہ ان کی تنظیم یونائٹ فور چینج نے دہلی، اترپردیش اور بہار میں تقریباً چار سے زائد خاندانوں کو راشن کٹس دئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ راشن کا مکمل کٹس دہلی میں ڈیڑھ ہزار خاندانوں، اترپردیش کے علی گڑھ، سیتاپور، اعظم گڑھ میں 900 سے زائد خانوں کو اور بہار کے دربھنگہ، مدھوبنی، ویشانی اور جھنجھاپور میں دو ہزار سے زائد خاندانوں کو دئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ان کی تنظیم نے ملک بھر میں پھنسے ہوئے تارکین وطن مزدوروں میں کچھ کی کھانے پینے، پیسے، وطن بھیجنے اور دیگر چیزوں سے مدد کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس مصیب کی گھڑی میں تمام برادران وطن کو دل کھول کر مدد کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے۔ کیوں کہ یہ ایسی مصیبت ہے جس کی وجہ سے کروڑوں مزدوروں اور کمزور طبقوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت کی کوئی اسکیم زمین پر نظر نہیں آرہی ہے۔ نہ لوگوں کے کھاتے میں پیسے آرہے ہیں اور نہ ہی لوگوں کو راشن مل رہا ہے۔ ایسی صورت میں صاحب حیثیت لوگوں کی ذمہ داری ہے وہ اس مشکل وقت میں غریب، مزدور لاچار اور بے کسوں کی دل کھول کر مدد کریں۔ انہوں نے کہاکہ ہماری تنظیم کی بھی مدد کرسکتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک مزید پہنچاجاسکے۔
مسٹر عثمانی نے کہاکہ آج بھی ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر پیدل نکل پڑ ے ہیں اور ان لوگوں کی سدھ لینے والا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت کا کوئی کام زمین پر نظر نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا یہ رویہ بہت تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے بتایا صرف گجرات کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ اب تک ٹرینوں سے تقریبا 36000 مزدوروں کو بھیجا جاسکا ہے جب کہ تارکین وطن مزدوروں او رکام کرنے والے ریاست سے نجی گاڑیوں سے تقریبا پونے تین لاکھ مزدور گھرواپس گئے ہیں۔ یہ صورت حال کم و بیش ہر ریاست کی ہے۔ مزدور اپنے طور پر انتظام کر رہے ہیں لیکن حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تصور کیجئے کہ اس بے روزگاری اور بھوک سے بے حال مزدوراپنے وطن کی واپسی کے لئے بھاری بھرکم پیسہ دینے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر تقریباَ دو کروڑ رمزدور ہیں جو گھر جانا چاہتے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ریاست میں موسم سرما میں بارش کا اندیشہ، تین اضلاع میں الرٹ جاری

Published

on

‎ممبئی ریاست میں موسم مسلسل بدل رہا ہے۔ اب شدید سردی کے بعد بھارتی محکمہ موسمیات نے براہ راست بارش کی بڑی وارننگ دے دی ہے۔ ریاست اس وقت بارش کے لیے سازگار موسم کا سامنا کر رہا ہے۔ ریاست میں گزشتہ کچھ دنوں سے سردی اور درجہ حرارت
‎میں گراؤٹ درج کیا گیا ہے۔ پارہ مسلسل گر رہا ہے۔ پونے میں شدید سردی، درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے پونےکر کو گلابی سردی کا سامنا ہے۔ پونے ہی نہیں ریاست کے کئی حصوں میں شدید سردی پڑ رہی ہے اور شمال سے ٹھنڈی فضائیں چل رہی ہیں۔ شمالی ہندوستان میں شدید سردی ہے اور اگلے چند دنوں میں پارہ مزید گرنے کا امکان ہے۔ تاہم کل سے سردی میں قدرے کمی آئی ہے۔ ممبئی، ناگپور، اکولہ، سولاپور، چھترپتی سمبھاجی نگر، بیڈ، ناندیڑ، پربھنی، ہنگولی، اہلیہ نگر، گڈچرولی، گوندیا، جلگاؤں، بھنڈارا، ایوت محل کے اضلاع میں پارہ گر رہا ہے۔ دھولیہ میں پارہ 7.5 سیلسیس تک گر گیا۔ بھارتی محکمہ موسمیات نے اب بہت بڑی وارننگ جاری کر دی ہے۔
‎اگرچہ اس وقت سردی محسوس کی جارہی ہے تاہم بعض علاقوں میں گزشتہ دو تین روز کے مقابلے میں سردی میں کمی آئی ہے۔ یہی نہیں ابر آلود موسم بھی ہے۔ فی الحال ریاست میں بارش کے لیے ماحول سازگار ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے کچھ اضلاع میں بارش کی وارننگ بھی جاری کی ہے۔ کولہاپور، سانگلی اور سندھو درگ اضلاع میں بارش کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ بعض مقامات پر پارہ 10 ڈگری سے بھی نیچے ہے۔ جمعہ کو ریاست میں سب سے کم درجہ حرارت دھولیہ میں ریکارڈ کیا گیا۔ دھولے میں درجہ حرارت 7.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ پربھنی میں درجہ حرارت 8.9 ریکارڈ کیا گیا۔ نفاد میں درجہ حرارت 8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ پونے، اہلیہ نگر اور مہابلیشور میں پارہ 11 ڈگری تک گر گیا۔ آج ریاست کے کچھ شہروں میں بارش کے لیے موسم سازگار ہے۔ کولہاپور، سانگلی اور سندھو درگ میں ہلکی سے درمیانی بارش ہوگی۔ پونے میں پارہ 10 ڈگری سے نیچے گر گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ہوا میں شدید دھند ق کہرا چھائی ہوئی ہے۔ سردی سے بچنے کے لیے پونے کے سرس باغ میں گنپتی بپا کو روایتی طور پر اونی سویٹر اور کان کی ٹوپی پہنائی گئی ہے۔ یہ سویٹر گنپتی بپا کو اس خوشگوار احساس کے ساتھ دیا گیا ہے کہ گنپتی بپا کو بھی سردی محسوس ہو رہی ہوگی۔ ہر موسم سرما میں، جب بھی سردی بڑھتی ہے، گنپتی بپا کو ایک سویٹر دیا جاتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چارکوپ بلڈر پر فائرنگ، ۴ گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے چارکوپ میں بلڈر پر فائرنگ کے بعد اس معمہ کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اس میں ملوث راجیش رمیش چوہان عرف دیاکاندیوالی، ممبئی۔سبھاش بھیکاجی موہتے، ویرار، پالگھر، منگیش ایکناتھ چودھری،بھورپونے کرشناروشن بسنت کمار سنگھ کاشیگاؤں، تھانے کو گرفتار کیا ہے ان چاروں پر بلڈر پر فائرنگ کا الزام الزام ہے اس فائرنگ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی جس کے بعد پولس نے مشترکہ ٹیم کے معرفت ملزمین کی تلاش کی اور انہیں گرفتار کر لیا ہے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے اندر ہی ملزمین کو اپنی گرفت میں لے لیا اس کے لئے پولس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے ۔

Continue Reading

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com