Connect with us
Thursday,28-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

یونانی ڈاکٹروں کو راحت ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق میرٹ کی بنیاد پر منتخب ہونے والے تمام ڈاکٹروں کو ان کی پسند کے اضلاع میں تقرری کی جائے گی

Published

on

یونانی ڈاکٹروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر آج ممبئی ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے یونانی ڈاکٹروں کی تقرری کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کیئے نیز عدالت نے سرکاری وکیل کے بیان کو اپنے ریکارڈ پر درج کیا جس نے عدالت کو بتایا کہ میرٹ کی بنیاد پر تقرری کے اہل تما م ڈاکٹروں کو ان کی پسند کے اضلاع میں تقرری کیئے جانے کی کوشش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے آیوش بھارت یوجنا کے تحت آیورویدا اور یونانی نرسنگ کی سی ایچ او پوسٹ بھرتی کے لیئے 6 ماہ کی خصوصی ٹریننگ کو لازمی قرارد یا گیاتھا لیکن بعد میں یونانی ڈاکٹروں کی ٹریننگ کو 8 ماہ کردیا گیا ہے تھا جس کے خلاف جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)نے ممبئی ہائیکورٹ سے رجو ع کیا تھا کیونکہ یونانی ڈاکٹروں کے علاوہ دیگر ڈاکٹروں کو ٹریننگ 6 ماہ ہی کرنا قرار دیا گیا تھا جبکہ یونانی ڈاکٹرس جس میں اکثریت مسلم ڈاکٹروں کی ہے کو دو ماہ زیادہ ٹریننگ کرنا لازمی قرارد یا گیاتھا جس کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ سے رجو ع کیا گیا تھا۔
گذشتہ ایک ہفتہ سے ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس گیان سنگھ بشت کے روزنہ بحث ہورہی ہے جس کے دوران ایڈوکیٹ افروز صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ یونانی ڈاکٹروں کے علاوہ تمام ڈاکٹروں کو چھ ماہ کی ٹریننگ کا حکم دیا گیا ہے جبکہ یونانی ڈاکٹروں کو آٹھ ماہ کی ٹریننگ نیز چھ ماہ کی ٹریننگ کے بعد میرٹ کی بنیاد پر ڈاکٹروں کی تقرری کردی جائے گی جس کی وجہ سے آٹھ ماہ کی ٹریننگ کرنے والے یونانی ڈاکٹروں کے لیئے نوکریاں ختم ہوجائیں گی لہذا عدالت مداخلت کرکے اس بات کا یقینی بنائے کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو اور میرٹ کی بنیاد پر تقرری ہو۔
حالانکہ عدالت نے چھ ماہ اور آٹھ ماہ کی تقرری والے معاملے میں کوئی بھی فیصلہ صادر نہیں کیا کیونکہ آیوش بھارت یوجنا کے ڈائرکٹر نے عدالت میں حاضر ہوکر بیان دیاکہ ان تمام یونانی ڈاکٹروں کو ان کی پسند کے اضلاع میں تقرر کیا جائے اگر وہ ٹریننگ کے بعد امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو۔
اس سے قبل یونانی مسلم ڈاکٹروں کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کے خلاف ڈاکٹر خورشید عالم قادری (سابق رکن MCIM) کی قیادت میں ڈاکٹروں کے ایک وفد جس میں ڈاکٹر مدثر، ڈاکٹر افتخار نیر، ڈاکٹر سہل قادری، ڈاکٹر جمیل خان، ڈاکٹر محمد ساجد، ڈاکٹر قمرالزماں،ڈاکٹر محمد شاکر، ڈاکٹر معیدولی صدیقی وغیرہ نے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی اور جنرل سیکریڑی مولانا حلیم اللہ قاسمی سے دفتر جمعیۃ علماء میں ملاقات کرکے ان سے قانونی مدد طلب کی تھی جس کے بعد گلزار اعظمی نے و کلاء افروز صدیقی، شریف شیخ، متین شیخ، فرزانہ ساونت،رازق شیخ، انصار تنبولی، شاہد ندیم، عادل شیخ و دیگر ذمہ داری سونپی تھی کہ وہ ممبئی ہائی کورٹ میں یونانی ڈاکٹروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف پٹیشن داخل کریں۔
خیال رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے آیوش بھارت یوجنا کے تحت سرکاری اسپتال اورہیلتھ سینٹر وں میں بھرتی کے لیئے پورے ملک میں دیڑھ لاکھ ڈاکٹروں کی تقرری کا فیصلہ کیاہے اور مہاراشٹر میں 12415 ڈاکٹروں کی تقرری کے لیئے اقدامات شروع کیئے ہیں۔
یونانی ڈاکٹروں کو ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے راحت ملنے پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے وکلاء کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان کی انتھک محنت اورکوششوں سے یونانی ڈاکٹروں کو بھی ان کا حق حاصل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک ہفتہ سے ہائی کورٹ میں روزانہ سماعت ہوئی اور وکلاء نے ہائی کورٹ کے ہر سوال کا تشفی بخش جواب دیا جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے ورنہ سرکاری وکیل نے عدالت کو گمراہ کرنے کی بہت کوشش کی تھی۔
گلزار اعظمی نے یونانی ڈاکٹروں سے اپیل کی ہیکہ وہ حکومت ہند کی اس اسکیم سے فائدہ اٹھاہیں اور زیادہ سے زیادہ ڈاکٹروں کو ٹریننگ کے لیئے اپنے آپ کو پیش کرنا چاہئے کیونکہ اب ممبئی ہائی کورٹ نے ان کی تقرری میں بننے والی رکاو ٹ کو ختم کردیا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی گنیش اتسو ۱۲ پل انتہائی خطرناک، شرکا جلوس کو احتیاط برتنے کی اپیل

Published

on

Chinchpokli-Bridge

ممبئی گنیش اتسو کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں ریلوے کے ۱۲ پل انتہائی خستہ خالی کاشکار ہے اس لئے گنپتی بھکتوں کو جلوس کے دوران ان پلوں پر زیادہ وزن اور زیادہ دیر تک قیام کرنے سے گریز کرنے کی اپیل ممبئی بی ایم سی نے کی ہے۔

‎میونسپل کارپوریشن کے حدود میں وسطی اور مغربی ریلوے لائنوں پر 12 پل انتہائی خستہ مخدوش و خطرناک ہیں۔ بعض پلوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ مانسوں کے بعد کچھ پلوں پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس لیے گنیش کے بھکتوں کو گنپتی آمد اور وسرجن کے دوران ان پلوں پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہنے کی اپیل بی ایم سی نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی پولیس کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

‎مرکزی ریلوے پر گھاٹ کوپر ریلوے فلائی اوور، کری روڈ ریلوے فلائی اوور، آرتھر روڈ ریلوے فلائی اوور یا چنچپوکلی ریلوے فلائی اوور، بائیکلہ ریلوے فلائی اوور پر جلوس نکالتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ میرین لائنز ریلوے فلائی اوور، سینڈہرسٹ روڈ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) ویسٹرن ریلوے لائن پر، فرنچ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان)، کینیڈی ریلوے فلائی اوور (چارنی روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہیں۔ (گرانٹ روڈ اور ممبئی سینٹرل)، مہالکشمی اسٹیشن ریلوے فلائی اوور، پربھادیوی-کیرول ریلوے فلائی اوور اور دادر میں لوک مانیہ تلک ریلوے فلائی اوور وغیرہ۔

‎اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ان 12 پلوں پر ایک وقت میں زیادہ وزن نہ ہو۔ ان پلوں پر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے ناچ گانا اور گانا و ررقص پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں پل پر بھیڑ نہیں لگانی چاہئے، پل پر زیادہ دیر تک قیام سے گریز کرنا چاہئے پل سے فوراً آگے بڑھنا چاہئے، اور پولیس اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہی شرکا جلوس پلوں سے گزرتے وقت ضروری ہدایت کا خیال رکھیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

Published

on

Virar

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔

اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔

جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com