سیاست
حکومت آئندہ ہونے والے اسمبلی اجلاس میں مسلم ریزرویشن بل پیش کرے : حسین دلوائی

مہاراشٹرا اسمبلی کے 14 اور15 دسمبر2020 کو ممبئی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں مسلم ریزرویشن بل ( تحفظات بل براۓ مسلم) پیش کرکے مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جائے، تاکہ مسلمانوں کی موجودہ اقتصادی، تعلیمی اور دیگر مختلف شعبہ ہاۓ زندگی میں پسماندگی اور پچھڑے پن کو دور کیا جا سکے۔اس طرح کا مطالبہ سینئر کانگریسی قائد اور سابق ریاستی وزیر و سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نےکیا۔
سچرکمیٹی، محمودالرحمٰن کمیتی اور رنگناتھ مشرا کمیٹی کے پیش کردہ اعداد وشمار، تجزیوں اور سفارشات کا حوالہ دے کر حسین دلوائی نے ایک بیان میں کہا کہ مسلمانوں کی پسماندگی اور پچھڑے پن کے وضاحت کی اب مزید کوئی گنجائیش اور ضرورت باقی نہیں رہ گئی ہے، حتکہ مسلمانوں کے ریزرویشن کے تعلق سے ہائی کورٹ بھی یہ مشاہدہ کرچکا ہے کہ مختلف میدانوں میں مسلمانوں کی پسماندگی ایک حقیقت ہے، اور عدالت نے کہا ہے کہ، اگر حکومت چاہے تو مسلمانوں کو ریزرویشن دے سکتی ہے۔ اس لیے مہاراشٹرا کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو اس سلسلے میں سنجیدگی اور مثبت انداز فکر اپنا کر مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے لیےٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔
مہاراشٹرا میں ریزرویشن سے متعلق موجودہ صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے حسین دلوائی نے کہا کہ آج مہاراشٹرا میں صرف مراٹھا ریزرویشن کی بات کی جا رہی ہے، اور ہر جگہ صرف اور صرف مراٹھا ریزریوشن کا ذکر ہو رہا ہے، اور اس مسلماںوں کو ریزرویشن دیئے جانے کے مطالبے کو یکسر نظرانداز کر کے اسے ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ مراٹھا ریزرویشن کے خلاف نہیں ہیں، لیکن مسلمانوں کے ریزرویشن کے مسئلہ کو پس پشت ڈال دینے کے موجودہ حکومت کے طرز عمل سے متفکر و تشویش میں مبتلا ہیں۔
مہا وکاس اگھاڑی حکومت کی حلیف جماعتیں راشڑوادی کانگریس اور کانگریس پارٹی کی جانب سے انکے انتخابی منشوروں میں مسلمانوں کو ریزرویشن دیۓ جانےسے متعلق راۓدہندگان سے کیےگئے وعدوں کو یاد دلاتے ہوئے حسین دلوائی نے کہا کہ اب یہ جماعتیں ایوان اقتدار میں بیٹھی ہیں۔ اور اب انکا یہ اخلاقی فرض ہے کہ وہ اپنے وعدوں کا پاس و لحاظ کرے اور سیاسی بصیرت سے کام لیکر مسلمانوں کو زیرزویشن دیئے جانے کے لیے، مضبوط اور مستحکم بنیادوں پرکوئی لائحہ عمل تیار کریں اور اس پر عمل کرکے اس بات کو یقینی بنائیں کہ مسلمانوں کو انکا حق مل جائے۔
مسلم نوجوانوں کی قابلیت اور صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے اپنے بیان میں یہ بھی وضاحت کی کہ، مسلم نوجوان آج مختلف مسابقتی امتحانات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، آج جو نتائیج سامنے آ رہے ہیں وہ گزشتہ کے مقابلے میں کافی بہتر ہیں۔ اگر ان مسلم نوجوانوں کو زیزرویشن کا فائدہ ملے تو وہ اور بھی بہتر طور پر ملک و ملت کی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ اس ضمن میں سپریم کورٹ میں زیرِالتواء ایک مقدمہ کا حوالہ دیتے ہوئے حسین دلوائی نے کہا کہ ، سپریم کورٹ میں ریزرویشن سے متعلق اس مقدمہ کے فیصل ہونے تک، حکومت مسلمانوں کے تعلیمی ریزرویشن کے لیے قدم آگے بڑھاۓ اور آئیندہ ہونے والے اسمبلی اجلاس میں مسلمانوں کے ریزرویشن کا بل پیش کرکے اسے منظور کرے۔
(جنرل (عام
ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔
ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔
بین الاقوامی خبریں
غزہ میں اسرائیل کا حملہ جاری، اسپتال پر حملہ جس میں 5 صحافی جاں بحق، بھارتی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا۔

نئی دہلی : غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے میں 5 صحافی ہلاک ہوگئے۔ ہندوستان نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صحافیوں کا قتل افسوسناک اور افسوسناک ہے۔ بھارت نے ہمیشہ تنازعات میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع کی مذمت کی ہے۔ اس حملے میں کل 21 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں بین الاقوامی میڈیا کے لیے کام کرنے والے پانچ صحافی بھی شامل تھے۔ یہ سارا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پیر کو اسرائیلی فوج نے ناصر ہسپتال پر دو بار حملہ کیا۔ اسے ڈبل ٹیپ بھی کہا جاتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پہلے حملے کے بعد جب امدادی کارکن زخمیوں کو نکالنے پہنچے تو دوسرا حملہ ہوا۔ اس حملے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بین الاقوامی میڈیا کے لیے کام کرنے والے پانچ صحافی بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ دوسرے حملے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں امدادی کارکنوں اور صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ایم ای اے کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صحافیوں کا قتل افسوسناک اور انتہائی افسوسناک ہے۔ بھارت نے ہمیشہ تنازعات میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی حکام نے پہلے ہی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔’ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بھارت نے ہمیشہ جنگ میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے، جس طرح سے یہ افسوسناک حملہ ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مرنے والے پانچ صحافی رائٹرز، ایسوسی ایٹڈ پریس، الجزیرہ اور مڈل ایسٹ آئی کے لیے کام کرتے تھے۔ خان یونس میں ایک الگ واقعے میں ایک اور صحافی بھی جاں بحق ہوگیا۔ وہ ایک اخبار میں کام کرتا تھا۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ ہسپتال پر حملے میں چار ہیلتھ ورکرز بھی مارے گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ واقعہ ایک المناک حادثہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ فوج اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ان ہلاکتوں کے ساتھ اکتوبر 2023 میں غزہ میں شروع ہونے والی جنگ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد تقریباً 200 ہو گئی ہے۔اسرائیل نے جنگ شروع ہونے کے بعد سے بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ تک آزادانہ رسائی سے روک دیا ہے۔
(جنرل (عام
ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔
اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔
جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا