Connect with us
Tuesday,01-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ممبئی کے مقامی مسافروں کے لیے ہر روز خوشخبری… جائز ٹکٹوں کے ساتھ روزانہ 10,000 روپے اور ہفتہ وار 50,000 روپے کے انعامات جیتیں۔

Published

on

Local-Train

ممبئی : اگر آپ ریلوے ٹکٹ (ممبئی لوکل) یا پاس پر سفر کر رہے ہیں، تو آپ کے پاس روزانہ 10,000 روپے اور ہفتے میں ایک بار 50,000 روپے کا انعام جیتنے کا موقع ہے۔ سنٹرل ریلوے نے ‘دی لکی یاترا’ اسکیم کے تحت ہر روز ایک خوش قسمت مسافر کو انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اسکیم اگلے ہفتے شروع کی جائے گی۔ دراصل، سنٹرل ریلوے نے ممبئی مضافاتی ریلوے یعنی ممبئی لوکل میں بغیر ٹکٹ سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد کو روکنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے تحت ٹکٹ پاس ہولڈرز کے لیے آٹھ ہفتوں کے لیے یہ خصوصی اسکیم تیار کی گئی ہے۔ ایف سی بی انٹرفیس کمیونیکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ اس اسکیم میں شامل ہے اور انعامی رقم خوش نصیب مسافروں میں تقسیم کرے گی۔

اس اسکیم کو ممبئی کے مقامی مسافروں میں ٹکٹ خرید کر سفر کرنے کی عادت پیدا کرنے اور نظم و ضبط والے مسافروں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے ایک خصوصی پہل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ سینٹرل ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر ڈاکٹر سوپنل نیلا نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت ایک مسافر کو 10 ہزار روپے روزانہ اور ہفتے میں ایک بار 50 ہزار روپے کا بمپر انعام دیا جائے گا۔ اسکیم شروع ہونے کے بعد مسافروں سے اچانک ٹکٹ اور پاس مانگے جائیں گے۔ متعلقہ مسافر کی جانب سے ٹکٹ پاس دکھانے کے بعد اس کی تصدیق کی جائے گی۔ اگر ٹکٹ درست ہے تو مسافر کو نقد انعام فوری طور پر دیا جائے گا۔ اس اسکیم کے تحت، تمام قسم کے ٹکٹ بشمول ماہانہ، سہ ماہی، ششماہی اور سالانہ پاسوں کو درست تصور کیا جائے گا۔ نیلا نے یہ بھی کہا کہ یہ اسکیم تمام زمروں کے مسافروں کے لیے کھلی ہے۔ اس خصوصی اقدام کے تحت ریلوے مسافروں سے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔ یہ پوری اسکیم ایک پرائیویٹ تنظیم کے زیر اہتمام ہے۔ انعامی رقم ایک نجی تنظیم فراہم کرے گی۔

مسافر ٹرین ٹکٹ کے ساتھ سفر کریں۔ اس کے لیے مسافروں کے پاس ٹکٹ خریدنے کے لیے بہت سے آپشن موجود ہیں۔ ان میں ٹکٹ ونڈو، اے ٹی وی ایم، موبائل ٹکٹ، آن لائن ٹکٹ اور سمارٹ کارڈ شامل ہیں۔ نیلا نے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹکٹ خرید کر ٹرین میں سفر کریں اور اس اسکیم میں حصہ لیں۔ درحقیقت، ممبئی لوکل ٹرینوں میں روزانہ 75 لاکھ سے زیادہ مسافر سفر کرتے ہیں۔ اس میں سنٹرل ریلوے کے 40 لاکھ مسافر شامل ہیں۔ سنٹرل ریلوے حکام کا اندازہ ہے کہ 20 فیصد ریل مسافر بغیر ٹکٹ کے سفر کرتے ہیں۔ سینٹرل ریلوے کے ٹکٹ انسپکٹر روزانہ اوسطاً 4,000 سے 5,000 مسافروں پر جرمانہ عائد کرتے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں باسی عید پر تین لاکھ زائرین کی حاجی علی درگاہ کی زیارت

Published

on

Dargah

ممبئی میں عید الفطر بخیر وعافیت اور امن اختتام پذیر ہوئی، مسلمانوں نے سادگی کے ساتھ عید منائی اور وقف بل کے خلاف اپنے بازوں پر سیاہ کالی پٹی باندھ کر نماز ادا کر کے احتجاج کیا ہے۔ ممبئی میں عید الفطر کے بعد درگاہوں پر زائرین کا اژدہام تھا حاجی علی اور ماہم درگاہ پر زائرین کی اژدہام تھا۔ حاجی علی پر تین لاکھ زائرین نے زیارت کی, اس کے لئے پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ باسی عید 2025 کے موقع پر 3 لاکھ سے زائد زائرین حاجی علی درگاہ پر زیارت کی ہے۔ حاجی علی درگاہ ٹرسٹ کے ساتھ تیاری کی تھی اس کے مطابق 200 رضاکار، 25 تیراک، 78 سی سی ٹی وی کیمرے، سی سی ٹی وی کیمرہ آپریٹر، لب سڑک کے ساتھ ساتھ درگاہ کے احاطے میں عوامی اعلان کا نظم کیا گیا۔ لب سڑک کے داخلے کے ساتھ ساتھ درگاہ کے احاطے میں ابتدائی طبی امداد کی سہولت بھی مہیا تھی۔ بھاری پولیس بندوبست تلاشی کے لئے رکاوٹیں اور رسی وغیرکا بھی اہتمام تھا۔ ممبئی میں عید اور باسی عید پرامن اختتام ہوئی، اس دوران کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر کی ہدایت پر پولس نے درگاہوں مسجدوں پر اضافی حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ملاڈ گڈی پاڑوہ تشدد میں تین گرفتار،حالات پرامن، پولس الرٹ : ڈی سی پی اسمیتا پاٹل

Published

on

ممبئی کے ملاڈ میں گڈی پاڑوہ پر تشدد کے بعد اب یہاں حالات پرامن ہے, لیکن اس کے باوجود اس معاملہ پر اب سیاست بھی شروع ہو گئی ہے, اور اسے ہندو مسلم رنگ دے کر فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش شروع ہو گئی ہے۔ گڈی پاڑوہ پر نورانی مسجد کے سامنے سے گزرنے والے پانچ نابالغ شرکاء پر مقامی نوجوان نے حملہ کردیا تھا, اس معاملہ میں پولس نے حالات قابو میں کر لیا ہے۔ اور اب تک تین افراد کو بھی گرفتار بھی کیا ہے, ان پر فساد برپا کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ بھیڑ کی شناخت بھی کی جارہی ہے, سی سی ٹی وی کی بنیاد پر ملزمین کو شناخت کر کے تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولس نے حالات کو قابو کرنے کے بعد ملاڈ میں ہائی الرٹ کر دیا ہے, اور فرقہ پرستوں پر نظر بھی رکھی جارہی ہے۔ ممبئی میں اب فرقہ پرستوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔ ایسے میں پولس بھی سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے۔ مقامی ڈی سی پی اسمیتا پاٹل نے بتایا کہ ملاڈ مالونی کے حالات پرامن ہے اور شرپسندوں کے خلاف کارروائی بھی جاری ہے سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر فوٹیج کا معائنہ کے بعد گرفتاریاں بھی جاری ہے اب تک اس معاملہ میں تین افراد کو گرفتارکیا گیا ہے۔ اس میں ایک ملزم شارن ہے جس نے نابالغ پر حملہ کیا تھا اس معاملہ میں وشوو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے پولس کو الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر وہ ملزمین کو جلد ازجلد گرفتار نہیں کرتی ہے تو وہ احتجاج کریں گے۔ اس معاملہ میں ڈی سی پی نے تمام مقامات پر سخت حفاظتی انتظامات کئے ہیں اور افواہوں پر توجہ نہ دینے اور سوشل میڈیا پر بلاتصدیق ویڈیو یا متنازع پوسٹ نہ شئیر کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ ممبئی میں امن وامان کی برقراری کے لئے پولس الرٹ ہے اور ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر نے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔

گڈی پاڑوہ پر تشدد پر سنجے بروپم کی زہر افشانی :
گڈی پاڑوہ پر تشدد کے بعد سنجے نروپم نے پولس پر کئی سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کارروائی میں تاخیر اور ملزمین کو بچانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ممبئی پولس کی کارروائی پر سوال کھڑے کئے ہیں اور کہا ہے کہ اہم ملزم شارن اور اس کی والدہ ہندوؤں کو ان کے تہوار منانے نہیں دیتی ہے اور یہاں ان کی غنڈہ گردی ہے۔ مسلمانوں کو سنجے نروپم نے جہادی قرار دیا۔ سنجے نروپم نے کہا کہ پولس نے اس وقت کارروائی کی جب ان پر دباؤ ڈالا گیا تھا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے میں ٹاڈا کورٹ نے ٹائیگر میمن اور یعقوب میمن کی 14 جائیدادوں کو مرکزی حکومت کے حوالے کرنے کا دیا حکم۔

Published

on

tiger-&-yaqub-memon

ممبئی : 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے میں ایک خصوصی ٹاڈا عدالت نے اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ٹائیگر میمن، یعقوب میمن اور ان کے خاندان کی 14 غیر منقولہ جائیدادوں کو مرکزی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان میں بہت سے فلیٹس، خالی پلاٹ، دفاتر اور دکانیں شامل ہیں۔ یہ جائیدادیں 1994 میں منسلک کی گئی تھیں۔ فی الحال یہ جائیدادیں بمبئی ہائی کورٹ کے کورٹ ریسیور کے پاس ہیں۔ خصوصی جج وی ڈی۔ کیدار نے یہ حکم 26 مارچ کو دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کورٹ ریسیور کو ان 14 جائیدادوں سے راحت ملی ہے۔ جائیدادیں بیچنے یا کسی اور قانونی طریقے سے تصرف کرنے کے بعد جو بھی اخراجات ہوں، وہ مجاز اتھارٹی کو ادا کرنا ہوں گے۔

ٹائیگر میمن بم دھماکوں کا مرکزی ملزم ہے اور تاحال مفرور ہے۔ اس کے بھائی یعقوب میمن کو اس مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور اسے 2015 میں پھانسی دی گئی تھی۔ جو جائیدادیں حکومت کے حوالے کی جائیں گی ان میں یعقوب کا باندرہ (مغربی) میں واقع المیڈا پارک میں فلیٹ، سانتا کروز میں ایک خالی پلاٹ اور فلیٹ، کرلا میں دو فلیٹ، محمد علی روڈ پر ایک دفتر، ڈان میں ایک دکان، فلیٹ اور مارکیٹ میں کھلی عمارت، ڈان میں ایک دکان، فلیٹ اور زمین تین میں شامل ہے۔ بازار، اور ماہم میں ایک گیراج۔ ان جائیدادوں کے مالکان عبدالرزاق میمن، عیسیٰ میمن، یعقوب میمن اور روبینہ میمن ہیں۔

ٹائیگر میمن سمیت میمن خاندان کے 13 افراد کو جائیدادیں خالی کرنے کے نوٹس بھیجے گئے۔ لیکن کسی نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔ یہ عرضی مرکزی حکومت نے 7 جنوری 2025 کو سمگلرز اینڈ فارن ایکسچینج مینیپولیٹر ایکٹ (سیفیما) کے تحت دائر کی تھی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس اتھارٹی کا کام سمگلروں اور منشیات کے اسمگلروں کی غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی جائیدادوں کا سراغ لگانا اور ضبط کرنا ہے۔ سیفیما ایک قانون ہے جو حکومت کو اسمگلنگ اور زرمبادلہ کی ہیرا پھیری سے کمائی گئی رقم سے خریدے گئے اثاثوں کو ضبط کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

حکومت نے کہا کہ ٹائیگر میمن کے خلاف 1992 میں مہاراشٹر حکومت کے محکمہ داخلہ نے فارن ایکسچینج کے تحفظ اور اسمگلنگ کی سرگرمیوں کی روک تھام (کوفیپوسا) ایکٹ کے تحت نظر بندی کا حکم جاری کیا تھا۔ کوفیپوسا ایک قانون ہے جو حکومت کو اسمگلنگ جیسی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے لوگوں کو حراست میں لینے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کے بعد، 1993 میں، سیفیما کے تحت حکام نے ان کی بہت سی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا۔ لیکن 1994 میں، ٹاڈا عدالت نے ان جائیدادوں کو منسلک کیا اور ان کی تحویل عدالت کے وصول کنندہ کو دے دی۔ ٹاڈا ایک قانون تھا جو دہشت گردی سے متعلق معاملات میں استعمال ہوتا تھا۔

گزشتہ چند سالوں میں جن لوگوں کی جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں، انہوں نے انہیں واپس لینے کے لیے کئی عدالتوں میں درخواستیں دائر کیں۔ لیکن ان کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔ اگست 2024 میں عدالت نے ماہم میں الحسین بلڈنگ میں واقع تین فلیٹس کو مرکزی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ فلیٹس کبھی میمن خاندان کے تھے۔ یہ فلیٹس ٹائیگر، یعقوب اور ان کے رشتہ داروں کے تھے، جن میں ان کی والدہ حنیفہ (جو بری ہو چکی ہیں)، بہنوئی روبینہ (جو عمر قید کی سزا کاٹ رہی ہیں) اور بیوی شبانہ (جو مفرور ہیں) شامل ہیں۔ ہاؤسنگ سوسائٹی نے فلیٹوں کی بحالی اور بحالی کے واجبات کے تصفیہ کے لیے درخواست دائر کی تھی تاہم عدالت نے اسے مسترد کرتے ہوئے مجاز اتھارٹی سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com