Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

بزنس

ملک میں چھٹویں روز ایندھن کی قیمتیں مستحکم

Published

on

petrol

تیل پیدا کرنے والے ممالک کے گروپ اوپیک پلس کی جانب سے پیداوار میں اضافہ نہ کرنے کے فیصلے کے بعد خام تیل میں تقریبا 4 فیصد کے اضافے کے باوجود گھریلو سطح پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آج مسلسل چھٹے روز بھی مستحکم رہیں۔ دارالحکومت دہلی میں فی الوقت ابھی پٹرول 91.17 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 81.47 روپے فی لیٹر ہے۔ 27 مارچ کو ان دونوں اندھنوں کی قیمتوں میں بالترتیب 24 پیسے اور 15 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا تھا ۔ آئل مارکیٹنگ کی سرکاری کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق آج ان دونوں ایندھن کی قیمتیں مستحکم ہیں۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل میں تیزی آئی ہے ۔ لندن برینٹ کروڈ 66 ڈالر فی بیرل کو عبور کرچکا ہے۔

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع سے بڑی خبر… ضلع میں تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع

Published

on

kashmir

جموں : جموں و کشمیر کے ادھم پور (اُدھم پور انکاؤنٹر) ضلع سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ بدھ کو ضلع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع ہوا ہے۔ اودھم پور پولیس نے ایکس پر بتایا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی تلاشی مہم کے دوران ادھم پور کے رام نگر تھانہ علاقہ کے تحت جوفر گاؤں میں تین جنگجوؤں کے ساتھ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ پولیس نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل جموں کے کٹھوعہ ضلع کے سانیال علاقے میں 24 مارچ کو آپریشن شروع ہونے کے بعد سے تین انکاؤنٹر ہوئے تھے جس کے بعد گزشتہ 17 دنوں سے پولیس اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ 27 مارچ کو علاقے میں ایک مقابلے میں دو دہشت گرد مارے گئے اور چار پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

دوسری جانب جموں و کشمیر میں برف پگھلنے اور پہاڑی گزرگاہوں کے کھلنے کے ساتھ ہی فوج نے وادی چناب میں دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے اور امن برقرار رکھنے کے مقصد سے ضلع ڈوڈہ کے گھنے جنگلاتی علاقے میں نگرانی بڑھا دی ہے۔ سیکورٹی حکام نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کے دوران وادی بھدرواہ کے اونچائی والے علاقوں میں نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ دہشت گرد یہاں بین الاقوامی سرحد عبور کرکے کٹھوعہ ضلع میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ پچھلے ایک سال میں کٹھوعہ پاکستانی عسکریت پسندوں کے لیے ادھم پور، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کے بالائی علاقوں تک پہنچنے کے لیے دراندازی کا ایک بڑا راستہ بن کر ابھرا ہے۔

ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ برفانی تودے کے خطرے کی وجہ سے مشکل حالات کے باوجود بھدرواہ میں قائم فوج کی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے 15,500 فٹ بلند کیلاش کنڈ پہاڑ کے علاوہ برف پوش سیوج دھر، پدری گلی، شنکھ پدر اور چترگلہ گزرگاہوں پر نگرانی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ، سانبہ اور ادھم پور میں سرحد کے ساتھ اونچائی والے گزرگاہوں پر اضافی دستے تعینات کرنے کے علاوہ، ایک مشترکہ سیکورٹی چوکی چترگلہ پاس پر قائم کی جا رہی ہے، جو بھدرواہ-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سب سے اونچا مقام ہے، جو سطح سمندر سے 10,531 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

Continue Reading

بزنس

بھارت کی یو اے ای کو آکاش میزائل سسٹم دینے کی پیشکش، مشترکہ فوجی مشقوں اور تکنیکی تبادلوں پر زور، دونوں ممالک کا دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کا فیصلہ۔

Published

on

Akash-missile-system

نئی دہلی : ہندوستان نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو آکاش میزائل سسٹم دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور دبئی کے ولی عہد شیخ ہمدان بن محمد بن راشد المکتوم کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں یہ تجویز پیش کی گئی۔ دونوں ممالک نے دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں فوجی مشقیں، تربیت، دفاعی پیداوار میں تعاون، مشترکہ منصوبے، تحقیق اور ٹیکنالوجی کا تبادلہ شامل ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس ملاقات کو بہت اچھی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ مضبوط تعلقات ہندوستان کے لیے بہت اہم ہیں۔ ہم آنے والے سالوں میں دفاعی تعاون، مشترکہ پیداوار اور ترقی، اختراع اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات دونوں خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے دنیا میں جاری سیاسی واقعات پر بھی بات کی۔ انہوں نے دفاعی تعاون کے لیے بنائے گئے نظام، فوجی مشقوں اور تربیتی پروگراموں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ تربیتی پروگراموں کے تبادلے کو دفاعی تعاون کا ایک اہم حصہ سمجھا گیا ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے دفاعی نظام کو سمجھنے اور دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ دونوں ممالک نے فیصلہ کیا کہ دفاعی صنعتوں کے درمیان قریبی تعاون ہونا چاہیے۔ اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے ‘میک ان انڈیا’ اور ‘میک ان ایمریٹس’ جیسی اسکیموں پر توجہ مرکوز کرنے کی بھی بات کی۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات بھی فرانس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ تینوں ممالک نے 2022 میں سہ فریقی فریم ورک کا آغاز کیا۔ اس میں دفاع، ٹیکنالوجی، توانائی اور ماحولیات جیسے شعبے شامل ہیں۔

آکاش میزائل دشمن کے طیارے کو فضا میں مار گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ آکاش میزائل دشمن کے طیاروں، ہیلی کاپٹروں، ڈرونز اور کروز میزائلوں کو 25 کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے۔ بھارتی حکومت آکاش میزائل سسٹم، پنکا ملٹی لانچ راکٹ سسٹم اور برہموس سپرسونک کروز میزائل جیسے ہتھیار دوست ممالک کو فروخت کرنا چاہتی ہے۔ خاص طور پر خلیجی اور آسیان ممالک۔ بھارت پہلے ہی فلپائن کو براہموس میزائل فروخت کر چکا ہے۔ آرمینیا آکاش، پیناکا اور 155 ایم ایم بندوقوں کے لیے پہلا غیر ملکی صارف بن گیا ہے۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات دونوں کا خیال ہے کہ دفاعی تعاون کو مزید بڑھایا جانا چاہئے۔ تاکہ یہ تجارت اور کاروبار جیسے شعبوں میں ہونے والی پیش رفت سے مماثل ہو سکے۔ یہ سب وزیر اعظم نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے وژن کے مطابق کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ سال دسمبر میں تینوں ممالک نے بحیرہ عرب میں ‘ڈیزرٹ نائٹ’ کے نام سے ایک بڑی فضائی جنگی مشق کی تھی۔ اس کا مقصد دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا اور فوجی صلاحیتوں کو بڑھانا تھا۔ جون 2023 میں تینوں ممالک کی بحری افواج نے بحری مشقیں بھی کیں۔ اس کا مقصد سمندر میں خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا تھا۔ خلاصہ یہ کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات اپنے دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کئی اقدامات کر رہے ہیں۔ اس میں ہتھیاروں کی تجارت، فوجی مشقیں اور مشترکہ منصوبے شامل ہیں۔ اس سے دونوں ممالک کی سلامتی اور خوشحالی میں مدد ملے گی۔

Continue Reading

بزنس

فرانس سے 64,000 کروڑ روپے مالیت کے 26 رافیل-میرین لڑاکا طیاروں کی خریداری کو منظوری دی مرکزی حکومت نے، تمام طیارے 2031 تک فراہم کیے جائیں گے۔

Published

on

Rafale-fighter-aircraft

نئی دہلی : وزیر اعظم کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی برائے سلامتی نے فرانس کے ساتھ 26 رافیل-میرین لڑاکا طیاروں کی براہ راست خریداری کے لیے تقریباً 64,000 کروڑ روپے (6.6 بلین یورو) کے ایک بڑے معاہدے کو منظوری دی ہے۔ یہ طیارے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کے عرشے سے چلیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ 22 سنگل سیٹ رافیل ایم جیٹ طیاروں اور چار ڈبل سیٹ ٹرینر طیاروں کے لیے حکومت سے حکومت کے معاہدے پر اگلے چند دنوں میں دستخط کیے جائیں گے۔ اس میں ہتھیار، سمیلیٹر، عملے کی تربیت اور کارکردگی پر مبنی لاجسٹک سپورٹ کے پانچ سال شامل ہیں۔

اس معاہدے میں ستمبر 2016 میں دستخط کیے گئے 59,000 کروڑ روپے کے معاہدے کے تحت پہلے ہی ہندوستانی فضائیہ میں شامل کیے گئے 36 رافیلوں کے لیے اپ گریڈ، سازوسامان اور اسپیئرز بھی شامل ہیں۔ بحریہ کے لیے ‘مخصوص اضافہ’ کے ساتھ 26 رافیل ایم لڑاکا طیارے معاہدے پر دستخط کے 37 سے 65 ماہ میں فراہم کیے جائیں گے۔ ایک ذریعہ نے بتایا کہ نیا بین حکومتی معاہدہ ہندوستانی فضائیہ کے معاہدے سے ملتا جلتا ہے۔ تمام 26 جیٹ طیاروں کو 2030-31 تک پہنچا دیا جانا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ راجناتھ سنگھ کی زیر قیادت دفاعی حصول کونسل (ڈی اے سی) نے گزشتہ سال ستمبر میں اس سودے میں چار “ترمیم” کو منظوری دی تھی۔ اس میں فرانسیسی لڑاکا طیارے کے ساتھ ڈی آر ڈی او کے ذریعے تیار کیے جانے والے اے ای ایس اے (ایڈوانسڈ الیکٹرانک سکینڈ اری) ریڈار کے مجوزہ انضمام کو چھوڑنا بھی شامل ہے۔ یہ ‘بہت مہنگا اور وقت طلب’ ثابت ہوتا۔

بحریہ کے پاس اس وقت 45 مگ 29 کے جیٹ طیاروں میں سے صرف 40 ہیں۔ یہ 2009 سے روس سے 2 بلین ڈالر کی لاگت سے شامل کیے گئے تھے۔ یہ 40,000 ٹن سے زیادہ طیارہ بردار بحری جہاز، پرانے روسی نژاد آئی این ایس وکرمادتیہ اور نئے مقامی آئی این ایس وکرانت کے ڈیک سے کام کرتے ہیں۔ مگ-29کے ایس کو بھی کئی سالوں میں ناقص سروس ایبلٹی اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ فرانس کے ساتھ ایک اور بڑا سودا، جس کی مالیت 33,500 کروڑ روپے ہے، تین اضافی ڈیزل الیکٹرک اسکارپین آبدوزوں کے لیے ہے۔ یہ مجگاوں ڈاکس (ایم ڈی ایل) فرانسیسی میسرز نیول گروپ کے تعاون سے تعمیر کرے گا۔ اسے بھی اب حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com