Connect with us
Monday,01-December-2025
تازہ خبریں

(Monsoon) مانسون

وادی کشمیرمیں تازہ برف باری نے لوگوں کو گرم لباس زیب تن کرنے پرمجبورکردیا

Published

on

ملک کے بیشتر حصوں میں جہاں گرمی کی شدت کے روز افزوں اضافے نے لوگوں کا جینا دو بھر کردیا ہے وہیں وادی کشمیر میں تازہ برف باری نے لوگوں کو ماہ جون میں بھی گرم لباس زیب تن کرنے پرمجبور کردیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق بدھ کی صبح وادی کے متعدد بالائی علاقوں بشمول مشہور سیاحتی مقام سونہ مرگ، گمری، زوجیلا پاس، شیطانی نالہ، پنچ ترنی، زیرو پوائنٹ، مین مرگ، دراس کرگل اورگریز میں تازہ برف باری ہوئی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سونہ مرگ، بال تل اور زوجیلا علاقوں میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو برف باری شروع ہوئی جو بدھ کی صبح تک صبح تک جاری رہی۔
انہوں نے بتایا کہ سری نگر – لیہہ شاہراہ پر واقع زوجیلا پاس اور زیرو پوائنٹ مقامات پر قریب دو انچ برف جمع ہوئی ہے۔ اسی شاہراہ پر واقع مشہور سیاحتی مقام سونہ مرگ میں تازہ برف باری سے ملک و بیرون ملک سے آئے سیاحوں کو لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
سیاح برف باری سے بہت خوش نظر آرہے تھے اور برف میں تصویریں کھینچنے اور سفید چادر سے ڈھکی سونہ مرگ کی اراضی و پہاڑیوں کی عکس بندی میں مشغول تھے۔
سیاحوں کے ایک گروپ نے ملکی و غیر ملکی عوام سے کشمیر کی سیر پر آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ‘ہم خوش ہیں کہ ہمیں اس طرح کا موسم دیکھنے کا موقع ملا۔ ہمیں بہت مزہ آیا۔ ہم پہلی بار کشمیر آئے ہیں۔ ہم سب لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیر آئیں۔ یہاں بالکل امن ہے۔ کسی کو کوئی مشکل نہیں ہوگی۔ لوگ بے وجہ کہتے ہیں کہ کشمیر کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ کشمیر خوبصورت جگہ ہونے کے ساتھ ساتھ سیاحوں کے لئے محفوظ بھی ہے’۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے کہا کہ موسم میں بتدریج بہتری واقع ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی دوپہر سے موسم میں بہتری واقع ہونے شروع ہوگی۔
متعلقہ محکمہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں جمعرات سے موسم میں پوری طرح بہتری واقع ہونا متوقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے بیشتر علاقوں میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات کے دوران شدید اور موسلادھار بارشیں ہوئیں جبکہ بالائی علاقوں میں برف باری ہوئی۔
ادھر تازہ برف باری سے جہاں وادی میں سردی میں اضافہ ہوا ہے جس نے لوگوں کو گرم لباس زیب تن کرنے پر مجبور کیا ہے وہیں زوردار بارشوں کے باعث مغل روڑ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہے نیز سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ اور سری نگر۔ لیہہ قومی شاہراہ پر بھی ٹریفک کی نقل وحمل جزوی طور متاثر رہی۔
بدھ کے روز سردی میں اضافے کے باعث لوگوں کو وادی میں گرم کپڑوں میں ملبوس دیکھا گیا۔ لوگوں نے سویٹر لگائے اور دیہات میں لوگوں نے سردی سے بچنے کے لئے روایتی لباس ‘پھیرن’ پہنے تھے اور عمر رسیدہ افراد کو کانگڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کوپونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے مغل روڑ کو کئی مقامات پر مٹی کے تودے گر آنے اور درخت اکھڑنے کی وجہ سے بدھ کے روز ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند رکھا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مغل روڑ پر پوشانہ اور چتا پانی کےمقامات پر مٹی کے تودے گر آئے ہیں اور اس کے علاوہ روڑ پر کئی مقامات پر بھاری درخت اکھڑ آئے ہیں جس کی وجہ سے اس پر ٹریفک کی نقل وحنمل کو معطل رکھا گیا ہے۔

(Monsoon) مانسون

طوفان دتوا تمل ناڈو میں تباہی لے آیا، شدید بارش اور پروازیں منسوخ

Published

on

ممبئی — شدید سمندری طوفان دتوا (Cyclone Ditwah) جنوبی ریاست تمل ناڈو کو بری طرح متاثر کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں زبردست بارشیں، تیز ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوائی سفر میں بڑے پیمانے پر خلل پڑا ہے۔
محکمہ موسمیات ہند (آئی ایم ڈی) نے تمل ناڈو کے کئی اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے کیونکہ یہ طوفان ساحلی پٹی کے قریب آ رہا ہے۔ حکام نے ساحلی علاقوں میں مقیم افراد سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر گھروں کے اندر رہنے اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تاکید کی ہے۔
شدید بارش کے باعث کئی بڑے شہروں اور قصبوں میں پانی جمع ہو گیا ہے، جس سے روزمرہ کی زندگی متاثر ہوئی ہے اور ٹریفک جام ہو گیا ہے۔ سیلاب سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مدد کے لیے ڈیزاسٹر رسپانس ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔
ممبئی میں حکام جنوب کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اگرچہ مہاراشٹر پر موسم کا فوری اثر کم ہے۔ تاہم، ممبئی سے چلنے والی ایئر لائنز نے چنئی اور دیگر متاثرہ جنوبی ہوائی اڈوں کے لیے متعدد پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہونے کی تصدیق کی ہے۔ مسافروں کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہوائی اڈے پر سفر کرنے سے پہلے اپنی متعلقہ ایئر لائنز سے پرواز کی حیثیت سے متعلق تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔
تمل ناڈو میں ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ یونٹس ہائی الرٹ پر ہیں، امدادی کاموں کو مربوط کر رہے ہیں اور اگر صورتحال مزید خراب ہوتی ہے تو ممکنہ انخلاء کی کارروائیوں کی تیاری کر رہے ہیں۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسم کی تازہ کاری : بڑھتی ہوئی آلودگی کے درمیان شہر میں اسموگ سے بھری صبح دیکھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ مجموعی طور پر اے کیو آئی 281 پر غیر صحت بخش رینج میں رہتا ہے۔

Published

on

ممبئی : ممبئی نے جمعہ کو دھوکہ دہی سے خوشگوار سردی کے ساتھ شروع کیا، کیونکہ کم از کم درجہ حرارت 22 ° سی سے بالکل نیچے گر گیا، جس سے رہائشیوں کو راحت کا ایک مختصر احساس ملا۔ تاہم، اس ابتدائی ٹھنڈک نے فوری طور پر تکلیف کا راستہ دیا کیونکہ لوگ شہر کو گھنے، دیرپا سموگ میں چھپا ہوا تلاش کرنے کے لیے باہر نکلے۔ صبح کے اوقات میں باہر نکلنے والے مسافروں کو آنکھوں میں جلن، گلے میں تکلیف اور سانس لینے میں دشواری، آلودگی سے بھرے ماحول کی واضح علامات کے ساتھ نمائش میں کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ جو ابتدائی طور پر ایک تازگی بخش صبح کی طرح محسوس ہوا وہ جلد ہی ممبئی کے مسلسل بگڑتے ہوا کے معیار کے بحران کا ایک اور واضح اشارہ بن گیا۔ بڑی سڑکوں، رہائشی احاطے، تجارتی مراکز اور ٹرانزٹ راستوں پر ایک گھنا کہرا چھا گیا۔ پورے خطے میں صرف کمزور ہوائیں چلنے کے ساتھ، آلودگی کو منتشر کرنے کے لیے بہت کم قدرتی حرکت تھی جو پورے نومبر میں مسلسل جمع ہوتی رہی ہیں۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) نے اطلاع دی ہے کہ شہر میں دن بھر صاف آسمان رہنے کی توقع ہے، دوپہر میں درجہ حرارت تقریباً 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔ اگرچہ صبح کی ہلکی ہلکی سردی اگلے چند دنوں تک برقرار رہنے کی توقع ہے، ماہرین نے نوٹ کیا کہ ممبئی کی ہوا کا معیار کب بہتر ہو سکتا ہے اس کا ابھی کوئی نشان نہیں ہے۔ جمود کا شکار ماحول کی حالتیں سطح کے قریب ذرات کو پھنساتی رہتی ہیں، جس سے شہر کی آلودگی کا بوجھ بڑھ جاتا ہے۔ جمعہ کو، ممبئی کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) تشویشناک 281 تک پہنچ گیا، اور اسے مضبوطی سے غیر صحت بخش زمرے میں رکھا گیا۔ یہ اسپائیک مہینے کے شروع سے ایک بڑے بگاڑ کی نمائندگی کرتا ہے، جب کئی محلوں نے اعتدال پسند یا محض کم پڑھنے کی اطلاع دی۔ یہ کمی اب شہر بھر میں ہے، جس سے ساحلی پٹی، صنعتی پٹی اور گنجان آباد رہائشی علاقے متاثر ہو رہے ہیں۔

سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مقامات میں، وڈالا ٹرک ٹرمینل نے 395 کا خطرناک اے کیو آئی ریکارڈ کیا، جس نے اسے دن کا سب سے آلودہ مقام قرار دیا۔ کولابہ نے 317 کی ریڈنگ کے ساتھ پیروی کی، جبکہ چکالا نے 310 رپورٹ کیے، دونوں ہی شدید زمرے میں آتے ہیں۔ نمایاں کاروباری زونوں کو بھی نہیں بخشا گیا: ورلی اور باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) ہر ایک نے 310 کی اے کیو آئی لیول درج کی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممبئی کے وسطی، مغربی اور مشرقی سیکٹروں میں آلودگی کس طرح یکساں طور پر پھیلی ہوئی ہے۔ کچھ مضافاتی علاقوں نے معمولی طور پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن پھر بھی صحت مند سطح تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ کاندیولی ایسٹ میں دن کا سب سے کم اے کیو آئی 130 ریکارڈ کیا گیا، جسے غریب کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ پوائی 200 پر، ملاڈ ویسٹ 210 پر، پریل بھوواڈا 220 پر، اور ملنڈ ویسٹ 237 پر رہا، جس نے غریبوں کو غیر صحت مند رینج میں ڈال دیا۔ سیاق و سباق کے لیے، 0–50 کا اے کیو آئی اچھا، 51–100 اعتدال پسند، 101–150 ناقص، 151–200 غیر صحت بخش، اور 200 سے اوپر کی کوئی بھی چیز شدید یا خطرناک سمجھی جاتی ہے۔ شہر کا بیشتر حصہ اب اس حد سے اوپر ہونے کے ساتھ، ممبئی فضائی معیار کے بحران سے دوچار ہے جس میں نرمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

آلودگی نے ممبئی میں لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کیا، شہر کا اوسط اے کیو آئی گزشتہ روز 172 سے 198 تک گر گیا، جو کہ خراب زمرے کے قریب ہے۔

Published

on

AQI

ممبئی : ممبئی میں فضائی آلودگی خطرناک سطح پر ہے۔ ملاڈ جیسے علاقوں میں، اے کیو آئی بدھ کو 300 سے تجاوز کر گیا۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ پی ایم 2.5 کی بڑھتی ہوئی سطح، کچھ جگہوں پر 200 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ آب و ہوا سے متعلق ویب سائٹ ‘AQI.in’ کے مطابق، بدھ کی رات 9:30 بجے تک ممبئی میں پی ایم 2.5 کی حراستی 150 تھی۔ اس کا ترجمہ 6-7 سگریٹ کے برابر سگریٹ پینا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سگریٹ نہ پینے والا بھی ایک ہی دن میں اس رقم کے برابر پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ بدھ کو چند گھنٹوں کے لیے، مولنڈ، پوائی، اندھیری، اور بوریولی سمیت کئی علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 200 تک پہنچ گیا۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی ایپ کے مطابق، سمیر، ملنڈ اور پوائی میں پی ایم 2.5 کی حد 150 سے 200 کے درمیان تھی۔ بوریولی میں اوسطاً 180، ملاڈ میں 150، اور اندھیری میں 100 تھی۔

باندرہ کے رہنے والے شیام شکلا نے بتایا کہ یہاں صبح سے ہی تعمیر شروع ہوجاتی ہے۔ 10-15 عمارتوں پر کام جاری ہے۔ ریڈی مکس کنکریٹ کے ٹرک صبح ہوتے ہی آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ صبح کے وقت بھی صاف ہوا نہیں ملتی۔ پی ایم 2.5 فضائی آلودگی کے باریک ذرات ہیں، جن کا قطر 2.5 مائکرون یا اس سے کم ہے۔ بہت چھوٹے ہونے کی وجہ سے وہ آسانی سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے معیارات کے مطابق، اسے 15 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر (24 گھنٹے) تک محدود ہونا چاہیے، اور نیشنل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی اسٹینڈرڈز کے مطابق، اسے 40 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر (24 گھنٹے) تک محدود ہونا چاہیے۔ اس سے زیادہ کچھ بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ جب آپ ایئرگریڈینٹ ایپ میں اپنا پی ایم 2.5 لیول اپ ڈیٹ کرتے ہیں، تو یہ آپ کو بتائے گا کہ پی ایم سگریٹ کے زہریلے دھوئیں کے برابر ہے۔ اس سے آپ کو جسم کو آلودگی کے نقصانات کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

بی ایم سی نے آلودگی کو روکنے کے لیے بلڈروں کو 27 رہنما خطوط کا ایک سیٹ جاری کیا ہے۔ ان ہدایات کی تعمیل میں ناکامی کے نتیجے میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ بی ایم سی ان بلڈروں کو آن لائن نوٹس جاری کر رہا ہے جو تعمیل نہیں کرتے ہیں۔ بلڈرز آن لائن جواب دے رہے ہیں۔ ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ اب تک کتنے بلڈرز کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com