Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

چار ریاستیں آیوشمان اسکیم میں شامل نہیں ہوئیں : ہرش وردھن

Published

on

harshvardhan

مرکزی وزیر برائے صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ ا ٓیوشمان بھارت اسکیم میں دہلی، تلنگانہ، مغربی بنگال اور اڈیشہ کے وزرائے اعلی سے بار بار درخواست کرنے کے باوجود بھی وہ اس اسکیم میں شامل نہیں ہو رہے ہیں اور اسی وجہ سے ان ریاستوں کے لوگ اس اسکیم سے استفادہ نہیں کر پا رہے ہیں ۔ ڈا کٹر ہرش وردھن نے وقفہ سوالات میں ایک ضمی سوال کے جواب میں کہاکہ ان ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو مرکز کی جانب سے متعدد بار مکتوب ارسال کئے گئے اور فون پر بات کی گئی ہے لیکن وہ اس اسکیم میں شامل ہونے میں کوئی دلچسپی نہیں دیکھا رہے ہیں ۔ وفاقی ڈھانچہ ہونے کی وجہ سےان ریاستوں کے ساتھ زبر دستی نہیں کی جا سکتی ، لیکن اس معاملے پر ہو رہی سیاست سے وہاں کے غریبوں کو فائدہ نہیں مل رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 2011 میں سماجی اقتصادی طور پر کرائے گئے سروے کے مطا بق خطہ افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والےبی پی ایل کے تقریباََ55 کروڑ لوگوں کی اس اسکیم کے لئے نشان دہی کی گی اوراس سے کا فی لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے ۔گزشتہ ایک بر س میں 82 لاکھ لوگوں نے اس اسکیم کے تحت طبی سہولیات سے استفادہ حاصل کیا ۔ وزیر صحت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی پہل پر شروع کی گئی اس اسکیم کی اقوام متحدہ میں بھی تعریف کی گئی ہے اور یہ ملک کے غریب عوام تک بہتر طبی سہولیات پہنچانے کے لئے ایک اہم قدم ہے ۔ ابھی تک 12 کروڑ لوگوں کو آیو شمان ہیلتھ کارڈ جاری کئے جا چکے ہیں اور بقیہ 43 کروڑ لوگوں کو یہ جاری کئے جا ئیں گے اور اس سمت میں کافی تیزی سے کام چل رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لوگوں تک طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے حکومت کا 2022 تک ڈیڑھ لاکھ ہیلتھ اور ویلنیس مراکز بنانے کا منصوبہ ہے۔

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com