Connect with us
Sunday,24-August-2025
تازہ خبریں

جرم

شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف 18دسمبر کو فاربس گنج میں بڑا مظاہرہ ہوگا

Published

on

کسی بھی مسئلے کے حل کے لئے اتحاد کو لازمی قرار یتے ہوئے آج مقررین نے کہا کہ حکومت کے حالیہ پاس کردہ مذہبی تعصب پرمبنی شہریت ترمیمی قا نون کی ہر سطح پر مخالفت اوراین آر سی کا بائیکاٹ کرنے کی سخت ضرورت ہے یہ بات آج یہاں جمعیتہ علمائے ہند کی ممبر سازی اور 18دسمبر کے احتجاج کے لئے بھجنپور مسجد میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہی گئی جمعیتہ علمائے ہند کے ارریہ کے نائب صد اور مدرسہ رحمانیہ ننکار کے ناظم مولانا فاروق مظہری نے تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون نہ صرف سیاہ قانون ہے بلکہ مذہبی تعصب پر مبنی قانون ہے۔ جس کی سیکولر ہندوستان میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارا ملک کثرت میں وحدت کی علامت اور دنیا کے لئے مثال ہے جسے کچھ فرقہ پرست طاقت ختم کرنا چاہتی ہے۔ جس کے لئے آخری دم تک لڑیں گے۔
جمعیتہ کے مقامی عہدیدار مفتی یعقوب نے کہا کہ یہ قانون کس قدر ظالمانہ اور متعصبانہ ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کے خلاف پورے ملک میں احتجاج ہورہا ہے۔یہاں تک شمال مشرقی خطہ جہاں بیشتر علاقے کو اس سے مستثنی قرار دیا گیا ہے وہاں بھی احتجاج ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس کی مخالفت کیلئے ہمیں سڑکوں پر اترنے کی ضرورت ہے۔
کلیہ فاطمتہ الزہراء ننکارکے ناظم مولانا فیروز احمد نے اس موقع پر این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون پر روشنی ڈالتے ہوئے اس قانون کے نقصانات کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ اس کا مقصد مسلمانو ں کی زمین تنگ کرنا ہے اورڈٹینشن سنٹر میں مسلمانوں کو بند کرکے ان کے مکانات، دکان اور جائداد پر قبضہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ قانون مذہب کی بنیاد پر شہریوں کو باٹنے والا ہے۔
سیمانچل میڈیا منچ کے صدر اور صحافی عابدانور نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون یا این آر سی کی مخالفت سے کوئی بات نہیں بنے گی بات صرف اس کی مخالفت سے بنے گی اور تمام تنظیموں کو مشترکہ طور پر یہ اعلان کرنا چاہئے کہ اس کی ہر سطح بائیکاٹ کیا جائے گا اور کوئی بھی مسلمان این آر سی کا فارم نہیں بھرے گا۔انہوں نے کہاکہ کسی حکومت میں ہمت نہیں کہ وہ 30کروڑ مسلمانوں کو باہر کرے یاجیل یا ڈٹینشن سینٹر میں ڈال دے۔اس لئے خوف و دہشت کو سوار کئے بغیر بائیکاٹ کے بارے میں سوچئے۔
مدرسہ اصلاح المسلمین رامپورکے مہتمم اور مقامی جمعیتہ کے سربرہ مولانا غیاث الدین نعمانی نے کہاکہ مسلمانوں سے متحد ہوکر اس کی مخالفت اور بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہونے 18 دسمبر کے مظاہرے کوکامیاب بنائیں۔ خطاب کرنے والوں میں مولانا عبدالجبار، مولانا انوار عالم ندوی مولانا ارشادندوی وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔ قبل ازیں مسجد کے بچوں سے تقریر اور نعت سے سامعین کو مسحور کردیا۔
پروگرا م کی نظامت کرتے ہوئے جامعہ خیر النساء یتیم خانہ فقرنہ کے سربراہ اور جمعیتہ کے نائب سکریٹری عمر الحسن نے کہا کہ یہ وقت ہم سب کا متحد ہونے کا ہے اور اسی میں ہماری کامیابی کا راز مضمر ہے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جہاں ملک میں بھر میں مظاہرے ہوہے ہیں وہیں سیمانچل کے خطے خاص طور پرپورنیہ کشنگنج، ارریہ اور فاربس گنج میں مظاہرے ہورہے ہیں۔ آج ہی کمشنری سطح کا مظاہرہ پورنیہ میں ہورہا ہے جس میں ارکان اسمبلی سمیت متعدد اہم شخصیات نے حصہ لیا۔ اسی طرح کشن گنج، ارریہ اور فاربس گنج میں متعدد مظاہرے ہوچکے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی نے آج ارریہ میں اس کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔18دسمبر کوفاربس گنج میں ہونے والا مظاہرہ بڑا مظاہرہ ہوگا جس صرف پانچ ہزار ہندو بھائی بھی حصہ لیں گے۔

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

Published

on

Crime-Branch

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔

ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے

Continue Reading

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com