Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاوں کے بنیادی مسائل کے خلاف پہلی بار اعلی تعلیم یافتہ طبقہ حرکت میں

Published

on

(خیال اثر)
مالیگاوں شہر کے جونیئر وکلاء کا ایک نمائندہ وفد کل مالیگاوں کمشنر آفس پہنچا. کمشنر کی عدم موجودگی کی وجہ سے وفد نے ڈپٹی کمشنر نتین کاپڑنیس کے آفس میں پہنچا. ہنگامی میٹنگ جاری ہونے کے سبب دوپہر میں 4 بجے ملاقات کا وقت ملنے پر مالیگاوں شہر کے جونیئر ونوجوان وکلاء کا وفد اپنے وقت پہنچ کر مالیگاوں کے سلگتے مسائل ومشرقی پسماندگی اور بنیادی مسائل کو موضوع بناکر و مسائل کے مستقل حل کے لیے ایک مسمم اور جامع بندی کے تحت اپنی بات رکھتے ہوئے نمائندگی کی
مالیگاوں کارپوریشن اپنے وجود سے لے کر آج تک مالیگاوں کی ترقی خاص طور سے مشرقی حصے کو نطر انداز کر تے ہوئے و انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہا ہے. حیرت کی بات کہ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ اب شہر کا پڑھا لکھا طبقہ ڈاکٹر انجنیئر اور اب وکلاء بھی اپنے مخصوص فیلڈ میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ کارپوریشن آفسران کی نااہلی سے عاجز آ کر اب خود شہر کی تعمیر وترقی اور بنیادی مسائل کے مستقل حل کے لیے خصوصاً آگرہ روڈ کی خستہ حالی ودرستگی اور تعمیر نو کے لئے شہری انتظامیہ سے باز پرس کرنے پر مجبور ہیں. بارش کے ایام میں جگہ جگہ ابلتے ہوئے نالے وگٹر وں کی نکاسی کے لیے شیطان کی آنکھ کی آنت کی طرح پھیلتا ہوا تجاوزات علی اکبر وسرکاری دواخانو ں کی بد حالی ,پرائمری تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے ٹھوس اور مدلل انداز میں تقریباً دیڑھ گھنٹہ طویل ملاقات کرتے ہوئے مالیگاوں کے مسائل سے روشناس کرایا گیا نیز عمل آوری نہ ہونے کی صورت میں ڈپٹی کمشنر کو 14 دنوں ک مہلت دیتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ مسائل کو فوراً سے بیشتر حل کرنے کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں بصورت دیگرعوام کے عطا کردہ شہریوں کے آئینی تحفظات کے جو اقدامات کرنے پڑے وہ قدم اٹھایا جائے گا چاہے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ جانا پڑے یا مالیگاوں سے لے کر آزاد میدان تک دھرنا دینا پڑے وہ سب کیا جائے گا
موجود نائب کمشنر کی نہ صرف یقین دہانی بلکہ عملی تعاون اور مسائل کے حل کے لیے شہر کے جونیئر وکلاء کی موجودگی میں فیصلہ کیا جائے گا اس طرح کی یقین دہانی کے بعد وکلاء کا وفد کمشنر سے بروز پیر کو دوبارہ ملاقات کرنے کی اجازت ملنے پر وفد دوبارہ کارپوریشن میں حاضری لگائے گا.
اس طرح جونیر وکلاء کا ہنگامی ومشورتی اجلاس آج کو کو شہر کے قریب ایک قیام گاہ پر بلا یا گیا ہے جس پر مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا .
اس وفد ایڈوکیٹ آمین مصطفی ایڈوکیٹ جما ل ناصر ایڈوکیٹ توقیر ایڈوکیٹ الطاف سید ایڈوکیٹ خالد یوسف ایڈوکیٹ سفیان ایڈوکیٹ فیروز خان ایڈوکیٹ ریاض ایڈوکیٹ عبدالرحمن ایڈوکیٹ سعود ایڈوکیٹ فرید ایڈوکیٹ اویس ایڈوکیٹ عرفان ایڈوکیٹ جمیل ایڈوکیٹ نیعم شریف ایڈوکیٹ عبداللہ ایڈوکیٹ زکی ایڈوکیٹ الطاف انصاری ایڈوکیٹ فہیم ایڈوکیٹ مزمل ایڈوکیٹ افضال زاھد ایڈوکیٹ امتیاز حفیظ ایڈوکیٹ حامد ایڈوکیٹ شاھد نوری ایڈوکیٹ نازش ایڈوکیٹ ماجد عشمانی ایڈوکیٹ اسرار ایڈوکیٹ اے اے حسین سمیت بڑی تعداد میں وکلاء موجود تھے.

(جنرل (عام

یکم اکتوبر تک بلڈوزر ایکشن پر پابندی عائد، بلڈوزر انصاف کی غیر قانونی بند ہونی چاہیے : سپریم کورٹ

Published

on

bulldozer-&-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہماری اجازت کے بغیر کارروائی نہ کریں۔ اس کیس کی اگلی سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی۔ تاہم سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ ہدایت غیر قانونی تعمیرات پر لاگو نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی تمام فریقین کو سننے کے بعد جلد ہی رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ یکم اکتوبر تک کسی بھی جائیداد کو اس کی اجازت کے بغیر بلڈوزر سے گرایا نہیں جائے گا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اس حکم کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھوں اور کسی بھی غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔ اس سے قبل کی سماعت کے دوران بھی سپریم کورٹ کی جانب سے بلڈوزر کی کارروائی پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔

آج ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ بلڈوزر انصاف کی تسبیح بند کی جائے۔ قانونی طریقہ کار کے مطابق ہی تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ اس سے قبل بھی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس پر سخت ریمارکس دیے تھے۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری افسران کا ایسا کرنا ملک کے ‘قانون کو منہدم کرنے’ کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جرم میں ملوث ہونا کسی کی جائیداد کو گرانے کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ یہ عدالت کا کام ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ ملزم مجرم ہے یا نہیں۔ 2 ستمبر کو سپریم کورٹ نے بھی ایسے ہی ریمارکس دیئے تھے اور بلڈوزر کی کارروائی کو روکنے کے لئے رہنما خطوط بنانے کو کہا تھا۔

Continue Reading

قومی

برا بولنے والا ایم ایل اے سنجے گائیکواڈ کا سارا مزہ ہی ختم کر دے گا : نانا پٹولے

Published

on

Nana-Patole-&-Sanjay-Gaikwad

بلڈھانہ کے ایم ایل اے سنجے گایکواڑ، جو اپنے ناشائستہ بیانات اور غیر اخلاقی رویے کے لیے بدنام ہیں، نے ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی زبان کاٹنے والے کو 11 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے سخت انتباہ دیا ہے کہ حکومت کو اس غنڈے ایم ایل اے کے بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ شندے گروپ کے اس پاگل ایم ایل اے کے بیانات کو فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ کانگریس کارکنان غنڈوں کی زبان بولنے والے شندے کے اس ایم ایل اے کو سخت سبق سکھائیں گے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ جن نائک راہول گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔ اس لیے حکمران جماعت کے رہنما مایوس ہیں۔ وہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے بیان کو توڑ مروڑ کر ان کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر نے کبھی ریزرویشن ختم کرنے کی بات نہیں کی۔ اس کے برعکس کہا گیا ہے کہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد بڑھا کر سماج کے دیگر طبقات کو بھی ریزرویشن دینے کا حل نکالا جائے گا۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے ایجنٹ مسلسل افواہیں پھیلا رہے ہیں اور فرضی کہانی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے حلیفوں کے غنڈے بھی آگے آکر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حکومت اس غنڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ کیا ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا بی جے پی کے غنڈوں کا راج؟

پٹولے نے کہا کہ سنجے گائکواڑ جیسے کم معلومات والے ایم ایل اے کو بھی معلوم ہے کہ راہول گاندھی نے امریکہ میں کیا کہا؟ ہمارے لیڈر مودی اور شاہ سے نہیں ڈرتے۔ پھر لوگ سنجے گائیکواڑ جیسے گاؤں کے غنڈوں کی دھمکیوں سے کیوں ڈرتے ہیں؟ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں ہم جیسے کروڑوں کانگریس کارکن راہول گاندھی کی ڈھال بن کر ان کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے خبردار کیا کہ کسی کو ہمارے لیڈر کا بال بھی خراب کرنے کی کوشش کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے۔ زبان کاٹنا تو دور کی بات ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ایسے لیڈروں کو کیسے سبق سکھانا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا، عدالت نے تہہ خانے میں نماز پر پابندی سے انکار اور مرمت پر پابندی لگا دی

Published

on

gyanvapi-masjid

وارانسی : کاشی وشوناتھ مندر سے متصل گیانواپی مسجد سے متعلق جاری قانونی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ وارانسی کی عدالت نے جمعہ کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے ویاس تہہ خانے کی چھت پر لوگوں کے نماز پڑھنے پر پابندی سے متعلق عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مسلمان نماز کے لیے جمع ہوتے رہیں گے۔ اس کے ساتھ عدالت نے تہہ خانے میں مرمت کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

گیانواپی کیس میں، سول جج سینئر ڈویژن ہتیش اگروال کی عدالت نے تہہ خانے کے متولی ڈی ایم وارانسی کو کسی بھی طرح کی مرمت کا حکم دینے سے انکار کر دیا، اور تہہ خانے میں ہی پوجا جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو فریق کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔

اس کیس کی سماعت کے دوران مسلم فریق کے اعتراض اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کی وجہ سے عدالت نے درخواست کو مسترد کر دیا۔ اور جمود کو برقرار رکھا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جنوری میں عدالت کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق ملنے کے بعد ویاس جی نے ایک تنظیم کی جانب سے عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں مسلمانوں کو ویاس جی کے تہہ خانے کی چھت پر جمع ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com