Connect with us
Thursday,23-October-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

مالیگاؤں شہر میں پہلی بار گرنا ندی میں پانی چھوڑا گیا

Published

on

مالیگاؤں: شہری حدود سے بہنے والی گرنا ندی میں جاری موسم برسات میں گرنا ندی میں تیز بہاؤ کے ساتھ پہلا پانی داخل ہوچکا ہے۔ اس طرح سے گزشتہ ۱۱؍ مہینوں سے خشک پڑی گرنا ندی میں آئے پانی کا نظارہ کرنے کے لئے شہر کے مرد و خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد جوق در جوق گرنا ندی پر اُمڈ پڑے ہیں۔ اس لئے سلسلے میں حاصل تفصیل کے مطابق ضلع ناسک اور تعلقہ کے ڈیموں کے اطراف میں ہوئی موسلادھار بارش سے چنکاپور ڈیم، ٹھینگوڑا اور پونہ ڈیم میں زبردست ذخیرہ آب ہوگیا اور مستقبل قریب میں مزید بارش ہونے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں اور ان ڈیموں میں زبردست ذخیرہ آب ہونے سے محکمہ ایری گیشن نے چنکاپور ڈیم سے 2068 کیوسیس ٹھینگوڑا ڈیم سے 2039 کیوسیس اور پوند ڈیم سے 2039 کیوسیس پانی گرنا ندی کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس ندی میں سیلابی کیفیت سے شہر کے نوجوان بچے اور نابالغ بچوں کو نہانے کا شوق پورا کرنے سے احتیاط کرنا لازمی ہوگا۔ اس لئے کہ گرنا ڈیم پر کے ٹی بندھارا اور منصورہ کے بازو میں ستائیسویں کے علاوہ پن چکی پانچ پیڑا کے پاس یہ نوجوان بڑے شوق سے نہانے جاتے ہیں اور ان علاقوں میں پتھروں کی گہری کپار ہونے کے علاوہ ریت نکالے جانے سے بڑے بڑے گڑھے ہوچکے ہیں اور اکثر اوقات ایسے ہی مقامات پر بچوں کے نہانے کے دوران پانی میں ڈوب جانے کے واقعات رونما ہویا کرتے ہیں۔ اسی طرح کے حادثات ہر سال ہوا کرتے ہیں۔ وہیں گرنا ندی میں اس سیلابی کیفیت سے شہر کی خواتین بھی بڑی تعداد میں کپڑے اور بستر دھونے کے لئے رُخ کرتی ہیں۔ ان کے ہمراہ بچوں کی بھی تعداد زیادہ رہا کرتی ہے۔ وہیںاس سیلابی پانی کی کیفیت کا نظارہ کرنے کے دوران گرنا ندی، بھیکن شاہ درگاہ کے اطراف میں صبح سے لے کر شام تک مرد و خواتین کا جم غفیر لگا رہتا ہے۔ اس کا فائدہ اٹھاکر کئی چھوٹے موٹے کاروبار دھندہ کرنے والوں کی چاندی ہوجایا کرتی ہے۔ ان میں بھٹا، پھلی، گھگری، وڑا پاؤ وغیرہ کا دھندہ کافی دھوم سے ہوا کرتا ہے۔ اس شہر میں گرنا ندی میں پانی کا نظارہ کرنے، پانی میں نہانے، پانی میں اتر کر سیلفی نکالنے کا رجحان بہت زیادہ ہوا کرتا ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی میں 66 فیصد گاڑیوں اور ریاست میں 60 فیصد گاڑیوں پر ہائی سیکورٹی رجسٹریشن پلیٹس لگائی گئی ہیں، پونے آر ٹی او سب سے آگے، آخری تاریخ کیا ہے؟ جرمانے کا مسودہ تیار۔

Published

on

Number-Plats

ممبئی : ممبئی میں 66 فیصد گاڑیاں اور ریاست میں 60 فیصد گاڑیوں میں ہائی سیکورٹی رجسٹریشن پلیٹس (ایچ ایس آر پی) لگائی گئی ہیں۔ ممبئی خطہ میں اندھیری اس معاملے میں سب سے آگے ہے۔ پونے آر ٹی او ریاست میں اس معاملے میں سب سے آگے ہے۔ گاڑیوں میں ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس لگانے کی آخری تاریخ 30 نومبر ہے۔ جس کے بعد گاڑی مالکان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ ممبئی کے چار علاقائی ٹرانسپورٹ دفاتر (آر ٹی او) میں سے، اندھیری یعنی ممبئی ویسٹ آر ٹی او نے 82.73 فیصد پرانی گاڑیوں میں سب سے زیادہ ہائی سیکورٹی نمبر پلیٹس لگائی ہیں۔ گریٹر ممبئی میں واشی آر ٹی او کی حدود میں 91 فیصد گاڑیوں میں ہائی سکیورٹی نمبر پلیٹس لگانے کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔

یکم دسمبر سے ایئر اسپیڈ اسکواڈ بغیر ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔ ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس کے بغیر پرانی گاڑیوں کے مالکان کو دوبارہ رجسٹریشن، گاڑیوں میں ترمیم اور لائسنس کی تجدید سے روک دیا جائے گا۔ ٹرانسپورٹ کے سینئر حکام نے بتایا کہ تقریباً 20 فیصد پرانی گاڑیاں اسکریپ حالت میں ہیں۔ کئی مقامات پر گاڑیاں بند کی حالت میں ہیں۔ نجی طور پر اسکریپ کی جانے والی گاڑیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ حکومت ان کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھتی۔ اس لیے 100 فیصد پرانی گاڑیوں پر ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس لگانا انتہائی مشکل ہے۔

ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس کے لیے رجسٹریشن کرنے والوں کی جانب سے جوابات ابھی بھی آرہے ہیں۔ لہذا، اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ اپوائنٹمنٹ کے دن آپ کی گاڑی پر نمبر پلیٹ لگ جائے گی۔ گاڑیوں کے مالکان اپنی سہولت کے مطابق تقرری کرتے ہیں۔ وہ مقررہ وقت پر سنٹر پہنچ جاتے ہیں لیکن جب انہیں بتایا جاتا ہے کہ نمبر پلیٹ دستیاب نہیں ہے تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں۔ چونکہ نمبر پلیٹس دوسرے شہروں سے منگوائی جارہی ہیں اس لیے ان کی آمد میں تاخیر ہورہی ہے۔ بہت سے لوگوں کو یہ تجربہ ہے کہ اپوائنٹمنٹ کی تاریخ کے کم از کم دو سے تین دن بعد نمبر پلیٹس لگائی جارہی ہیں۔ چونکہ اتوار کو مرکز بند ہوتا ہے، اس لیے دوسرے دنوں میں ملاقات کا وقت لینا ضروری ہے۔ تاہم اگر ملاقات کے دن بھی گاڑی پر نمبر پلیٹ نہ لگائی جائے تو گاڑی مالکان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میونسپل کارپوریشن وکاس اگھاڑی کا سماجوادی پارٹی حصہ نہیں : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ممبئی : میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات میں سماج وادی پارٹی مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ انتخابی مفاہمت نہیں کرے گی اور نہ ہی وہ اس اتحاد کا حصہ ہوگی۔ وہ لوگ جنہوں نے 19 سال سے قید بے گناہ مسلمانوں کی رہائی پر اعتراض کیا, لیکن مالیگاؤں دھماکوں کے ملزمین کی رہائی پر خاموش رہے۔ بابری مسجد کے انہدام پر فخر کا اظہار کرنے والے بھگوان رام اور بھگوان وشواناتھ کا نام تو لیتے ہیں لیکن سنگم کے مقدس پانی کو بدبودار بتاتے ہیں اور اتربھارتیوں اور شمالی ہندوستانی باشندوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں یہ ایسا صوبہ ہے جہاں پوارا ملک پنڈ دان ​​کرنے جاتا ہے ایسے صوبوں سے تعلق رکھنے والے شمالی ہندوستانیوں اور بہاریوں کی توہین کرتے ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں. ‎اگر ایسے لوگ مہا وکاس اگھاڑی کا حصہ ہیں تو سماج وادی پارٹی کبھی بھی اس کا حصہ نہیں بنے گی۔

‎سماج وادی پارٹی انصاف، سیکولرازم، آئینی اقدار اور گنگا جمونی ثقافت کی سیاست کرتی ہے۔ اس لیے ہم کسی ایسے اتحاد کا حصہ نہیں بن سکتے جس میں نفرت پھیلانے اور ملک کو تقسیم کرنے والی قوتیں شامل ہوں۔ اس قسم کی وضاحت ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کی ہے الیکشن قریب ہے ایسے میں مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی اپنی حلیف جماعتوں کو لے کر انتہائی سنجیدہ ہے ایسے میں مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ مفاہمت سے سماجوادی پارٹی نے صاف انکار کردیا ہے اور اسے متعصب قرار دیا ہے کیونکہ اب مہا وکاس میں ایم این ایس کی بھی متوقع انٹری اور داخلہ کو لے کر تجسس برقرار ہے ایسے میں سماجوادی پارٹی نے اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ علاقائیت کی بنیاد پر تشدد برپا کرنے والوں کے ساتھ وہ انتخابات میں شریک ہونے سے قاصر ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہایوتی میں انتخابی مفاہمت کا فارمولہ طے

Published

on

Mahayuti

‎ممبئی ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ تاہم ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر یہ انتخابات بہت باوقار ہو گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان انتخابات کو لے کر کافی تجسس پایا جاتا ہے۔ ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے ہیں، لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ انتخابات ایک عظیم اتحادمہایوتی متحد طور پر لڑے گی۔ مہایوتی میں شامل سینئر رہنما دعویٰ کر رہے ہیں کہ الیکشن عظیم اتحاد کے طور پر لڑیں گے لیکن دوسری طرف مقامی سطح کے عہدیدار طاقت کا مظاہرہ کرنے میں پیش پیش ہے۔ کئی مقامات پر عظیم اتحاد میں شامل تینوں حلقوں کی جماعتوں کے عہدیدار آئندہ بلدیاتی اور دیگر بلدیاتی انتخابات اپنے طور پر لڑنے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس لیے جہاں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا انتخابات میں عظیم اتحاد ہوگا یا تینوں جماعتیں اپنے بل بوتے پر لڑیں گی وہیں۔’

‎ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے مہایوتی کا فارمولہ طے ہو گیا ہے۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ تینوں پارٹیاں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی ممبئی میں ایک ساتھ الیکشن لڑیں گی۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اطلاع دی ہے کہ بی جے پی پونے اور پمپری چنچواڑ میں اپنے بل بوتے پر لڑے گی۔ تھانے میونسپل الیکشن کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، کیا ہم تھانے میں مہایوتی کے طور پر مل کر لڑ سکتے ہیں؟ فڑنویس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ اس کا مشاہدہ کیا جائے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے مہایوتی کا فارمولہ طے ہو گیا ہے۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ تینوں پارٹیاں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی ممبئی میں ایک ساتھ الیکشن لڑیں گی۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اطلاع دی ہے کہ بی جے پی پونے اور پمپری چنچواڑ میں اپنے بل بوتے پر لڑے گی۔ تھانے میونسپل الیکشن کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، کیا ہم تھانے میں مہایوتی کے طور پر مل کر لڑ سکتے ہیں؟ فڑنویس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ اس کا مشاہدہ کیا جائے ‎گا۔ فڑنویس نے یہ بھی کہا ہے کہ جہاں اپوزیشن کو فائدہ ہوگا، ہم ایک ساتھ مل کر مہایوتی کے طور پر لڑیں گے۔

‎دریں اثنا، مہا وکاس اگھاڑی نے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ دوسری جانب آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ایم این ایس اور شیو سینا ٹھاکرے دھڑے کے درمیان اتحاد کی جاری ہے، تو کیا راج ٹھاکرے بلدیاتی انتخابات کے لیے مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ جائیں گے؟ دیکھنا ضروری ہو گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com