مہاراشٹر
مالیگاؤں شہر میں پہلی بار گرنا ندی میں پانی چھوڑا گیا

مالیگاؤں: شہری حدود سے بہنے والی گرنا ندی میں جاری موسم برسات میں گرنا ندی میں تیز بہاؤ کے ساتھ پہلا پانی داخل ہوچکا ہے۔ اس طرح سے گزشتہ ۱۱؍ مہینوں سے خشک پڑی گرنا ندی میں آئے پانی کا نظارہ کرنے کے لئے شہر کے مرد و خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد جوق در جوق گرنا ندی پر اُمڈ پڑے ہیں۔ اس لئے سلسلے میں حاصل تفصیل کے مطابق ضلع ناسک اور تعلقہ کے ڈیموں کے اطراف میں ہوئی موسلادھار بارش سے چنکاپور ڈیم، ٹھینگوڑا اور پونہ ڈیم میں زبردست ذخیرہ آب ہوگیا اور مستقبل قریب میں مزید بارش ہونے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں اور ان ڈیموں میں زبردست ذخیرہ آب ہونے سے محکمہ ایری گیشن نے چنکاپور ڈیم سے 2068 کیوسیس ٹھینگوڑا ڈیم سے 2039 کیوسیس اور پوند ڈیم سے 2039 کیوسیس پانی گرنا ندی کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس ندی میں سیلابی کیفیت سے شہر کے نوجوان بچے اور نابالغ بچوں کو نہانے کا شوق پورا کرنے سے احتیاط کرنا لازمی ہوگا۔ اس لئے کہ گرنا ڈیم پر کے ٹی بندھارا اور منصورہ کے بازو میں ستائیسویں کے علاوہ پن چکی پانچ پیڑا کے پاس یہ نوجوان بڑے شوق سے نہانے جاتے ہیں اور ان علاقوں میں پتھروں کی گہری کپار ہونے کے علاوہ ریت نکالے جانے سے بڑے بڑے گڑھے ہوچکے ہیں اور اکثر اوقات ایسے ہی مقامات پر بچوں کے نہانے کے دوران پانی میں ڈوب جانے کے واقعات رونما ہویا کرتے ہیں۔ اسی طرح کے حادثات ہر سال ہوا کرتے ہیں۔ وہیں گرنا ندی میں اس سیلابی کیفیت سے شہر کی خواتین بھی بڑی تعداد میں کپڑے اور بستر دھونے کے لئے رُخ کرتی ہیں۔ ان کے ہمراہ بچوں کی بھی تعداد زیادہ رہا کرتی ہے۔ وہیںاس سیلابی پانی کی کیفیت کا نظارہ کرنے کے دوران گرنا ندی، بھیکن شاہ درگاہ کے اطراف میں صبح سے لے کر شام تک مرد و خواتین کا جم غفیر لگا رہتا ہے۔ اس کا فائدہ اٹھاکر کئی چھوٹے موٹے کاروبار دھندہ کرنے والوں کی چاندی ہوجایا کرتی ہے۔ ان میں بھٹا، پھلی، گھگری، وڑا پاؤ وغیرہ کا دھندہ کافی دھوم سے ہوا کرتا ہے۔ اس شہر میں گرنا ندی میں پانی کا نظارہ کرنے، پانی میں نہانے، پانی میں اتر کر سیلفی نکالنے کا رجحان بہت زیادہ ہوا کرتا ہے۔
سیاست
مراٹھی زبان کو لے کر ایم این ایس کارکنوں کی غنڈہ گردی پر نتیش رانے نے دیا بڑا بیان، کیا داڑھی اور گول ٹوپی والے لوگ مراٹھی بولتے ہیں؟ ایم این ایس کو چیلنج کیا۔

ممبئی : ممبئی کے میرا روڈ پر ایک دکاندار کی پٹائی کے معاملے پر مہاراشٹر میں سیاست گرم ہے جو مراٹھی نہیں تھا۔ بی جے پی لیڈر اور فڑنویس حکومت میں وزیر نتیش رانے نے ایم این ایس پر حملہ کیا ہے۔ رانے نے جمعرات کو کہا کہ اگر ہندو بھائیوں کو مارنے والوں میں ہمت ہے تو وہ محمد علی روڈ اور نلبازار جا کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ یہاں تک کہ وہ مراٹھی نہیں سن سکتے۔ نتیش رانے نے ممبئی میں کہا کہ ہماری حکومت ہندوتوا کے نظریے کی ہے جسے ہندوؤں نے قائم کیا ہے۔ اس لیے ہمارے ہندو بھائیوں کو مارنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مہاراشٹر حکومت کے وزیر نتیش رانے نے اس پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ رانے نے کہا کہ ریاستی حکومت اس واقعہ کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی نہ بولنے پر کسی کے ساتھ ایسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان لوگوں نے غریب ہندوؤں کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان میں اتنی ہمت ہے تو وہ نال بازار، محمد علی روڈ یا ملاوانی جیسے علاقوں میں جائیں اور انہیں کہیں کہ مراٹھی بولیں۔ کیا آپ وہاں بھی اتنی ہمت دکھا سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کیا عامر خان اور جاوید اختر مراٹھی بولتے ہیں؟ وہاں کوئی کچھ نہیں کہتا۔ سابق سی ایم نارائن رانے کے بیٹے نتیش رانے اپنے فائر برانڈ اسٹائل کے لیے جانے جاتے ہیں۔
نتیش رانے نے کہا کہ ہماری حکومت تیسری آنکھ بھی کھولے گی۔ رانے نے پوچھا کہ کیا داڑھی والا اور گول ٹوپی والا آدمی مراٹھی بولتا ہے؟ کیا آپ خالص مراٹھی میں بات کرتے ہیں؟ کیا جاوید اختر مراٹھی بولتے ہیں؟ کیا عامر خان مراٹھی بولتے ہیں؟ ان لوگوں میں مراٹھی بولنے کی ہمت نہیں ہے، تم ان غریب ہندوؤں کو مارنے کی ہمت کیوں کر رہے ہو؟ رانے نے کہا کہ یہ حکومت ہندوؤں نے بنائی ہے، یہ ہندوتوا نظریہ کی حکومت ہے۔ اس لیے اگر کوئی ایسا کرنے کی ہمت کرے گا تو ہماری حکومت بھی اپنی تیسری آنکھ کھول دے گی۔
میرا روڈ پر دکاندار کی پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ایم این ایس کے سات کارکنوں نے ایک دکاندار پر حملہ کیا۔ مراٹھی نہ بولنے پر دکاندار کو تھپڑ مارا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیرا پولس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے یہ ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ایم این ایس نے ڈی مارٹ اور بینک ملازمین کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
سیاست
ممبئی کے میرا روڈ پر مراٹھی نہ بولنے پر پٹائی کے بعد تھانے ریلوے اسٹیشن پر ہندی بولنے والے دکاندار سے بدسلوکی اور معافی مانگنے کا واقعہ آیا سامنے۔

ممبئی : ممبئی کے میرا روڈ پر مراٹھی نہ بولنے پر ایم این ایس کارکنوں کی ایک دکاندار کی پٹائی کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ تھانے میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا ہے۔ تھانے میں یہ واقعہ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر اور سابق ایم پی راجن وچارے کے دفتر میں پیش آیا۔ اس میں ایک ہندی بولنے والے کو مارا پیٹا گیا۔ اس کے بعد اسے معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شیوسینا لیڈر اور سابق وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے راجن وچارے کا دفاع کیا ہے۔ متاثرہ دکانداروں کی شناخت شنمکھ پجاری اور سورج جیسوال کے طور پر ہوئی ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سابق ایم پی راجن وچارے کے دفتر میں ایک ہندی بولنے والے دکاندار کو کان پکڑ کر معافی مانگنے کے لیے کہا گیا تھا۔ دوسری طرف یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تھانے میں مار پیٹ کا وائرل ویڈیو کوئی ہندی-مراٹھی معاملہ نہیں ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ تھانے ریلوے اسٹیشن کے احاطے میں ایک دکان میں موبائل ریچارج کو لے کر ایک نوجوان کے ساتھ جھگڑا ہوا۔ نوجوان کو مبینہ طور پر اس کی دکان پر کام کرنے والے ہندی بولنے والے لوگوں نے پیٹا تھا۔ اس کے بعد اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس کے بعد گرفتاریاں بھی ہوئیں۔
معلومات کے مطابق جھگڑے کے بعد سابق ایم پی راجن وچارے نے دکاندار کو اپنے دفتر بلایا۔ جہاں اسے مارا پیٹا گیا تاہم وچارے کا کہنا ہے کہ متاثرہ نے خود ہی دکاندار کو تھپڑ مارا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ جمعرات کو آدتیہ ٹھاکرے نے کہا تھا کہ معافی مانگنے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔ ٹھاکرے کے مطابق اس نے ویڈیو دیکھنے کے بعد راجن وچارے کو فون کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ موضوع مراٹھی-غیر مراٹھی کے بارے میں نہیں ہے اور نہ ہی کسی ذات پات کے بارے میں ہے۔ چار پانچ لوگوں نے نوجوانوں کی بے دردی سے پٹائی کی۔ متاثرہ نوجوان شیوسینا کا عہدیدار ہے۔ یہ ذاتی لڑائی تھی۔ اس لیے دکاندار کو بلایا گیا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”
مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا