Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ساوتھ ممبئی کا مشہور بلڈر دلاوار خان فرار ۔ تھانے پولیس کو ہے تلاش۔

Published

on

ممبئی – ساوتھ ممبئی کا مشہور بلڈر دلاور خان ان دنوں ممبئی سے فرار چل رہا ہے ایسی جانکاری تھانے کرائم برانچ کے افسران سے ملی ہے۔ وہی دلاور خان کی کمپنی ڈی کے ریالیٹر کے ذریعے کیے گئے سبھی لین دین کی جانکاری تھانے کرائم برانچ جمع کر رہی ہے۔ دلاور کے ذریعے بننے والی سبھی عمارتوں کا کام فلحال بند ہے۔

دراصل بلڈر دلاور خان کا نام جب سامنے آیا جب تھانے کرائم برانچ ایک بینک اکاؤنٹ ہیکنگ کی جانچ کر رہی تھی۔ پولیس نے ہیکنگ کیس کی تحقیقات کرتے ہوئے 16,180 کروڑ روپے کے حوالا لین دین کا پردہ فاش کیا۔

تھانے پولیس سائبر سیل نے کمپیوٹر ہیکنگ اسکینڈل کی تحقیقات کرتے ہوئے کل 16,180 کروڑ روپے کے مشتبہ لین دین کا پتہ لگایا ہے۔ تحقیقات کے دوران احکام نے انکشاف کیا کہ 260 پارٹنرشپ فرم کے بینک اکاؤنٹس جھوپڑپٹی آبادیوں کے ناموں پر بنائے گئے تھے۔

ریحیل انٹرپرائزز نامی ایک کمپنی کے دفتر میں تلاشی کے دوران بینک اکاؤنٹس سے متعلق دستاویزات برآمد ہوئیں۔ پولیس نے اس معاملے میں چھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کے جن لوگوں کے نام کمپنی درج کی گئی تھی اس کے مالکان میں سے کسی کو بھی ان کھاتوں یا کمپنیوں کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔ پارٹنرشپ فرموں کے کچھ بینک کھاتوں میں جن پتے کا ذکر کیا گیا ہے وہ تھانے ریلوے اسٹیشن کے قریب بال گنیش ٹاور کے تھے، جو ایک تجارتی ٹاور ہے جس میں کئی دفاتر ہیں۔ جب پولیس اس پتے پر پہنچی تو صرف ایک آفس بوائے اس آفس میں ملا، جسے ان فرضی کمپنیوں کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا، بینک کی چیک بک اور کارڈ جمع کرنے کے لیے اسے وہاں بٹھایا گیا تھا۔

مزید جب ان بینک کھاتوں کی تفصیلات جمع کی گئیں تو پولیس نے پایا کہ جون سے اب تک ان کھاتوں کے ذریعے 16,180 کروڑ روپے سے زیادہ کے لین دین ہوئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کثیر رقم بیرون ملک بھی بھیجی گئی۔

دراصل یہ معاملہ سری نگر پولیس اسٹیشن کی جانب سے پے گیٹ انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (سیف ایکس پے ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمیٹڈ) کی جانب سے درج کی گئی شکایت کی تحقیقات کے دوران سامنے آیا، یہ ایک پیسوں کی ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ہے۔

اس کمپنی کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سال جون میں کچھ نامعلوم لوگوں نے ان کا سسٹم ہیک کرکے 25.18 کروڑ روپے نکال لیے۔ پولیس حکام نے پایا کہ اس اکاؤنٹ سے 1.39 کروڑ روپے ریحیل انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ نامی فرم کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے گئے تھے، جو کہ واشی اور بیلا پور میں امپورٹ ایکسپورٹ کرنے والی فرم ہے۔

تھانے سائبر سیل کے سینئر پولیس انسپکٹر ستیش راٹھوڑ نے کہا، “ہم نے ریحیل انٹرپرائزز کے دفتر کی تلاشی لی اور پتہ چلا کہ کئی باونس شدہ چیک پتے، کچھ پاٹنر شپ کمپنیوں کی کتابیں اور 97 کمپنیوں کے ایگریمینٹ کے کاغذات دفتر میں رکھے گئے تھے۔”

“تمام ایگریمنٹ میں کچی آبادیوں کے پتے تھے اور ان میں سے کچھ کے پتے بال گنیش ٹاور، تھانے کے تھے۔ جب ہم نے پتوں کی تصدیق کی تو پتہ چلا کہ یہ سب جعلی پتوں والی ڈمی کمپنیاں ہیں، اور زیادہ تر کچی آبادیوں کے لوگ، جن کے دستاویزات استعمال کر کے یہ جعلی کمپنیاں بنائی گئی ہے۔” ان کچی آبادی میں رہنے والے لوگوں کو ان کے دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی کمپنیوں کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ماضی میں کچھ نجی افراد نے قرض فراہم کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا تھا اور ان کے کاغذات لے لیے تھے، لیکن انہیں کسی طرح کا کوئی قرض نہیں دیا گیا۔ کئی سارے پارٹنرشپ فرم بنانے کے لیے استعمال ہونے والی دستاویزات بھی جعلی معلوم ہوتے ہیں۔”

پولیس کے مطابق ایسا ہے ایک معاملہ 2016 اور 2017 میں سامنے آیا تھا جب اس معاملے میں حوالہ آپریٹر محمد فاروق عرف فاروق چپل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ میں گرفتار کیا تھا۔

تھانے اکنامک آفنس ونگ کے ڈی سی پی راجندرا دھباڑے نے کہا کہ ہم نے انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو جانکاری دے دی ہے۔ اس معاملے میں سنجے سنگھ ، امول اندھالے عرف امن، کیدار عرف سمیر دگھے، جتندر پانڈے کو گرفتار کر لیا ہے اور ان پر آئی پی سی 420، 409،467،468، 120 بی اور 34 کے معاملے درج کر لیے ہیں۔

اس معاملے میں جب دلاور خان کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا گیا تو وہ اس کے بعد سے لاپتہ ہوگیا ہے۔ تھانے پولیس کے مطابق کیوں کے یہ معاملے کی ابھی جانچ چل رہی ہے تو دلاور خان کا اس میں کیا کردار تھا یہ ابھی بتانا ٹھیک نہیں ہوگا۔فلحال تھانے پولیس دلاور خان کو بڑی تیزی سے تلاش کر رہی ہے۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com