Connect with us
Friday,31-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر کی کابینہ میں توسیع: بی جے پی نے 6 وزارتیں چھوڑی، شیوسینا نے این سی پی کی حمایت کے لیے 3 سیٹیں چھوڑی

Published

on

واقعات کے ایک حیران کن موڑ میں، قائد حزب اختلاف اجیت پوار نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ہاتھ ملا کر ایک اہم سیاسی قدم اٹھایا۔ 2 جولائی کو، انہوں نے شندے – فڑنویس کی کابینہ میں نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، جس سے سیاسی منظر نامے میں نمایاں تبدیلی آئی۔ اگرچہ این سی پی کے 8 رہنماؤں نے اجیت پوار کے ساتھ حلف لیا، لیکن حکومت کے تینوں حلقوں کے درمیان بات چیت اور اختلافات جاری رہنے کی وجہ سے انہیں قلمدان الاٹ نہیں کیے جا رہے تھے۔ آنے والے دنوں میں زیر التوا کابینہ کی توسیع کو لے کر لیڈروں سے سوالات پوچھے جا رہے تھے۔ تاہم این سی پی کے وزراء کی تقریب حلف برداری کے بعد تقریباً دو ہفتے کی تاخیر کے بعد بالآخر جمعہ کو کابینہ میں توسیع کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ آج کلیدی قلمدان اجیت پوار کے کیمپ کو سونپ دیے گئے ہیں، اس طرح ان کی طاقت کی پوزیشن مستحکم ہو گئی ہے۔

شنڈے گروپ کی مخالفت کے باوجود اجیت پوار کو فنانس اور انتظامیہ کی اہم ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، دلیپ والسے پاٹل کو اہم کوآپریٹو محکمہ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، جبکہ زراعت کا قلمدان شندے گروپ کے عبدالستار سے چھین کر این سی پی کے دھننجے منڈے کو دے دیا گیا ہے۔ توقع کے مطابق، ادیتی تٹکرے کو خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے کا چارج دیا گیا ہے۔ تاہم، حکومت میں نئے اتحادی این سی پی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے، بی جے پی اور شیو سینا کے کئی وزراء کو اپنے کچھ محکموں کو چھوڑنا پڑا۔ آج اعلان کردہ قلمدانوں کی تقسیم میں بی جے پی کے وزراء کے پاس 6 وزارتیں اور شیوسینا کے شندے گروپ کے پاس 3 وزارتیں این سی پی کے اجیت پوار گروپ آف منسٹرس کو دی گئی ہیں۔

یہاں تفصیلات ہیں:
فنانس: اجیت پوار، جنہوں نے این سی پی میں بغاوت کی قیادت کی اور نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، کو اہم مالیاتی قلمدان دیا گیا ہے جس کے لیے وہ مبینہ طور پر پچھلے دو ہفتوں سے لڑ رہے ہیں۔ طویل بحث کے بعد بی جے پی کے دیویندر فڑنویس نے اجیت پوار کو فنانس کا قلمدان سونپا۔

زراعت: دھننجے منڈے کو اہم زراعت کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ انہوں نے شیوسینا کی نمائندگی کرتے ہوئے عبدالستار سے عہدہ سنبھالا ہے۔

کوآپریٹو: تجربہ کار لیڈر دلیپ والسے پاٹل کو کوآپریٹیو محکمہ کا چارج دیا گیا ہے۔ اس سے قبل اس عہدے پر رہنے والے اتل سیو کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اتل ساوے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی نمائندگی کرتے ہیں۔

میڈیکل ایجوکیشن: حسن مشرف کو میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے گریش مہاجن کی جگہ لی، جو بی جے پی کی نمائندگی کرتے تھے۔

فوڈ اینڈ سول سپلائیز: تجربہ کار سیاستدان چھگن بھجبل کو محکمہ خوراک اور سول سپلائیز کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ سابق وزیر رویندر چوان کو باہر کردیا گیا ہے۔ چوان بی جے پی کے رکن ہیں۔

فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن: دھرماراؤ اترم کو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی نگرانی کا اہم رول سونپا گیا ہے۔ انہوں نے سنجے راٹھوڈ کی جگہ لی، جو شیوسینا کی نمائندگی کرتے تھے۔

کھیل اور نوجوانوں کی بہبود: سنجے بنسوڑے کو کھیل اور نوجوانوں کی بہبود کے محکمے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ سابق وزیر گریش مہاجن کو ایک اور قلمدان چھوڑنا پڑا۔

خواتین اور بچوں کی بہبود: ادیتی تاٹکرے کو خواتین اور بچوں کی بہبود کا اہم قلمدان دیا گیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی نمائندگی کرتے ہوئے منگل پرساد لودھا سے عہدہ سنبھالا ہے۔

راحت اور بازآبادکاری: انل پاٹل کو راحت اور بازآبادکاری کے محکمے کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کی جگہ لی، جو اس سے قبل اس عہدے پر تھے۔

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار گزشتہ چند دنوں سے کابینہ میں حالیہ ردوبدل پر بات چیت میں مصروف تھے۔ این سی پی کے اجیت پوار، پرفل پٹیل اور حسن مشرف نے بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ دہلی میں میٹنگ کی تاکہ اس تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے کئی اجلاسوں کے بعد بالآخر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ 2 جولائی 2023 کو اجیت پوار نے ریاست کی سیاست میں سیاسی ہلچل مچا دی تھی۔ انہوں نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے بانی شرد پوار اور اپنے چچا کے خلاف بغاوت کی۔ اس کے بعد وہ شنڈے فڑنویس حکومت میں شامل ہوئے اور نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال لیا۔ اجیت پوار نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ ان کے ساتھ دلیپ والسے پاٹل، چھگن بھجبل، دھننجے منڈے، حسن مشرف، دھرماراؤ اترم، انل بھیداس پاٹل، ادیتی تٹکرے اور سنجے بنسودے نے بھی وزیروں کے طور پر حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد، قیاس آرائیاں زور پکڑ گئیں کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو کون سے قلمدان دیے جائیں گے۔

سیاست

مسلمان وندے ماترم نہیں گائیں گے… مہاراشٹر کے اسکولوں میں قومی ترانے کو لے کر تنازعہ، ابو اعظمی کے بیان پر بی جے پی نے سخت ردعمل کا کیا اظہار۔

Published

on

ممبئی : دیویندر فڈنویس حکومت نے مہاراشٹر کے تمام اسکولوں کو 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک قومی گیت "وندے ماترم” کا مکمل ورژن گانے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے 27 اکتوبر کو اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کیا۔ تاہم محکمہ تعلیم کے اس حکم نے مہاراشٹر میں سیاسی تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر ابو اعظمی نے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وندے ماترم گانے کو لازمی نہیں بنایا جانا چاہئے کیونکہ ہر ایک کے عقائد مختلف ہیں۔ تاہم، حکمراں بی جے پی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایم ایل اے قومی گیت کا احترام نہیں کرتے ہیں تو انہیں پاکستان چلے جانا چاہیے۔ محکمہ تعلیم کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بنکم چندر چٹرجی کی تحریر کردہ وندے ماترم 31 اکتوبر کو 150 سال مکمل کر رہی ہے۔ فی الحال، قومی گیت کے پہلے دو بند ریاست بھر کے اسکولوں میں گائے جاتے ہیں۔ تاہم، اس کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر، وندے ماترم کا مکمل ورژن 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک تمام میڈیم کے اسکولوں میں گانا چاہیے۔

ایس پی ایم ایل اے اعظمی نے کہا کہ وندے ماترم گانے کو لازمی قرار دینا درست نہیں ہے کیونکہ ہر ایک کے مذہبی عقائد مختلف ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ماں کی عزت کو بہت اہمیت دیتا ہے لیکن اس کے آگے سجدہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ بی جے پی کا نام لیے بغیر اسے نشانہ بناتے ہوئے اعظمی نے کہا، "آپ کچھ نہیں کرتے، آپ نے کوئی ترقی نہیں کی۔ آپ صرف ہندو مسلم سیاست کرتے ہیں اور الیکشن جیتتے ہیں… جب شیر خون کا مزہ چکھتا ہے، وہ اسے ڈھونڈتا رہتا ہے۔ اسی لیے وہ ایسے مسائل پر تحقیق کرتے رہتے ہیں جن سے مسلمانوں کو غصہ آتا ہے۔”

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مہاراشٹر کے بی جے پی میڈیا کے سربراہ نوناتھ بان نے کہا، "اگر ابو اعظمی کو وندے ماترم سے الرجی ہے تو وہ پاکستان یا اپنی پسند کے کسی اور ملک چلے جائیں۔ اگر وہ یہاں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں وندے ماترم کا احترام کرنا ہوگا اور پڑھنا ہوگا۔” سرکلر میں، اسکول ڈپارٹمنٹ نے تھانے میں واقع راج ماتا جیجا بائی ٹرسٹ کی رادھا بھیڈے کی طرف سے 18 فروری کو اسکولی تعلیم کے وزیر مملکت پنکج بھوئیر کو لکھا گیا ایک خط بھی منسلک کیا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک اسکولوں میں وندے ماترم کا مکمل ورژن گایا جائے۔

دریں اثناء ایس پی ایم ایل اے رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے اور ریاستی وزیر تعلیم پنکجا بھویر کو لکھے ایک خط میں کہا، "میں محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکولوں میں ‘وندے ماترم’ کو لازمی گانے کی سخت مخالفت کرتا ہوں۔ حکومت کو فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لینا چاہیے۔ شیخ نے کہا کہ ‘جن گنا من’، جو رابندر ناتھ ٹیگور نے بنایا تھا، قومی ترانہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "وندے ماترم گانے پر مجبور کرنا شہریوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مہاراشٹر جیسی ترقی پسند ریاست کے لیے یہ اچھی حکمرانی نہیں ہے کہ جب کوئی تنظیم وزیر کو خط بھیجتی ہے تو محکمہ تعلیم فوری طور پر اسکولوں پر اس طرح کی لازمی شرط عائد کرے۔” شیخ نے کہا کہ تعلیمی نظام بری حالت میں ہے اور حکومت کو تعلیمی معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎مانخورد و شیواجی نگر میں جرائم پر قابو پانے کے لئے نئے پولس اسٹیشن قائم ہو، ابوعاصم اعظمی کا دیویندر فڑنویس سے مطالبہ، مکتوب ارسال

Published

on

‎ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ شیواجی نگر علاقہ میں نئے پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔ وزیر اعلیٰ کو مکتوب ارسال کر کے اعظمی نے بتایا کہ شیواجی نگر مانخورد اسمبلی علاقہ میں بڑھتی ہوئی آبادی، جرائم اور پولیس کی ناکافی افرادی قوت کی وجہ سے امن و امان برقرار رکھنے میں شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ یہاں کرایہ داروں کی تعداد خاصی ہے۔ جس کی وجہ سے علاقے میں چوری، لڑائی جھگڑے، تنازعات، غیر قانونی کاروبار اور دیگر جرائم کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ایم ایل اے فنڈز سے کئی جگہوں پر پولیس چوکیوں کی تعمیر کے باوجود افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے وہ ابھی تک بند ہیں۔ یہ براہ راست ملزموں کے خلاف کم نگرانی کا نتیجہ ہے۔ موجودہ پولیس اسٹیشن اتنے وسیع وعریض اور حساس علاقے کے لیے ناکافی ہیں۔ دستیاب پولیس افسران اور کانسٹیبلز کو بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔ اسی مناسبت سے اس نازک صورتحال کو فوری طور پر قابو میں لانے اور شہریوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لئے نئے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے مانخورد حلقہ میں جرائم کی شرح کو مدنظر ایک نئے پولیس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے فوری طور پر منظوری دی جانی چاہیے اس کے ساتھ افرادی قوت میں اضافہ بھی لازمی ہے اگر ان مطالبات پر عمل آوری ہوئی تو جس جرائم پر قابو پانے بھی مدد ملے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ورسووا – بھئیندر سے اترن – ویرار : کس طرح نئی ساحلی سڑکیں رابطے کو فروغ دیں گی اور ممبئی کے سفر کو تبدیل کریں گی

Published

on

ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) ساحلی بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر آگے بڑھنے کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس میں سڑکوں اور سمندری رابطے کے کئی بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔ میرین ڈرائیو سے ورلی تک ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) کی کامیابی کے بعد، جس نے بھیڑ کو کم کیا اور سفر کے وقت میں نمایاں کمی کی، حکام اب شہر کے شمالی اور سیٹلائٹ علاقوں میں اسی طرح کے رابطے بڑھا رہے ہیں۔ ورسوا-بھائیندر کوسٹل روڈ مغربی ممبئی میں سب سے زیادہ متوقع بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ سڑک اندھیری کے ورسووا کو بھیندر سے جوڑے گی، جس سے مغربی مضافاتی علاقوں اور میرا-بھائیندر کے درمیان سفر کے وقت میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ یہ پروجیکٹ نہ صرف ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو کم کرے گا بلکہ روزانہ مسافروں کے لیے ایک خوبصورت ساحلی راستہ بھی فراہم کرے گا۔ مجوزہ اتن-ویرار سی لنک ساحلی راہداری کو مزید شمال میں توسیع دے گا، جو اترن کو ویرار سے جوڑے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد تیزی سے ترقی پذیر وسائی – ویرار کے علاقے کو ممبئی کے ٹرانسپورٹ گرڈ سے جوڑنا، رہائشیوں کے لیے رسائی کو بہتر بنانا اور علاقے میں جائیداد اور تجارتی ترقی کو بڑھانا ہے۔ ایک بار آپریشنل ہوجانے کے بعد، یہ موجودہ زمینی راستوں کے لیے ایک تیز، ہموار متبادل پیش کرے گا۔ باندرا-ورلی سی لنک کی توسیع، یہ سٹریٹ — جسے ویر ساورکر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے — باندرہ کو ورسووا سے جوڑے گا۔ نیا لنک ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ٹریفک کو کم کرے گا اور شہر کے مغربی مضافاتی علاقوں کے لیے ایک متوازی ساحلی راستے کے طور پر کام کرے گا۔ توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ بغیر کسی رکاوٹ کے ورسووا-بھائیندر روٹ کے ساتھ مربوط ہو جائے گا، جو ایک مسلسل ساحلی راہداری بنائے گا۔ ایم ایم آر کے مشرقی حصے میں، تھانے، کھارگھر اور الوے کو جوڑنے کے لیے نئے ساحلی کوریڈور بنائے جا رہے ہیں۔ تھانے کوسٹل روڈ ممبئی اور نوی ممبئی جانے والے رہائشیوں کے لیے ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ کھارگھر کوسٹل روڈ شہر کے اندر نقل و حرکت کو بہتر بنائے گی اور آنے والی میٹرو لائنوں سے جڑے گی۔ نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع الوے کوسٹل روڈ، نئے ہوائی اڈے اور ابھرتے ہوئے کاروباری اضلاع سے مستقبل کی ٹریفک کو سنبھالنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com