سیاست
مہاراشٹر کی کابینہ میں توسیع: بی جے پی نے 6 وزارتیں چھوڑی، شیوسینا نے این سی پی کی حمایت کے لیے 3 سیٹیں چھوڑی

واقعات کے ایک حیران کن موڑ میں، قائد حزب اختلاف اجیت پوار نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ہاتھ ملا کر ایک اہم سیاسی قدم اٹھایا۔ 2 جولائی کو، انہوں نے شندے – فڑنویس کی کابینہ میں نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، جس سے سیاسی منظر نامے میں نمایاں تبدیلی آئی۔ اگرچہ این سی پی کے 8 رہنماؤں نے اجیت پوار کے ساتھ حلف لیا، لیکن حکومت کے تینوں حلقوں کے درمیان بات چیت اور اختلافات جاری رہنے کی وجہ سے انہیں قلمدان الاٹ نہیں کیے جا رہے تھے۔ آنے والے دنوں میں زیر التوا کابینہ کی توسیع کو لے کر لیڈروں سے سوالات پوچھے جا رہے تھے۔ تاہم این سی پی کے وزراء کی تقریب حلف برداری کے بعد تقریباً دو ہفتے کی تاخیر کے بعد بالآخر جمعہ کو کابینہ میں توسیع کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ آج کلیدی قلمدان اجیت پوار کے کیمپ کو سونپ دیے گئے ہیں، اس طرح ان کی طاقت کی پوزیشن مستحکم ہو گئی ہے۔
شنڈے گروپ کی مخالفت کے باوجود اجیت پوار کو فنانس اور انتظامیہ کی اہم ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، دلیپ والسے پاٹل کو اہم کوآپریٹو محکمہ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، جبکہ زراعت کا قلمدان شندے گروپ کے عبدالستار سے چھین کر این سی پی کے دھننجے منڈے کو دے دیا گیا ہے۔ توقع کے مطابق، ادیتی تٹکرے کو خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے کا چارج دیا گیا ہے۔ تاہم، حکومت میں نئے اتحادی این سی پی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے، بی جے پی اور شیو سینا کے کئی وزراء کو اپنے کچھ محکموں کو چھوڑنا پڑا۔ آج اعلان کردہ قلمدانوں کی تقسیم میں بی جے پی کے وزراء کے پاس 6 وزارتیں اور شیوسینا کے شندے گروپ کے پاس 3 وزارتیں این سی پی کے اجیت پوار گروپ آف منسٹرس کو دی گئی ہیں۔
یہاں تفصیلات ہیں:
فنانس: اجیت پوار، جنہوں نے این سی پی میں بغاوت کی قیادت کی اور نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، کو اہم مالیاتی قلمدان دیا گیا ہے جس کے لیے وہ مبینہ طور پر پچھلے دو ہفتوں سے لڑ رہے ہیں۔ طویل بحث کے بعد بی جے پی کے دیویندر فڑنویس نے اجیت پوار کو فنانس کا قلمدان سونپا۔
زراعت: دھننجے منڈے کو اہم زراعت کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ انہوں نے شیوسینا کی نمائندگی کرتے ہوئے عبدالستار سے عہدہ سنبھالا ہے۔
کوآپریٹو: تجربہ کار لیڈر دلیپ والسے پاٹل کو کوآپریٹیو محکمہ کا چارج دیا گیا ہے۔ اس سے قبل اس عہدے پر رہنے والے اتل سیو کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اتل ساوے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی نمائندگی کرتے ہیں۔
میڈیکل ایجوکیشن: حسن مشرف کو میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے گریش مہاجن کی جگہ لی، جو بی جے پی کی نمائندگی کرتے تھے۔
فوڈ اینڈ سول سپلائیز: تجربہ کار سیاستدان چھگن بھجبل کو محکمہ خوراک اور سول سپلائیز کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ سابق وزیر رویندر چوان کو باہر کردیا گیا ہے۔ چوان بی جے پی کے رکن ہیں۔
فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن: دھرماراؤ اترم کو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی نگرانی کا اہم رول سونپا گیا ہے۔ انہوں نے سنجے راٹھوڈ کی جگہ لی، جو شیوسینا کی نمائندگی کرتے تھے۔
کھیل اور نوجوانوں کی بہبود: سنجے بنسوڑے کو کھیل اور نوجوانوں کی بہبود کے محکمے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ سابق وزیر گریش مہاجن کو ایک اور قلمدان چھوڑنا پڑا۔
خواتین اور بچوں کی بہبود: ادیتی تاٹکرے کو خواتین اور بچوں کی بہبود کا اہم قلمدان دیا گیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی نمائندگی کرتے ہوئے منگل پرساد لودھا سے عہدہ سنبھالا ہے۔
راحت اور بازآبادکاری: انل پاٹل کو راحت اور بازآبادکاری کے محکمے کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کی جگہ لی، جو اس سے قبل اس عہدے پر تھے۔
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار گزشتہ چند دنوں سے کابینہ میں حالیہ ردوبدل پر بات چیت میں مصروف تھے۔ این سی پی کے اجیت پوار، پرفل پٹیل اور حسن مشرف نے بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ دہلی میں میٹنگ کی تاکہ اس تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے کئی اجلاسوں کے بعد بالآخر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ 2 جولائی 2023 کو اجیت پوار نے ریاست کی سیاست میں سیاسی ہلچل مچا دی تھی۔ انہوں نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے بانی شرد پوار اور اپنے چچا کے خلاف بغاوت کی۔ اس کے بعد وہ شنڈے فڑنویس حکومت میں شامل ہوئے اور نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال لیا۔ اجیت پوار نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ ان کے ساتھ دلیپ والسے پاٹل، چھگن بھجبل، دھننجے منڈے، حسن مشرف، دھرماراؤ اترم، انل بھیداس پاٹل، ادیتی تٹکرے اور سنجے بنسودے نے بھی وزیروں کے طور پر حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد، قیاس آرائیاں زور پکڑ گئیں کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو کون سے قلمدان دیے جائیں گے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔
بزنس
وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔
پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا