Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

نوجوانوں کی ہمہ جہت شخصیت سازی اور بہتر معاشرہ کی تشکیل کے لئے شاہین کلب آف اورنگ آباد کا قیام

Published

on

( نامہ نگار )
نوجوان نسل ملک وملت کے مستقبل کا ایک بیش قیمت سرمایہ ہے، جس پر ملک وملت کی ترقی وتنزل موقوف ہے، یہی نوجوانان اپنی قوم اور اپنے دین وملت کے لیے ناقابلِ فراموش کارنامے انجام دے سکتے ہیں، یہ ایک حقیقت ہے کہ نوجوان کی تباہی، قوم کی تباہی ہے، اگر نوجوان بے راہ روی کا شکار ہوجائے تو قوم سے راہِ راست پر رہنے کی توقع بے سود ہے۔تاریخ کے اوراق پلٹے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ معاشرے میں انقلاب اورخوشگوار کے محرک ہمیشہ سے نوجوان ہی رہیںہے۔ لیکن آج ہم معاشرہ پر طائرانہ نگاہ ڈالیں تو دیکھیں گے کہ آج نوجوان نشہ، بے راہ روی اور جہالت و بیروزگاری کے دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ ہماری ملی جماعتیں اور ادارے اصلاح معاشرہ کے ضمن میں جلسہ جلوس اور تشہیری مہم اور اپنے محدود افرادی قوت کے ذریعہ حتی المقدور کوششیں جاری ہیں۔
انہی حالات کے پیش نظر اورنگ آباد شاہین باغ کے روح رواں نوجوانوں نے نشہ ، بےراہ روی، جہالت اور معاشی استحصال کے خلاف ان چار نکاتی پروگرام کے تحت معاشرہ میں نوجوانوں کی ترقی اور معاشرے کو بہتر بنانے کے ضمن میں ’’شاہین کلب آف اورنگ آباد ‘‘کی بنیاد ڈالی ۔ تاسیسی اجلاس گذشتہ کل بمقام بیت الیتیم (شاہی مسجد) اورنگ آباد میں منعقد ہوا اور ایکزیکیوٹیو کمیٹی کا پہلا اجلاس6؍ اکتوبر 2020ء بروز منگل بمقام سپریم گلوبل انگلش اسکول (ناگسین کالونی)میں منعقد ہوا تھا ،اس اجلاس میں کوآرڈینیٹر کے طور پر شیخ ناصرکا انتخاب عمل میں آیا۔
شاہین کلب آف اورنگ آباد کو مختلف شعبہ جات میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان کے ذمہ دار بھی مقرر کئے گئے ہیں،سماجی خدمات اور سوشل سرگرمیاں شہاب مرزا کو سونپی گئی۔ تعلیم ،اسپورٹس اور روزگار کے شعبہ کے ذمہ دار طاہر میر قادری کو بنا یا گیا ہے۔ محلہ کمیٹیوں کی تشکیل کی ذمہ داری شائق متین کو دی گئی اسی طرح بطور خزانچی منور خان،قانونی مشیر-ایڈوکیٹ سعید شیخ کی تقرری عمل میں آئی ہےجبکہ میڈیا اور سوشل میڈیا کی ذمہ داری عبدالوہاب کو دی گئی۔ شاہین کلب آف اورنگ آباد کے ذمہ داران نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان تمام مقاصد کے حصول کے لئے اور معاشرے کو بہتر بنانے کے ضمن میں محلّہ جاتی و علاقائی کمیٹیاں تشکیل دی جائینگی۔
سر دست اورنگ آباد میں مختلف علاقوں میں حکومت کے مختلف اسکالرشپ اسکیم کے سلسلے میں عوام کو توجہ دلانے کی کوششیں کی جائیں گی سرکاری اسکالرشپ فارم کی بھرنے کے لئے سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ لیا گیاہے، اس ضمن میں عوام الناس سے درخواست کی گئی کہ وہ اسکالرشپ فارم بھرنے کے لئےآگے آئیں اور محلہ کمیٹیوں و طلباء کا تعاون کریں۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com