Connect with us
Wednesday,24-December-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پالگھر: وسائی میں الیکٹرک گڈز مینوفیکچرنگ یونٹ میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ بصری سطح

Published

on

Palghar Fire

یہ آگ مبینہ طور پر وسائی کے واکن پاڈا میں اودھوت آشرم کے قریب راما انڈسٹریز میں لگی۔

وسائی: بدھ کی سہ پہر وسائی میں ایک کمپنی میں زبردست آگ لگ گئی۔ یہ آگ مبینہ طور پر وسائی کے واکن پاڈا میں اودھوت آشرم کے قریب راما انڈسٹریز میں لگی۔ جس یونٹ میں آگ لگی ہے وہ ایک کمپنی ہے جو برقی سامان (لائٹس) تیار کرتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، آج دوپہر 12 بجے کے درمیان کمپنی کے اندر ایک بھٹی میں آگ لگ گئی۔

سیاست

ہندو مسلمان کے نام پر کریٹ سومیا اور نتیش رانے صرف زہر افشانی کرتے ہیں اور بدگمانی پیدا کرنا ان کا ایجنڈہ ہے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ہندو اور مسلمان کے نام پر ووٹروں میں انتشار اور نفرت کی سیاست بی جے پی کر رہی ہے. مسلمانوں نے کون سا ایسا غلط کام کر دیا ہے کہ کریٹ سومیا اور نتیش رانے مسلمانوں کے خلاف مسلسل زہر افشانی کر تے ہیں. وہ تو بھائی چارگی کی بات کر تے ہیں, ان کے پاس کوئی تعمیری سوچ یا کرپشن سے مقابلہ کر نے کی کوئی حکمت عملی نہیں ہے, اس لئے یہ صبح و شام ہندو مسلمان کرتے رہتے ہیں, تاکہ انہیں فائدہ پہنچے اور معاشرے میں پھوٹ پیدا ہو ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پیدا کر کے یہ معاشرے میں نفرت کا ماحول قائم کر رہے ہیں. اس قسم کا سنگین الزام مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں عائد کیا ہے. انہوں نے کہا کہ ممبئی کا میئر خان بنے یہ کب مسلمان نے کہاں تھا, لیکن بی جے پی نے اس کا موضوع بنا کر مسلمانوں کے نام سے ہندوؤں کو خوفزدہ کر نے کی کوشش شروع کردی ہے. مسلمان تو یہ کہتے ہیں کہ ممبئی کا میئر کوئی ممبئیکر منتخب ہو تاکہ ممبئی شہر کو ترقی کی جانب گامزن کیا جائے, لیکن میئر کے نام پر اختلافات پیدا کرنے کی کوشش شروع کردی گئی ہے۔

ایک سال قبل کے سروے کی بنیاد پر یہ کہا جارہا ہے کہ ممبئی کی ڈیمو گرافی تبدیل ہو رہی ہے اور یہاں بنگلہ دیشی دراندازی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کہاں سے آرہے ہیں اور سرکار کیا کر رہی ہے, دراندازی کیوں ہو رہی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینے کی ضرورت ہے, لیکن جس طرح سے بنگلہ دیشیوں کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے وہ غلط ہے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی آبادی کا راگ الاپ کے شدت پسند لیڈران ہندوؤں کو آبادی بڑھانے کا مشورہ دیتے ہیں. نونیت رانے کے تبصرہ پر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ انہیں کس نے روکا ہے وہ چالیس بچہ پیدا کرے. لیکن ہندو اور مسلمانوں کے نام پر بدگمانی پیدا نہ کی جائے یہ انتہائی نقصاندہ ہے. مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کا سیاسی ایجنڈہ ہے, بی ایم سی الیکشن سے قبل کریٹ سومیا اور نتیش رانے اب سرگرم ہوگئے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں, یہ تمام پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سینئر صحافی سیداین زیدی کا انتقال، صحافتی دنیا میں سوگ کی لہر

Published

on

سینئر صحافی سیداین زیدی کا منگل کی صبح لکھنؤ میں انتقال ہو گیا۔ وہ طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان کے انتقال کی خبر سے ملک بھر کے صحافتی حلقوں میں گہرے رنج و غم کی کیفیت ہے۔ ان کا انتقال ہندوستانی صحافت کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان سمجھا جا رہا ہے۔

سیداین زیدی نے اپنے طویل اور باوقار صحافتی سفر کے دوران متعدد معروف ٹی وی چینلز اور ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے انڈیا ٹی وی، سہارا سمے، بی بی سی، ڈسکوری چینل، جن سندیش، لیمن ٹی وی اور نیوز بین جیسے معتبر اداروں کے ساتھ کام کیا۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں میں ان کے وسیع تجربے نے انہیں ایک معتبر اور سنجیدہ صحافی کے طور پر شناخت دلائی۔

انتقال کے وقت وہ ممبئی پریس میں مینیجنگ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ اس حیثیت سے انہوں نے ادارے کے اداریاتی معیار کو مضبوط کیا اور نوجوان صحافیوں کی رہنمائی کی۔ وہ غیر جانبدار، ذمہ دار اور اصولی صحافت کے مضبوط حامی تھے۔

سیداین زیدی نے صحافت کا آغاز نچلی سطح سے کیا اور مسلسل محنت کے ذریعے اعلیٰ اداریاتی مناصب تک رسائی حاصل کی۔ انہوں نے سماجی، سیاسی اور عوامی مسائل پر گہری بصیرت اور توازن کے ساتھ رپورٹنگ کی۔ ان کی تحریر اور اداریاتی فیصلوں میں سنجیدگی اور دیانتداری نمایاں تھی۔

ان کے انتقال پر صحافیوں، مدیران، سماجی کارکنوں اور مختلف طبقوں سے وابستہ افراد نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے ساتھیوں کے مطابق وہ ایک شفیق، خوش اخلاق اور اصولوں پر قائم رہنے والے انسان تھے۔

سیداین زیدی کا انتقال صحافتی دنیا کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ ان کی خدمات، صحافتی اقدار اور پیشہ ورانہ وراثت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ آمین۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کی کرائم برانچ نی آن لائن فراڈ کیس میں اروناچل پردیش میں کھٹون کے خلاف چارج شیٹ فائل کی…

Published

on

سری نگر، جموں و کشمیر پولیس کی کرائم برانچ نے بدھ کو کہا کہ اس نے 26 لاکھ روپے کے بین الاقوامی نقالی فراڈ کیس سے متعلق عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے، "اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو)، کرائم برانچ کشمیر نے بدھ کے روز معزز عدالت کے جج سمال کاز، سری نگر کے سامنے ایف آئی آر نمبر 17/2020 کے سلسلے میں ایک چارج شیٹ داخل کی، جو کہ سیکشن 419، 420، 420، 466-4 انفارمیشن پی سی اور ٹکنالوجی ایکٹ کے سیکشن 419، 420 کے تحت درج کی گئی ہے۔” اروناچل پردیش کے ضلع لیپا راڈا کے گاؤں پاگی کے رہنے والے ملزم جمبوم ربا کے خلاف بین الاقوامی جہتوں پر مشتمل ایک جدید ترین آن لائن دھوکہ دہی اور نقالی ریکیٹ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں چارج شیٹ پیش کی گئی ہے۔ یہ کیس ایک تحریری شکایت سے شروع ہوا جس میں شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ اس سے سوشل میڈیا کے ذریعے ایک خاتون نے رابطہ کیا جس نے اپنی شناخت کرسٹیانا کے نام سے کی، اور دعویٰ کیا کہ وہ ایبٹ فارماسیوٹیکل، یونائیٹڈ کنگڈم کی سیکرٹری ہے۔ "اگاسینا نٹ” نامی پروڈکٹ کے لیے ڈیلرشپ کے حقوق کی پیشکش کے بہانے، جو مبینہ طور پر اروناچل پردیش سے حاصل کی گئی تھی، شکایت کنندہ کو زیادہ منافع اور ایک بین الاقوامی خریداری کے معاہدے کے وعدوں سے آمادہ کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا، "ان یقین دہانیوں پر عمل کرتے ہوئے، شکایت کنندہ نے تقریباً 26.25 لاکھ روپے متعدد بینک اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے۔ کرنسی کی تبدیلی کے اسٹیجڈ اور جعلی مظاہرے کے ذریعے فراڈ کو مزید سہولت فراہم کی گئی، جس سے کافی مالی نقصان ہوا،” بیان میں کہا گیا۔ تحقیقات کے دوران، ای او ڈبلیو کشمیر نے ثابت کیا کہ ملزمان نے جعلی اور غیر حقیقی شناختی دستاویزات کا استعمال کیا، بشمول جعلی ووٹر شناختی کارڈ، مختلف بینکوں میں تبو جولی اور عائشہ کھولی کے نام سے متعدد بینک اکاؤنٹس کھولنے کے لیے۔ ان اکاؤنٹس کو ملزم خود چلاتا تھا اور ان کا استعمال رقوم کی منتقلی، ڈائیورژن اور نکالنے کے لیے کیا جاتا تھا۔ لین دین کے تجزیے سے تیزی سے بین بینک منتقلی اور نقد رقم نکالنے کا انکشاف ہوا، جس میں کریڈٹ کا جواز پیش کرنے کے لیے آمدنی کا کوئی جائز ذریعہ نہیں ہے۔ "تحقیقات میں دھوکہ دہی، نقالی، جعل سازی، اور جعلی دستاویزات کے استعمال کے جرائم کو حقیقی طور پر ثابت کیا گیا، اس کے مطابق، ثابت ہونے پر تحقیقات مکمل کی گئی ہیں، اور عدالتی فیصلہ کے لیے دفعہ 512 سی آر پی سی کے تحت غیر حاضری میں چارج شیٹ پیش کی گئی ہے۔ آن لائن اور آف لائن فراڈ کرنے والے،”، بیان میں مزید کہا گیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com