سیاست
مہاراشٹر کی سیاست میں بھونچال. دوبارہ بی جے پی اقتدار میں.

(وفا ناہید)
سیاست میں کب کیا ہوجائے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا. سیاست کے بازار میں ہر چیز بک جاتی ہے. اس بازار کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں وفا داریاں, ضمیر, رشتے ناطے یہاں تک کہ ایمان بھی بیچے جاتے ہیں. کچھ ایسا ہی حال این سی پی سربراہ شرد پوار کا ہوا. سیاست کی دنیا میں شردپوار ایک گھاگ سیاستداں کے طور پر جانے جاتے ہیں. شردپوار کی بیٹی سپریہ سولے اور بھتیجہ اجیت دادا پوار بھی سیاست کی نامی گرامی شخصیت ہے . اسمبلی چناؤ 2019 کے نتائج حیرت انگیز طور پر چونکادینے والے تھے کیونکہ 2014 سے سیاسی پٹری پر پوری اکثریت سے دوڑنے والی بی جے پی کی ٹرین کو جھٹکا لگا تھا. اب حالت یہ تھی کہ کسی طرح اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لئے بی جے پی کو کسی پارٹی کا تعاون درکار تھا. بی جے پی نے شیوشینا سے تال میل کرنے کی بہتری کوشش کی مگر شیوشینا 50 -50 پر معاملہ طے کرنا چاہتی تھی اور شیوشینا صدر ادھو ٹھاکرے کی کوشش تھی کہ ان کے بیٹے ادتیہ ٹھاکرے کو مہاراشٹر کی باگ ڈور تھمائی جائے. بی جے پی شرائط کی بنیاد پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتی تھی. بی جے پی کا مؤقف تھا کہ وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس ہی ہونگے. اب بی جے پی سے ناامید ہوکر شیوشینا نے راشٹر وادی کے صدر شرد پوار سے بات چیت کی. معاملات طے ہوگئے . کانگریس, این سی پی اور شیوشینا مل کر صرف میٹنگ ہی کرتے رہ گئے. شیوشینا کا مہاراشٹر پر حکومت کرنے کا سپنا سپنا ہی رہ گیا اور این سی پی سربراہ کے بھتیجے اجیت دادا پوار نے جو کہ قانون ساز کے عہدے پر فائز تھے اپنے چاچا , پارٹی اور عوام کی پیٹھ میں خنجر گھونپ کر بی جے پی کی حمایت کردی اور نائب وزیر اعلیٰ بن بیٹھے. اب حال یہ ہے کہ 170 اراکین اسمبلی بی جے پی کے ساتھ ہیں اور بی جے پی اپنی اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے. ذرائع سے ملی تازہ اطلاعات کے مطابق بی جے پی لیڈر گریش مہاجن نے میڈیا سے کہا ہے کہ ’’ہم اپنی اکثریت ثابت کریں گے کیونکہ ہمیں 170 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اجیت پوار نے گورنر کو جو خط دیا ہے اس میں این سی پی اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ دیا گیا ہے اور چونکہ اجیت پوار این سی پی قانون ساز پارٹی کے لیڈر ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ سبھی این سی پی اراکین اسمبلی کی حمایت بی جے پی کو مل رہی ہے۔‘‘ اب اس ساری صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو وہی بات ہوئی کہ گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے.
سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں نئے سیاسی ماحول کے پیش نظر ایک پریس کانفرنس کیا جس میں انھوں نے کہا کہ اجیت پوار نے بی جے پی سے ہاتھ ملا کر شرد پوار، ریاستی عوام اور چھترپتی شیواجی مہاراج کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ رات تک اجیت پوار میٹنگ میں ہمارے ساتھ تھے اور پھر صبح جا کر وزیر اعلیٰ کا حلف لے لیا، انھوں نے پاپ کیا ہے ۔ سنجے راؤت نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری پر بھی انگلی اٹھائی اور کہا کہ میں جانتا ہوں کہ وہ آر ایس ایس سے آئے ہیں اور امید تھی کہ وہ اخلاقیات کا دامن نہیں چھوڑیں گے، لیکن رات کی تاریکی میں جس طرح کے کھیل کو انھوں نے فروغ دیا، وہ ناقابل یقین ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا حلف لینے کے بعد دیویندر فڈنویس کو مبارکبادیاں ملنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ پی ایم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دیویندر فڈنویس کے وزیر اعلیٰ بننے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ عوام کے حق میں کام کریں گے۔ پی ایم نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’دیویندر فڈنویس جی اور اجیت پوار جی کو بالترتیب وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لینے پر مبارکباد۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مہاراشٹر کے روشن مستقبل کے لیے لگن سے کام کریں گے۔‘‘ امت شاہ نے بھی فڈنویس کے ساتھ ساتھ این سی پی لیڈر اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ بننے پر مبارکباد دی۔
مہاراشٹر کی سیاست نے ایک زبردست کروٹ اس وقت لی جب بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لے لیا۔ این سی پی لیڈر اجیت پوار نے بطور نائب وزیر اعلیٰ حلف لیا۔ اس نئے سیاسی ماحول نے شیوسینا کو زبردست جھٹکا پہنچایا ہے جو جمعہ تک پورے پانچ سال کے لیے اپنا وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کر رہی تھی۔
ایک طرف این سی پی لیڈر اجیت پوار نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لے لیا ہے اور دوسری طرف مہاراشٹر میں ہوئی اس سیاسی اتھل پتھل کے درمیان شرد پوار نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت بنانے کا فیصلہ ان کا نہیں ہے۔ شرد پوار نے یہ بھی کہا کہ یہ پوری طرح سے اجیت پوار کا فیصلہ ہے اور اس طرح کے فیصلے کی ہم قطعی حمایت نہیں کرتے کیونکہ بی جے پی کی حمایت کا فیصلہ میرا نہیں ہے. ویسے بھی سیاست میں چاچا بھتیجے کی جوڑی زیادہ کامیاب نہیں رہی ہے. شیوشینا کے چیف آنجہانی بال ٹھاکرے بے ہمیشہ اپنے بھتیجے کو اولیت دی مگر جب سیاسی جانشین مقرر کرنا وقت آیا تو بال ٹھاکرے نے اپنے بھتیجے کی جگہ اپنے بیٹے ادھو ٹھاکرے کو منتخب کیا. جس سے دلبرداستہ ہوکر راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر نونرمان سینا کی بنیاد ڈالی مگر بھتیجے اجیت پوار نے تو این سی پی میں رہ کر شردپوار کی لنکا میں آگ لگادی . اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا شرد پوار اس آگ سے خود کو اور پارٹی کو بچاپائینگے ؟ یا اجیت پوار کی اس سیاسی بغاوت کی تیز دھار سے پارٹی اندورنی خلفشار کا شکار ہوجائے گی.
تادم تحریر میڈیا ذرائع کے مطابق این سی پی قانون ساز پارٹی کے لیڈر اجیت پوار کو اس عہدہ سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ فیصلہ این سی پی سربراہ شرد پوار اور پارٹی لیڈروں کی ایک میٹنگ کے دوران لیا گیا۔ اجیت پوار پر این سی پی نے الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے پارٹی کو دھوکہ دیتے ہوئے بی جے پی کو حمایت دینے کا اعلان کیا جس سے ریاست میں بی جے پی کی حکومت بن گئی۔
بین الاقوامی خبریں
پی ایم مودی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے چین جا رہے، جس میں پاکستان کو روکنا اور معیشت کو آگے بڑھانا شامل، امریکہ کے ‘حکمرانی’ کے خاتمے کی تیاریاں

نئی دہلی : حالیہ دنوں میں روس، چین اور امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کافی پیچیدہ ہو گئے ہیں۔ ایک طرف بھارت کو اکثر دوست کہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 50 فیصد کا بھاری ٹیرف لگا دیا اور دوسری طرف مزید جرمانے عائد کرنے کی دھمکی دی۔ لیکن بھارت نے امریکہ جیسے بڑے ملک کو واضح طور پر سمجھا دیا ہے کہ وہ بھارت کی خودمختاری اور مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پی ایم نریندر مودی خود کہہ چکے ہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ دوستی کی بڑی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بھارت کسی قیمت پر نہیں جھکے گا۔ ان پیچیدگیوں کے باوجود بھارت روس، چین اور امریکہ کے ساتھ توازن برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔ اسی دوران پی ایم مودی تیانجن میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے چین جا رہے ہیں، جہاں سے وہ تین ‘گول’ کرنے والے ہیں۔ بدھ کے بگ ٹکٹ میں، ہم ماہرین سے اس پوری ریاضی کو سمجھتے ہیں۔
دفاعی ماہر لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) جے ایس سوڈھی کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی، جو ہندوستان کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین جائیں گے۔ 2024 کے آخر میں ایک سرحدی معاہدے تک پہنچنے کے بعد سے بھارت اور چین کے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔ تاہم، اقتصادی اور سلامتی کے خدشات بتاتے ہیں کہ یہ مزید پائیدار بات چیت کے بغیر جاری نہیں رہ سکتا۔ حال ہی میں، چین نے مودی کے دورے سے قبل بھارت کو کھاد، نایاب زمین اور ادویات کے لیے خام مال جیسی چیزوں کی برآمد پر پابندی ہٹا دی ہے۔
انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جون 2020 میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر گلوان میں پرتشدد سرحدی جھڑپ کے بعد سے ہندوستان اور چین اپنے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گشت کے انتظامات پر ایک سیاسی طور پر قابل عمل معاہدے تک پہنچنے میں ہندوستان اور چین کو چار سال سے زیادہ کا وقت لگا۔ اس نے ایل اے سی کے ساتھ اسٹریٹجک پگھلنے کو متحرک کیا۔ یہ بامعنی سفارتی مصروفیات کے دوبارہ فعال ہونے کے ساتھ ہے۔ تاہم، جیسے جیسے دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے 75 سال کے قریب پہنچ رہے ہیں، تیزی سے مسابقتی تعلقات میں ساختی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔
اسی وقت، اس تحقیق کے مصنف اور جنوبی ایشیا میں دفاعی اور تزویراتی امور کے ماہر اینٹونی لیوسکس کہتے ہیں کہ چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو دو طرفہ اور ہند-بحرالکاہل کے تناظر میں سنبھالنا مودی حکومت کے لیے خارجہ پالیسی کا بنیادی چیلنج ہے۔ جنوبی ایشیا، بحر ہند اور جنوب مشرقی ایشیا کے ایک دوسرے کے پڑوسی خطوں میں اثر و رسوخ کے لیے بھارت اور چین کا مقابلہ صفر کے حساب سے سیکیورٹی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ 10 مئی 2025 کو، ڈوول نے وانگ کو پاک بھارت فوجی تنازع کے درمیان دہشت گردی کے بارے میں ہندوستان کے خدشات کے بارے میں بتایا۔ ڈوول نے کہا کہ ہندوستان میں دہشت گردی چین کے اتحادی پاکستان سے جنم لیتی ہے۔ پی ایم مودی یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ دہشت گردی پورے خطے کے لیے خطرہ ہے۔
تحقیق کے مطابق، ہندوستان اور چین کے تعلقات میں سب سے زیادہ ممکنہ تغیر ان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات ہیں۔ مالی سال 2024-25 میں چین ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا۔ اس کے باوجود، 131.84 بلین امریکی ڈالر کی کل باہمی تجارت میں سے، ہندوستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 99.2 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا۔ چین پر یہ انحصار مختصر مدت میں کم ہونے کا امکان نہیں ہے، کیونکہ ہندوستان 2025 میں 6.5 فیصد اقتصادی ترقی حاصل کرنے اور 2027 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے اس پر انحصار کرتا ہے۔
سیاست
ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔
مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔
اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔
بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا